Al Shifa Veterinary Clinic & Services

Al Shifa Veterinary Clinic & Services committed to the Excellence In Animals Health care services

کیا آپ ناچنے والے ریچھوں کے متعلق جانتے ہیں؟ جنگل سے ریچھ کا بچہ لینے سے پہلے ماں کو مار دیا جاتا ہے کیونکہ زندہ حالت می...
31/07/2022

کیا آپ ناچنے والے ریچھوں کے متعلق جانتے ہیں؟

جنگل سے ریچھ کا بچہ لینے سے پہلے ماں کو مار دیا جاتا ہے کیونکہ زندہ حالت میں تو وہ بچے کو لے جانے نہیں دیتی۔ یوں یہ ظالم، خبیث ناصرف ان دو ریچھوں کا نقصان کرتے ہیں بلکہ نسل کی بڑھوتری بھی رُک جاتی ہے اور ریچھ پہلے ہی نا پیدی کے خطرات سے دوچار ہے!!!

کیا اب بھی آپ ریچھ کا تماشہ دیکھیں گے؟
کیا اب بھی آپ ان ظالموں کو غریب مسکین سمجھ کر ان کی مالی مدد کریں گے؟

مگر ٹھہریے اس چیز کا فیصلہ کرنے سے پہلے کچھ اور حقائق بھی پڑھ لیجئے تاکہ آپ کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہو۔

ٹریننگ شروع کرنے سے پہلے قید کئے گئے ریچھ کے بچے کے یا تو دانت ہتھوڑا مار کر نکال دئیے جاتے ہیں یا رگڑ دئیے جاتے ہیں۔ ناخن بھی کھینچ کر نکال دئیے جاتے ہیں تاکہ ان بزدلوں کو ریچھ سےکوئی خطرہ نا ہو، آخر میں ان کی ناک میں سوراخ کرکے لوہے کی نتھ ڈال دی جاتی ہے۔

ڈانس سکھانے کے لئے ریچھ کو دھات کی گرم پلیٹوں یا چادر کے اوپر کھڑا کیا جاتا ہے۔ جس کی تکلیف کے باعث یہ بیچارے مجبور ہو کر پچھلی دو ٹانگوں پر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ کھڑے ہوکر درد اور جلن کے مارے یہ پچھلے پاؤں میں سے کبھی ایک اٹھاتے ہیں کبھی دوسرا۔ ایک سائڈ سے کود کر دوسری کی طرف جاتے ہیں اور یہ سب کچھ بظاہر دیکھنے میں ڈانس ہی لگتا ہے۔

یہ عمل کئی بار میوزک اور مداری کی آواز کے ساتھ دھرایا جاتا ہے اور جب ریچھ یہ غیر فطری عمل سیکھ جاتا ہےتو گرم پلیٹ وغیرہ کی ضرورت نہیں رہتی۔ نکیل کا کھینچا جانا ہی کافی ہوتا ہے۔ ریچھ کے لئے آنے والی تکلیف کا اشارہ ہی کافی ہوتا ہے۔

ریچھ اصل میں ڈانس آپ کی داد وصول کرنے یا اپنے شوق کے لئے نہیں کرتا بلکہ خود کو تکلیف سے بچانے کے لئے کرتا ہے۔

کئی دفعہ یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ کچھ لوگ ان خبیث مداریوں کی طرفداری کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ غریب کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے۔

ذرا سوچئے جو روزی اللہ کی بے زبان مخلوق کو اس تکلیف میں ڈالے، کیا وہ حلال ہوگی؟ اور کیا ایسے شخص کی طرفداری کرنا ٹھیک ہوگا؟
جانوروں سے اچھے سلوک کا درس تو ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی بارہا دیا ہے۔

جو لوگ اس کو صرف ایک کھیل سمجھتے ہیں، خدارا اپنے دلوں میں رحم پیدا کیجیے، ان بے زبانوں کی تکلیف کو محسوس کریں۔
جہاں ان تماشے والوں کو دیکھیں محکمہ کو اطلاع کریں۔ جنہیں آپ غریب سمجھ بیٹھے ہیں وہ اس دُنیا کے ظالم ترین لوگوں میں سے ہیں اس ظلم کا حصہ بننے سے گُریز کیجیے۔
محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کو اطلاع کریں
#منقول

لمپی کا باعث = بیوپاری اور 🪰مکھی🪰تحریر::ڈاکٹر طلحہیوں تو لمپی سکن بیماری کہ بارے سب بات کرتے ہیں اور ہر بندہ اپنے طور پر...
28/07/2022

لمپی کا باعث = بیوپاری اور 🪰مکھی🪰
تحریر::ڈاکٹر طلحہ
یوں تو لمپی سکن بیماری کہ بارے سب بات کرتے ہیں اور ہر بندہ اپنے طور پر آگاھی پھیلاتا ہے۔لیکن ہم سب لوگ ایک نہایت اہم نکتہ شاید چھوڑ دیتے ہیں اور وہ ہے لمپی پھیلانے والے ویکٹر۔۔۔ ویکٹر کیا یے۔۔ کوئی بھی چیز جو بیماری پھیلانے میں گاڑی کا کام کرتی ہے۔۔۔ بیماری کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتی۔۔۔۔۔۔ ایک تو لمپی کا بیماری جانور خرید کر دوسرے علاقے پہنچانا اور دوسرا کاٹنے والےمکھیاں

۔۔۔ لمپی سکن کے معاملے میں ویکٹرز کا کردار زیادہ اہم ہے۔۔
عام طور پہ بتایا گیا کہ۔ تین وجوہ ہیں
۱-چیچڑ Ticks
۲-مچھر
۳-مکھی Fly
لیکن گزشتہ مشاہدات میں دیکھنے میں؛آیا ہے کہ اسکے پھیلانے میں بنیادی کردار مکھی کا رہا ہے۔۔
مکھی Fly
کونسی مکھی؟
انگریزی میں بولے تو بائٹنگ فلائی Bitting Fly۔۔۔۔ اور ڈاکٹرز کی زبان میں سٹیبل فلائی(stable fly) یعنی اصطبل کا مکھی
اس کو یہ نام گھوڑوں کے اصطبل میں موجودگی کی وجہ سے دیا گیا(جہاں گھوڑوں میں یہ انفیکشیس انیمیا نامی بیماری پھیلاتی ہیں ) اس مکھی کا بنیادی حملہ گھوڑوں اور گائوں پر ہی دیکھا گیا ہے عام طور پر لیکن اگر ایک ایسی جگہ پر گھوڑے یا گائے دستیاب نہ نظر آئیں تو یہ کتوں بلیوں یا چھوٹے چوپائیوں یا انسانوں پر بھی حملہ کر سکتی ہیں

-----------رہائش------
یہ مکھی زیادہ تر ندی نالوں اور پانی کے جوہڑوں کے قریب کیچڑ میں افزائش کرتی ہیں۔۔۔ اور رات کے وقت کچرے کہ ڈھیر میں اناج کی بوریوں ،کونوں کھدروں یا بھوسے کی گٹھوں میں چھپتی ہیں۔ دن کے وقت جو اس مکھی کا حملہ کرنے کا وقت ہوتا ہے اس وقت یہ مکھی کہیں بھی موجود ہو سکتی ہے حتیٰ کہ آپ کے کھانے کے ٹیبل پر بھی کیونکہ یہ مکھیاں عام گھروں کی مکھیوں کے ساتھ ہی رہتی ہے اور اس کے ساتھ ہی ان کی افزائش ہے
------حملہ--------
ان مکھیوں کی صرف مادہ Female Fly ہی جانور کو کاٹتی ہے۔۔۔ شوق سے نہیں مجبوری ہے اسکی۔۔۔ اپنے پیٹ میں موجود انڈوں eggs laying کی بڑھوتری کیلیے اسے خون کی ضرورت ہوتی(اصل میں پروٹین کی ضرورت ہوتی).... اسلئے وہ جانور سے خون حاصل کرتی ہے۔۔ اور بیماری جانور کو منتقل کردیتی ہے۔۔۔
-----پہچان----
اس مکھی کی پہچان میں ویسے راکٹ سائنس ہہ کیوں کہ اسکے ماتھے پر نہیں لکھا ہوتا کہ میں ہی کاٹنے والی مکھی ہوں۔۔ اسکی وجہ یہ ہہ کہ یے عام گھروں میں پائ جانے والی عام مکھی (کامن ھاؤس فلائی Common House Fly) جیسی ہی ہوتی ہے ... ہاں البتہ اسکا رنگ تھوڑا سا ہلکا ہوتا ہہ اس سے۔۔ اور جسامت میں چھوٹی ہوتی ہے ایک ضروری بات یے عام طور پر جانور کی ٹانگوں کی پچھلی جانب موجود ہوتی ہیں۔۔ کیوں کا جانور کی ٹانگوں کی پچھلی طرف خون کی رگیں نسبتا زیادہ ہوتی ہیں اور وہاں پر جانور کو ان مکھیوں کو بھگانا بھی نسبتاً مشکل ہوتا ہے۔ تو جب بھی آپ انکو دیکھیں اپنا ٹائم موبائل سے زیادہ اسپرے والی ٹینکی کو دیں۔۔۔ کیوں کہ یہ مکھی آپ کی رات کی نیند اور دن کی بھوک مار سکتی ہے۔۔۔
-----کنٹرول----------
اس مکھی کو کنٹرول کرنے کا سب سے آسان طریقہ اسپرے ہہ پاکستان میں اس وقت
+ڈیلٹا میتھرین
+سائپر میتھرین
+ٹرائکلور فن
نامی دوائیں کامیابی کہ ساتھ اس بیماری کو پھیلانے والے ویکٹر کو کنٹرول کرنے میں استعمال ہوری ہیں۔ ۔۔ مختلف مشاہدات سے سامنے آیا ہے کہ باڑوں میں ایک دن یا دو دن چھوڑ کر اگر یہ مندرجہ بالا ادویات کی سپرے کی جائے تو باڑے مکھی مچھر اور چیچڑوں سے محفوظ رہتے ہیں ہیں۔ زیادہ مناسب یہ ہے کہ جانوروں کو باڑوں سے نکال کر سپرے کی جائے پانی کی حوض اور چارے کی کھرلیوں کو سپرے سے دور رکھا جائے۔ یاد رکھیں سپرے کی ایک ٹینکی اس بیماری کے بعد استعمال کی جانے والی دوائی سے ہزار گنا بہتر ہے
ہمالیہ کے پہاڑوں میں ایک درخت جس کو Cedar کہتے ہے, یا دیودار اس کے جلانے سے کالا بدبودار تیل نکلتا ہے, جس کو Cedar oil , دیودار کا تیل کہتے ہے, اس کے لگانے سے بھی Stable Fly چار دنوں تک جانور کے پاس نہیں اتا۔
چار دنوں کے بعد دوبارہ دیودار تیل لگانا پڑتا ہے۔ جی وہی دیودار جس سے فرنیچر بھی بناتے ہے

اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور جلد سے جلد اللہ ہمیں اس آفت سے دور کر دے آمین۔۔۔
تحریر پڑھنے کا شکریہ

How is L*D treated?There is NO TREATMENT for lumpy-skin disease.Nonspecific treatment (antibiotics, anti-inflammatory dr...
12/07/2022

How is L*D treated?
There is NO TREATMENT for lumpy-skin disease.
Nonspecific treatment (antibiotics, anti-inflammatory drugs and vitamin
injections) is usually directed at treating the secondary bacterial infections,
inflammation and fever, and improving the appetite of the animal.

How can you prevent lumpY-skin disease in your
herd?
Prevention is the cheapest and best method of control of the disease. If
your animals are protected, you will not suffer any production or financial
losses as a result of the ill effects of the disease.

Vaccination (the best)

The attenuated Neethling strain vaccine is a product that contains a
weakened L*D virus. When this vaccine is administered the animal will
develop protective antibodies (made by white blood cells). These antibodies
then resist the actual virus that is transmitted by biting flies or milk and saliva
of infected animals. The animal is therefore protected or immune.
The Onderstepoort Veterinary Institute or the local veterinarian can supply
vaccines.

All cattle should be vaccinated annually (once a year), and preferably
before the summer rains to ensure good protection.
Animals that had the disease and recovered, are immune and therefore do
not have to be vaccinated.
Calves which are under 6 months old and were born to cows which have
been vaccinated or had the disease, do not need to be vaccinated. However,
as soon as they are 6 months old, they have to be vaccinated annually.
There may be a swelling at the site where the vaccine is given, and a
temporary drop in milk production, but the swelling will disappear after a
few weeks with a return to normal milk production.
It is important to read the instructions for use on the vaccine labels. If
you have any questions or need assistance with vaccination, contact
your state veterinarian or animal health technician for help.

Fly control
It is unpractical and almost impossible to control all the flies in your herd. It
is better to prevent flies from biting your animals.
Cattle should be dipped in a product that contains an insecticide. Make
sure that the dip includes insecticides effective against flies. Read and
follow the instructions on the labels of the products.
Fly repellents can be sprayed on cattle.
Note that fly control will not prevent all cattle from being infected by L*D.
The only way to ensure that all cattle are protected is by vaccination alone.

گانٹھ والی جلد کی بیماریLumpy Skin Disease پاکستان میں پھیل چکی ہے یہ وائرس کی وجہ سے ہے۔علامات:متاثرہ مویشیوں میں بخار،...
29/06/2022

گانٹھ والی جلد کی بیماریLumpy Skin Disease پاکستان میں پھیل چکی ہے یہ وائرس کی وجہ سے ہے۔

علامات:
متاثرہ مویشیوں میں بخار، نزلہ، ناک سے خارج ہونے والا مادہ، جس کے بعد ~50% حساس مویشیوں میں جلد اور جسم کے دیگر حصوں نوڈولس سے پھوٹ پڑتی ہے۔ انکیوبیشن کا دورانیہ 4-14 دن ہے۔نوڈولس اچھی طرح سے گھیرے ہوئے، گول، قدرے ابھرے ہوئے، مضبوط اور تکلیف دہ ہوتے ہیں اور ان میں نظام انھظام، سانس کی نالی شامل ہوتی ہے۔ نوڈولس منہ پر اور ناک اور منہ کی چپچپا جھلیوں کے اندر بن سکتے ہیں۔ جلد کے نوڈولس میں مضبوط، کریمی سرمئی یا پیلے رنگ کے ٹشو ہوتے ہیں۔ لمف نوڈس سوج جاتے ہیں، اور تھن، برسکٹ اور ٹانگوں میں ورم پیدا ہوتا ہے۔ ثانوی انفیکشن ہوتا ہے اور وسیع پیمانے پر sloughing کا سبب بنتا ہے؛ نتیجے کے طور پر، جانور انتہائی کمزور ہو سکتا ہے، وقت گزرنے کے ساتھ، نوڈولس یا تو پیچھے ہٹ جاتے ہیں، یا جلد کے نیکروسس کے نتیجے میں سخت، ابھرے ہوئے حصے ("بیٹھنے والے") ارد گرد کی جلد سے واضح طور پر الگ ہوجاتے ہیں۔بیماریکا تناسب 5%–50% ہے؛ موت عام طور پر کم ہے. سب سے زیادہ نقصان دودھ کی پیداوار میں کمی، حالت کا نقصان، اور کھال کے رد یا کم قیمت کی وجہ سے ہوتا ہے۔
علاج:
ویکسینیشن کنٹرول کا سب سے امید افزا طریقہ پیش کرتا ہے ثانویانفیکشن پر قابو پانے کے لیے اینٹی بائیوٹکس کے انتظام اور اچھی نرسنگ کیئر کی جاتی ہے۔اینٹی بائیوٹکس کے علاج کے حوالے سے، بی پی ایس ایل اے انجیکشن اور لوکسین انجیکشن نے موجودہ حالات میں بہترین علاج ثابت کیا۔الحمدللہ ۔اس کے علاوہ مچھروں اور مکھیوں کو بھی کنٹرول کریں۔اینٹی الرجی انجیکشن اور ایورمیکٹن انجیکشن بھی کارگر ھین۔پورے فارم کی ڈسانفیکشن کریں
-اگر جانور بھوک کی کمی کا شکار ہو اور بہت کمزور ہو تو آپ ان جانوروں کے لیے ایک بہترین علاج کے طور پر Aminox Injection استعمال کر سکتے ہیں۔
نوٹ :
سٹیرائڈز کا استعمال نہ کریں کیونکہ وہ مدافعتی دباؤ کا باعث بنتے ہیں اور جانوروں کی حالت کو مزید خراب کرتے ہیں۔متاثرہ گائے سے پیدا ہونے والے دودھ کو استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ وائرس انسان میں منتقل نہیں ہو سکتا۔ گوشت بھی استعمال کیا جا سکتا ہے
امید ہے کہ آپ کو یہ مضمون اس بیماری کے علاج کے حوالے سے مددگار ثابت ہوگا۔

 لمپی سکن ڈیزیز کثیرالانواع جانوروں بالخصوص گائیوں کا ایک متعدی چھوت دار وائرل اور مہلک مرض ہے  جو کہ براعظم افریقہ سے م...
05/06/2022


لمپی سکن ڈیزیز کثیرالانواع جانوروں بالخصوص گائیوں کا ایک متعدی چھوت دار وائرل اور مہلک مرض ہے جو کہ براعظم افریقہ سے متحرک ہوا اور ایشیا مڈل ایسٹ اور مغربی یورپ میں پھیل گیا،
وطن عزیز جہاں عصر حاضر میں متعددآفتوں کا سامنا کر رہا ہے وہاں جانوروں کی متعدی بیماری لمپی سکن بھی دو دو چار چار ہاتھ کر رہی ہے صرف آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ممالک اس مرض سے محفوظ ہیں جو موسمیاتی کیفیات اور فطرتی تحفظ کی وجہ سے ہے

✓وجہ مرض
کیپری پاکس وائرس اس مرض کا سبب ہے جوکہ گرم مرطوب علاقوں میں تیزی سے پھیلتا ہے حشرات الارض جن میں مکھیاں مچھر اور چیچڑشامل ہیں اس مرض کو پھیلانے میں ویکٹرکا کردار ادا کرتے ہیں سلائیوا، متاثرہ جانور کے ڈسچارج میں بھی وائرس موجود ہوتا ہے
(تحریر محمد جنید )
✓علامات مرض
اس مرض کا وائرس جسم میں داخل ہونے کے چار سے چودہ دن میں مرض کی علامات ظاہر کرتا ہے جس میں تیز بخار ¹⁰⁴ تا ¹⁰⁶، لیکریمیشن، ناک سے ڈسچارج کا آنا، سینے پر ممکنہ سوجن اور جسم پر گول قدرے ابھرے ہوئے اور درد زدہ ابھار نمودار ہوتے ہیں جو کہ نظام انہضام، تنفسی اور تولیدی اعضاء تک سرایت کرسکتے ہیں، بروقت اور معیاری علاج نہ ہو تو سیکنڈری بیکٹیریل انفیکشن پیدا ہونے کے ساتھ شرح اموات 50 فیصد تک ہو سکتی ہے دودھ اور گوشت کی پیداوار پر اثر پڑنا اور معاشی نقصان ہونا طے ہے

✓روک تھام
اس مرض کے روک تھام میں چند چیزیں قابل ذکر ہیں
•بیماری پھیلانے والے حشرات الارض کا کنٹرول،
(حشرات کے کنٹرول کے لیے لیے کی تحریریں موجود ہیں)
•کولڈ چین برقرار رکھتے ہوئے معیاری اور بروقت ویکسینیشن،
•وٹامن اے ڈی تھری کا انجکشن،
•لیوامیسول سالٹ پر مشتمل انجکشن یا اورل ادویات، یاد رہے لیوامیسول نہ صرف اینٹی ہلمینتھک ہے بلکہ مدافعتی اعتبار سے جانوروں کے لیے آبِ حیات کا درجہ رکھتا ہے

✓علاج
••• آئیورمیکٹن/ ڈورامیکٹن پہلے ساتویں اور پندرھویں دن،
•••میپرامین / فینرامین 25 سی سی صبح شام تین دن پھر حسب ضرورت / فی بڑا جانور،
•••لنکو + سپائرہ مائیسین کمبینیشن،اینرو فلوکساسین اور پینسلین میں سے کوئی ایک 24 گھنٹے بعد
••• کیٹو پروفن تین دن صبح شام اور بعد میں حسب ضرورت،
••• انجکشن ویڈ تھری کا استعمال
••• لیور ٹانک ادویات کا استعمال تالہ جانور آف فیڈ نہ ہو

(اس تحریر سے اتفاق یا اختلاف سر آنکھوں پر)

گوکہ اس مرض کا مستقبل خوفناک اور تباہ کن اندیشوں سے لبریز ہے، مگر امیدِ واثق ہے کہ فطرت کے اصولوں کے عین مطابق اس کا زور ٹوٹ جائے گا۔۔۔
✓تحریر و تحقیق محمدجنید چکوال

30/05/2022

کامیاب ڈیری فارمنگ کے لیے تجاویز( ذاتی تجربات کے نچوڑ)
1) فارم کا عمارت مضبوط، سستہ، آرام دہ اور آبادی سے دور ہو
2) جانوروں کو خریدتے وقت ان کے جسم سے ذیادہ حوانے پہ نظر رکھو، حیوانہ بڑا اور نمایاں ہو، کمر سیدھی، انکھیں چمکدار اور چمڑا پتلا ہو، دم لمبی اور پتلی ہو
3)اگر دودھ بازار یا اپنے دکان پہ فروخت کرنا ہو تو ایک بھنس اور دو گائے کا تناسب سب سے مناسب اور فائدہ مند ہے
4) شروع میں کم از کم 30 جانور ہونا چاہیے، جانوروں کی خریداری قسط وار یعنی پہلے مہینے 7 ، دوسرے مہینے 7 اور تیسرے مہینے 7 اور پھر پنچویں مہینے 7 ہونا چاہئے، اس کے دو فائدے ہیں
A) اپ کو یکدم دودھ فروخت کرنے کا مشکل نہیں ہوگا
B) سارے جانوروں کا دودھ یکدم خشک نہیں ہوگا، بلکہ آپ کے فارم کا سرکل متوازن چلے گا
5) جانوروں کو کھولا رکھو، رسی باندھا، فارم بند کرنے کے برابر بات ہے. بیل یا سانڈ اچھے نسل کا لیے کر مادہ جانوروں میں چھوڑ دے. لیکن سب جانوروں کا بروسیلہ ٹیسٹ ہر 6 ماہ بعد کرنا ہے.
6) جانوروں کے روزانہ دودھ کا ریکارڈ لکھنا چاہیے، اگر ہوسکے تو ایکسل شیٹ بنادے
6) جانوروں کے ہیٹ، کراس اور حمل چیک کرنے ریکارڈ بنانا چاہیے
7) جو جانور 7 ماہ کا گھبن ہوجائے اس کا دودھ سوکھا کر دوسرے جانوروں سے الگ کرنا چاہیے. جب دودھ مکمل خشک ہوجائے تو اس کو عام چارے کے ساتھ 3 تا 4 کلو ونڈا ڈالے (24 گھنٹوں میں) ایسا کرنے سے جو گائے پہلے 20 لیٹر دودھ دیتی رہو وہ 35 سے اوپر دودھ دے گی
😎 جس دن جانور سوہ جائے اس کو ملک فون سی جلد میں لگائے، اکسی ٹوسین 8 سی سی اسی وقت لگائے تاکہ اس کا جیر اسانی سے نکلے اور وہ بعد میں پورا دودھ دے.
9) بچھڑے کا ناک فورا صاف کرے، اس کو ADE3 چار سی سی لگائے، اس کا ناف دھاگے سے باندھ کر 2 انچ نیچے کاٹ دے ، زخم کا دوائی لگاکر اس کو 2 گھنٹوں کے اندر اندر ماں کا پہلا دودھ جی بھر کر پلادے (گائے بھنس نے جیر نکلا ہو یا نہیں یہ کوئی مسئلہ نہیں) بلکہ اس سے جانور جلدی جیر نکالے گا
10) جانور کو دوسرے جانوروں میں چھوڑ دے اور اگر ہوسکے تو بچھڑے کا وزن معلوم کرکے الگ جگہ رکھے، اس کو معنوعی طریقے سے دودھ پلائے
ہر دس کلو وزن پہ 1 لیٹر دودھ 24 گھنٹے میں پلائے
11) اس طرح اپ کے پاس جو جو جانور بچہ دے اس کو سانڈ اور بیل سے دور رکھ کر دودھ نکالے.
جب جانور کا 40 دن پورے ہوجائے تو اس کو نر جانور کے ساتھ دوبارہ چھوڑ دے
12) پہلے مرحلے میں آپ کے پاس 25 بچھڑے زندہ رہ سکتے ہیں، ان کو عام خوراک کے ساتھ گوشت والا ونڈا دے، دوسرے مرحلے میں 20 بچڑے اور تیسرے مرحلے میں بھی 20 بچھڑے آسکتے ہیں جبکہ تیسرے مرج
حلے پہ آپ کے فارم 2.5 سال پورا ہوکر پہلے مرحلے کے بچڑیاں بھی بچے دنیا شروع کرے گا.
13) یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آپ نے جس گائے بھنس کا اوسط دودھ سب سے ذیادہ ہو اس کا نر پالنا ہے، اور اس کو بڑا کرکے اس سے نسل کشی لینے کا سلسلہ شروع کرنا ہے.
14) اپنے زمین یا رقبے پہ زرد مکئی قطاروں میں لگاکر سیلج بنانے کا انتظام کرنا
15) خوراک
سیلج 21 یا سبز چارہ 35 کلو
ونڈا چوائی کے وقت جتنا مرضی جانور کھائے (چوائی کا جگہ الگ ہو جہاں جانور خود چال کر آئے)
رات کے وقت
منرل 80 گرام بحساب فی جانور روزانہ
بائی پاس فیٹس 100 گرام فی جانور
میھٹا سوڈا 33 گرام فی جانور
مکس کرکے چارے کے اوپر ڈالے
سردیوں میں شیرہ راب بحساب 150 گرام الگ سے ان سب پہ ڈالنا ہے
16) چوائی کے بعد تھن پہ ساڑو سے بچاو والا دوائی لگانا ہے.
یا گلسرین اور پوؤڈین مکس کرکے گلاس میں ڈال کر چوائی کے بعد اس میں تھن ڈبونا

28/05/2022

Acetonaemia (Ketosis)CauseKetosis is a metabolic disorder that occurs in cattle when energy demands (e.g. high milk prod...
11/05/2022

Acetonaemia (Ketosis)

Cause

Ketosis is a metabolic disorder that occurs in cattle when energy demands (e.g. high milk production) exceed energy intake and result in a negative energy balance. Ketotic cows often have low blood glucose (blood sugar) concentrations.

When large amounts of body fat are utilised as an energy source to support production, fat is sometimes mobilised faster than the liver can properly metabolise it. If this situation occurs, ketone production exceeds ketone utilisation by the cow, and ketosis results.

In the beef cow, this is most likely to occur in late pregnancy when the cow's appetite is at its lowest and the energy requirement of the growing calf near its peak.

In the dairy cow, the mismatch between input and output usually occurs in the first few weeks of lactation, because the cow is not able to eat enough to match the energy lost in the milk.

Symptoms

Reduced milk yield

Weight loss

Reduced appetite

Dull coat

Acetone (pear drop) smell of breath/ or milk

Fever

Some develop nervous signs including excess salivation, licking, agression etc.

For every cow with clinical signs there are probably a number of others with sub-clinical signs.

Prevention

It is important to prevent ketosis from occurring, rather than treating cases as they appear.

Prevention depends on adequate feeding and management practices.

In times of feed deficiency because of drought or other reasons, the provision of supplementary feed with adequate amounts of carbohydrate is essential. The best feeds tend to be good quality hay, silage, or cereal grain.

The body condition of the dairy cow is important at calving. Cows should be on a rising plane of nutrition up to calving with the aim to calve in good condition.

After calving, the cow has the potential to reach maximum efficiency in milk production, but feed requirements for high production are often greater than the voluntary intake of pasture can provide.

Therefore an energy supplement is required and there is evidence that this will improve production and reproductive performance, and decrease the risk of ketosis. The best supplements are good quality hay, silage, or cereal grains. Supplements should be fed at least until the peak of lactation is reached or longer depending on the quality and quantity of available pasture.

Occasionally, very high-producing cows will be susceptible to ketosis every year. In these cases a preventive drenching program of propylene glycol immediately after calving may avert ketosis in individual problem cows.

مویشیوں کے ریوڑ میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ اور علاج (ہیوبرٹ جے کریمن، وی ایم ڈی) ہیٹ اسٹروک کی علامات جانوروں میں بہت یکساں ...
07/05/2022

مویشیوں کے ریوڑ میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ اور علاج
(ہیوبرٹ جے کریمن، وی ایم ڈی)

ہیٹ اسٹروک کی علامات جانوروں میں بہت یکساں ہیں، لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ کچھ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ خطرے میں ہیں۔

ہیٹ اسٹروک کیا ہے؟

اس حالت میں جسم کے درجہ حرارت کا انتہائی حد تک بڑھ جاتا ہے۔ کسی جانور میں غیر معقول حد تک زیادہ درجہ حرارت جو کچھ گھنٹے پہلے مکمل طور پر صحت مند نظر آتا تھا 106ºF–107°F سے زیادہ ہوگا۔ لہٰذا، ایک بہت ہی گرم اور مرطوب موسم گرما کے دن، یہ ہی عقلمندی ہوگی کہ کسی ایسے جانور کو چیک کریں جو نیچے گرا ہوا ہے یا ڈسٹرب ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ جانور کا درجہ حرارت چیک کریں تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ درجہ حرارت کے اسپیکٹرم پر کہاں ہے۔ بدترین دنوں میں، عام گایوں کا درجہ حرارت 103°F یا اس سے زیادہ ہو گا جب وہ چراگاہ سے آ رہی ہوں گی یا فارم میں ایک ساتھ جمع ہوں گی۔ گرمی کی شدت ان جانوروں میں ہیٹ اسٹروک کاباعث بن سکتی یے جنہیں ماضی میں کسی وقت نمونیا ہوا ہو یا ملک فیور یعنی سوتک کا بخار۔

ہیٹ سٹریس اور ہیٹ اسٹروک کے درمیان فرق

گرمی سے تنگ گائے (یا گھوڑا) تیز تیز سانس لینے کے ساتھ کھلے منہ سے ہانپنے کے آثار دکھائے گی لیکن پھر بھی کھڑی رہ سکتی ہے، جب کہ ہیٹ اسٹروک والی گائے عام طور پر کھڑے رہنے کے بھی قابل نہیں ہوتی، گر جاتی ہے اور دوبارہ نہیں اٹھتی۔ ہیٹ اسٹروک والی گائے کی سانسیں ہلکی اور تیز ہوں گی اور وہ عام طور پر افسردہ یا حتیٰ کہ بے ہوشی میں بھی دکھائی دیتی ہے، ملک فیور والی گائے کی طرح۔ آنکھوں کی پتلیاں پھیل جائیں گی۔ جانور کو چھونے سے گرم محسوس ہوگا۔ اسے پسینہ آ رہا ہو یا نہ آ رہا ہو۔ اگر آپ اسکے جسم پر پر ہاتھ ملیں تو وہ محسوس کرے گی کہ وہ اندرونی طور پر جل رہی ہے۔ ہیٹ اسٹروک والے جانور پانی نہیں پیتے۔ بنیادی طور پر ہیٹ اسٹریس والی گائے اور ہیٹ اسٹروک گائے کے درمیان فرق یہ ہے کہ ہیٹ اسٹروک گائے نے معمول کے افعال پر کنٹرول کھو دیا ہو گا (کھڑے نہیں رہ سکتی، پی نہیں سکتی، غیر ذمہ دار، یا بے ہوش)۔ بدقسمتی سے، ملک فیور والی گائے اور ماسٹائٹس والی گائے بھی یہ علامات ظاہر کرتی ہیں، لہذا آپ کو ان کے تھن لازمی چیک کرنا چاہیے اور اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ آیا وہ بالکل تازہ اور بڑی عمر کی گائے تو نہیں (ملک فیور کے لیے مشتبہ)۔ پرانی تازہ گائے کبھی کبھی تیز دھوپ میں پھنس جاتی ہیں اور اس علاقے سے باہر نہیں نکل سکتیں کیونکہ وہ ملک فیور کی وجہ سے اٹھنے کے لیے بہت کمزور ہوتی ہیں۔ پہلے ملک فیور کا علاج کریں۔ یہ مکمل طور پر ممکن ہے کہ ایک گائے جسے ملک فیور یا میسٹائٹس ہوا ہو اسے بھی ہیٹ اسٹروک ہو جائے۔

ہیٹ اسٹروک کا علاج

ہیٹ اسٹروک اور ہیٹ اسٹریس والے جانوروں کا علاج بنیادی طور پر جانور کو ٹھنڈے پانی سے بیس سے تیس منٹ تک سر سے دم تک نہلا کر کیا جاتا ہے، خاص طور پر سر کے پچھلے حصے پر ٹھنڈا پانی ڈالنا چاہیے کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں گائے کا درجہ حرارت کنٹرول کرنے کا مرکز ہے۔ ہیٹ سٹریس والی گائیں اکثر نلکے یا پانی کے پائپ کے نیچے کھڑی رہتی ہیں اور انہیں کسی چیز سے باندھنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ متاثرہ جانور کو نس میں ادویات (پانچ یا اس سے زیادہ لیٹر لییکٹیٹڈ رنگرز محلول، 500cc ڈیکسٹروز، اور 200 سی سی 8.4 فیصد سوڈیم بائکاربونیٹ) ہیٹ اسٹروک کے لیے دی جاتی ہیں۔ اگر ایک گائے کو ملک فیور اور ہیٹ اسٹروک دونوں ہی ہیں تو اسکے مطابق علاج کریں۔ جب ایک حد سے زیادہ گرم جانور کو بیس سے تیس منٹ تک نیچے رکھا جاتا ہے، تو درجہ حرارت اکثر تقریباً 103 ° F (معمول سے کچھ زیادہ) تک گر جاتا ہے، جو کہ ایک بہترین علامت ہے کہ آپ کے ہائیڈرو تھراپی کے علاج نے کام کیا۔

ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ

اگرچہ موسم کے بارے میں آپ بہت کچھ نہیں کر سکتے، لیکن ایسی چیزیں ہیں جو آپ جانوروں کو ہیٹ اسٹروک ہونے سے بچانے کے لیے کر سکتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ لوگ اپنی گایوں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے، یا تو گائے کے صحن میں یا فیڈ ریک میں نہلانے یا شاور سسٹم کا استعمال کرتے ہیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی گایوں کو ہمیشہ تازہ، محفوظ پانی کے ذرائع تک رسائی حاصل ہو۔
سایہ دار ماحول اور وینٹیلیشن کا ہونا بھی دو نہایت اہم پہلو ہیں. کسی وجہ سے، گائیں گرم ہونے پر ایک ساتھ گچھا کرنا پسند کرتی ہیں۔ لیکن اگر کافی سایہ ہے، تو وہ کم از کم چھوٹے گروہوں میں منتشر ہو جائیں گی۔ گائوں کے ایک گروہ کے لیے ایک اکیلے درخت سے زیادہ بدتر کوئی چیز نہیں ہے جس کے نیچے وہ سب کھڑے ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک یا دو درختوں کے نیچے گندا علاقہ صحت کے مسائل پیدا کرے گا جس سے کوئی سایہ نہ ہو۔ سخت گرمی کے دنوں میں، اچھی وینٹیلیشن والے فارموں میں دن کے وقت گائیوں کو اندر رکھنا اور رات کو چرنے یا ورزش کرنے کے لیے چھوڑ دینا زیادہ فائدہ مند ہے۔ سخت گرمی کے دنوں میں گائے کو گھر کے اندر رکھنا کوئی گناہ نہیں ہے۔ گائیں صبح سویرے اور ٹھنڈی شاموں میں دن کی روشنی کے اوقات کے مقابلے میں زیادہ بہتر طریقے سے چریں گی۔ گرم موسم کے دوران زیادہ کاربوہائیڈریٹ/نشاستہ دار راشن (یعنی اناج) کھلانا کم کریں کیونکہ وہ عام طور پر معدے کو "گرم" کرتے ہیں اور اناج کو ہے/ سائیلج سے بدل دیں۔

بڑی گائے (جسم کا وزن زیادہ اور زیادہ کنڈیشنڈ) گرمیوں میں مسائل کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ بہت زیادہ راشن سے پیدا ہونے والے میٹابولزم سے اندرونی طور پر گرمی پیدا ہوتی ہے۔ ان گایوں کو واقعی ٹنل وینٹیلیشن یا بڑے پنکھے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ نسل کیا ہے، اگر کوئی جانور موٹا ہو تو اسے گرمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹنل وینٹیلیشن، اگر آپ کے پاس ہے تو، مکھیوں کو بھی مسئلہ بننے سے روکتا ہے کیونکہ وہ ہوا کے کرنٹ کا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔ جانوروں کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد کرنے کے لیے زیادہ تر لوگوں کے پاس ایک بڑا باکس پنکھا یا اوور ہیڈ پنکھا ہوتا ہے۔
کسانوں کے لیے ماحولیاتی انتظام ایک بہت اہم ہنر ہے۔ اگرچہ ہم موسم کو کنٹرول نہیں کر سکتے، لیکن ہم یقینی طور پر ان علاقوں کو کنٹرول کر سکتے ہیں جہاں ہماری گائیں رہتی ہیں تاکہ گرمی میں ممکنہ آفات سے بچا جا سکے۔

28/03/2022


Lumpy skin DiseaseLumpy skin disease (L*D) is caused by the poxvirus lumpy skin disease virus in genus Capri- poxvirus t...
06/03/2022

Lumpy skin Disease
Lumpy skin disease (L*D) is caused by the poxvirus lumpy skin disease virus in genus Capri- poxvirus that also includes the closely related sheep pox virus and goat pox virus. Cattle are the predominant species affected although infection has also been reported in water buffalo. Several studies have showed that relatively higher seroprevalence is found in older animals of Bos-Taurus (exotic) as compared to Bos-indicus (indigenous) cattle. L*D causes significant economic losses due to permanent hide damage. Temporary or permanent infertility may occur in cows and bulls. . It leads to reduced milk yield and sometimes death due to secondary bacterial infections. In field outbreaks, the incubation period of the disease ranges from 1 to 4 weeks. The disease causes a wide range of clinical signs from mild and unapparent illness to severe infection. In affected animals, L*D is usually diagnosed based on characteristic clinical signs, histopathology, virus isolation and PCR.

Signs and symptoms
The clinical signs are much more severe in exotic cattle as compared to indigenous breeds and are characterized by multiple skin nodules covering the neck, back, perineum, tail, limbs and ge***al organs associated with the persistent high fever and depression. Affected animals also exhibit signs of lameness; emaciation followed by cessation of milk production and decreased body weight. Edema of limbs and brisket, and superficial lymph node enlargement are highly prominent signs.

Transmission
The uncontrolled movement of infected animals may become a factor which can increase the hazard of disease spreading to various regions. Communal grazing and watering has also been associated with a higher occurrence of L*D, likely due to the increased opportunity for mechanical transmission of the virus by mosquitoes. Lumpy Skin Disease virus (L*DV) is thought to be primarily transmitted by biting and blood feeding arthropods like hard ticks. Disease can be transmitted by direct contact (cutaneous lesions, saliva, respiratory secretions, milk and semen) and using of contaminated needles.

Eradication and Control
• Implementation of vaccination.
• Strict quarantine measures. .
• Isolation and slaughter of affected animals.
• Proper disposal of carcasses, cleaning and disinfection of the premises.
• Insect control.
• Supportive treatment that may include wound dressings to prevent fly infestations and secondary infections
• Use of broad-spectrum antibiotics and anti-inflammatory drugs.

Dr Jahanzaib Chishti
PhD student Livestock Management
Supervisor: Dr Muhammad Riaz
Institute of Animal and Dairy Sciences.
University of Agriculture Faisalabad.

بکریوں کے بارے میں بنیادی معلومات 1- بکری کے حمل سے لے کر سُونے (بچّے دینے) تک کا دورانیہ 150 کے آگے پیچھے ہوتا ہے۔۔۔2- ...
27/01/2022

بکریوں کے بارے میں بنیادی معلومات

1- بکری کے حمل سے لے کر سُونے (بچّے دینے) تک کا دورانیہ 150 کے آگے پیچھے ہوتا ہے۔۔۔

2- نارمل بچّے کا پیدائشی وزن 2.5 کِلو سے 5 کِلو کے درمیان ہوتا ہے اِس سے کم یا ذیادہ وزن کے بچّے نارمل نہیں ہوتے۔۔۔

3- بچّے کو کم از کم 12- 15 کِلو وزن کرنے تک دودھ پِلانا چایئے (چاہے مِلک ریپلیسر پِلائیں) اِس سے پہلے دودھ چُھڑانا نامُناسِب ہوتا ہے۔۔۔

4- جوان بکری کا کم ازکم وزن 35-40 کِلو ہوتا ہے اِس سے پہلے کی بکری کو کراس نہیں کروانا چائیے۔۔۔

5- جوان بریڈر سانڈ بکرے کا وزن کم ازکم 50 سے 55 کِلو ہونا چائیے۔۔۔

7- مین بریڈنگ اور کڈینگ سیزن April-June اور Sep-Dec تک مانا جاتاہے.

8- بریڈر اور بکرئیوں کی ریشو Ram/Ewe Ratio
20 بکریوں کے لیے ایک بریڈر ہونا چائے اس طرح سو بکری کے لئے پانچ بریڈر.

9- بکرئیوں کی ایورج عمر یا Lifespan
10-12 سال ہوتی ہے.

10- بکری کے ہیٹ میں رہنے کا دورانیہ 12سے 36 گھنٹے تک کا ہو سکتا ہے.

Address

Meher Shah Khanewal
Khanewal
58150

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 12:00
Saturday 09:00 - 17:00
Sunday 09:00 - 17:00

Telephone

+923457393930

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al Shifa Veterinary Clinic & Services posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category