25/01/2023
نومولود کٹڑوں/بچھڑوں کی دیکھ بھال
پیدائش کے فوراً بعد بچے کی نگہداشت بہت ضروری ہے کیونکہ 50 فیصد اموات نگہداشت میں کوتاہی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ لہذا بچے کی نگہداشت کے لئے درج ذیل اقدامات ضروری ہیں:
• پیدائش کے فوراً بعد بچے کو ماں سے الگ کر دیں۔ اس کے ناک اور منہ کو صاف کریں اور معائنہ کریں کہ بچہ سانس ٹھیک لے رہا ہے۔ اگر سانس ٹھیک نہ ہو تو صاف چھیچ کی الٹی طرف کو دو انچ تک بچے کی ناک میں لے جا کر گھمائیں تا کہ بچہ سانس لینا شروع کر دے۔ اس مقصد کے لئے انگلی بھی استعمال کی جاسکتی ہے مگر لکڑی وغیرہ ہر گز استعمال نہ کریں
بچے کی ناف کو 3 سے 6 انچ تک کاٹیں اور اس پر نکھر آئیوڈین لگاتے رہیں اورخیال رکھیں کہ زنم وغیرہ نہ بن جائے
بچے کا جسم خشک کریں اور اس کا وزن کریں
بچے کو10 فیصد جسمانی وزن کے لحاظ سے بوہلی پلائیں ( آدھی پہلے ڈیڑھ گھنٹے میں اور آدھی بعد میں ) ۔ یہ بچے کی قوت مدافعت کے لئے انتہائی ضروری ہے۔
تین سے چار دن تک بچے کو بوہلی پلاتے رہیں اور اس مقصد کے لئے فیڈ روغیرہ استعمال کریں تا کہ بچہ بوہلی کی کم یا زیادہ مقدار نہ پی جائے۔ زیادہ مقدار پینے سے موہک لگ سکتی ہیں اور کم مقدار پینے سے قوت مدافعت کے حصول میں کمی آسکتی ہے۔
بچھڑوں کی بائیوسیکیورٹی
بچھڑے کی بائیو سیکیورٹی کا بنیادی اصول اس کے مدافعتی نظام کا صیح طرح کام کرتا ہے۔ اس کے لئے پچھڑے کو پیدائش کے فورا بعد بولی پلانا انتہائی ضروری ہے۔ اگر بولی دستیاب نہ ہوتو مدافعتی نظام کو تقویت دینے کے لئے کسی ویٹرنیرین کے مشورے سے امیونوگلوبولنز کامتبادل ذریعہ اختیار کریں۔ مدافعتی نظام کے صحیح طرح کام کرنے کے لئے ضروری ہے کہ پچھڑے کو پانی اور خوراک کی کمی نہ آنے دی جائے۔
دوسرا بنیادی اصول جراثیموں سے بچاؤ ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں۔ جس جگہ پچھڑے کی پیدائش ہو وہ صاف ستھری ہو۔ بچھڑے کے پنجرے میں فرش پر گندگی نہ ہو۔ بچھڑے کو ہوا دار جگہ پر رکھیں ۔ بچھڑوں کے پنجروں کے درمیان فاصلہ رکھیں ۔ بچھڑوں کی نگہداشت سے منسلک افراد اپنی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں۔ بچھڑوں کو باقی جانوروں سے الگ رکھیں۔
تیسرا اصول حفاظتی ٹیکوں اور کرم کش ادویات کا استعمال ہے۔ منہ کھر اور گلگھوٹو کا پہلا ٹیکہ ایک ماہ کی عمرمیں، دوسراٹیکہ اڑھائی ماہ کی عمر میں اور تیسرا ٹیکہ ساڑھے پانچ ماہ کی عمر میں لگوائیں۔ 4 سے 7 ماہ کی عمر میں بروسیلوسز کا حفاظتی ٹیکہ لگوائیں۔2 سے 3 ہفتے کی عمر میں پیٹ کے کیڑے مارنے والی دوائی پلائیں اور پھر ہر 3 ماہ بعد پلائیں۔
COPIED