19/04/2024
دکھی کبوتر پرور پاس پاس آجاؤ اگر سمجھ کر یہ تحریر پڑھیں گے تو انشاءاللہ فائدہ مند ہوگا ہوسکتا ہے تحریر تھوڑی طویل ہوجائے لہذا صبر سے پڑھئے گا
حالیہ اطلاعات کے مطابق پوری کبوتر پرور برادری شدید دکھ کے عالم میں ہے ظاہر ہے قیمتی پرندوں کو سارا سال تیار کرکے ان دنوں بڑی تعداد میں وائرل اور بیکٹیریل بیماریوں کی نظر ہورہے ہیں بہت سے علاقوں میں یہ بیماری اب آئی بی IB یعنی انفیکشئس برونکائٹس میں بدل چکی ہے یا ایسا کہہ لیں کہ آئی بی بنفس نفیس حملہ آور ہوچکی ہے یہ انتہائی متعدی بیماری ہے جو کہ پہلے پرندے کے نظام تنفس پر حملہ آور ہوکر اس کے متاثر کرتی ہے اس کے بعد نظام تولید یعنی افزائش نسل کے نظام کو تباہ کرتی ہے نتیجتاً جو کبوتر اس بیماری سے بچ بھی جاتے ہیں وہ افزائش نسل کے قابل نہیں رہتے جب یہ بیماری حملہ آور ہوتی ہے تو یہ علامت ہوتی ہیں
1. پھول کر سست ہوکر بیٹھنا
2. دانہ کم کھانا اور پانی زیادہ پینا
3. آغاز میں کبوتروں کا منہ ایسے گیلا ہونا جیسے بچوں کو دانہ بھرائی کرکے آرہا ہو (کاش آپ یہیں پکڑ لیں تو بڑے نقصان سے بچ سکتے ہیں)
4. چھک چھک کی آوازیں، منہ کھول کر سانس، آنکھوں میں پانی
5. پروں کا بے رونق ہوجانا، آنکھوں پر بوجھ نظر آنا، آنکھوں کی رنگت کا تبدیل ہونا
6. شدید علامات میں جانور کا اندھا ہوجانا شامل ہے
7. شدید بخار کی صورتحال اور دانہ ہضم نہ ہونا
8. ذبح کرکے دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ گردے زرد ہوجاتے ہیں، پھیپھڑے سکڑ جاتے ہیں ان پر سفید نشانات بھی پائے جاتے ہیں اور سانس کی نالیوں میں میوکس جما ہوا ملتا ہے
یہاں ہماری غلطی یہ ہوتی ہے کہ ہم موٹا دانہ مسلسل ڈالتے رہتے ہیں اور بیماری کو سمجھ کر علاج کرنے کی بجائے سنی سنائی باتیں اور ٹوٹکے شروع کردیتے ہیں جس کے نتیجے قدرتی قوت مدافعت تباہ ہوجاتی ہے جس کی یہاں اس سٹیج پر بہت ضرورت ہوتی ہے یہ وائرس کرونا وائرس کی ہی ایک قسم RNA ہے جس میں سانس کے نظام میں مواد جم جاتا ہے اور پرندے کی موت سانس گھٹ جانے سے ہوجاتی ہے اس میں شرح اموات 98 فیصد ہے جب یہ آپ کے پرندوں کو متاثر کرتا ہے تو ثانوی بیکڑیل بیماریاں بھی حملہ آور ہوجاتی ہیں اس پر تفصیل بہت ہے انشاءاللہ ویڈیو کی شکل میں ایک پروگرام دونگا فی الحال دیکھیں کہ اگر خدانخواستہ یہ بیماری حملہ آور ہوجائے تو کیا کریں
1. ایک ساشے میوکولیٹر اور 5 سی سی بریٹنل سیرپ (بشکریہ شاہنواز خان) پانی میں ڈال کر پلائیں اگر بخار ہے تو ساتھ پیناڈول شامل کرلیں یاد رکھیں اگر آپ نے ریشہ جمنے نہیں دیا تو انشاءاللہ آپ کا نقصان کم سے کم ہوگا
2. کبوتروں کو دانے کی جگہ پولٹری فیڈ ڈالیں
3. صبح و شام فینائل سے کھڈے میں سپرے کریں
4. بائیو سیکورٹی کا خاص خیال کریں اس بیماری کو وہ چوہے بھی پھیلاتے ہیں جو متاثرہ کھڈے سے نکل کر دوسرے کھڈوں میں جاتے ہیں
5. کسی بھی اچھے امیونٹی بوسٹر کا استعمال کریں
6. ایسی صورت میں کچھ حضرات ویکسین کا بھی مشورہ دیتے ہیں میں ایسا مشورہ بالکل نہیں دیتا
(شیئر اور کاپی پیسٹ کی عام اجازت ہے مگر صاحب مضمون کا نام کاٹ کر اپنا نام لکھنا زیادتی اور کم ظرفی کی علامت ہے)