17/03/2023
HOW TO INCREASE MILK PRODUCTION
مویشیوں کے دودھ میں اضافے کا آسان طریقہ:
#صحت #وصفائی:
صحتمند دودھ کیلئے ضروری ہے کہ جانور صحتمند ہو اور اسکی صحت و صفائی برقرار ہے۔ دودھ میں اضافے کیلئے ضروری ہے کہ مویشیوں کی اچھی طرح دیکھ بھال کی جائے۔ ان کی روزانہ صفائی کیجائے خاص طور پہ ان کے تھن، ٹانگیں اور پونچھ ہر وقت صاف رکھے جائیں۔ ان کے رہنے کی جگہ مناسب اور آرامدہ ہونی چاہئے اور اسے روزانہ پابندی سے صاف کیا جانا چاہئے اور وہاں وقت بوقت چونا چھڑکنا چاہئے۔ جانوروں کی صحت برقرار رکھنے کیلئے انکی مستقل نگہداشت ضروری ہے۔ مویشیوں کو متعدی بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکے پابندی سے لگوانے چاہئیں اور انہیں پیٹ کے کیڑوں کی دوا (ڈرینچ) مناسب وقت پر پلانی چاہئے۔ اگر جانور کو جوں یا چیچڑے وغیرہ لگے ہیں تو انہیں نکال دینا چاہئے یا اس کیلئے بھی دوا دینی چاہئے۔ اگر کوئی مویشی بیمار پڑجائے تو اسے باقی جانوروں سے علیحدہ کردینا چاہئے۔ مویشیوں کو شدید موسمی اثرات جیسے گرمی اور سردی سے بچانے کا مکمل بندوبست کرنا چاہئے، خاص کر گرمی کے دنوں میں انہیں ٹھنڈک مہیا کرنے کا بندوبست کرنا چاہئے، جیسے سایہ اور پانی کا چھڑکاؤ۔ انکے علاوہ دودھ دوہنے والے شخص کا صحتمند اور صاف ہونا بھی ضروری ہے۔ اسکے ہاتھ، ناخن اور کپڑے صاف ہونے چاہئیں۔ جانور کے تھنوں کو دودھ دوہنے سے پہلے اور بعد میں صاف پانی دھونا چاہئے اور دودھ دوہنے کے بعد ٹیٹ ڈپ یا اینٹی سیپٹک دوائی کا اسپرے کرنا چاہئے۔
#خوراک:
جانوروں کی پرورش اور بہتر پیداوار کیلئے اچھی خوراک کی بڑی اہمیت ہے. جانوروں کی پیداواری صلاحیتوں کو برقرار رکھنے اور بڑھانے میں غذائی اجزاء بڑا کردار ادا کرتےہیں. جانوروں کو مختلف جسمانی ضرورتوں کیلئے نشاستہ (کاربوہائیڈریٹ)، لحمیات (پروٹین)، چربی (لائپڈ) وٹامن اور معدنیات (منرل) کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کی مقدار عمر اور خوراک میں تبدیلی کیساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہے. جانوروں کو بہتر پیداوار کیلئے متوازن خوراک کھلانی چاہئے. متوازن خوراک وہ ہے جو تمام جسمانی ضرورتیں پوری کرنے والے غذائی اجزاء پر مشتمل ہو۔ اگر جانوروں کو بہتر خوراک نہیں ملے گی تو وہ کمزوری کا شکار ہو جائیں گے اور ان کے دودھ، مکھن، گوشت اور اون کی پیداوار متاثر ہوگی اور وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جائیں گا۔
خوراک میں ہری گھاس کے علاوہ گندم کی بھوسی یا سوکھی گھاس، اناج کی کوئی قسم، مولیسس، منرل مکس اور وٹامن شامل ہونی چاہئیں۔
#پانی:
پانی ہر جاندار چاہے وہ انسان ہوں یا جانور کی زندگی کی بقا کے لئے ضروری ہے. پانی جانوروں کے جسم کی بڑھوتری، روز مرہ کے کاموں جیسے کہ ہاضمہ، جسم کا درجہ حرارت، افزئش نسل اور مجموعی صحت برقرار رکھنے کے علاوہ دودھ میں اضافے کیلئے انتہائی اہم ہے۔ پانی کی کمی جانوروں میں خشکی اور بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
گرم علاقوں میں دودھ دینے والے بڑے جانوروں جیسے گائے اور بھینس کو 24 گھنٹے میں کم از کم 100 لٹر، اور چھوٹے جانوروں کو 10 سے 15 لٹر صاف پانی پلانے کا انتظام کرنا چاہئے۔ جانور اگر بچے کو دودھ پلانے والا ہے تو اسے مزید پانی کی ضرورت ہوگی۔ بہتر ہے کہ پانی کا اسطرح انتظام کیا جائے کہ جانور جب چاہے پانی پی سکے یعنی پانی اسکے قریب تر ہو۔ جانور اگر کھلی جگہ پر ہیں تو پانی ان سے 50 فٹ کے اندر ہونا چاہئے۔ ایک جانور کو ایک لٹر دودھ کیلئے تقریباً 5 لٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے. جانوروں کو اگر پانی کم ملے گا تو دودھ بھی کم بنے گا۔ لحاظہ ان باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے جانوروں کو 24 گھنٹے پانی کی فراہمی یقینی بنانی چاہئے کہ جب اسے پیاس لگے وہ پی سکے۔
#نمک:
نمک قدرتی طور پہ جانداروں کی خوراک میں بہت اہمیت رکھتا ہے اور جسم میں دیگر اجزا کی ترسیل میں اہم ادا کرتا ہے۔ نمک کی کمی کی وجہ سے جسمانی کارکردگی کا ہر پہلو متاثر ہوتا ہے جیسے کہ جسمانی نشو و نما، افزائش نسل، صحت اور دودھ کی پیداوار۔ جسم میں نمک کی کمی کی وجہ سے جانور کھانا کم کردیتا ہے اور جو بھی خوراک کھاتا ہے وہ اچھی طرح ہضم نہیں ہوتی اور اسطرح جانور کی صحت متاثر ہونے لگتی ہے۔ اور اگر طویل مدت تک جسم مین نمک کی کمی رہے تو جانور کو ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے جیسے نروس سسٹم کمزور پڑ جانا، نتیجتاً کمزور ہونے کے ساتھ ساتھ جانور بیماریوں کا شکار ہو سکتا ہے۔
نمک کی کمی کی علامات: جانور غیر غذائی اشیاء کھاتا یا چاٹتا ہے جیسے دیوار، مٹی یا لکڑی وغیرہ۔
#نمک کی #روزانہ #ضرورت: بڑے جانوروں جیسے گائے بھینس وغیرہ کیلئے تقریباً 100 گرام اور بھیڑ یا بکری کیلئے کم از کم 10 سے 15 گرام روزانہ کھانا ضروری ہے۔
نمک کیسے کھلائیں؟ اسکا آسان طریقہ یہ ہے کہ پہاڑی نمک کا بڑا سا ٹکڑا ہر جانور کے چارا کھِلانے کی جگہ پہ رکھیں یا اسے کسی رسی سے باندھ کر جانور کے قریب لٹکا دیں، تاکہ
وہ بوقت ضرورت اسے چاٹ سکے۔
نوٹ: نمک کیساتھ پانی کی فراہمی یقینی بنانی چاہئے۔