Haider Veterinary Clinic & Consultancy

Haider Veterinary Clinic & Consultancy Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Haider Veterinary Clinic & Consultancy, Veterinarian, Basti Malkani , Ghazipur, Jalalpur Pirwala.

السلام و علیکم تمام ڈیری فارمر، ڈاکٹرز،دوستامید ہے سب  خیریت سے ہوں گےپیج کو پھر سے پوسٹ لگانا شروع کردی ہیں انشاء اللہ ...
04/01/2024

السلام و علیکم تمام ڈیری فارمر، ڈاکٹرز،دوست
امید ہے سب خیریت سے ہوں گے
پیج کو پھر سے پوسٹ لگانا شروع کردی ہیں انشاء اللہ آپ کو پھرسے ڈیری فارم، پولٹری فارم، پیٹ کے بارے میں مفید معلومات مہیا کی جاۓ گی شکریہ

 جانوروں( گائے ) میں ڈسٹوکیا Dystocia کی عمومی وجوہات۔***************************************ہر مسئلے کی رہنمائی کے لیے ...
12/08/2023



جانوروں( گائے ) میں ڈسٹوکیا Dystocia کی عمومی وجوہات۔
***************************************
ہر مسئلے کی رہنمائی کے لیے آپ ہمارے قابل ڈاکٹر صاحبان سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔۔ 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

  اینٹی بائیوٹک ادویات کی اقسامClassification Of Antibiotics.*************************************ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔...
08/07/2023



اینٹی بائیوٹک ادویات کی اقسام
Classification Of Antibiotics.
*************************************

ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔۔ 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

  بلی کا ویکسینیشن شیڈول ***********************مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے آپ ہم سے ان نمبرز پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ڈ...
03/07/2023



بلی کا ویکسینیشن شیڈول
***********************
مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے آپ ہم سے ان نمبرز پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔۔ 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

  انڈے والی مرغیوں کا ویکسینیشن شیڈول۔یہی شیڈول گھریلو مرغیوں اور گولڈن مصری مرغیوں میں بھی استعمال ہو سکتا ہے۔  ڈاکٹر ج...
02/07/2023



انڈے والی مرغیوں کا ویکسینیشن شیڈول۔
یہی شیڈول گھریلو مرغیوں اور گولڈن مصری مرغیوں میں بھی استعمال ہو سکتا ہے۔


ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔۔ 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

18/06/2023



چیچڑ سے پھیلنے والی بیماریوں اور روک تھام
**************************************

🐄🐑🐐 مویشی، بھیڑ اور بکریوں میں مکھیوں کے ذریعے ہونے والی مختلف مرضوں کے بارے میں مطلع رہیں! 🦠🚫

📢 دھیان دیں، کسانوں اور مویشیوں کے مالکان! آپ کو اپنے قیمتی مویشی، بھیڑ اور بکریوں کو متاثر کرنے والی مختلف مکھیوں کے ذریعے ہونے والے مرضوں کے بارے میں آگاہ ہونا ضروری ہے. یہاں کچھ اہم معلومات ہیں جن کو آپ کو جاننا ضروری ہے. 🌿

1️⃣ ایناپلازموسس: ایناپلازموسس مکھیوں کے ذریعے پھیلنے والی بیکٹیریا کی بیماری ہے. یہ خون کی کمی، وزن کا کم ہوجانا، دودھ کی پیداوار کا کم ہونا اور بہترین صورت میں موت پیدا کرسکتی ہے. اس بیماری کو روکنے اور اس کی نگرانی کرنے کے لئے منظم مکھی کنٹرول اقدامات اور مناسب ویٹرنری مداخلت کا وقتی طور پر اہمیت ہے.

2️⃣ بیبیشیوسس: بیبیشیوسس مکھیوں کے کاٹنے سے پیدا ہونے والے کیڑے کی بیماری ہے. متاثرہ جانوروں میں بخار، خون کی کمی، پیلا پن اور عام کمزوری کا احساس ہوسکتا ہے. مکھی کنٹرول، جلد تشخیص کرنا اور مناسب علاج ضروری ہیں تا

کہ اس بیماری کا اثر کم ہوسکے.

3️⃣ اہرلیکیوسس: اہرلیکیوسس دوسری مکھیوں کے ذریعے پھیلنے والی بیکٹیریا کی بیماری ہے جو مویشیوں کو متاثر کرتی ہے. اس سے بخار، کمزوری، بھوک کمی اور وزن کا کم ہوجانا ممکن ہوتی ہے. منظم نگرانی، مکھی کنٹرول استریٹیجیز اور ویٹرنری راہنمائی اہم کردار ادا کرتے ہیں جو اہرلیکیوسس کو روکنے اور نگرانی کرنے میں خاص کردار ادا کرتے ہیں.

4️⃣ مکھیوں کا پیرالیسس: مختلف مکھیوں کے قسموں کے ذریعے خارج ہونے والے زہریلے مادے کی بنا پر مکھیوں کا پیرالیسس واقع ہوتا ہے. یہ کمزوری، تناؤ کھونا اور سانس لینے میں مشکل کا باعث بن سکتا ہے. متاثرہ جانوروں سے جلد مکھیوں کو ہٹانا اور ویٹرنری کی مدد حاصل کرنا متاثرہ جانوروں کے لئے ضروری ہے.

✅ روک تھام اور کنٹرول: اپنی مویشی، بھیڑ اور بکریوں کو مکھیوں کے ذریعے ہونے والے مرضوں سے بچانے کے لئے درج ذیل روک تھامی تدابیر کا خیال رکھیں:
- منظم مکھی کنٹرول اقدامات کو عمل میں لائیں، مثلاً ایکارائیسائڈ کی ع

لاج اور چراگاہ کا انتظام.
- اپنے جانوروں کے لئے صفائی اور صحت مند ماحول کا احتفاظ کریں.
- منظم مکھی چیکس کریں اور اگر بھیڑ ایک مکھی پائے جاتی ہے تو فوراً ہٹا دیں.
- مناسب ویکسینیشن کے شیڈول اور دیگر روک تھامی تدابیر کے لئے اپنے ویٹرنری سے مشاورت کریں.

📞 ویٹرنری مدد کی درخواست کریں: اگر آپ کو مویشی، بھیڑ یا بکریوں میں کسی بھی مکھیوں کے ذریعے پھیلنے والے مرض کا شک ہوتا ہے، تو تاخیر نہ کرتے ہوئے فوراً اپنے ویٹرنری سے رابطہ کریں. وہ جاندار تشخیص، علاج کے اختیارات اور راہنمائی فراہم کریںگے تاکہ آپ کے جانوروں کی صحت کی حفاظت کرسکیں.

👍 اس پوسٹ کو دیگر مویشی، بھیڑ اور بکریوں کے مالکان کے ساتھ شیئر کریں تاکہ مویشیوں، بھیڑوں اور بکریوں میں مکھیوں کے ذریعے ہونے والے مرضوں کے بارے میں آگاہی پھیلائی جا سکے. ہم مل کر قیمتی مویشیوں کی صحت و تندرستی کی ضمانت کرنے کیلئے کام کرتے ہیں. 🐄🐑🐐

**************************************



ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔۔ 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

 VETERINARY TIP 🐐🐄  بکرے اور مویشی کے لئے شیفر میثڈ وزن کی پیمائش 🐄🐐Schaefer method of weight measurements**************...
15/06/2023



VETERINARY TIP

🐐🐄 بکرے اور مویشی کے لئے شیفر میثڈ وزن کی پیمائش 🐄🐐
Schaefer method of weight measurements

***************************

🐐🐄 ویٹرنری ٹپ: بکرے اور مویشی کے لئے شیفر میثڈ وزن کی پیمائش 🐄🐐

کیا آپ بکرے یا مویشی کے مالک ہیں؟ ان کی وزن کی نگرانی ان کی صحت اور عمومی تندرستی کے لئے ضروری ہے۔
آج کل قربانی کے دنوں اس کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
آج، ہم آپ کے ساتھ ایک کار آمد اور معتبر ترین ترکیب، شیفر میثڈ کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں جو آپ کے جانوروں کی وزن کو درست طریقے سے ناپنے میں مدد کرتا ہے. 📏⚖️

👉 شیفر میثڈ ایک آسان اور معتبر طریقہ ہے جو آپ کے بکرے اور مویشی کے وزن کو ٹھیک طرح سے تشخیص دیتا ہے، حتیٰ کہ ایک سکیل کے بغیر بھی۔ یہاں دیے گئے اقدامات کا مطلب جانیں:

1️⃣ قدرتی گھیرے کی پیمائش 📏
ایک لچکدار پیمانے سے جانور کے سینے کے پیچھے جسیں قدرتی گھیرہ کہتے ہیں کا حیطہ انچ میں ناپیں۔ یہ قدرتی گھیرہ کہلاتا ہے۔ لچکدار پیمانہ مضبوط لیکن زیادہ تنگ نہ ہونا چاہئے۔

2️⃣ جسمانی لمبائی کی پیمائش 📏
اب، جانور کے کندھے کے نقطے سے دم کی بنیاد تک جانور کی جسمانی لمبائی انچ میں ناپیں۔ اسی پیمانے کا استعمال کریں اور یقینی بنائی

ں کہ یہ جانور کی کمر کو چھوڑتے ہوئے چلے۔

3️⃣ وزن کی تخمین لگائیں 🧮⚖️
جب آپ دونوں پیمانہ لیں تو وزن کی تخمین لگانے کے لئے مندرجہ ذیل فارمولوں کا استعمال کریں:
بکرے کے لئے: وزن (پاؤنڈز میں) = (قدرتی گھیرہ × قدرتی گھیرہ × جسمانی لمبائی) ÷ 300
مویشی کے لئے: وزن (کلوگرام میں) = (قدرتی گھیرہ × قدرتی گھیرہ × جسمانی لمبائی4.5x) ÷ 300
Weight of Animal ( In Kg )= Heart Girth² x Length of the Body x 4 5) ÷ 300
📝سب پیمائش ٹیپ ذریعے انچ میں ناپی جائیں گی۔
📝 یاد رکھیں، یہ ترکیب ایک تخمینہ فراہم کرتی ہے اور اس کا نتیجہ اسکیل کانٹے سے 2سے 5 کلو وزن بکرے میں اور 15سے 20 کلو گائے اور بھینس میں زیادہ بتاتا ہے ۔ تاہم، یہ آپ کے بکرے اور مویشی کے منظم وزن کی نگرانی اور عمومی انتظامیہ کے لئے ایک مفید ذریعہ ہو سکتا ہے۔

🐏🐮 جانوروں کے وزن کو نوٹ کرنا ان کی صحت اور کسی بھی غذائی یا طبی علاج کی کارآمدی کے لئے ضروری ہے۔ ہمیشہ اپنے جانوروں کی ضروریات کے مطابق ہدایات اور خبرداری کیلئے ویٹرنری سے رجوع کریں۔

یہ طریقہ آپ کو مددگار لگتا ہے؟ اپنے شیئر کریں اور بقیہ بکرے اور مویشی کے مالکوں کے لئے کوئی اضافی ٹپس کمنٹس
میں شیئر کریں۔ ہمارے چار پاؤں والے دوستوں کی خوشی اور صحت یقینی بنائیں! 🐾❤️





**************


ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔۔ 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

01/06/2023

H A I D E R V E T E R I N A R Y C L I N I C
&
C O N S U L T A N C Y

ہم ہم کسانوں اور مویشی پال حضرات کو جانوروں سے متعلق تمام سہولیات فراہم کرتے ہیں ان میں جانوروں کی بیماریوں کا علاج، ان کی نسل کشی ہے ،حمل چیک کرنا اور اک متوازن خوراک بنوانا۔
خواہش مند کسان کو اگر وہ نئے جانور خریدنا چاہتا ہے تو میعاری اور اچھی نسل جانور خریدنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔
دوسرے جانور جیسا کہ مرغی بلی کتا اور اس کے علاوہ دیگر جانور کا علاج بھی ہم تسلی بخش کرتے ہیں۔

کیونکہ ہم اس بات پر یقین رکھتی ہیں کہ
کسان کی جائیداد اس کے مویشی جانور ہیں۔



ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔۔ 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

  دانتوں کے لحاظ سے بکریوں کی عمرقربانی کے حوالے سے بہت ضروری پوسٹ۔**************************🐐دانتوں کے لحاظ سے بکریوں ک...
01/06/2023



دانتوں کے لحاظ سے بکریوں کی عمر
قربانی کے حوالے سے بہت ضروری پوسٹ۔
**************************
🐐دانتوں کے لحاظ سے بکریوں کی عمر🐏

بکریوں کی عمر کا اندازہ انکے دانتوں سے کیا جاتا ہے اس حوالے سے لوگوں میں بہت ابہام پایا جاتا ہے یا لوگ اپنی طرف سے تکے لگا لیتے ہیں، 4 دانت 4 سال اور 6 دانت کو 6 سال کی عمر بھی سمجھ لیتے ہیں.
سب سے پہلے تو نوٹ کر لیں کے ایک بکری کے بچے کے منہ میں 8 دانت ہوتے ہیں جو دودھ کے دانت کہلاتے ہیں.
ایک بکری کی اوسط عمر 9 سے 10 سال ہوتی ہے، اور ایک بکری اپنی زندگی میں 10 سے 12 دفہ بچے دیتی ہے
مزید بکریوں کی خوراک اور ماحول بھی دانت گرانے کے عمل پر اثر انداز ہوتا ہے

کھیرا یا پکا کھیرا
جب تک بکری کے دودھ کے دانت اپنی جگہ موجود رہیں اس کے سامنے والے 2 دانتوں میں خلا پیدا نہ ہو جانور کھیرا کہلاتا ہے مطلب 8 سے 10 مہینے کی عمر
پکا کھیرا وہ جانور جس کے سامنے والے 2 دانتوں کے درمیان خلا پیدا ہو جاے جو واضع نظر آتا ہے تو اس جانور کو پکا کھیرا کہتے ہیں🐐 مطلب 9 سے 11 مہینے کی عمر🐐

دوندا یا 2 دانت
جانور کے سامنے والے دودھ کے 2 دانت گر جائیں اور انکی جگہ 2 بڑے دانت نکل آئیں، عموماً جانور🐐 12 سے 14 مہینے کی عمر 🐐میں 2 دانت ہو جاتا ہے مگر اسکا دورانیہ 12 سے 19 مہینے تک بھی ہو سکتا ہے، اور ایسا بھی دیکھا گیا ہے جو جانور دیر سے 2دانت گراتا ہے وہ فوراً 4 دانت بھی ہو جاتا ہے
4 دانت یا چوگا
جب جانور کے 4 دودھ کے دانت گر جائیں اور انکی جگہ 4 بڑے دانت اگ آئیں، اس کا دورانیہ 🐐15 سے 24 مہینے تک دیکھا گیا ہے🐐
6 دانت یا چھگا
جب جانور کے 6 دودھ والے دانت گر جائیں اور انکی جگہ 6 بے دانت اگ آئیں، اس کا دورانیہ🐐 23 سے 26 مہینے یعنی 2 سال کی عمر میں 6 دانت، 🐐
8 دانت یا پورے دانت والا جانور
جب جانور کے تمام دودھ والے دانت گر جائیں تو اس کو پورے دانت والا یا 8 دانت کہا جاتا ہے اس کا دورانیہ🐐 24 سے مہینے یعنی 2 سے سوا سال کی عمر میں جانور 8 دانت ہو جاتا ہے🐐

ہمارے ہاں عام تاثر پایا جاتا ہے کہ 6 دانت یا 8 دانت جانور بہت بڑی عمر والا جانور سمجھا جاتا ہے لوگ اس سے دور بھاگتے ہیں ناپسند کرتے ہیں جب کہ جانور بیچارہ 2 سے سوا 2 سال کی عمر میں 8 دانت ہو جاتا ہے
مزید اپنی تسلی کے لیے اگر آپ کے پاس بکریاں موجود ہیں تو کسی ایک بکری پر نظر رکھیں جو دانت ہو رہی ہو پھر مہینے میں ایک بار اس کے دانتوں کا معائنہ کرتے رہیں تو آپکو اچھی طرح رہنمائی ہو جائے گی۔
**************


ڈاکٹر جمشید عباس(DVM)۔۔ 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

01/06/2023



پیٹ کے کیڑے اور جلد پر چیچڑ
******************************************
جانوروں کو دوطرح کی ڈیورمنگ کی ضرورت ہوتی ہے
*1. اندرونی ڈیورمنگ*
*2. بیرونی ڈیورمنگ*

جانوروں کے پیٹ میں کیڑے ہوتے ہیں۔ان کیڑوں کی وجہ سے ان کی جسمانی صحت کمزور ہوتی ہے دودھ اور گوشت کی پیداور میں کمی آجاتی ہے۔
جانوروں میں کیڑ ے دو قسم کے ہوتے ہیں
*١۔ اندورنی کیڑے*
*٢۔ بیرونی کیڑے*

*اندرونی کیڑے*. یہ گول چپٹے فیتانما وار اور لمبے ہوتے ہیں
انکی موجودگی کی نشانیاں درج ذیل ہیں۔
1. گوبر پتلا اور بدبودار ہونا
2. آنکھوں سے پانی اور گند
3. سستی ہو جانا
4. جانور کا سوکھ جانا
5. جبڑے کے نیچے پانی کا جمع ہونا
6. جوڑوں پر ورم آنا
بالو ں کا جڑنا
7. جلد کردری ہونا
اگر یہ نشیانیاں ہیں تو جان ور کی ڈیورمنگ کریں۔ یعنی کیڑے مار دوا پلائیں ۔اچھا طریقہ جانور کو جتنی دوائی دینی ہے ۔اتنا ہانی ملا لیں ۔تو جانور کو نگلنے میں آسانی رہتی ہے۔
*بیرونی ڈیورمنگ*
چیچڑ . جوئیں . پسو
اسکے لیےآپ اپنے جانور کا خیال ر کھیں ان کو چیک کرتے رہیں
1. جانور کاکھجلی کرنا
2. جسم کا دیوار وغیرہ سے رگڑنا
3. جانور کے جسم سے خون کا سمنا
بیرونی ڈیورمنگ کے لیے انجیکشن آئیوٹیک سپر استعمال کریں یہ گھبن جانور کو نہیں لگے گا. گھبن جانور کے لئے انجیکشن ڈیکٹران استعمال کریں. ۔بیرونی ڈیوارمنگ ہمیشہ ٹھنڈی کرکے اور ٹھنڈے وقت عموما شام کے وقت لگاٸیں ایک دفعہ کرنے کے 14 دن کے بعد دوبارہ بیرونی ڈیورمنگ کریں ۔پھر ہر دفعہ یہ عمل تین ماہ بعد دوہرانا ضروری ہے.
یہ جو انجیکشن بتائےہیں ٹھنڈے کرکے استعمال کریں.
*اندرونی ڈیوارمنگ*
اندرونی ڈیورمنگ کی دوا کو بہتر ہے صبح کے وقت جب جانور خالی پیٹ ہو اس وقت پلا دیں اور 2 گھنٹے تک کھانے کو کچھ نہ دیا جاٸے اس طرح اس کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔اور ڈیورمنگ کرنے سے پہلے جانور کو گڑ کھلائیں اس سے بہتر رزلٹ ملتا ہے.
ڈیورمنگ کی دوائی پلانے کے بعد عموما موشن لگ جاتے ہیں انہیں روکنے کی کوشش نہ کریں یہ خود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں پھر 14 دن کے بعد دوبارہ ڈیورمنگ کریں کیونکہ کیڑے پہلی ڈیورمنگ سے مر جاتے ہیں لیکن ان کے انڈے رہ جاتے اسلیے ان کو ختم کرنے کے لیے دوبارہ ڈیورمنگ کرتے ہیں .

تین مہینے کے وقفے سے ڈیورمنگ کرتے رہیں۔ اور ہر ڈیورمر تبدیل کریں بار بار ایک ہی دواٸی نہ پلاٸیں ورنہ اس کا اثر ختم ہو جاٸے گا اور رزلٹ نہیں دے گی۔مطلب ایک بار تھنڈر استعمال کیا ہے تو اگلی بار پنچ سیرپ استعمال کر لیں.

*نوٹ* : اگر جانور گبھن ہو تو البینزول ساشے استعمال کریں.
******************************************
اس طرح کی مزید معلومات کے لیے آپ ہمیں ان نمبر پر کال کرسکتے ہیں۔



ڈاکٹر جمشید عباس (DVM)۔03058597750
ڈاکٹر محمد رضا (DVM)۔۔ 03110628949

  جانوروں کا نارمل ٹمپریچر کتنا ہوتا یہ چارٹ دیکھیں۔*****************کسی بھی قسم کے جانوروں کے مسائل اور رہنمائی کے لیے ...
16/05/2023



جانوروں کا نارمل ٹمپریچر کتنا ہوتا یہ چارٹ دیکھیں۔

*****************

کسی بھی قسم کے جانوروں کے مسائل اور رہنمائی کے لیے آپ ہم سے بات کر سکتے ہیں


ڈاکٹر جمشید عباس کچالہ(ڈی وی ایم)- 03058597750
ڈاکٹر محمد رضا کچالہ (ڈی وی ایم)۔ 03110628949

 جانور کو علاج کے وقت پکڑنے کے آسان طریقے *********2. Restraints that Divert Attention§ Tail Restraint: Standing on the ...
15/05/2023



جانور کو علاج کے وقت پکڑنے کے آسان طریقے
*********
2. Restraints that Divert Attention
§ Tail Restraint: Standing on the side of
the animal, the tail should be held close
to the base of the tail.

§ Nose lead:
Using a nose lead it is possible
to:
C
- give intravenous injectior
- examine the hoof
- do udder surgery

3. Methods of Raising a Leg
§ Front Leg Hopple: In this way a front leg may
be raised and held off the ground for
examination or treatment. This restraint can
also be used to make a cow stand still and to
keep her from kicking with a hind leg.

§ Raising Rear Leg
Beam Hook
Method: By means
of a nose lead the
cow's head is pulled
to the side opposite
the leg which is to
be lifted and made
fast to a stanchion.
A set of beam
hooks is fastened
to a beam above
and somewhat
behind the cow. A
30 foot piece of
rope with an eye is
used to make a
loon around the

5. Casting Restraints
§
Burley Method of Casting:
While the cow is being held by a
strong halter or by a nose
lead a forty foot piece of rope
is placed over her back with
its center at the withers. The
ends are carried between the
forelegs and crossed at the
sternum. One end is carried
up each side of the animal's
body and the two are crossed
again over the back.
Each end passes downward
between the rear legs going
between the inner surface of
the legs and under the udder
or sc***um, as the case may
be.

6. Cattle Chute: One of the most common
methods of restraint for cattle is the
squeeze chute.

§ Rope Squeeze: This is a standard
method of casting a cow. The rope for
this restraint may be arranged on a cow
while she is in the stanchion. She may
then be led to the place where it is
desired that she lie down and tension
applied to the end of the rope.

Raising the Rear
Leg Manually: A nose lead is used and the cow's head pulled to the side opposite that of the
foot to be lifted. The operator grasps the leg at
the pastern with his
left hand.
§

Raising the Rear Leg Manually: A nose lead is used
and the cow's head pulled to the side opposite that of the foot to be lifted.
The operator grasps the leg at the pastern with his
left hand.

Restraint of the Head:
- This is done by grasping the nasal septum with
thumb and forefinger of one hand and holding
the horn or ear.

********
Dr Jamshaid Abbas
0305 8597750
Dr M. Raza
0311-0628949

HiPRA DOG VACCINE AVAILABLE ON HAIDER VETERINARY CLINIC & CONSULTANSYContact 0311-0628949
03/05/2023

HiPRA DOG VACCINE AVAILABLE ON HAIDER VETERINARY CLINIC & CONSULTANSY

Contact
0311-0628949

 جانوروں کی جیر نہ گرنا /Retained Placenta *****************************************گائے اور بھینسوں میں یہ بہت عام مرض ...
10/02/2023



جانوروں کی جیر نہ گرنا /Retained Placenta
*****************************************

گائے اور بھینسوں میں یہ بہت عام مرض ہے عمومی طور پر غیر متوازن خوراک کی وجہ سے ہوتا ہے۔اگر جانور بچہ دینے کے 12 گھنٹے کے بعد بھی جیر نہ ڈالیں تو سمجھ لیں کہ جانور نے جیر روک لی ہے

*جیر نہ ڈالنے کے نقصانات۔

۔جیر رک جانے کی وجہ سے بہت معاشی نقصان ہوتا ہے۔جانور جلد اپنے مکمل دودھ کو نہیں پہنچ پاتا۔جانور جلد گبھن نہیں ہوتا۔جیر رک جانے کی وجہ سے اور بھی بہت سے مسائل جنم لے لیتے ہیں۔

*علامات جو جیر کے نہ گرنے کی وجہ سے سامنے آتی ہیں۔

1: اگر جانور بچہ دینے کے 12 گھنٹے کے بعد جیر نہ ڈالے تو سمجھ لیں کہ جانور نے جیر روک لی ہے۔
2: کیلشیم کی کمی کی وجہ سے اگرجیر رکی ہو تو جانور کا بخار کم ہوجاتا ہے۔
3: جانور کمزور ھو جاتا ہے۔
4: جانور کا کھانا پینا نسبتاً کم ہو جاتا ہے۔
5: عمومی طور پر بچہ دانی میں انفیکشن ہوجاتا ہے۔
6: جانور کو زہر باد ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بخار بھی بڑھ جاتا ہے اور کھانا پینا بھی کم ہوجاتا ہے۔

*وجوہات جس کی وجہ سے جیر نہیں گرتی

1: جانور کو خشک پیریڈ کا نہ ملنا( یعنی کے جانور کی ساتویں مہینے چوائی نہیں روکی جاتی)
2: غیر متوازن اور غیر معیاری خوراک بالخصوص جانوروں میں نمکیات کی کمی کیلشیم فاسفورس وٹامن ای کی کمی (یعنی کہ اگر جانور صرف سبز چارا اور گندم کی خشک توڑی کھا رہا ہے ہے تو اس سے یہ مسئلہ سامنے آتا ہے)
3: بچہ دینے کے بعد جانور کو بیٹھنے کی مناسب جگہ نہ ملنا۔
4: خوراک کی کمی( یعنی کے جانور اپنے وزن کے دسویں حصے سے بھی کم خوراک حاصل کر رہا ہے)
5: موسمی شدت جیسا کہ سخت سردی یا سخت گرمی۔
6: اگر جانور نے بچہ وقت سے پہلے دے دیا تو بھی عمومی طور پر جیر روک جاتی ہے (نوزائدہ پیدائش)

*احتیاطی تدابیر جو اس مسئلے سے بچاسکتی ہیں۔!

1: جانور جب سات مہینے کا گبن ہوجائے تو اسے خشک کر دیں (یعنی کی اس کی دودھ کی چوائی روک دیں) ۔تاکہ وہ اپنے جسم میں موجود طاقت کی کمی کو پورا کر سکے۔
2: خوراک میں خام پروٹین کا تناسب 14 فیصد رکھیں(جو کہ صرف سبز چار اور گندم کی توڑی سے سے پوری نہیں ہوتی جانور کی خوراک میں ونڈا میرا اور دوسرے منرل شامل کریں جانور کے 10ویں حصے کے مطابق اس کو خوراک دیں)۔
3: جانور کو بچہ دینے کے بعد کیلشیم کا کوئی ذریعہ دین جیسا کہ ڈی سی پی۔
4: جانور کو بیٹھنے کی نرم جگہ مہیا کریں۔
5: جانور کو موسمی شدت سے بچا کر رکھیں۔
6:وٹامن اے ای ڈی3 (Inj: VAD3) کا ٹیکا لگا دیا جائے تو ایک ریسرچ کے مطابق جیر رکنے کا عمل کم ہوجاتا ہے۔
7: بچہ دینے کے بعد جانور کے حیوانہ کو مکمل خالی نہ کریں بچے کی ضرورت کے مطابق بولی نکالیں۔

علاج۔۔۔۔۔۔۔۔!

1: جانور کو دس گولی ڈسپرین روٹی میں کھلائیں یا نیم گرم پانی میں پلائیں
2: جانور کو پراسٹاگلیٹرن (Inj: Cyclomate) کا ٹیکا بچہ دینے کے دو گھنٹے بعد لگائیں۔
3: جانورکی کیلشیم کی کمی پورا کرنے کے لیے ڈی سی پی کھلا دیں یا پھر کیلشیم کا ٹیکا (Inj:Melfon C ) کھال کے نیچے لگا دیں۔
4: گھریلو ٹوٹکہ: ایک پاؤ خالص سرسوں کا تیل لے کر اس کو کو سرخ گرم کرنے کی لڑائی میں پھر اس کو کو نیم گرم کرکے کے آدھا کلو کچے دودھ میں ڈال کر کر جانور کو پلا دیں یہ آزمودہ ہے اور اس میں ہومیوپیتھک پروڈکٹ جو کہ Placenta-Nill کے نام سے آتی ہے ہے اس کو 25 سے 30 سی سی شامل کرلیں۔ )
5: اگر 24 گھنٹے کے بعد بھی جیر باہر نہ آئے تو کسی وٹنری ڈاکٹر کو بلا کر اسے ہاتھ کی مدد سے نکلوائن۔
6: جیر کو اگر نہ بھی نکلوایا جائے تو یہ وقت کے ساتھ خود گل سڑ کر نکلتی ہے پر جانور شدید قسم کے زہر باد میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
7:اگر جیر ہاتھ سے نکالی گئی ہو تو جیر نکلوانے کے بعد بچہ دانی میں اینٹی بائیوٹیکس رکھواہیں تاکہ انفکشن نہ ہوسکے۔

***************************************
ڈاکٹر جمشید عباس کچالہ (DVM) 0305-8597750
ڈاکٹر محمد رضا کچالہ (DVM) 0311-0628949

18/01/2023

❤️❤️🥰

 👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇بکریوں کا ڈائریا, موشن / رق/ موک / Diarrhea کی اقسام اور علاجضرور پڑھیں ۔********************* ویسے تو بکریو...
11/01/2023


👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇
بکریوں کا ڈائریا, موشن / رق/ موک / Diarrhea
کی اقسام اور علاج
ضرور پڑھیں ۔
*********************

ویسے تو بکریوں کی کافی بیماریاں ہیں۔ لیکن سبسے جان لیوا مرض موشن یا ڈائریا ہے۔ ڈائریا کی کئی وجوہات ہیں۔
اگر آپ بکریوں کا شوق رکھتے ہیں تو ویٹیرنیری ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرتے رہیں۔ دیسی ٹوٹکے بھی کام دے جاتے ہیں۔ لیکن اکثر ان چکروں میں جانور کا ضائع ھو جاتا ہے۔ ڈائریا ایک پیچیدہ بیماری ہے اور اسکے علاج کیلئے اسکی تشخیص ضروری ہے۔
ہم ڈائریا کی وجوہات باری باری ذکر کرتے ہیں۔

1=• ورم یا پیٹ کے کیڑے۔
یہ بھی موشن کا باعث بنتے ہیں۔ اس میں موشن بعض اوقات بدبو والے ہوتے ہیں۔ اور بعض اوقات جانور کے فضلے سے کیڑے یا ورم دیکھے بھی جا سکتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں جانور سست ہو جاتا ہے اور کسی بھی دوا سے ٹھیک نہیں ہوتا، جب تک ڈیورمنگ نہ کیجائے۔ ڈیورمنگ کیلئے، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ سال میں 4 سے زیادہ دفعہ نہ کیجائے۔ ہمارے تجربے میں albenzole کی پڑیا کے بہت اچھے نتائج ہیں۔ ایک پڑیا 3 بکریوں یا بھیڑوں کیلئے کافی ہے۔ جب پہلی دفعہ ڈیورمنگ کریں تو پندرہ دن دوبارہ کریں ۔ اور پھر ہر 4 ماہ بعد ضروری ہے۔

کوکسیآئڈیس (COCCIDIOSIS)
اس کو خونی پیچس بھی کہا جاتا ہے یا میں مکھ پیچس بھی کہا جاتا ہے ہے۔
یہ ایک پروٹوزوا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ 5 ماہ تک کے بچے کیلئے سب سے زیادہ جان لیوا مرض ہے۔ اسکا پھیلاو اسکے انڈے کی وجہ سے ہوتا ہے اس کے انڈے اکثر اوقات گندے پانی میں ہیں یا ایسے گھاس میں ہوتے ہیں جن کو گندے پانی سے سیراب کیا جاتا ہے اور فضلے کے ذریعے پھیلتی ہے۔یہ بھیڑوں کی نسبت بکریوں میں زیادہ ہوتی ہے۔ کوکسیآئڈیس کا جرثومہ ہر بکری کے آنت میں قدرتی طور پر بھی ہوتا ہے۔ بکری کے گندم یا کسی بھی چارے کو زیادہ کھانے سے ایکٹو ہو جاتا ہے۔
جب بکری خشک دانہ کا لیتی ہے تو اس کے بعد جو پیچھے سی لگتی ہے تو اسپورٹس کی عمومی وجہ یہی کوکسیڈیوسس سے ہوتی ہے۔
چھوٹے بچوں کیلئے یہ بھت نقصان دہ ہے اور بعض اوقات پورے ریوڑ کی موت کا باعث بنتا ہے۔ چھوٹے بچے جب مٹی یا فضلے کو منہ لگاتے ہیں تو یہ جرثومہ انکے اندر منتقل ہوجاتا ہے۔ ابتداء میں موشن اور بعد میں خون بھی آنا شروع ہو جاتا ہے۔
اسکے علاج کیلئے سلفا ڈرگز کا استعمال فوری ضروری ہے۔ عام طور پر سلفاڈیمیڈائن یا سکوریکس scour x کا استعمال کیا جاتا ہے۔ scour x بڑی بکری کیلئے 40ملیلیٹر استعمال کی جاتی ہے۔ peclin s بھی ایک اچھا سیرپ ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ نمکول والا پانی بھی بہت ضروری ہے۔ ہمارے تجربے میں pediatrol والا نمکول سبسے بہتر ہے۔ بیمار جانور کو صبح دوپہر شام نمکول 250ملیلیٹر پانی میں حل کر کے پلا دیں۔ اگر نیمکول والا پانی نہیں دیں گے تو ہو سکتا ہے آپ کے جانور بیماری سے تو ٹھیک ہو جائے لیکن جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے آپ کا جانور کی موت ہو سکتی ہے۔
Enterotoximia / انتڑیوں کا زہر 3=•

اینٹیروٹاکسیمیا یا زیادہ پیٹ بھر کر کھانے والی بیماری۔
اگر آپ کی بکری پیٹ بھر کر کوئی بھی چیز کھا لے گئے سب یار ہے یا کوئی اور چیز خاص طور پر دانے وغیرہ سورہ تو اس سے سے ان کو زہر پیدا ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے ڈیر یا ہوتا ہے۔کیونکہ زیادہ کھانے سے پیٹ میں ایک بیکٹیریا Clostridium ایکٹیو ہو جاتا ہے ہے اور پیٹ میں زہر پیدا کرتا ہے ۔
بنیادی طور پر یہ بیکٹیریا کے زہریلے اثر کا نام ہے۔ یہ بھیڑ اور بکری دونوں کو یکساں طور پر متاثر کرتی ہے۔ خوش قسمتی سے اسکی ویکسین دستیاب ہے اور سال میں دو دفعہ ضروری ہے۔ نوزائیدہ بچے کی پیدائش کے ایک ہفتے کے اندر لگانا ضروری ہے۔ اسکی ویکسین سرکاری ہسپتالوں میں موجود رہتی ہے۔ اسکی علامات میں جانور کی سستی، اور کھانا پینا چھوڑنا ہے۔ شدید موشن اور خونی پیچش اسکی علامات ہیں۔ بعض اوقات جانور بغیر کوئ علامت کے بھی مر سکتا ہے۔ بیماری کے حملے کی صورت میںscour x کے علاوہ ایموکسل 500 ملی گرام کا انجیکشن صبح شام دیں۔ پینسلیں PPS LA والا انجیکشن بھی 4cc لگا سکتے ہیں۔ ساتھ میں نمکول والا پانی ضرور دیں۔ لیکن پینسلین زیادہ نہ لگائیں۔

4=• سردیوں میں سبز چارہ۔
اکثر اوقات سردیوں کے دنوں میں بکریوں میں ڈائریا کےکیس بڑھ جاتے ہیں۔ اس کی عمومی وجہ سے سردیوں میں کھلائے جانے والے سبز چارہ جات ہیں۔ مثال کے طور پر سردیوں میں برسیم بطور سبز چارہ کے بکریوں میں خوراک کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔کیوں کہ برسیم میں نمی کا تناسب 80 فیصد سے زیادہ ہے ہے اس لیے برسیم کے کھلانے سے سے ڈائریا کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ بکریوں کی خوراک میں سبز چارہ جات کی مقدار کو کم کرکے اس کی جگہ خشک توڑی یا کوئی دلیہ بھی شامل کر لیں تو ہم اس پیچیدہ مسئلے سے بچ سکتے ہیں۔ اگر کسان بکریوں کی خوراک میں تبدیلی نہیں کریں گے تو صرف میڈیسن کے استعمال سے سے کچھ دن کا افاقہ تو ہو جائے گا لیکن یہ مسئلہ دوبارہ پیدا ہو جائے گا۔ اس لیے دوائی کے ساتھ بکریوں کی خوراک پر بھی توجہ دیں۔

اہم نوٹ

اگر بکریوں میں کسی بھی صورت ڈیلیا کا مسئلہ پیدا ہو جائے تو ایک بار ویٹرنری ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں تاکہ وہ درست تشخیص کرکے علاج تجویز کر سکے۔ کیوں کہ یہ ایک جان لیوا پیچیدہ مسئلہ ہے اگر اس کی درست تشخیص نہیں ہوگی تو آپ کا جانور بھی ضائع ہو سکتا ہے۔



ڈاکٹر جمشید عباس کچالہ (03058597750)
ڈاکٹر محمد رضا کچالہ (03110628949)

 مویشی پال کسان کے لیے *مفید* معلومات******************=•جانوروں کی سال میں 4 دفعہ ڈی ورمنگ کرائے=•ڈی ورمنگ کے ایک ہفتہ ...
10/01/2023



مویشی پال کسان کے لیے *مفید* معلومات
******************
=•جانوروں کی سال میں 4 دفعہ ڈی ورمنگ کرائے

=•ڈی ورمنگ کے ایک ہفتہ بعد جو جانور گھبن نہ ہو اسکو آیورمیکٹین انجکشن ٹھنڈا کر کے صبح تاریکی یا شام تاریکی میں زیر جلد لگائیں

=•ڈی ورمنگ آپ صبح نہر منہ کرائیے اسکے بعد دو سے تین گھنٹے تک خوراک یا پانی نہ دے دوائی کو اچھی طرح ہلائیں اور دوائی کو وزن کے حساب سے دیں دیوارمنگ دیں

=•کٹڑے بچھڑے بھیڑ بکریوں کو البنڈازول فارمولے میں دیں نوٹ البنڈازول فارمولا آپ کسی بھی گبھن جانور کو دے سکتے
گبھن جانوروں کو آکسبنڈازول بھی دے سکتے ہیں اور
ٹریکلابینڈَازول لیوامیسول فارمولا دے سکتے ہیں

=•گائے بھینس جو گبھن نہ ہو انکو اکسفنڈازول اکسی کلوزانائیڈ لیوامیسول کوبالٹ سلفیٹ سوڈیم سیلینائٹ فارمولا دے

یاد رکھیں

=•جانوروں کو جو بھی دوائی آپ منہ کے زریعے دیں تو اس ٹائم اسکی زبان نہ پکڑیں
آچھی کوالٹی کی ڈی سی پی منرلز بائی پاس فیٹ دے

=•جانوروں کو دن میں 3 دفعہ پانی پلایا کرے

=•جانوروں کو چوائی کے ٹائم چارہ خوراک سامنے رکھے چوائی کے بعد جانور کو آدھا گھنٹہ تک کھڑا رہنے دیں

=•فارم پر ہر چوتھے روز ٹیگافان سپرے کریں

=•جانوروں کے شیڈول کے مطابق ویکسینیشن کروائیں

=•دوائیںاں لیتے وقت ایکسپائری چیک کیا کریں

=•صفائی کا خاص خیال رکھیں

=•بڑے جانوروں کی ڈائریا کو روکنے کیلئے سلفاڈیمیڈین انجکشن پلائیں چھوٹے جانوروں کی ڈائریا کو روکنے کیلئے سکوریکس نوسکور دیں

=•بڑے گھبن جانوروں کو چیچڑوں کی روک تھام کیلئے سپرے کرائیں۔

=•جانوروں کے ہاضمے کیلئے الویجسٹ پاوڈڑ اور کارمینیٹو مکسچر کو مکس کر پلائیں۔

=•زخم کیلئے پنک سپرے کا استعمال کریں

=•جانورو کو متعدد امراض سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ھے کہ انکو بیماری کا موسم شروع ھونے سے پھلے انکو ویکسینیشن کرا دیا کریں.



ڈاکٹر جمشید عباس کچالہDVM (0305-8597750)
ڈاکٹر محمد رضا کچالہ DVM (0311-0628949)

  شدید سردی کے جانوروں پر اثراتیہ مکمل 9 نقاط پرھیں۔******************** اگر جانور صحت مند اور بیماریوں سے پاک ہوں تو ہم...
09/01/2023



شدید سردی کے جانوروں پر اثرات
یہ مکمل 9 نقاط پرھیں۔
********************
اگر جانور صحت مند اور بیماریوں سے پاک ہوں تو ہم جانوروں سے ان کی جینیاتی صلاحیت کے مطابق زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔ کسی بھی ماحولیاتی دباؤ کی وجہ سے جانور اپنی صحت خراب کر سکتے ہیں۔ شدید سردی کے دباؤ کے درمیان، موسم میں تبدیلی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ وہ اپنی صحت کو بہت زیادہ متاثر کر سکتے ہیں اور ان کی پیداوار کو کم کر سکتے ہیں۔ جانور اپنے جسم کے درجہ حرارت کو ایک مقررہ حد کے اندر برقرار رکھ سکتے ہیں جسے تھرمورگولیشن کہا جاتا ہے۔ گائے کا عام درجہ حرارت 38°C (101°F) ہوتا ہے۔ ہائپوتھرمیا درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے ہوتا ہے جو ہلکے، اعتدال پسند اور شدید ہو سکتا ہے۔ ہلکے ہائپوتھرمیا کا نتیجہ تب ہوتا ہے جب درجہ حرارت 30°C-32°C کے اندر ہوتا ہے، اعتدال پسند ہائپوتھرمیا 22°C-29°C اور شدید ہائپوتھرمیا 20°C سے کم ہوتا ہے۔ ہائپوتھرمیا کے نتیجے میں میٹابولک اور جسمانی عمل سست ہو جائیں گے۔ جسم کے اہم اعضاء کو خون کی فراہمی بڑھ جاتی ہے اور دوسرے اعضاء (extremities) تک کم ہو جاتی ہے۔ سب سے زیادہ حساس اعضاء ٹیٹس، ٹیسٹس اور کان ہیں۔ اس سے سانس لینے، دل کی دھڑکن کی رفتار بھی کم ہو جاتی ہے اور جانور بے ہوش ہو کر بالآخر مر سکتے ہیں۔ جسم کا درجہ حرارت خوراک کی مقدار، وہ جگہ جہاں جانوروں کو رکھا جاتا ہے، پتلے یا گھنے بالوں کی موجودگی، جسم کی حالت اسکورنگ (BCS) سے متاثر ہوتا ہے۔ جسم کے درجہ حرارت کو متاثر کرنے کے لیے ہوا میں نمی(یعنی دھند کے دن) ایک اہم عنصر ہے۔ ہوا کی رفتار(تیز ٹھنڈی ہوا) اور درجہ حرارت دونوں جانوروں کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔
سردیوں میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور جسم کو گرم رکھنے کے لیے گائے کی خوراک میں اضافہ ہوتا ہے۔ معتدل خطے کے دودھ دینے والے مویشیوں کا اہم درجہ حرارت 5°C اور اوپری اہم درجہ حرارت 25°C ہوتا ہے۔ نازک درجہ حرارت میں ہر 1°C گراوٹ (جس مقام پر گائیں جسم کے درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے انرجی استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں) جس کے نتیجے میں توانائی کی ضروریات میں 2% اضافہ ہوگا۔ اس سے گائے کی خوراک اور پالنے کے اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے۔ موسم سرما کے تناؤ سے نمٹنے کے لیے کچھ حکمت عملی ہیں۔
1. فیڈ میں اضافہ کریں۔
درجہ حرارت کم ہونے پر جانوروں کو جسم کو گرم رکھنے کے لیے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مویشیوں کی خوراک کی ضروریات میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اضافی گھاس اور مویشیوں کے چارے سے رومن اور پیدا ہونے والی انرجی اور گرمائش کی پیداواری شرح میں اضافہ ہوگا۔ یہ جسم کو گرم رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ دودھ پلانے والی گایوں کو دودھ کی پیداوار اور جسم کے درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے توانائی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ دودھ پلانے والی گائیں سردیوں کے شدت کا زیادہ شکار ہوتی ہیں جسم کی حالت یعنی وزن میں کمی کو ظاہر کرتی ہے جس میں پروٹین کی مقدار کو بڑھا کر بہتر کیا جا سکتا ہے۔ پتلی گایوں کو بچھڑے کے ساتھ رکھا جاتا ہے
(زندگی میں پہلی بار بچھڑا) کیونکہ دونوں کو توانائی کی زیادہ ضرورت اور اضافی انرجی کی ضرورت ہوتی ہے۔

2. پانی فراہم کریں۔
پانی اس لیے بھی بہت ضروری ہے کہ یہ پورے جسم میں غذائی اجزاء کو متحرک رکھتا ہے۔ سردیوں میں پانی کی ضرورت کم ہو جاتی ہے اور سب سے کم ہو جاتی ہے۔ جانور مناسب پانی نہیں پی رہے ہیں۔ ہاضمہ کم ہونے کی وجہ سے خوراک کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے۔ یہ جسم کی صحت کو کم کرنے کی طرف جاتا ہے اور موسم سرما میں بیمار ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

3. معدنیات اور سپلیمنٹس فراہم کریں۔
معدنیات گائے کے میٹابولزم کو متاثر کرتی ہیں۔ معدنیات میں کمی سے میٹابولزم سست ہوجاتا ہے اور جسم کی حالت اسکورنگ یا وزن اور حرارت کی پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس سے موسم سرما میں تناؤ کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ سپلیمنٹس رومن بیکٹیریا کو فائدہ پہنچائیں گے اور رومن میں ہاضمہ کو بہتر بنائیں گے۔ جانوروں کو پیش کردہ راشن کی مقدار میں اضافہ کریں لیکن اگر جانور اضافی خوراک لینے سے انکار کرتے ہیں تو مکئی کے ڈنٹھل چرانے کے ساتھ اضافی خوراک دیں۔ مکئی زیادہ مقدار میں توانائی فراہم کرتی ہے۔ ڈسٹلر اناج یعنی گندم کے د کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ ان میں پروٹین کی مقدار مکئی سے زیادہ ہوتی ہے۔

4. پناہ میں رکھیں
کم درجہ حرارت جانوروں کے کھروں کو متاثر کرتا ہے اور ٹھنڈ کے کاٹنے سے ہونے والی چوٹ کی وجہ سے جلد اور بنیادی بافتوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ جانوروں کو پناہ گاہ میں رکھنے سے وہ موسم کی شدید حالتوں اور کم درجہ حرارت سے بچ جائیں گے۔ چھوٹے شیلٹر ایریا کی صورت میں جانوروں کو مختلف اوقات میں مختلف گروپس میں شیلٹر میں رکھا جاتا ہے۔

5. جسم کی حالت کو بہتر بنائیں
جسمانی حالت کو بہتر بنا کر سخت اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ بی سی ایس 5 یا 6 والی گایوں میں چربی کی ایک تہہ ہوتی ہے جو جسم کو محفوظ رکھتی ہے اور جسم کی حرارت کو محفوظ رکھتی ہے اور جانور کو ٹھنڈ کا شکار نہیں ہونے دیتی۔ اچھی جسمانی حالت میں گائے زیادہ خوراک کھاتی ہے جس کے نتیجے میں میٹابولزم اور حرارت کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔
ایسے جانور جن کی اچھی جسمانی حالت ہوتی ہے اور اس کے ساتھ بھیڑ، بکری (BCS=5) کے بال گھنے ہوتے ہیں اور خشک کو ان کے درجہ حرارت کو نارمل رکھنے کے لیے اضافی توانائی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ سردیوں سے پہلے جسمانی حالت کو بہتر بنانے سے موسم سرما کی شدت کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی اس طرح وہ جانور جن کا BCS کم ہوتا ہے ان جانوروں کے مقابلے میں کم نقصان ہوتا ہے۔

6. ہوا سے تحفظ
ہوا کی موجودگی جلد کے ذریعے سردی کے نقصان کو تیز کرتی ہے۔ ہوا مویشیوں کے بالوں میں گھس سکتی ہے، جلد تک پہنچ سکتی ہے اور گرمی کے نقصان کو بڑھاتی ہے اور ان کی توانائی کی ضروریات کو بڑھاتی ہے۔ ہوا سے تحفظ فراہم کرکے توانائی کی ضروریات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ یہ معمول کی حد کے اندر درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے اضافی خوراک کی ضرورت کو بھی کم کرتا ہے۔ قدرتی ونڈ بریکر جیسا کہ درختوں اور جھاڑیوں کی قطاریں ہیں اور وہ ہوا کی رفتار کو کم کر سکتے ہیں۔ ونڈ بریک ہوا کی سمت پر کھڑا ہونا چاہئے تاکہ ہوا کو مویشیوں کے ساتھ براہ راست ٹکراؤ میں آنے سے روک سکے۔ تڑپال سے بھی ہوا کی سپیڈ ٹوٹ جاتی ہے اس سے ہوا کی ابتدائی رفتار بہت کم ہو جاتی ہے۔ لکڑی اور برش قدرتی ونڈ بریک کے طور پر مفید ہو سکتے ہیں۔ گھاس اور لکڑی کی گانٹھوں کو ہوا کے وقفے کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ سستی ہیں اور جہاں ان کی ضرورت ہو وہاں رکھی جا سکتی ہے۔

7. کان اور ناک کو گرم رکھیں
کان اور ناک مویشیوں میں سرد موسم سے متاثر ہونے والے دو اہم ترین حصے ہیں۔ بعض اوقات پناہ گاہ دستیاب نہیں ہوتی یا چھوٹے رقبے کی وجہ سے پناہ گاہ کو گھمانے کی ضرورت ہوتی ہے تو جانوروں کے ان دو حصوں کو خشک اور گرم رکھیں۔ نمی ان حصوں کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے اور فراسٹ بائٹ کا سبب بن سکتی ہے۔

8. بستر کا مواد
کھروں والے جانوروں جیسے مویشی، بھیڑ، بکری وغیرہ کو کنکریٹ کے فرش پر چلنے کے دوران مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گیلی اور ٹھنڈی زمین کھروں میں خراش اور دراڑ کا باعث بنتی ہے۔ ٹھنڈے فرش کے ساتھ طویل عرصے تک رابطے میں گائے کی آنچوں اور بیلوں کے سکروٹم کو ٹھنڈ لگنے کا باعث بن سکتا ہے۔ بستر کا مواد جانوروں کے جسم اور زمین کے درمیان ایک موصلیت کی تہہ فراہم کرتا ہے۔ مناسب بستر کا مواد جیسے بجری، لکڑی کے چپس اور ریت جانوروں کو زخمی ہونے سے روک سکتی ہے۔ ایک مناسب اور خشک بستر کا مواد جانوروں کو سردی کے دباؤ کو برداشت کرنے میں مدد کرتا ہے۔

9. جوانوں کی حفاظت کرنا
بچے جیسے بھیڑ کے بچے، بچھڑے اور بچھڑے کم درجہ حرارت کے لیے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ جانوروں کو گرم جگہ پر پناہ گاہ میں رکھیں اور انہیں محفوظ رکھیں۔ کم عمر اور زیادہ حساس جانوروں کو پناہ گاہ کے طے شدہ گردش کی صورت میں پہلے رکھا جاتا ہے۔ پناہ گاہ کی عدم دستیابی کی صورت میں ونڈ بریک استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
نتیجہ
موسم سرما میں شدت بچھڑے کی فیصدی پیداواری صلاحیت کو کم کرتا ہے۔ ہم موسمی حالات کو کنٹرول نہیں کر سکتے لیکن مویشیوں پر کم درجہ حرارت کے شدید اثرات کو کم کرنا ممکن ہے۔ اس سے جانوروں کی خوراک اور پالنے کی لاگت میں کمی آئے گی اور ان کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ ہمیں سردی کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے اچھے انتظام کی ضرورت ہے۔۔


ڈاکٹر جمشید عباس کچالہ (03058597750)
ڈاکٹر محمد رضا کچالہ (03110628949)

Address

Basti Malkani , Ghazipur
Jalalpur Pirwala

Telephone

+923058597750

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Haider Veterinary Clinic & Consultancy posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Jalalpur Pirwala pet stores & pet services

Show All