16/12/2022
جانوروں کی خوراک کو سمجھنے کا پہلا اور بنیادی نکتہ
تقریبا تمام قسم کی خوراک میں پانی کا کچھ نہ کچھ حصہ لازمی موجود ہوتا ہے
کسی خوراک میں پانی کم تو کسی خوراک میں زیادہ ہوتا ہے- خاص طور پر سردیوں کے چارہ جات میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے. خوراک یا چارہ جات میں پانی کے علاوہ پائے جانے والے تمام غذائی اجزاء کو خشک مادہ (Dry Matter) کہتے ہیں
یعنی ان چارہ جات یا خوراک سے اگر پانی کے حصے کو نکال دیا جائے تو باقی بچنے والا حصہ ڈرائی میٹر/خشک مادہ ہوگا Dry Matter (DM)
دوسرے الفاظ میں خوراک میں سے پانی کے علاوہ بچنے والا حصہ ڈرائی میٹر کہلاتا ہے۔
دراصل ڈرائی میٹر/خشک مادہ ہی خوراک کا وہ حصہ ہے جس میں تمام غذائیت جیسا کہ پروٹین/لمحیات، کاربوہائیڈریٹس، فیٹ منرلز، وٹامنز وغیره موجود ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہمارا یا جانور کا جسم خوراک میں موجود پانی کو یا تو اپنی پانی کی ضرورت کے لیے استعمال کرے گا یا اضافی پانی کو گردوں کے ذریعہ جسم سے خارج کر دے گا اور گردے کبھی بھی غذائی اجزاء کو خارج نہیں کرتے صرف پانی اور فاسد مادوں کو خارج کرتے ہیں, تو جسم کو غذائی اجزاء صرف خشک مادہ سے ہی ملتے ہیں
جانور کو اپنے جسمانی وزن، پیدوار اور دیگر عوامل کے لحاظ سے 2.5 سے 3.5 فیصد ڈرائی میٹر روزانه کی ضرورت ہوتی ہے۔ یعنی 100 کلو جسمانی وزن پر 3 کلو خشک مادہ, 500 کلو کے جانور کو 15 کلو خشک مادہ چاہیے ہوتا ہے
برسیم/لوسن یا دیگر سردیوں کے چارہ جات میں پانی کی مقدار تقریباً 88-85 فیصد ہوتی ہے۔
اگر جانور کو ایک کلو (1000 گرام) برسیم/لوسن کھلاتے ہیں تو اس میں سے جانور کو صرف 120 گرام ڈرائی میٹر/خشک مادہ اور 880 گرم پانی ملا- یا یہ کہہ لیں کہ ایک کلو برسیم/لوسن کے چارہ سے جانور کی صحت کیلیے ضروری غذائیت صرف 120 گرام حاصل ہوئی جس میں کچھ حصہ ناقابل ہضم بھی ہوتا ہے جو گوبر کی صورت میں جسم سے نکل جائے گا-
مالٹے، تربوز, خربوزہ، کھیرے وغیرہ میں 90 سے 96 فیصد پانی ہوتا ہے, ان کو کھانے سے وقتی طور پر تو پیٹ بھر جاتا ہے لیکن 2 گھنٹے کے بعد آپ کو پھر بھوک لگ جاتی ہے اور ان سے نہ ہی آپ کی دن بھر کی غذائی ضروریات پوری ہونگی
انگور, انجیر, کھجور, خوبانی، دودھ کو خشک کرنے سے ان میں سے پانی کم ہوتا ہے غذائی اجزاء نہیں اُڑتے، یعنی غذائیت موجود رہتی ہے
جانوروں کی صحت، دودھ اور گوشت کی پیداوار کا انحصار جانور کی خوراک کے ڈرائی میٹر پر ہی منحصر ہے۔ اس لیے جانوروں کی خوراک کو ہمیشہ ڈرائی میٹر کی بنیاد پر ہی پورا کرنا چاہیے
ایک اور اہم نقطہ کہ خشک مادہ خود سے کوئی غذائی جزو نہیں ہے، جیسے کہ پروٹین/لمحیات، کاربوہائیڈریٹس، فیٹ، منرلز، وٹامنز خوراک کے اہم غذائی اجزاء ہیں, لیکن خشک مادہ کی ہی بنیاد پر ان غذائی اجزاء کو پورا کیا جاتا ہے
آسان الفاظ میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ خشک مادہ سے جانور کی خوراک کی ضرورت یا جانور کی بھوک کا اندازہ لگایا جاتا ہے. اب یہ ہم پر ہے کہ جانور کو اچھی غذائیت والی خوراک سے اس کا پیٹ بھرتے ہیں یا کم غذائیت والی خوراک سے اس کی بھوک مٹا دیتے ہیں
کم غذائیت والے چارہ جات اور توڑی جانور کا خشک مادہ کی ضرورت کو پورا اور بھوک کو ختم تو کر سکتے ہیں لیکن غذائی اجزاء جو اصل چیز ہے اس کو پورا نہیں کرتے, یعنی جانور بھرے پیٹ کے ساتھ بھی خوراک کی کمی کا شکار ہوتا ہے- کم غذائیت والے چارہ جات کا ایک اور نقصان ہوتا ہے کہ یہ دیر سے اور کم قابل ہضم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے جانور کم کھاتا ہے اور اپنی غذائی ضروریات پوری نہیں کر پاتا اور اس کا جانور کی بڑھوتری اور دودھ گوشت کی پیداوار پر اثر پڑتا ہے
ویسے تو جانور کو کتنا خشک مادہ چاہیے اس کا ایک فارمولا ہے، جس سے ہر جانور کی خشک مادہ کی ضرورت کا بلکل صحیح اندازہ لگایا جاتا ہے، لیکن ابتدائی طور پر آسانی کے لیے آپ 3 فیصد کو یاد کر لیں کہ جانور اپنے وزن کا 3 فیصد خشک مادہ کھاتا ہے- 500 کلو کے جانور کو 15 کلو خشک مادہ چاہیے
اگر آپ یہ خشک مادہ والا نقطہ سمجھ جاتے ہیں تو جانوروں کی خوراک سے متعلق آپ کے بُہت سے سوالات خود ہی حل ہو جائیں گے اور جانور کی خوراک کو متوازن کرنا آپ کے لیے انتہائی آسان ہو جائے گا،
خوراک کے دیگر اجزاء پروٹین اور انرجی کے متعلق یہ لنک کھولیں