HH Birds Feed

HH Birds Feed Want to sell My Products Online

20/02/2022




#اصیل #مرغوں کے شوکین بھائیوں کے لیے اسپیشل ویڈیو
پیج آپ لائیک کریں نظارے ہم کروائیں گے❣
شوق آچھا لگے تو شئر ضرور کریں شکریہ
HH Bird Feed

      اصیل مرغوں کی بیماری اور ان کا علاج1۔       پیچش_سبز_سفید یا خونی بیٹ کرنااصیل مرغ مرغی یا چوزے جب سبز سفید یا خون...
08/02/2022


اصیل مرغوں کی بیماری اور ان کا علاج

1۔ پیچش_سبز_سفید یا خونی بیٹ کرنا
اصیل مرغ مرغی یا چوزے جب سبز سفید یا خونی پیچش کریں اور اک جگہ پہ اداس کھڑا ہو جائے اورکھانا پینا بند کریں تو انکو ایک گولی #موٹیلیئم صبح شام کھلا دیں۔ ان شاء اللہ دو خوراک سے ہی پیچش رک جائیں گے۔!!

   ایویں فلو/ برڈ فلو (Bird Flu)          ایوین فلو برڈ فلو ایک نہایت خطرناک انفلوائنز وائرس کی قسم سے پھیلتا ہے وائرس ک...
06/02/2022


ایویں فلو/ برڈ فلو (Bird Flu)
ایوین فلو برڈ فلو ایک نہایت خطرناک انفلوائنز وائرس کی قسم سے پھیلتا ہے وائرس کی قسم H5N1 جو کہ پرندوں میں بھی ایوین انفلوائنز کی بیماری پھیلا تا ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ انسانوں میں بھی بیماری پھیلاتا ہے۔ یہ وائرس (H5N1) زندہ پرندوں کے ذریعے انسانوں میں پھیلتا ہے ابھی تک اس وائرس کی گوشت یا انڈوں کے ذریے پھیلنے کی کوئی مثال نہیں ملی ۔ یہ وائرس 70-100 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر مر جاتا ہے اس لیے جب ہم مرغی کا گوشت یا انڈے پکاتے ہیں تو یہ وائرس خودبخود مر جاتے ہیں کیونکہ کھانا پکانے کے دوران گوشت یا انڈے کا درجہ حرارت 100 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا جاتا ہے۔
جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے کہ ایوین انفلوائنز کی بیماری مرغیوں میں ایوین انفلوائنزا وائرس کی وجہ سے پھیلتی ہے اور اس وائرس کی بہت ساری اقسام ( Strains) ہیںH5, H1, H7, H9 قابل ذکر ہیں جبکہ خطرناک ایویں فلو ان اقسام میں سے صرف اور صرف H5 کی ایک ذیلی قسم H5N1 کے ذریعے پھیلتا ہے اور خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ H5N1 قسم کا وائرس پاکستان میں موجود نہیں ہے اس لیے پاکستان کی عوام اور فارم اس بیماری کے حملے سےمحفوظ ہیں۔

تاریخ پس منظر
یہ بیماری دنیا میں سب سے پہلے اٹلی میں دریافت ہوئی اور “ڈاکٹر پے ران سیڈ “نے 1878ء میں اس کو پرندوں کا طاعون کا نام دیا۔ یہ بیماری ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں 1929ء، جرمنی میں 1949ء، سکاٹ لینڈ میں 1959ء میں اس کے علاوہ کینیڈا میں بھی دیکھی گئی۔ 1963ءتک یہ بیماری تقریبا دنیا کے ہر علاقے میں پھیل چکی تھی مثال کے طور پر یورپ، برطانیہ، روس، شمالی افریقہ، مشرق بعید ، شمالی امریکہ اور جنوبی امریکہ شامل ہیں۔ 84-1983ء میں اس کا ایک خطرناک حملہ امریکہ میں ہوا جس میں تقریباً ستر لاکھ مرغیوں کونقصان پہنچا۔ نومبر 1994ء میں اس کا ایک خطرناک حملہ پاکستان میں بھی ہوا۔ ماضی قریب میں 1997 کو اس کا ایک بھاری حملہ ہانگ کانگ میں بھی ہوا جس میں تقریبا چودہ لاکھ مرغیوں کو نقصان پہنچا۔ حال ہی اس کا سب سے زیادہ نقصان دہ حملہ ہالینڈ میں ہوا ہے جس میں تقریبا30 لاکھ کے قریب پرندے تباہ ہوئے ہیں ۔

بیماری وجوہات
یہ بیماری انفلوئنزا کے وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جس میں دو اینٹی جن پائے جاتے ہیں جن کے نام ہی اگلوتن (H) اور نورانی ڈیز(N) ہیں۔

جرثومہ کی شکل و شباہت
اگر تازه مرے ہوئے جانور سے نکال کر جرثومے کو دیکھا جائے تو وہ چھوٹے گول گول یا دھاگہ نما شکل کے ہوتے ہیں ۔ بعض اوقات گول اور دھاگہ نما کی درمیانی شکل کے بھی ہوتے ہیں۔

میزبان پرندے
میز بان پرندوں میں مرغی ، بٹیرکی ، آبی پرندے، چکور اور تیتر وغیرہ شامل ہیں۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ جو جراثیم مرغی اورٹرکی میں زیادہ خطرناک ہوتے ہیں بیان کے خلاف موثر مزاحیت رکھتی ہے۔

بیماری کا پھیلاو
بیماری کا پھیلاؤ درج ذیل طریقوں سے ہوتا ہے۔

پرندوں پردباؤزیا دہ ہوجائے۔
اگر با ہمی فارمنگ کی جائے مثلا مور اورٹر کی۔
اس بیماری کے پھیلانے میں بہت بڑا ذریعہ بن سکتی ہے۔
کام کرنے والے عملے اور آمدورفت والی گاڑیاں، انڈوں کے کریٹ اور جوتے وغیرہ۔
نظام تنفس سے قطروں کے گرنے سے۔
جانوروں کی بیٹ سے۔
اگرکسی خاص علاقے میں آبی جانداروں کی آمدورفت بڑھ جائے خاص طور پر موئی آمد ورفت وغیرہ۔
بیماری کا دورانیہ
36 گھنٹے سے لے کر تین دن تک ۔

بیرونی علامات
بیرونی علامات پرندے کی عمر ، وائرس کی قسم یا شدت اور مرغبانی پرمنحصر ہے۔ کم شدت والے وائرس کے حملے کے نتیجے میں چوزوں کا اکٹھا ہونا، نظام تنفس کی ابتدائی علامات چھینکوں کا آنا، آنسوؤں کا نکلنا، انڈوں کی پیداوار میں معمولی کمی کا ہونا شروع اموات کم ہونا وغیرہ شامل ہیں ۔ اگر کوئی دوسری بیماری حملہ کر دے جسے کہ مائیکو پلاز ماتو شرح اموات 60-70 فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔
زیادہ شدت والے وائرس کے حملے کے نتیجے میں یکدم شرح اموات بڑھ جاتی ہے۔ انڈوں کی پیداوار نہ ہونے کے برابر رہ جاتی ہے۔ نظام تنفس مثلاً کھانسی وغیرہ کے ساتھ مخصوص آواز نکلتی ہے اور اس میں شدت آجاتی ہے اور پرندے کی کلغی اور چہرہ سرخی مائل نیلا ہو جاتا ہے۔

مردہ چوزوں کے کھولنے پر علامات

سانس کی نالی میں اخراج بلغم اور بعض اوقات اس میں خون بھی شامل ہوتا ہے۔
سینے کی ہڈی ، چھوٹے معدے اور انتڑیوں میں خون کے بڑے بڑے دھبے پائے جاتے ہیں جیسے برش کے ساتھ بے ڈھنگا رنگ کیا جائے۔
تشخیص

انڈوں کی شرح پیداوار 10 یا15 فیصد رہ جاتی ہے۔
چہرے کی سوجن اور اس کا نیلا پن بہت صاف نظر آتا ہے۔
سینے کی ہڈی ، چھوٹے معدے اور انتڑیوں میں خون کے بڑے دھبوں کی موجودگی۔
اخلاق تشخیص

رانی کھیت اور فاؤل کالرا کے ساتھ یہ بیماری کا فی حد تک ملتی جلتی ہے۔
علاج
جرثومہ کی ذیلی شکل کی وجہ سے کوئی موثر ویکسین تیارنہیں ہوسکتی ہے اور نہ کوئی کاروباری یا بازار میں ویکسین ملتی ہے لیکن جہاں پر بیماری کم شدت میں پائی جاتی ہے وہاں پر کچھ ویکسین موثر ثابت ہوتی ہے۔

حفاظتی تدابیر اور روک تھام

تمام جنگی، آوار قسم کے پرندوں کا فلاک سے رابطے منقطع ہونا چاہیے۔
پرندوں کو شدید سردی سے بچایئے۔
جو پرندے ٹھیک ہو چکے ہیں ان کی صحت مند پرندوں میں ہرگز نہ ملائے۔
بلڈنگ جنگلی پرندوں سے محفوظ ہو۔
فارم موسمی متحرک پرندوں کے راستوں سے دور ہو۔
جن علاقوں میں بیماری کی شدت ہو ان علاقوں میں عملہ، گاڑیاں اور دیگر آلات کے لیے جراثیم کش ادویات کا استعمال کریں۔
جو چوزے متاثر ہ ہیں ان کوتلف کریں۔
ان چوزوں کو مارکیٹ میں فروخت نہ کریں۔
چوزوں کو تلف کرنے کے بعد تمام مصنوعات اور جانوروں کے بیٹ وغیرہ گہرے دبا دیں یا پھر ان کو بھٹی میں جلا دیں اور نئے چوزے کم از کم دو ہفتوں کے مکمل جراثیم سے پاک عمارت میں پالیں۔

© Copyright - 2022

      مرغیوں کی چیچک (Folw Pox)مرغیوں کی چیک وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جسے جلدی یا سطح  زخموں یا کھرنڈ سے بچایاجاسک...
06/02/2022


مرغیوں کی چیچک (Folw Pox)
مرغیوں کی چیک وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جسے جلدی یا سطح زخموں یا کھرنڈ سے بچایاجاسکتا ہے۔ ان زخموں کو واضح طور پر جسم کے نرم حصوں مثلاً کلغی ، چہرہ اور پیروں کے نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔

بیماری کے اسباب
مرغیوں کی چیچک ایک وائرس (جوکہ ایوی پوکس جینس کی پیس وائریڈی فیملی سے تعلق رکھتا ہے) سے لاحق ہوتی ہے۔ ان خاندان کے دوسرے وائرس ٹر کی پوکس، کبوتر پوکس، چڑ یا پوکس اور بٹیر پوکس وغیرہ ہیں۔

پھیلاؤ
چونکہ وائرس صرف پھٹی ہوئی جلد کے ذریعے جسم میں داخل ہوسکتا ہے لہٰذا اس کا پھیلاؤ ان طریقوں سے ممکن ہے۔

ایک سے دوسرے پرندے کو بوجہ لڑائی، چونچ آزمائی وغیرہ۔
بہتے زخموں کے راستے وائرس کا اندر داخل ہو جانا۔
مچھروں کے ذریعے بیمار پرندوں سے وائرس لے کر صحت مند پرندوں میں داخل کر دینا۔
مدت سرایت(Incubation Period)
مدت سرایت یعنی وائرس کے داخل ہونے اور علامات ظاہر ہونے تک تقریباً چار سے دس دن لگتے ہیں۔

بیماری کی اقسام

سطحی یا خشک چیچک
خناق یانم چیچک
آکلو نیز ل حالت
علامات
یہ بیماری کسی بھی عمر کے پرندوں پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ والدین سے حاصل ہونے والی مدافعت کوئی اثرنہیں رکھتی ۔ ان تینوں اقسام کی علامات میں قدرے فرق ہے اور اس طرح سے ہیں۔

خشک چیچک

منہ اور اس سے ملحقہ عضو مثلاً کلغی ، آنکھوں اور کانوں وغیرہ کے اردگرد کھرنڈ سے بن جاتے ہیں ۔
انڈوں کی پیداوار اور بار آوری میں خاطر خواہ کمی آ جاتی ہے۔
بھوک میں کمی ہو جاتی ہے اور پرندے کمزور دکھائی دیتے ہیں۔
اس حالت بیماری میں شرح اموات بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔
خشک چیچک ہی عام طور پرمرغیوں پر حملہ کرتی ہے۔
کھرنڈمختلف مدارج سے گزرتے ہیں اور کھرنڈ بنے کے دو ہفتوں بعد خود بخود جھڑ کر گر پڑتے ہیں اور زخم مندمل ہوجاتے ہیں۔
خناق یانم چیچک

اسے مرغیوں کے خناق کا نام دیا جاتا ہے۔
اس حالت میں پیلی رنگت والے فوم کی طرح کے زخم بنتے ہیں جو کہ جسم کی اندرونی نم سطحوں (جھلیوں) مثلاً منہ ، زبان، ایسوفیگس، اندرونی نتھنوں اور بعض اوقات پوٹے میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
جب ان زخموں کو اتارا جائے (چھیلا جائے) تو بہت سا خون نکلتا ہے۔
نظام تنفس میں مواد کی موجودگی سے مرغیوں کا دم گھٹنے کا اندیشہ ہوسکتا ہے ۔ اس طرح ان کی موت واقع ہوسکتی ہے۔
انڈوں کی پیداوار اور بار آوری میں بھی کمی واقع ہو جاتی ہے۔
خشک چیچک کے مقابلے میں اس حالت مرض میں شرح اموات خاصی ہو جاتی ہے۔
آکلونیز ل حالت

اس حالت میں آنکھیں سوج جاتی ہیں۔
اس حالت میں اندرونی نتھنے بھی متاثر ہوجاتے ہیں جس سے مرغیوں کے نزلہ زکام ( کورائزہ ) کی طرح کی علامات ملتی ہیں ۔
آنکھ کے اردگرد زخم ( کھر نڈ)، آ نکھ کا پانی نکلتا ہے اور کبھی کبھار شدید حالتوں میں اندھا پن بھی پیدا کر دیتے ہیں۔
بریڈر میں علامات
بریڈر( نسل کشی کے لیے استعمال ہونے والے پرندوں) میں انڈوں والی نالی (اووی ڈکٹ ) پچھلے حصے پر (کلوایکا) اور مقعد (وینٹ ) کے اردگرد کی جلد پر زخم یا کھرنڈ بن جاتے ہیں۔

پوسٹ مارٹم
پوسٹ مارٹم میں منہ کے اندرونی سطح یا منہ (بکل کیویٹی) میں نظام تنفس اور ایسوفیکس کی نم جھلیوں پر زخم یا کھرنڈ سے ملیں گے۔

تشخیص

خشک چیچک کی تشخیص منہ کے عضلات پر موجود چیچک کے کھرںڈوں کی مدد سے با آسانی کی جاسکتی ہے کیونکہ مرغیوں کی کوئی دوسری بیماری یا علامات پیدا نہیں کرتی۔
دوسری اقسام کی چیچک کیلئے مختلف قسم کی لیبارٹری تجزیوں سے مدد لی جا سکتی ہے چونکہ یہ اقسام محض دیکھ کر تشخیص کر لینا قدرے مشکل ہے۔
روک تھام اور بچاؤ
ان بیماری کی روک تھام اوربچاؤ کے لیے درج ذیل تدابیر اختیار کی جائیں۔

بیماری سے مرنے والے پرندوں کو جلد دبا دیا جائے۔
اپنے مرغی خانہ ،شیڈ اور برتنوں کو اچھی طرح صاف اور جراثیم سے پاک رکھا جائے۔
بیماری کے حملے کے دوران ڈی بیکنگ یعنی مرغیوں کی چونچ نہ کاٹی جائے۔
لیئر یعنی انڈے دینے والی مرغیوں کو چھ سے آٹھ ہفتے میں ویکسی نیشن ضرور کروا لی جائے۔
دوسری ویکسینوں کو چیچک کی ویکسین سے نہ ملایا جائے۔
مچھروں سے بچاؤاگر ممکن ہوتو ضرور کیا جائے۔
علاج

اس بیماری کا موثر علاج ممکن نہیں لہٰذا اس سے بچاؤ ہی واحدحل ہے۔
بعض اوقات یہ بیماری دوسری ثانوی بیماریوں کا باعث بن جاتی ہے۔ ان سے بچاؤ کے لیے درج ذیل باتوں پرعمل کریں۔
کھرنڈوں پر بیرونی طور پر آئوڈین کا ٹنکچر لگائیں۔
مرغیوں کو کھانے میں آسانی کے لیے آنکھوں اور منہ کے گرد ویزلین لگائیں۔
ثانوی بیماریوں میں کے اثرات دور کرنے کے لیے آپ مرغیوں کو کثیر الاثر (براڈ سپیکٹرم ) اینٹی بائیوٹک ( جراثیم کش) ادویات دیں مثلاً ان میں سے کوئی ایک دوائی کا استعمال کریں۔
آکسی ٹیٹراسائیکلین (11 فیصد) 125 گرام فی بوری خوراک (50Kg)

یا ٹرائی برسن 1سی سی فی گیلن پانی
یا ائلو مائی سین 2.5 گرام فی لیٹر پانی
یا سنا مائی سین 1گرام فی لیٹرپانی
یا ٹی۔ایم200 65گرام فی بوری(50کلوگرام)خوراک
یہ ادویات سات دن تک لگا تار دی جانی چاہئیں ۔ دوائی کے ساتھ وٹامن A کا استعمال کریں۔

نوٹ
اگر ایک تہائی مرغیاں چیچک سے بیمار پڑ جائیں توبیماری شدت اور مدت کو گھٹانے کے لیے مرغیوں کو ایک دن اینٹی بائیوٹًک مثلاً آ کسی ٹیٹراسائی کلین یا ٹی ایم -200 او پرلکھی گئی مقدار کے مطابق دیں۔ اس سے اگلے دن کسی بیمار مرغی سے حاصل شدہ کھرنڈپیس کر پانی میں حل کر کے مرغیوں کو پلائیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ حیاتین (اے، ڈی ،ای اور کے ) بھی استعمال کرائیں تا کہ مرغیوں پرکسی قسم کا دباؤ نہ پڑے۔


© Copyright - 2022

          گمبورو ۔۔۔ I.B.D (Infectious Bursal Disease)💥 علامات 💥سب سے واضح علامت ۔۔۔۔ سفید بیٹھیں،  پرندوں کو سردی لگنا ...
06/02/2022


گمبورو ۔۔۔ I.B.D (Infectious Bursal Disease)
💥 علامات 💥
سب سے واضح علامت ۔۔۔۔ سفید بیٹھیں، پرندوں کو سردی لگنا اور بخار ہونا. مرغیوں کی بیٹھ کرنے والی جگہ سوج جاتی ہے جسکی وجہ سے وہ صحیح طریقے سے بیٹھ نہیں کر سکتی اور اسکی موت واقع ہو جاتی ہے۔
*●احتیاط ●*
ہر 7 سے 10 دن میں ایک بار پرندوں کے پیٹ صفائی کے فلشنگ کروایں اور اس کی ویکسین لازمی کروایں اس بیماری کے بعد دوسریبیماریوں کے لیے ماحول بن جاتا ہے تو اس کا خاص خیال رکھیں یہ بیماری زیادہ تر 7 دن سے 30 دن کے عمر والے پرندوں میں آتی ہے 30 دن سے زیادہ عمر میں اگر ہر ہفتے فلشنگ کروا دی جائے تو بیماری بہت کم آتی ہے

💊 علاج 💊
کمرشل فارمنگ میں روٹین کی ویکسین کی جاتی ہے لائیو یا کلڈ، اور جن لوگوں کے پاس زیادہ مرغیاں ہیں وہ برڈ کی 9 سے 11 ایج کے دورانئیے تک پہلی، اور دوسری بار 14سے17 ایج کے دورانئیے تک gumboro, ibd کی ویکسین لازمی کرواتے ہیں۔

🔥 گھریلو سطح پر یہ بیماری بہت کم دیکھی گئی ہے۔🔥

● بیماری آنے کی صورت میں کسی اچھے فلشر کا استعمال کریں یا ایک لیٹر پانی میں 100 گرام چینی اور 40 سے 50 سی سی بروفن یا 10 سے 15 گولیاں ڈسپرین ملا کر سب پرندوں کو 3 دن استعمال کروائیں۔پانی کی جگہ دودھ کا استعمال پرندوں کو کمزوری سے بچاتا ہے

● روزانہ نیا محلول تیار کریں ۔۔۔بہت زیادہ بیمار پرندوں کو سرنج سے 5/5 سی سی صبح شام پلائیں۔

● بیمار پرندوں کو فوراً علیحدہ کر دیں اور کھڈوں میں ایک لیٹر پانی میں 50 سی سی ڈیٹول ( DETOL )یا پائیوڈین ( PYODINE )ملا کر سپرے کریں۔

دل کی جھلی میں بھر جانے والی بیماری (انگارا Hydro pericardium)اس بیماری میں دل اور دل کی جھلی کے درمیان پانی بھر جاتا ہے...
25/01/2022

دل کی جھلی میں بھر جانے والی بیماری (انگارا Hydro pericardium)

اس بیماری میں دل اور دل کی جھلی کے درمیان پانی بھر جاتا ہے۔ یہ بیماری پاکستان میں پہلی دفعہ 1987-88ء میں دیکھی گئی۔

بیماری کی حساسیت

برائلر (گوشت پیدا کرنے والےپرندے) خاص طور پر حساس ہوتے ہیں۔
بعض اوقات بریڈر (انڈے دینے والی مرغیاں) میں بھی پائی جاتی ہیں۔
بیماری کا پھیلاؤ

مرغیوں سے اس کے چوزوں میں۔
مرغی خانے میں بیٹوں کے ذریعے بھی پھیلتی ہے۔
بیماری پھیلانے والے اجزاء

پرندوں کی زیادہ حساس عمر 3 سے 5 ہفتوں کے درمیان ہے۔
اس بیماری کے پھیلاؤ کے لیے کوئی جنسی امتیاز نہیں۔
خاص معین جگہ میں گنجائش سے زیادہ پرندے رکھنا۔
مختلف بیماریوں کا پرندوں میں موجود ہونا۔
زہر آلود خوراک کا استعمال اس بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔
صفائی کی خراب حالت۔
بیرونی علامات
اگرچہ اس بیماری کو بیرونی علامات سے شناخت کرنا کافی مشکل ہے لیکن پھر بھی کچھ نشانیاں موجود ہیں جو درج ذیل ہیں:۔

خاکی سے چمکدار پیلے رنگ کی بیٹیں۔
اچانک موت لیکن بیماری کی علامت کا نہ ہونا۔
پرندوں میں یرقان کی علامت کا موجود ہونا۔
تیسرے ہفتے پر اچانک موت جو کہ چوتھے ہفتے تک بڑھتی ہی جائے گی اور پانچویں ہفتے تک جاکر کچھ کم ہوجائے گی۔
شدت کی صورت میں سانس لینے میں دشواری۔
اندرونی علامات

سب سے اہم دل کی جھلی کا ہلکے پیلے رنگ کا ہونا اور جھلی میں پانی موجود ہونا جو ہوا لگتے ہی جمنا شروع ہوجاتا ہے۔
جسم کے اندر موجود چربی کا پیلا ہونا (جیسا کہ یرقان میں ہوتا ہے)۔
جگر کا سکڑ جانا (جیسا کہ یرقان میں ہوتا ہے)۔
اس بیماری میں دل اور جگر اپنا کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
ویکسی نیشن (ٹیکہ لگانا)

اس بیماری کا سوائے ٹیکے کے کوئی علاج نہیں۔ 15 سے 21 دن کی عمر پر جلد کے نیچے یا پٹھے میں لگانا چاہیے۔ پٹھے میں لگانا زیادہ سود مند ہے اس کی خوراک آدھ سی سی فی پرندہ ہے۔

علاج
یرقان کی سختی کو کم کرنے کے لیے کچھ نہ کچھ علاج بھی ضرور ہونا چاہیے:۔

خوراک کی چکنائی اور لحمیات والے اجزاء کم کردینے چاہئیں۔
پانی میں گلوکوز ڈال کر دینا چاہیے۔
پرندوں کو کسی بھی خوردنی جنس کے دانے ڈالے جاسکتے ہیں۔
درج ذیل ادویات میں سے کوئی بھی استعمال کریں:۔

ہیپا مرض سیرپ (Hepa Merz Syrup) 2 چائے کے چمچ فی گیلن پانی میں یا

جیٹی پار سیرپ (Jetepar Syrup) 2 چائے کے چمچ فی گیلن پانی میں

روک تھام

پرندوں کو زہر آلود خوراک ہر گز نہ دیں۔
مرغی خانہ مکمل طور پر صاف اور جراثیم سے پاک ہونا چاہیے۔ نئے پرندے ڈالنے سے پہلے بھی اچھی طرح صاف کرلینا چاہیے۔
فارملین کو جراثیم کش دوائی کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
فارملین پانی
مرغی خانے کے اندر 01 24
مرغی خانے کے باہر 01 12
بیمار پرندوں کو مکمل طور پر علیحدہ رکھا جائے۔
مختلف عمر کے پرندوں کو علیحدہ رکھا جائے۔
اگر بیماری دوبارہ آجائے

کوئی خاص علاج نہیں ہے۔
ویکسی نیشن (ٹیکہ) کسی حد تک مددگار ہوسکتی ہے۔ دوبارہ ٹیکہ لگادینا چاہیے۔ ٹیکہ اس وقت لگانا چاہیے جب پچھلے ٹیکے کو لگے ہوئے 10 سے 15 دن گزر چکے ہوں۔

آر آئی آر  مرغی (Rhode Island Red Chicken)پاکستان میں براون انڈے کی زیادہ پیداوار کے لئے کامیاب نسلتجزیاتی رپورٹ: زاہد ا...
22/10/2021

آر آئی آر مرغی
(Rhode Island Red Chicken)
پاکستان میں براون انڈے کی زیادہ پیداوار کے لئے کامیاب نسل
تجزیاتی رپورٹ: زاہد انصاری
آر آئی آر مرغی 1840 کے وسط میں امریکہ کے ایک جزیرہ روڈ آئی لینڈ میں تیار کی گئی تھی۔ جس کی مناسبت سے اسے روڈ آئی لینڈ ریڈ کا نام دیا گیا۔ امریکہ میں عام فہم میں مقامی سطح پر اسے ریڈ لیڈی کے نام سے بھی بولا جاتا ہے۔ آرآئی آر مرغی کو وراثتی طور پر کچھ دوسری بریڈز کو ہایئبرڈ طریقہ نسل سے آپس میں کراس کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔ جن میں بلیک ریڈ مالے، بس کوچین، لینگ شان، ہیمبرگ اور روز کومبیڈ لیگ ہارن کو منتخب کیا گیا تھا۔ جن سے آرآئی آر مرغی تیار کی گئی تھی۔ جو انڈے اور گوشت کو تجارتی پیمانے پر حاصل کرنے کے لئے تیار ہوئی تھی۔
آر آئی آر مرغی کے انڈے کا رنگ گہرا براون ہوتا ہے۔ جو سال بھر 365 دن میں 300 سے زائد انڈہ دیتی ہے۔جس کا وزن مکمل پروڈکشن تقریبا عمر کے 32 ویں ہفتے میں 55 گرام سے لے کر 65 گرام تک ہوتا ہے۔ مرغی جسمانی طور پر 2 کلو سے زیادہ وزن میں ہوتی ہے اور مرغا 5 مہینے میں 3 کلو سے 4 کلو تک اپنا وزن دیتا ہے۔ پیداوار کی ان تمام خصوصیات کو دیکھتے ہوئے پوری دنیا میں آر آئی آر مرغی پر سب سے زیادہ فارمنگ کی جا رہی ہے۔ اور دوسری اہم بات یہ ہے کہ اس بریڈ کو دیگر بریڈ ز کے ساتھ کراس کروا کر ہائبرڈ مرغی تیار کی جاتی ہے۔ جن میں لوہمین براون، آئزا براون، ہائی سیکس لنک براون وغیرہ شامل ہیں جنہیں انڈے دینے والی مشین بھی کہا جاتا ہے جو ہائبرڈ ہو کر انڈے کی سالانہ پیداوار 300 سے 320 تک برقرار رکھتی ہے۔ اس لئے آر آئی آر مرغی پوری دنیا میں براون انڈہ حاصل کرنے کے لئے زیادہ مشہور ہے۔ اور اگر سوشل میڈیا کے ذریعے آسٹریلیا، امریکہ، کینیڈا، یورپ، انڈونیشیا، ملائشیا، فلپائن اور انڈیا وغیرہ میں فارمنگ کو دیکھا جائے تو انڈے اور گوشت کی پیداوار کے لئے آر آئی آر مرغی پر سب سے زیادہ فارمنگ نظر آتی ہے۔
آر آئی آر مرغی کی خالص نسل کی پہچان کے لئے سب سے پہلے اس کی پیلی ٹانگیں چیک کی جاتی ہیں۔آنکھ کا رنگ گہرا ذردی مائل ہونا چاہئیے۔ پونچھ کے اوپری پر کالے اور جسم کا اوپری حصہ گہرے براون کے ساتھ کالے رنگ مکس میں ہونا چاہئے۔
پاکستان میں آر آئی مرغی کی 2 اقسام چل رہی ہیں۔ ایک مرغی وہ ہے جو سفید رنگ کی ٹانگیں رکھتی ہے جو فلپائن۔ انڈونیشیا سے پاکستان میں لائی گئی ہے جسے خالص نہیں کہا جا سکتا۔ اور ایک مرغی وہ ہے جس کی ٹانگیں پیلے ہلکے گہرے رنگ میں پائی جاتی ہیں جو خالص بریڈ میں شمار ہوتی ہے۔ جو امریکہ سے درآمد کی گئی ہے۔دونوں میں پروڈکشن کا بھی فرق ہے جو سفید ٹانگ والی مرغی ہے وہ پیداوار کم تعداد میں مہیا کرتی ہے جو لگ بھگ 70 فیصد پیداوار رکھتی ہے اور جو پیلے گہرے ہلکے رنگ کی ٹانگوں کے ساتھ پائی جاتی ہے وہ 80 سے 90 فیصد باآسانی اپنی پیداوار مہیا کرتی ہے۔

آر آئی آر مرغی پر کامیاب فارمنگ کی جو وجوہات ہیں وہ درج ذیل ہیں،
1۔ آر آئی آر مرغی قوت مدافعت میں زیادہ مضبوط ہے جو ہر طرح کی بیماری کا باآسانی مقابلہ کرتی ہے۔
2۔ آر آئی آر مرغی دوستانہ ماحول میں رہنا پسند کرتی ہے۔
3۔ آر آئی آر مرغی کنٹرولڈ، سیمی کنٹرولڈ، کیج سسٹم، فری رینج ہر طرح کے ماحول میں اپنی پروڈکشن برقرار رکھتی ہے۔
4۔ آر آئی آر مرغی گرمی سردی ہر طرح کے موسم میں کامیاب رہتی ہے۔
5۔ آر آئی آر مرغی جہاں سال بھر میں 300 سے زائد انڈہ دیتی ہے وہیں اس کے انڈے کا سائز 55 گرام سے 65 گرام تک ایک جیسا براون رنگ میں ہوتا ہے
6۔ آر آئی آر مرغا 1٫00 کی ایف سی آر کے ساتھ 3 مہینے میں اوسط وزن 1800 گرام کرتا ہے۔
7۔ آر آئی آر مرغی 2 سال تک اپنی پیداوار کو برابر مستحکم رکھتی ہے۔
پاکستان جیسے متغیر موسم کے لحاظ سے اگر آرآئی آر مرغی پر کام کیا جائے تو بڑے تجارتی پیمانے پر براون انڈے کی پیداوار کے لئے کامیاب فارمنگ کی جا سکتی ہے۔ جس کا انڈہ اپنے رنگ، چمک اور سائز میں آئیڈیل اہمیت رکھنے کی وجہ سے اسے ایکسپورٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔ جس سے فارمنگ کو نفع بخش ہونے کا ساتھ معاشی خوشحالی کے لئے بہترین بنایا جا سکتا ہے۔
پاکستان میں آر آئی آر مرغی پر فارمنگ کرنے کے لئے سب سے پہلے اس کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ پھر مارکیٹ پہلو سے اس کے اوپر مکمل جانچ پڑتال کی جائے۔ انڈے اور گوشت کے لئے فارمنگ کرنے والے فارمرز کے لئے آرآئی آر ایک آئیڈیل بریڈ ہے جس پر مکمل توجہ کی ضرورت ہے ۔ جو فارمرز کی خوشحالی کے ساتھ ساتھ وطن عزیز میں پروٹین کی کمی کو پورا کرنے میں بہترین معاون ثابت ہو سکتی ہے اور اس کا معیاری انڈہ حاصل کر کے ایکسپورٹ کو بھی بڑھایا جا سکتا ہے جس سے ایک ٹھیک ٹھاک زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔
آر آئی آر مرغی ان کے لئے بھی فائدہ مند ہے جو نئے لوگ مرغبانی پر دلچسپی لے رہے ہیں اور 100 سے 200 چوزہ حاصل کر کے ابتدائی سطح پر اپنا بہترین کام شروع کر سکتے ہیں۔ جس سے ایک اچھی آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔ کیونکہ مارکیٹ میں ہمیشہ وہ کام کرنا چاہیے جو لمبے عرصے تک خوشحالی کا باعث بننے کے ساتھ مستحکم اور پائیدار کاروبار کے مواقع پیدا کرے۔ اس لئے ہمیں سب سے پہلے خوب سوچ سمجھ کر ایک کام کا فیصلہ کرنا چاہئیے۔ پھر اس کام کا انتخاب کرنا چاہئیے جو دیرپا اور مستقل مارکیٹ کی ترقی کا باعث بنے۔ ایسے کام یا کام سے ملتی جلتی چیزوں کا انتخاب نہیں کرنا چاہئیے جس میں وقت کے ضیاع کے ساتھ ساتھ سرمائے کے نقصان کا باعث بنے اور ایک عارضی یا مصنوئی مراکیٹ بنا کر سب کے لئے نقصان کا باعث بنے اور ہم بددل ہو کر اس کام سے ہمیشہ کے لئے توبہ تائب ہو جائیں اور نئے آنے والوں کے لئے ناکامی کی مثال بنتے ہوئے اسے ہمیشہ زوال کی طرف دھکیل دیں۔
مرغی کے کام میں دلچسپی لینے والے حضرات سے درخواست ہے کہ نئی چیز پر کام شروع کرنے سے پہلے اس کی خاصیت اور اس کی اہمیت کو دیکھنا ضروری ہے جب ایک چیز خالص اور پیداوار میں خاص اہمیت کی حامل ہو گی وہ خود بخود مارکیٹ میں آپ کے راستے ہموار کرتی چلی جائے گی۔ آر آئی آر مرغی جن کے پاس رکھی ہوئی ہے سب سے پہلے ان کا سروے کریں ان سے اس کی پروڈکشن کا معیار پوچھیں اس کے علاوہ گوگل اور دیگر سوشل میڈیا پر اس کے معیار اور خالص بریڈ پر مکمل معلومات حاصل کریں پھر اس کا انتخاب کریں۔ اور یہی عمل آپ کی کامیاب فارمنگ کی ترقی کا باعث بنے گا۔

منقول

یہ تصویر ان لوگوں کے لئے سبق ہے جو پہلے تو آسٹریلین طوطے شوق سے گھروں میں لاتے ہیں پھر گھر والوں کے منع کرنے پر یا لوگوں...
17/10/2021

یہ تصویر ان لوگوں کے لئے سبق ہے جو پہلے تو آسٹریلین طوطے شوق سے گھروں میں لاتے ہیں پھر گھر والوں کے منع کرنے پر یا لوگوں کی باتوں میں آ کر گناہ کے ڈر سے انہیں آزاد کر دیتے ہیں جبکہ پنجروں میں کئی کئی سال تک زندہ رہ سکنے والا آسٹریلین طوطا باہر کھلی فضا میں بمشکل چند گھنٹے ہی زندہ گزار پاتا ہے کیونکہ نسل در نسل پنجروں میں رہنے کے بعد آسٹریلین طوطوں کیلئے لمبی اڑان بھرنا ممکن نہیں رہا. وہ تھوڑا سا اڑ کر نیچے گر پڑتے ہیں جہاں وہ کسی جانور یا شکاری پرندے کا نوالہ بن جاتے ہیں اور پاکستان میں آسٹریلین طوطوں کے زندہ رہنے کیلئے کھلی ہوا اور ماحول سازگار ہی نہیں ہے، اسلئے انہیں پنجروں میں بند رکھنے میں نہ تو کوئی برائی ہے اور نہ ہی اس کا نہ کوئی گناہ ہوتا ہے.

مرغی اپنے نام پے SIM نکلواتے ہوئے 🤣🤣🤣🤣
16/10/2021

مرغی اپنے نام پے SIM نکلواتے ہوئے 🤣🤣🤣🤣

12/10/2021

Hahaha mension please...
Join page to get more updates about poltry thak you.

09/10/2021

فیڈ ریٹس کم کرنے پر میٹنگ جاری و ساری ھے
(جو لگتا ھے تاقیامت جاری رھے گی مگر فیڈ کے ریٹس کسی بھی صورت کم نہیں ھونگے)
لہذا فارمنگ سوچ سمجھ کر کریں
Hhbirdfeed

جدید پلانٹ سے صاف شدہ  #کبوتر  #دانہ ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔ ابھی...
07/10/2021

جدید پلانٹ سے صاف شدہ #کبوتر #دانہ ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔ ابھی کال کریں اور اپنا آڈر بک کروائیں۔ #03228003198















جدید پلانٹ سے صاف شدہ  #کبوتروں کا  #دال  #دانہ ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موج...
07/10/2021

جدید پلانٹ سے صاف شدہ #کبوتروں کا #دال #دانہ ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔ ابھی کال کریں اور اپنا آڈر بک کروائیں۔ #03228003198















جدید پلانٹ سے صاف شدہ  #کبوتردانہ وی آئی پی ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہ...
07/10/2021

جدید پلانٹ سے صاف شدہ #کبوتردانہ وی آئی پی ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔ ابھی کال کریں اور اپنا آڈر بک کروائیں۔ #03228003198















جدید پلانٹ سے صاف شدہ جوڑے والے  #کبوتروں کا ٹاپ کلاس  #دال  #دانہ جس میں شامل ہے۔ #گندم  #مکئ  #باجرہ  #چنے  #سورج مکھی...
07/10/2021

جدید پلانٹ سے صاف شدہ جوڑے والے #کبوتروں کا ٹاپ کلاس #دال #دانہ جس میں شامل ہے۔
#گندم #مکئ #باجرہ #چنے #سورج مکھی #موٹھ #سرسوں #مونگی #کرتم #دالیں #بھنگ وغیرہ ۔۔۔۔۔
ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔ ابھی کال کریں اور اپنا آڈر بک کروائیں۔ #03228003198















جدید پلانٹ سے صاف شدہ  #دیسی  #کالے  #چنے ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔...
07/10/2021

جدید پلانٹ سے صاف شدہ #دیسی #کالے #چنے ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔ ابھی کال کریں اور اپنا آڈر بک کروائیں۔ #03228003198















جدید پلانٹ سے صاف شدہ  #دیسی  #مکئ  ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔ ابھی ...
07/10/2021

جدید پلانٹ سے صاف شدہ #دیسی #مکئ ریٹیل اور ہولسیل ریٹ پر دستیاب ہیں۔ پورے پاکستان میں ڈلیوری کی سہولت موجود ہے۔ ابھی کال کریں اور اپنا آڈر بک کروائیں۔ #03228003198















Address

Paragon City Barki Road Lahore
Lahore

Telephone

+923228003198

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when HH Birds Feed posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to HH Birds Feed:

Videos

Share

Category