Pets Sale & Purchase in Pakistan

Pets Sale & Purchase in Pakistan We Sale & Purchase All type Fancy Pets All Over Pakistan 03459442750 ZAIN ALI

Saffron Seeds/Bulbs Available in Bulk Quantity زعفران اگائیں۔ پیسے کمائیں۔رابطہ نمبر۔زین علی
03129442750 - 03219442750 Zain Ali
خواہش مند وٹس ایپ پر اپنا نام لکھ کے میسج کریں:
https://wa.me/923219442750
https://wa.me/923459442750
https://wa.me/923129442750
Zain Ali Farming in Pakistan
Cargo Available All Over Pakistan
زعفران کے بلب منافع بخش پیداواری ٹیکنالوجی وہ بھی ویڈیو کی شکل میں۔ دیکھنے

کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں:

یوٹیوب لنک:
https://youtu.be/rFNC3trDo0I
فیس بک لنک:
https://www.facebook.com/263188773767340/posts/4238797539539757/?sfnsn=scwspmo
� ویڈیو پسند آئے تو اپنے عزیز دوستوں کی رہنمائی کے لئے شیئر کیجئے، ہمارا فیس بک پیج LIKE اور یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں، زعفران کے بلبوں کی خریدوفروخت، مزید معلومات و رہنمائی حاصل کرنے کے لئے ابھی رابطہ کریں:
رابطہ نمبر:
03129442750/03219442750
Zain Ali Farming in Pakistan
فیس بک پیج: https://www.facebook.com/263188773767340/posts/4238797539539757/?sfnsn=scwspmo
یوٹیوب:
https://youtu.be/rFNC3trDo0I






















season in pakistan
growing temperature
farming profit per acre
to grow saffron indoors
to grow saffron hydroponically
saffron indoors for profit
business plan
yield per hectare
many saffron bulbs in 1 kg
seeds vs bulbs
seeds for planting
seeds buy online
saffron seeds
saffron bulbs for sale
saffron bulbs for sale
saffron seeds
to get saffron seeds
seeds near me
seeds for cooking
seeds bulbs
seeds bulbs cultivation
to grow saffron at home
growing time
to grow saffron from seed
to grow saffron for profit
to sell saffron
to sell saffron on amazon
saffron in the world 2020
country has the best saffron in the world 2019
ten saffron producing countries
exporting countries
production by country
5 saffron producing countries
bulbs for sale
bulbs price in pakistan
bulbs in lahore
seeds price in pakistan
plant price in pakistan
growiBlue-winged macaw
اپنے جانوروں اور پرندوں کو گرمی سے بچائیں 5 سے 18 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کو کم کریں اور انہیں بہترین ماحول مہیا کریں۔اس شدید گرمی کے موسم میں مسٹنگ, شاورنگ اور فوگنگ کولنگ سسٹم پولٹری شیڈ، ڈیری فارم، بھینس فارم، طوطوں کے فارم، پرندوں کے فارم، گائے کے فارم, باغات، ٹرامپولین واٹر پارکس، لینڈ سکیپنگ، گرین ہاؤسز، آؤٹ ڈور ریفریجریشن سسٹم, سپرے کولنگ, سوئمنگ پول, ہوٹل، ریستوراں، کیفے ٹیریا، پارکس اور بازار میں استعمال ہوتا ہے۔بہترین کوالٹی مسٹنگ, شاورنگ اور فوگنگ کولنگ سسٹم گھر بیٹھے منگوائیں اور اپنے گھر میں رکھے پالتو جانوروں کے پنجرے یا خوبصورت پودوں کی حفاظت کے لیے ابھی( شاور کولنگ سیسٹم) MIST SYSTEM آرڈر کریں۔5500 سے 10000 کے اندر اندر سیسٹم تیار کروائیں,اس سیسٹم میں پمپ موٹر(pump motor)، شاور نوزلز(shower nozzels)،پائپز(pipes)،فلٹر(filter) سب کچھ شامل ہے
بتائیں کہ آپ کی ضروریات کیا ہیں،آرڈر کے لیے واٹس ایپ پر اپنا نام پتہ اور فون نمبر بتائیے,پاکستان کے ہر شہر میں ڈیلیوری کی سہولت کے ساتھ انتہائی مناسب قیمت میں دستیاب ہے.آپ کا سامان پورے پاکستان میں TCS کے زریعے بھجوایا جائے گا.
03129442750
03219442750
03459442750
www.zzzain.com
Zain Ali Farming in Pakistan
https://wa.me/923219442750
https://wa.me/923459442750
https://wa.me/923129442750
https://fb.watch/c8C70JfyaP/
https://youtube.com/shorts/F47yC5eOxM0?feature=share

پاکستان میں مرغیوں کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں جو انڈوں اور گوشت کے لیے بہترین سمجھی جاتی ہیں۔ یہاں چند مشہور اور بہتری...
15/01/2025

پاکستان میں مرغیوں کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں جو انڈوں اور گوشت کے لیے بہترین سمجھی جاتی ہیں۔ یہاں چند مشہور اور بہترین مرغی کی نسلیں درج ہیں:
1. رود آئی لینڈ ریڈ (Rhode Island Red)
انڈوں اور گوشت دونوں کے لیے بہترین۔
سالانہ 250 سے 300 انڈے دیتی ہے۔
سخت موسم میں بھی اچھی پیداوار دیتی ہے۔
2. آسٹریلوپ (Australorp)
انڈے دینے والی مشہور نسل۔
سالانہ 250 سے 300 انڈے دیتی ہے۔
جلدی بڑی ہو جاتی ہے اور گوشت بھی اچھا ہوتا ہے۔
3. لیگ ہورن (Leghorn)
زیادہ انڈے دینے والی مرغی۔
سالانہ 280 سے 320 انڈے دیتی ہے۔
کم خوراک میں زیادہ پیداوار۔
4. سیلیکٹڈ دیسی مرغی (Desi Chicken)
قدرتی ماحول میں بہتر نشوونما۔
گوشت کا ذائقہ بہترین ہوتا ہے۔
بیماریوں کے خلاف مزاحمت زیادہ ہوتی ہے۔
5. فیمی (Fayoumi)
مصر کی نسل لیکن پاکستان میں بہت مشہور۔
گرمی اور بیماریوں میں برداشت کرنے کی صلاحیت۔
کم خرچ اور زیادہ فائدہ۔
6. سسیلین بٹر کپ (Sicilian Buttercup)
انڈے اور گوشت دونوں کے لیے مناسب۔
خوبصورت شکل و صورت کی مالک۔
7. براہمہ (Brahma)
زیادہ گوشت والی مرغی۔
ٹھنڈے موسم میں اچھی کارکردگی۔
اگر آپ مرغی پالنے کا کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں تو آپ کی ترجیحات کے مطابق نسل کا انتخاب کریں۔ انڈوں کے لیے لیگ ہورن اور آسٹریلوپ بہترین ہیں، جبکہ گوشت کے لیے براہمہ اور دیسی مرغی موزوں ہیں۔

لاہور، پاکستان میں چھت پر ڈریگن پلانٹس (ڈریگن فروٹ کے پودے) اگانے کے لیے آپ کو کچھ مخصوص اقدامات پر عمل کرنا ہوگا۔ یہ پو...
15/01/2025

لاہور، پاکستان میں چھت پر ڈریگن پلانٹس (ڈریگن فروٹ کے پودے) اگانے کے لیے آپ کو کچھ مخصوص اقدامات پر عمل کرنا ہوگا۔ یہ پودے گرم موسم اور دھوپ پسند کرتے ہیں، جو لاہور کے موسم کے لیے موزوں ہیں۔ ذیل میں تفصیل دی گئی ہے:
1. پودے کا انتخاب کریں
ڈریگن فروٹ کے پودے عام طور پر دو قسم کے ہوتے ہیں: سفید گودے اور گلابی گودے والے۔
آپ نرسری یا آن لائن سے صحت مند کٹنگز خرید سکتے ہیں۔
2. کاشت کے لیے برتن یا گملے کا انتخاب
گہرا اور بڑا گملا استعمال کریں (کم از کم 15-20 انچ گہرا)۔
گملے میں نکاسیٔ آب کے لیے سوراخ ضرور ہوں۔
3. مٹی کی تیاری
ڈریگن پلانٹس کے لیے زرخیز، ہلکی اور اچھی نکاسیٔ والی مٹی ضروری ہے۔
مٹی میں 50% گارڈن مٹی، 30% ریت، اور 20% نامیاتی کھاد (کمپوست) ملائیں۔
4. روشنی اور دھوپ
پودے کو دن میں کم از کم 6-8 گھنٹے دھوپ چاہیے۔
چھت پر پودے کے لیے ایسا مقام منتخب کریں جہاں دھوپ زیادہ آتی ہو۔
5. سہارا دینے کا نظام
ڈریگن پلانٹس کو بڑھنے کے لیے سپورٹ چاہیے۔
لکڑی یا لوہے کا کھمبہ استعمال کریں تاکہ بیل آسانی سے چڑھ سکے۔
6. پانی دینے کا طریقہ
مٹی کو نم رکھیں لیکن زیادہ پانی نہ دیں، کیونکہ یہ پودا پانی بھرنے سے خراب ہو سکتا ہے۔
گرمی کے دنوں میں ہفتے میں 2-3 بار پانی دیں اور سردیوں میں کم۔
7. کھاد کا استعمال
ہر مہینے یا دو مہینے بعد نامیاتی کھاد ڈالیں۔
پوٹاشیم اور فاسفورس سے بھرپور کھاد استعمال کریں تاکہ پھل اچھا ہو۔
8. کٹائی اور دیکھ بھال
اضافی اور خراب شاخیں کاٹ دیں تاکہ پودے کو بہتر نشوونما ملے۔
کیڑوں اور بیماریوں سے بچانے کے لیے وقتاً فوقتاً پودے کو چیک کریں۔
9. پھل آنے کا وقت
ڈریگن پلانٹس عام طور پر 1-2 سال میں پھل دینا شروع کر دیتے ہیں، بشرطیکہ ان کا خیال رکھا جائے۔
پھول آنے پر، رات کو کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ کے لیے پودے کا خاص خیال رکھیں۔
10. سردیوں میں دیکھ بھال
لاہور کی سردیوں میں پودے کو ٹھنڈی ہواؤں سے بچائیں۔
گملے کو کسی محفوظ جگہ یا کور کے نیچے رکھیں۔
مزید معلومات
ڈریگن پلانٹ کو کامیابی سے اگانے کے لیے صبر اور مستقل دیکھ بھال ضروری ہے۔
مقامی ماہرین سے مشورہ لے کر مزید مدد حاصل کریں۔
آپ کو کامیابی کے لیے نیک خواہشات!


® 🍀🌿😊 🌿 😊🌱🌷 ®️ ❤️ 😊🌱 😊🌱🌿

گڑ مکئی اور تل کی روٹی کھائی ہے کبھی ۔۔۔۔ سردیوں میں شام کی چائے کے ساتھ مکھن میں کچور کے گرم گرم  کھانے کا مزہ ہی الگ ہ...
15/01/2025

گڑ مکئی اور تل کی روٹی کھائی ہے کبھی ۔۔۔۔ سردیوں میں شام کی چائے کے ساتھ مکھن میں کچور کے گرم گرم کھانے کا مزہ ہی الگ ہے ۔

لہسن کی کاشت ایک منافع بخش زراعت ہے جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں کامیابی سے کی جا سکتی ہے۔ یہاں لہسن کی کاشت سے متعلق ...
15/01/2025

لہسن کی کاشت ایک منافع بخش زراعت ہے جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں کامیابی سے کی جا سکتی ہے۔ یہاں لہسن کی کاشت سے متعلق مزید تفصیلی معلومات دی جا رہی ہیں:
1. موزوں مٹی اور مقام
مٹی: لہسن کے لیے زرخیز، نرم، اور اچھی نکاسی والی زمین بہترین ہوتی ہے۔
pH لیول: 6.0 سے 7.5 کے درمیان ہو تو بہتر ہے۔
مقام: دھوپ والی جگہ کا انتخاب کریں جہاں دن میں کم از کم 6-8 گھنٹے دھوپ آتی ہو۔
2. زمین کی تیاری
زمین کو گہرا جوت کر نرم کریں اور جڑی بوٹیوں سے صاف کریں۔
8-10 ٹن فی ایکڑ گوبر کی کھاد ڈالیں اور اچھی طرح مکس کریں۔
زمین کو ہموار کر کے بیڈز بنا لیں تاکہ نکاسی آب بہتر ہو۔
3. لہسن کی اقسام
پاکستان میں لہسن کی چند مشہور اقسام:
دیسی لہسن: زیادہ خوشبودار اور چھوٹے دانے والا۔
چائنیز لہسن: بڑے دانے والا اور زیادہ پیداوار دینے والا۔
4. بیج کا انتخاب اور تیاری
صحت مند اور بیماری سے پاک جَوہ (Cloves) منتخب کریں۔
بوائی سے پہلے جَوہ کو نیم یا لہسن کے پانی میں بھگو کر لگائیں تاکہ بیماریوں سے محفوظ رہیں۔
5. کاشت کا وقت
بوائی کا بہترین وقت: ستمبر سے نومبر تک۔
کٹائی کا وقت: اپریل سے مئی میں جب پتے زرد ہو جائیں۔
6. بیج لگانے کا طریقہ
جَوہ کو 2-3 انچ گہرائی میں لگائیں۔
پودوں کے درمیان 4-6 انچ اور قطاروں کے درمیان 8-10 انچ کا فاصلہ رکھیں۔
7. کھاد اور غذائیت
بوائی کے وقت گوبر کی کھاد کے ساتھ ڈی اے پی (DAP) استعمال کریں۔
فصل کی بڑھوتری کے دوران یوریا اور پوٹاشیم کی مناسب مقدار دیں۔
جڑی بوٹیوں کو وقت پر صاف کریں تاکہ غذائی اجزاء صرف فصل کو ملیں۔
8. آبپاشی
پہلی آبپاشی بوائی کے فوراً بعد کریں۔
بعد میں زمین کی نمی کے مطابق پانی دیں، مگر پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔
کٹائی سے دو ہفتے پہلے پانی دینا بند کر دیں تاکہ لہسن خشک ہو سکے۔
9. بیماریوں اور کیڑوں سے تحفظ
سفید دھبے (White Rot) اور تھرپس (Thrips) لہسن کی اہم بیماریاں ہیں۔
بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مناسب فنگسائیڈ اور کیڑے مار ادویات استعمال کریں۔
فصل کی نگرانی کریں اور متاثرہ پودے فوراً نکال دیں۔
10. کٹائی اور ذخیرہ
جب لہسن کے پتے خشک اور زرد ہو جائیں تو فصل کی کٹائی کریں۔
کٹائی کے بعد لہسن کو سایہ دار اور ہوادار جگہ پر خشک کریں۔
مکمل خشک ہونے پر لہسن کو جالوں یا ٹوکریوں میں محفوظ کریں تاکہ خراب نہ ہو۔
11. پیداوار اور منافع
فی ایکڑ اوسط پیداوار 10000 سے 12000 کلوگرام تک ہو سکتی ہے (اگر اچھی دیکھ بھال کی جائے)۔
منڈی میں دیسی لہسن کی زیادہ مانگ ہے جس سے زیادہ منافع حاصل ہو سکتا ہے۔
اگر آپ لہسن کی کاشت میں کسی خاص مرحلے پر مزید رہنمائی چاہتے ہیں تو ضرور بتائیں۔

پاکستان میں دیسی لہسن اُگانے کا طریقہ درج ذیل ہے:1. زمین کی تیاریلہسن کے لیے زرخیز اور نرم مٹی بہترین ہوتی ہے۔زمین کو اچ...
15/01/2025

پاکستان میں دیسی لہسن اُگانے کا طریقہ درج ذیل ہے:

1. زمین کی تیاری

لہسن کے لیے زرخیز اور نرم مٹی بہترین ہوتی ہے۔

زمین کو اچھی طرح جوت کر نرم اور بھربھری بنا لیں۔

زمین میں گوبر کی کھاد یا نامیاتی کھاد شامل کریں تاکہ مٹی زرخیز ہو جائے۔

2. لہسن کے جَوہ (Cloves) کا انتخاب

صحت مند اور بڑے سائز کے لہسن کے جَوہ منتخب کریں۔

بیمار یا خراب جَوہ استعمال نہ کریں۔

3. بوائی کا وقت

پاکستان میں دیسی لہسن اگانے کا بہترین وقت ستمبر سے نومبر تک ہوتا ہے۔

4. بوائی کا طریقہ

جَوہ کو نوکدار حصہ اوپر اور جڑ والا حصہ نیچے رکھ کر 2 سے 3 انچ گہرا لگائیں۔

پودوں کے درمیان 4 سے 6 انچ کا فاصلہ رکھیں۔

قطاروں کے درمیان 8 سے 10 انچ کا فاصلہ رکھیں۔

5. پانی دینا

زمین میں نمی برقرار رکھیں مگر پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔

سردیوں میں کم اور گرمی میں زیادہ پانی دیں۔

6. کھاد اور دیکھ بھال

بوائی کے ایک ماہ بعد ڈی اے پی (DAP) یا یوریا کی مناسب مقدار دیں۔

جڑی بوٹیوں کی صفائی کرتے رہیں تاکہ فصل متاثر نہ ہو۔

7. بیماریوں اور کیڑوں سے حفاظت

فصل کو بیماریوں سے بچانے کے لیے نامیاتی سپرے کریں۔

کیڑوں سے بچاؤ کے لیے نیچر فرینڈلی سپرے استعمال کریں۔

8. کٹائی

بوائی کے 5 سے 6 ماہ بعد جب پتے خشک ہو جائیں تو لہسن کی کٹائی کریں۔

کٹائی کے بعد لہسن کو سایہ دار جگہ پر خشک کریں تاکہ ذخیرہ کیا جا سکے۔

اس طریقے پر عمل کر کے آپ آسانی سے دیسی لہسن گھر پر اُگا سکتے ہیں۔

مسات تساں ایکوں اپنڑی زبان اچ کیا اھدوے
15/01/2025

مسات تساں ایکوں اپنڑی زبان اچ کیا اھدوے

شلاجیت ایک قدرتی معدنیاتی مرکب ہے جو زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں پایا جاتا ہے، خاص طور پر ہمالیہ، کاراکورم، اور گلگت بلتست...
15/01/2025

شلاجیت ایک قدرتی معدنیاتی مرکب ہے جو زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں پایا جاتا ہے، خاص طور پر ہمالیہ، کاراکورم، اور گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں۔ یہ ایک گاڑھا، سیاہ، اور چمکدار مادہ ہے جو صدیوں سے طبِ یونانی اور آیورویدک علاج میں استعمال ہوتا آیا ہے۔
شلاجیت کے فوائد:
1. طاقت اور توانائی میں اضافہ
شلاجیت جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے اور توانائی کی سطح کو بڑھانے میں مددگار ہے۔
2. مدافعتی نظام کو مضبوط کرنا:
اس میں موجود معدنیات اور وٹامنز مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔
3. ذہنی کارکردگی بہتر بنانا:
شلاجیت دماغی دباؤ کم کرتا ہے اور یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔
4. بانجھ پن کا علاج:
مردوں اور عورتوں دونوں میں تولیدی صحت کو بہتر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
5. جوڑوں کے درد میں کمی:
یہ جوڑوں کی سوزش کو کم کرتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔
شلاجیت استعمال کا طریقہ:
شلاجیت کو عموماً پانی، دودھ یا شہد کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا ہے۔
دن میں ایک یا دو بار تھوڑی مقدار کافی ہوتی ہے۔
احتیاطی تدابیر:
1. خالص شلاجیت خریدیں کیونکہ مارکیٹ میں نقلی مصنوعات بھی دستیاب ہیں۔
2. حاملہ خواتین اور بچوں کو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
3. ضرورت سے زیادہ استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے، اس لیے مناسب مقدار میں استعمال کریں۔
پاکستان میں شلاجیت کو مختلف مقامی اور آن لائن اسٹورز سے حاصل کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر گلگت بلتستان سے آنے والی شلاجیت کو خالص اور موثر سمجھا جاتا ہے۔

پاکستان میں مرغیوں کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں جو انڈوں اور گوشت کی پیداوار کے لیے مشہور ہیں۔ یہاں پاکستان میں پائی جانے ...
15/01/2025

پاکستان میں مرغیوں کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں جو انڈوں اور گوشت کی پیداوار کے لیے مشہور ہیں۔ یہاں پاکستان میں پائی جانے والی ٹاپ 5 مرغی کی نسلیں درج ذیل ہیں:

1. آسیل (Aseel)
آسیل مرغی پاکستان کی روایتی اور مشہور نسل ہے جو اپنی طاقت اور لڑائی کے لیے جانی جاتی ہے۔ یہ مرغی گوشت کی پیداوار کے لیے بھی بہترین ہے اور اس کا گوشت لذیذ ہوتا ہے۔

2. فیو می (Fayoumi)
یہ نسل مصر سے آئی ہے لیکن پاکستان میں بہت مقبول ہے۔ فیومی مرغی انڈوں کی زیادہ پیداوار اور بیماریوں کے خلاف مدافعت کی وجہ سے مشہور ہے۔

3. ڈیسi مرغی (Desi Chicken)
دیسی مرغی قدرتی طور پر پالنے جانے والی مقامی نسل ہے۔ یہ مرغی گوشت اور انڈوں دونوں کے لیے موزوں ہے اور اس کا گوشت بہت ذائقہ دار ہوتا ہے۔

4. لیگ ہورن (Leghorn)
لیگ ہورن مرغی انڈوں کی زیادہ پیداوار کے لیے مشہور ہے۔ یہ مرغی سفید رنگ کی ہوتی ہے اور کم خوراک میں زیادہ انڈے دیتی ہے۔

5. گولڈن مصری (Golden Misri)
گولڈن مصری مرغی انڈوں اور گوشت دونوں کے لیے بہترین مانی جاتی ہے۔ یہ تیزی سے بڑھتی ہے اور انڈوں کی اچھی پیداوار دیتی ہے۔

یہ تمام نسلیں پاکستان کے مختلف موسمی حالات میں آسانی سے پرورش پاتی ہیں اور فارمنگ کے لیے موزوں ہیں۔

مرغیوں کی ڈی وارمنگ کے بارے میں مزید تفصیلاتمرغیوں کی دیکھ بھال میں پیٹ کے کیڑوں سے نجات انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ نہ صرف...
15/01/2025

مرغیوں کی ڈی وارمنگ کے بارے میں مزید تفصیلات

مرغیوں کی دیکھ بھال میں پیٹ کے کیڑوں سے نجات انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ نہ صرف مرغیوں کی صحت کو متاثر کرتے ہیں بلکہ ان کی پیداوار (انڈے اور گوشت) پر بھی منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ یہاں مزید اہم نکات اور تفصیلات شامل کی گئی ہیں:

---

1. مرغیوں میں کیڑوں کی وجوہات

مرغیوں میں پیٹ کے کیڑوں کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:

آلودہ پانی یا خوراک۔

خراب صفائی اور گندگی والے ماحول۔

دیگر متاثرہ پرندوں کے ساتھ رہنا۔

کھلی جگہوں پر زمین سے خوراک تلاش کرنا۔

کیڑے مکوڑوں، چھوٹے حشرات، یا آلودہ کیچڑ سے رابطہ۔

---

2. مزید قدرتی ڈی وارمنگ طریقے

دارچینی اور ہلدی (Cinnamon and Turmeric)

دارچینی اور ہلدی مرغیوں کے نظامِ ہضم کو بہتر بناتی ہیں اور کیڑوں کے خلاف قدرتی تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

طریقہ: خوراک میں چٹکی بھر دارچینی اور ہلدی ملا دیں۔

ناریل کا تیل (Coconut Oil)

ناریل کے تیل میں قدرتی اینٹی پرجیوی خصوصیات ہوتی ہیں۔

طریقہ: مرغیوں کی خوراک میں چند قطرے ناریل کا تیل شامل کریں۔

دھنیے کے بیج (Coriander Seeds)

دھنیے کے بیج نظامِ ہضم کو بہتر بناتے ہیں اور کیڑے مارنے میں مددگار ہیں۔

طریقہ: بیج کو پیس کر تھوڑا سا مرغیوں کی خوراک میں ملا دیں۔

---

3. بیماریوں کی روک تھام کے لیے صفائی کے نکات

مرغیوں کے پنجرے اور ماحول کی صفائی بہت ضروری ہے:

1. ہفتہ وار صفائی:

پنجرے کو مکمل صاف کریں۔

فرش پر چونا (lime powder) ڈالیں تاکہ بیکٹیریا اور کیڑوں کو ختم کیا جا سکے۔

2. پانی کی صفائی:

پانی کے برتن کو روزانہ صاف کریں اور تازہ پانی فراہم کریں۔

3. خوراک کی حفاظت:

خوراک کو ڈھانپ کر رکھیں تاکہ چوہے یا حشرات اس میں شامل نہ ہوں۔

4. زمین پر کیڑے مار اسپرے:

پنجرے کے ارد گرد کیڑے مار ادویات اسپرے کریں تاکہ حشرات دور رہیں۔

---

4. انڈوں کی حفاظت کے دوران احتیاطی تدابیر

ڈی وارمنگ کے بعد انڈوں کو 5-7 دن تک نہ استعمال کریں (اگر کیمیکل ڈی وارمر استعمال کیا گیا ہو)۔

قدرتی ڈی وارمنگ کے دوران انڈے محفوظ ہوتے ہیں اور ان کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

---

5. کیمیکل ڈی وارمنگ کے لیے عمومی دوائیں

مارکیٹ میں دستیاب چند مؤثر ادویات:

1. Levamisole:

پیٹ کے راؤنڈ ورمز کے لیے۔

خوراک: پانی میں ملا کر استعمال کریں (ہدایات کے مطابق)۔

2. Piperazine:

انڈوں اور گوشت پر کوئی نقصان دہ اثر نہیں چھوڑتا۔

چھوٹے اور بڑے کیڑوں کے لیے مؤثر۔

3. Albendazole یا Fenbendazole:

زیادہ سنگین کیڑوں کی اقسام کے لیے۔

---

6. ڈی وارمنگ کے فوائد

مرغیوں کی صحت میں واضح بہتری آتی ہے۔

انڈے دینے کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔

بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

وزن اور گوشت کی کوالٹی بہتر ہوتی ہے۔

---

7. مرغیوں کی ڈی وارمنگ کے دوران خوراک میں بہتری

پروٹین سے بھرپور خوراک: انڈے کے چھلکے، سویابین، یا مچھلی کا پاؤڈر۔

سبزیاں: پالک، سلاد کے پتے، یا ہری سبزیاں۔

مکمل غذا: چکن فیڈ جو وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہو۔

---

8. مرغیوں کے لیے خاص احتیاطی نکات

چھوٹے چوزے حساس ہوتے ہیں، ان کی خوراک اور ماحول کو صاف رکھنا زیادہ ضروری ہے۔

مرغیوں کو ہمیشہ تازہ اور صاف پانی دیں۔

اگر کسی مرغی میں بار بار کیڑوں کی علامات ظاہر ہوں، تو ویٹرنری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

---

یہ تفصیلی معلومات آپ کو مرغیوں کی بہتر دیکھ بھال اور ڈی وارمنگ کے مؤثر طریقے اختیار کرنے میں مدد دے گی۔ اگر مزید وضاحت یا رہنمائی چاہیے تو بتائیں۔

مزید تفصیلات: مرغیوں کی ڈی وارمنگ کے بارے میںمرغیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ڈی وارمنگ کا عمل نہایت ضروری ہے کیونکہ پیٹ ک...
14/01/2025

مزید تفصیلات: مرغیوں کی ڈی وارمنگ کے بارے میں

مرغیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ڈی وارمنگ کا عمل نہایت ضروری ہے کیونکہ پیٹ کے کیڑے ان کی صحت اور پیداوار پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ یہاں مزید اہم معلومات دی جا رہی ہیں:

---

1. علامات جو بتاتی ہیں کہ ڈی وارمنگ کی ضرورت ہے

مرغیوں میں پیٹ کے کیڑوں کی موجودگی کی علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:

فضلے میں خون یا سفید دھاگے نما کیڑے۔

وزن میں تیزی سے کمی۔

انڈے دینے میں کمی۔

مرغیوں کا سست اور کمزور ہونا۔

پنکھوں کا خراب یا پھیکا نظر آنا۔

بھوک کم لگنا یا غیر معمولی خوراک کھانا۔

---

2. کیڑوں کی اقسام جو مرغیوں میں پائی جاتی ہیں

راؤنڈ ورمز (Roundworms): آنتوں میں ہوتے ہیں اور غذائیت کو متاثر کرتے ہیں۔

ٹِیپ ورمز (Tapeworms): معدے کی دیواروں سے چپک جاتے ہیں اور غذائی اجزاء کو چوس لیتے ہیں۔

گیپ ورمز (Gapeworms): مرغیوں کے سانس کے راستے میں پائے جاتے ہیں، جس سے سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔

کیکسیڈیا (Coccidia): ایک قسم کا پرجیوی جو آنتوں کو متاثر کرتا ہے۔

---

3. ڈی وارمنگ کے قدرتی اور ادویاتی طریقے کی وضاحت

قدرتی طریقے

1. ہربل سپلیمنٹس:

جڑی بوٹیاں جیسے نیم، میتھی، اور کڑوا بادام کیکسیڈیا اور دوسرے کیڑوں کے خلاف مددگار ہیں۔

2. کدو کے بیج:

کدو کے بیجوں میں موجود ککر بیٹین (Cucurbitacin) کیڑے مارنے کی خاصیت رکھتا ہے۔

3. دیگر قدرتی اجزاء:

تلسی اور پودینہ: ان کی خوشبو اور خاصیت کیڑے دور رکھنے میں مدد کرتی ہے۔

لیموں کا رس: پانی میں ملا کر دینے سے مرغیوں کی قوتِ مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔

ادویاتی طریقے

1. خوراک میں شامل ادویات:

دوا کو پانی یا خوراک میں شامل کریں (جیسا کہ پیکٹ پر ہدایت دی گئی ہو)۔

2. انجیکشن یا گولی:

اگر کیڑے زیادہ ہو جائیں تو انجیکشن یا مخصوص دوا دی جا سکتی ہے، لیکن یہ ویٹرنری ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔

---

4. صفائی کا اہم کردار

مرغیوں کے پنجرے اور جگہ کو صاف رکھنا ڈی وارمنگ کے لیے بہت اہم ہے:

1. روزانہ فضلہ صاف کریں۔

2. فرش پر چونے کا استعمال کریں تاکہ انفیکشن کم ہو۔

3. خوراک اور پانی کے برتن صاف اور خشک رکھیں۔

4. کیڑے مار پاؤڈر یا اسپرے کا استعمال کریں۔

---

5. ڈی وارمنگ کا شیڈول

چوزوں کو پہلی بار 6-8 ہفتے کی عمر میں ڈی وارمنگ کریں۔

بالغ مرغیوں کو ہر 3-6 ماہ بعد ڈی وارمنگ کریں۔

موسم کی تبدیلی کے دوران یا جب مرغیاں کمزور نظر آئیں، ڈی وارمنگ کو ترجیح دیں۔

---

6. مرغیوں کی خوراک میں اضافی چیزیں شامل کریں

ڈی وارمنگ کے دوران اور بعد میں مرغیوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے:

1. پروبائیوٹکس (Probiotics) دیں۔

2. انڈوں کے چھلکے یا کیلشیم سپلیمنٹ شامل کریں۔

3. وٹامنز اور منرلز کا استعمال کریں تاکہ ان کی قوتِ مدافعت بڑھے۔

---

7. احتیاطی تدابیر

ڈی وارمنگ دوا کا زیادہ استعمال نہ کریں۔

دودھ پلانے والی مرغیوں کو ڈی وارمنگ کے بعد 7 دن تک انڈے استعمال نہ کریں۔

کسی بھی دوا کے استعمال سے پہلے ویٹرنری ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔

اگر آپ ان اقدامات پر عمل کریں گے تو مرغیاں صحت مند رہیں گی اور ان کی انڈے دینے کی صلاحیت بھی بہتر ہو گی۔

چکنز کو گھر پر ڈی وارمنگ (پیٹ کے کیڑوں سے پاک کرنے) کے لیے آپ درج ذیل طریقے اپنا سکتے ہیں:1. قدرتی طریقےسیب کا سرکہ (App...
14/01/2025

چکنز کو گھر پر ڈی وارمنگ (پیٹ کے کیڑوں سے پاک کرنے) کے لیے آپ درج ذیل طریقے اپنا سکتے ہیں:
1. قدرتی طریقے
سیب کا سرکہ (Apple Cider Vinegar)
سیب کا سرکہ پانی میں شامل کریں۔
مقدار: 1 لیٹر پانی میں 1-2 چائے کے چمچ سرکہ ملائیں۔
ہفتے میں 2-3 بار مرغیوں کو یہ پانی پلائیں۔
یہ مرغیوں کے نظامِ انہضام کو بہتر بنانے اور کیڑوں کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
لہسن (Garlic)
لہسن کو پانی میں پیس کر یا کچل کر شامل کریں۔
مقدار: 1 لیٹر پانی میں 1-2 کچلے ہوئے لہسن کے جوے۔
یہ ایک قدرتی اینٹی سیپٹک ہے اور کیڑے مارنے میں مددگار ہوتا ہے۔
قدرتی جڑی بوٹیاں (Herbs)
پودینے، تلسی، اور نیم کے پتے مرغیوں کی خوراک میں شامل کریں۔
یہ کیڑوں کو دور رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔
کدو کے بیج (Pumpkin Seeds)
کدو کے بیج مرغیوں کو پیس کر دیں۔
یہ قدرتی طور پر پیٹ کے کیڑوں کو مارتے ہیں۔
2. ادویاتی طریقے
ڈی وارمنگ گولیاں
مارکیٹ میں دستیاب مخصوص ڈی وارمنگ ادویات استعمال کریں، جیسے:
Piperazine یا Albendazole (مرغیوں کے لیے محفوظ خوراک میں)
دوا کے ساتھ ہدایات کا بغور مطالعہ کریں۔
طریقہ استعمال:
1. دوا کو پانی یا خوراک میں شامل کریں۔
2. اگر دوا خوراک میں شامل ہو، تو مرغیوں کو دن بھر وہی خوراک دیں۔
3. دیکھ بھال اور احتیاط
ڈی وارمنگ کا عمل ہر 3-6 ماہ بعد دہرائیں۔
مرغیوں کے پنجرے اور جگہ کو صاف رکھیں تاکہ دوبارہ کیڑوں کا حملہ نہ ہو۔
اگر آپ کی مرغیاں بیمار لگ رہی ہوں یا انڈے دینے میں کمی ہو، تو ویٹرنری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
علامات جن پر توجہ دیں
وزن میں کمی
کھانے کی کمی
فضلے میں کیڑے
مرغیوں کا سست ہونا
گھر پر مناسب دیکھ بھال سے آپ اپنی مرغیوں کو صحت مند اور بیماریوں سے پاک رکھ سکتے ہیں۔

لاہور کے موسم میں چھت پر ڈریگن فروٹ کے پودے اگانے کے لیے، آپ کو درج ذیل مراحل پر عمل کرنا ہوگا:1. ماحول اور مقام کا انتخ...
14/01/2025

لاہور کے موسم میں چھت پر ڈریگن فروٹ کے پودے اگانے کے لیے، آپ کو درج ذیل مراحل پر عمل کرنا ہوگا:
1. ماحول اور مقام کا انتخاب
ڈریگن فروٹ گرم موسم اور دھوپ پسند کرتا ہے۔ چھت پر ایسی جگہ منتخب کریں جہاں روزانہ 6-8 گھنٹے دھوپ آتی ہو۔
ہوا کی نکاسی کا انتظام کریں تاکہ پودے زیادہ نمی سے خراب نہ ہوں۔
2. پودے کے لیے برتن یا زمین کی تیاری
ڈریگن فروٹ کو بڑے برتن یا گملے میں اگایا جا سکتا ہے۔
گملے کا سائز کم از کم 15-20 انچ گہرا اور چوڑا ہونا چاہیے۔
مٹی نرم، زرخیز، اور پانی کے نکاس والی ہونی چاہیے۔ مٹی میں ریت، کھاد اور باغبانی والی مٹی ملا لیں۔
3. کٹنگ یا بیج سے پودا اگانا
اگر بیج سے اگانا چاہتے ہیں تو ڈریگن فروٹ کا پکا ہوا پھل خریدیں، بیج نکالیں، اور دھو کر خشک کریں۔
بہتر ہے کہ کٹنگ سے اگائیں۔ صحت مند پودے کی کٹنگ حاصل کریں، جو 12-18 انچ لمبی ہو۔
4. کٹنگ یا بیج لگانا
بیج کو مٹی کی سطح پر ہلکا دبائیں اور پانی چھڑک دیں۔
اگر کٹنگ لگا رہے ہیں تو اسے ایک ہفتے کے لیے سایہ دار جگہ پر خشک کریں، پھر مٹی میں لگائیں۔
گملے کے ساتھ ایک مضبوط سپورٹ پول لگائیں تاکہ پودا چڑھ سکے۔
5. پانی دینا
پانی اعتدال میں دیں۔ مٹی خشک ہو جائے تو پانی دیں، لیکن مٹی میں پانی کھڑا نہ ہو۔
6. کھاد اور غذائی اجزاء
ہر ماہ گائے کے گوبر یا نامیاتی کھاد ڈالیں۔
مٹی میں وقتاً فوقتاً پوٹاشیم اور فاسفورس ملا کر پھل کی کوالٹی بہتر بنائیں۔
7. دیکھ بھال
چھت پر برتنوں کو زیادہ گرم ہونے سے بچائیں۔ ضرورت پڑنے پر گملے کو سایہ دار جگہ پر منتقل کریں۔
پودے کو کیڑوں اور بیماریوں سے بچانے کے لیے معائنہ کرتے رہیں۔
8. پھول اور پھل
ڈریگن فروٹ کا پودا ایک سال کے اندر پھول دینا شروع کر سکتا ہے، اور دو سے تین سال میں پھل تیار ہو جاتا ہے۔
پھول رات کو کھلتے ہیں، لہٰذا پولینیشن کے لیے قدرتی یا مصنوعی طریقہ اپنائیں۔
9. کٹائی اور دیکھ بھال
جب پھل گہرا رنگت اختیار کر لے اور نرم محسوس ہو، تو اسے کاٹ لیں۔
پھل کاٹنے کے بعد پودے کو تازہ کھاد اور پانی دیں۔
مزید تجاویز:
لاہور میں سردیوں کے دوران، پودے کو کپڑے یا شفاف شیٹ سے ڈھانپ لیں تاکہ سردی سے محفوظ رہے۔
چھت پر زیادہ گرم موسم میں پانی کا شیڈول کم کردیں۔
یہ عمل صبر اور محنت کا تقاضا کرتا ہے، لیکن مناسب دیکھ بھال سے آپ کامیابی سے ڈریگن فروٹ اگا سکتے ہیں۔

پاکستان میں چھت پر زعفران اگانا ممکن ہے کیونکہ زعفران کا پودا معتدل آب و ہوا میں اچھی طرح نشوونما پاتا ہے۔ پاکستان کے کئ...
14/01/2025

پاکستان میں چھت پر زعفران اگانا ممکن ہے کیونکہ زعفران کا پودا معتدل آب و ہوا میں اچھی طرح نشوونما پاتا ہے۔ پاکستان کے کئی علاقوں میں موسم زعفران کی کاشت کے لیے موزوں ہوتا ہے، خاص طور پر سردیوں کے موسم میں۔ چھت پر زعفران اگانے کے لیے درج ذیل طریقہ کار اپنایا جا سکتا ہے:
1. موزوں جگہ کا انتخاب
ایسی جگہ منتخب کریں جہاں سورج کی روشنی براہ راست پہنچے کیونکہ زعفران کو کم از کم 6-8 گھنٹے سورج کی روشنی درکار ہوتی ہے۔
2. مٹی کی تیاری
زعفران کے لیے زرخیز، نرم اور پانی کے نکاس والی مٹی ضروری ہے۔ ریتلی یا بھربھری مٹی زیادہ بہتر ہے۔ مٹی میں گوبر کی کھاد یا نامیاتی کھاد شامل کریں تاکہ زرخیزی بڑھے۔
3. زعفران کے بیج (کرمز)
زعفران کی کاشت کرمز (Crocus Sativus Bulbs) سے کی جاتی ہے۔ صحت مند اور معیاری کرمز خریدیں۔
4. کرمز کی بوائی
کرمز کو اگست سے دسمبر کے درمیان لگانا بہترین ہوتا ہے۔
گملوں یا کھلی جگہ پر 10 سے 15 سینٹی میٹر گہرے اور 10 سینٹی میٹر کے فاصلے پر کرمز لگائیں۔
پانی کا نکاس بہتر بنائیں تاکہ پانی جمع نہ ہو۔
5. پانی دینا
زعفران کو زیادہ پانی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ہفتے میں ایک بار یا جب مٹی خشک ہو جائے تو پانی دیں۔
6. دیکھ بھال
جڑی بوٹیوں کو وقتاً فوقتاً صاف کریں۔
پودے کو بیماریوں اور کیڑوں سے بچانے کے لیے قدرتی طریقے اپنائیں۔
7. کٹائی
زعفران کی کٹائی نومبر سے دسمبر میں ہوتی ہے۔ پھول نکلنے پر صبح سویرے ان کے سرخ دھاگے (Stigmas) احتیاط سے نکال کر خشک کریں۔
8. ذخیرہ
خشک زعفران کو ہوا بند جار میں رکھیں تاکہ خوشبو اور معیار برقرار رہے۔
اس طریقے سے آپ آسانی سے چھت پر زعفران اگا سکتے ہیں اور بہترین نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
#زعفران

چھت پر ڈریگن فروٹ کاشت کرنا ممکن ہے، کیونکہ یہ پودا زیادہ جگہ یا گہری مٹی کا محتاج نہیں ہوتا۔ چھت پر کاشت کے لیے مناسب ت...
14/01/2025

چھت پر ڈریگن فروٹ کاشت کرنا ممکن ہے، کیونکہ یہ پودا زیادہ جگہ یا گہری مٹی کا محتاج نہیں ہوتا۔ چھت پر کاشت کے لیے مناسب تیاری اور دیکھ بھال ضروری ہے۔

چھت پر ڈریگن فروٹ کاشت کرنے کے طریقے

1. کنٹینر کا انتخاب:

بڑے گملے یا ڈرم استعمال کریں (گہرائی کم از کم 18-24 انچ ہو)۔

گملے میں نکاسی کے لیے سوراخ ہونا چاہیے تاکہ پانی جمع نہ ہو۔

2. مٹی کی تیاری:

ریتلی، زرخیز مٹی یا لو مٹی کا استعمال کریں۔

مٹی میں گوبر کی کھاد یا کمپوسٹ شامل کریں تاکہ غذائیت بڑھ جائے۔

3. پودے کی روشنی:

چھت پر ایسا مقام منتخب کریں جہاں روزانہ 6-8 گھنٹے دھوپ آتی ہو۔

ضرورت پڑنے پر شیڈ نیٹ یا چھتری استعمال کریں تاکہ بہت زیادہ گرمی سے بچا جا سکے۔

4. سہارے کا انتظام:

ڈریگن فروٹ کی بیل کو سہارا دینے کے لیے بانس یا لوہے کی چھڑی کا استعمال کریں۔

چھوٹے ستون یا ٹریلیس بنا کر بیل کو اوپر کی طرف بڑھنے دیں۔

5. پانی:

روزانہ ہلکا پانی دیں، لیکن زیادہ پانی سے گریز کریں کیونکہ اس سے جڑیں خراب ہو سکتی ہیں۔

مٹی کو زیادہ خشک نہ ہونے دیں۔

6. کھاد اور دیکھ بھال:

ہر مہینے میں ایک بار نامیاتی کھاد ڈالیں۔

پودے کی شاخوں کی کٹائی کریں تاکہ مناسب ہوا اور روشنی ملے۔

نوٹ:
چھت پر زیادہ گرمی یا سردی کے اثرات سے بچانے کے لیے مناسب انتظامات کریں۔ اگر پودا صحیح طریقے سے لگایا اور دیکھ بھال کیا جائے تو ایک سال میں یہ پھل دینا شروع کر دیتا ہے۔

پاکستان میں ڈریگن فروٹ کے پودے لگانے کا بہترین وقت گرمیوں کے آغاز سے لے کر مون سون کے موسم تک (مارچ سے جولائی) ہوتا ہے۔ ...
14/01/2025

پاکستان میں ڈریگن فروٹ کے پودے لگانے کا بہترین وقت گرمیوں کے آغاز سے لے کر مون سون کے موسم تک (مارچ سے جولائی) ہوتا ہے۔ اس وقت زمین کا درجہ حرارت اور ہوا کا ماحول گرم ہوتا ہے، جو ڈریگن فروٹ کے پودے کی افزائش کے لیے موزوں ہے۔

اہم نکات:

1. موسم: گرمیوں کا موسم اور معتدل درجہ حرارت (25-35 ڈگری سینٹی گریڈ) بہترین ہے۔

2. مٹی: اچھی نکاسی والی ریتلی یا زرخیز مٹی بہتر ہوتی ہے۔

3. پانی: ضرورت سے زیادہ پانی دینے سے گریز کریں؛ پانی دینے کا نظام متوازن ہونا چاہیے۔

4. روشنی: پودے کو روزانہ 6-8 گھنٹے دھوپ ملنی چاہیے۔

ڈریگن فروٹ کے پودے کے لیے زیادہ نمی والے علاقے (مون سون کے بعد) زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں۔ اگر آپ ڈریگن فروٹ کی کاشت کا ارادہ رکھتے ہیں تو ابتدائی طور پر چھوٹے پیمانے پر تجربہ کریں تاکہ ماحول کا صحیح اندازہ ہو۔

گھریلو سطح پر مرغیوں کے لیے بہترین خوراک تیار کرنا نہ صرف آپ کے اخراجات کو کم کرتا ہے بلکہ آپ کو معیاری اور صحت بخش غذا ...
13/01/2025

گھریلو سطح پر مرغیوں کے لیے بہترین خوراک تیار کرنا نہ صرف آپ کے اخراجات کو کم کرتا ہے بلکہ آپ کو معیاری اور صحت بخش غذا فراہم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ پاکستان میں، مرغیوں کی خوراک عام طور پر مکئی، گندم، سویا بین، چاول کی چوکر، اور مختلف وٹامنز اور منرلز پر مشتمل ہوتی ہے۔
مرغیوں کی خوراک کی تیاری کے لیے عمومی ترکیب:
1. مکئی: 30-50%
2. گندم: 20-30%
3. سویا بین یا سویا میل: 10-20%
4. چاول کی چوکر: 5-10%
5. مچھلی کا آٹا یا گوشت کی ہڈیوں کا آٹا: 5-10%
6. وٹامنز اور منرلز: تجویز کردہ مقدار کے مطابق
اہم نکات:
تازگی: تمام اجزاء تازہ اور اعلیٰ معیار کے ہونے چاہئیں تاکہ مرغیوں کی صحت پر مثبت اثر پڑے۔
صفائی: خوراک کی تیاری اور ذخیرہ کرنے کے دوران صفائی کا خاص خیال رکھیں تاکہ بیماریوں سے بچا جا سکے۔
عمر کے مطابق خوراک: مرغیوں کی عمر کے مطابق خوراک کی ترکیب میں تبدیلی کریں؛ چوزوں، بڑھتی ہوئی مرغیوں، اور انڈے دینے والی مرغیوں کی غذائی ضروریات مختلف ہوتی ہیں۔

پاکستان میں گھر پر کَستَرڈ ایپل (شریفہ/سیتافل) اُگانا آسان ہے اگر آپ مناسب دیکھ بھال کریں۔ یہ پھل گرم اور نیم گرم علاقوں...
13/01/2025

پاکستان میں گھر پر کَستَرڈ ایپل (شریفہ/سیتافل) اُگانا آسان ہے اگر آپ مناسب دیکھ بھال کریں۔ یہ پھل گرم اور نیم گرم علاقوں میں بہتر نشوونما پاتا ہے۔ یہاں تفصیل سے طریقہ کار پیش کیا جا رہا ہے:

1. موسم اور جگہ کا انتخاب

کَستَرڈ ایپل کو گرم اور خشک موسم پسند ہے۔

ایسی جگہ منتخب کریں جہاں سورج کی روشنی بھرپور پہنچے۔

زمین زرخیز اور پانی کے نکاس کا اچھا انتظام ہو۔

2. بیج یا پودے کا انتخاب

تازہ اور صحت مند بیج منتخب کریں یا نرسری سے چھوٹا پودا خریدیں۔

اگر بیج سے اگانا ہو تو بیجوں کو 24 گھنٹے پانی میں بھگو دیں تاکہ جلدی اگ سکیں۔

3. گملے یا زمین کی تیاری

اگر گملے میں اگا رہے ہیں تو 18 سے 24 انچ کا بڑا گملا استعمال کریں۔

مٹی میں گوبر کی کھاد، ریت اور باغبانی کی مٹی (گارڈن سوئل) برابر مقدار میں ملا لیں۔

اگر زمین میں لگا رہے ہیں تو مٹی کو اچھی طرح نرم کر کے گوبر کی کھاد شامل کریں۔

4. بیج یا پودا لگانا

بیج 1 سے 2 انچ گہرائی میں لگائیں اور ہلکا پانی دیں۔

اگر پودا لگا رہے ہیں تو جڑوں کو نقصان پہنچائے بغیر نرم مٹی میں لگائیں۔

پودوں کے درمیان کم از کم 6 سے 10 فٹ کا فاصلہ رکھیں۔

5. پانی دینا

پودے کو زیادہ پانی کی ضرورت نہیں ہوتی، زمین خشک ہو تو پانی دیں۔

بارش کے دنوں میں پانی کم دیں تاکہ جڑیں خراب نہ ہوں۔

6. کھاد اور دیکھ بھال

ہر دو ماہ بعد گوبر کی کھاد یا نامیاتی کھاد دیں۔

پھول آنے سے پہلے فاسفیٹ اور پوٹاش والی کھاد دی جا سکتی ہے۔

7. کٹائی اور تراش خراش

پودے کو مناسب تراش خراش دیں تاکہ نئی شاخیں نکلیں اور پھل زیادہ لگے۔

خشک اور بیمار شاخیں کاٹ دیں۔

8. بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ

اگر پتے پیلے یا خراب ہو رہے ہوں تو قدرتی کیڑے مار ادویات استعمال کریں۔

نیم کا اسپرے مفید رہتا ہے۔

9. پھل آنے کا وقت

بیج سے اگائے گئے پودے کو پھل دینے میں 3 سے 4 سال لگ سکتے ہیں۔

گرافٹ شدہ پودا 2 سال میں پھل دینا شروع کر دیتا ہے۔

10. پھل کی دیکھ بھال اور کٹائی

پھل جب ہلکا نرم اور رنگ بدلنے لگے تو توڑ لیں۔

زیادہ پکا ہوا پھل درخت پر ہی گر سکتا ہے اس لیے وقت پر کٹائی کریں۔

اگر آپ ان ہدایات پر عمل کریں تو آپ گھر پر صحت مند اور مزیدار کَستَرڈ ایپل (شریفہ/سیتافل) اُگا سکتے ہیں۔

پاکستان میں انڈے دینے والی مرغیوں کی افزائش کے لیے آپ گھر پر آسانی سے چند اہم طریقے اپنا سکتے ہیں۔ یہاں چند مفید مشورے د...
13/01/2025

پاکستان میں انڈے دینے والی مرغیوں کی افزائش کے لیے آپ گھر پر آسانی سے چند اہم طریقے اپنا سکتے ہیں۔ یہاں چند مفید مشورے دیے جا رہے ہیں:

1. صحیح نسل کا انتخاب

پاکستان میں انڈے دینے والی مشہور نسلیں درج ذیل ہیں:

لیئر (Layer) مرغی

فیومی (Fayoumi)

لیگرہورن (Leghorn)

نیوہمپشائر (New Hampshire)

راہوڈ آئی لینڈ ریڈ (Rhode Island Red)

ان نسلوں کی مرغیاں زیادہ انڈے دیتی ہیں اور گرمی میں بھی اچھی کارکردگی دکھاتی ہیں۔

2. درست رہائش

مرغیوں کے لیے ہوا دار اور صاف ستھرا کمرہ بنائیں۔

باڑہ میں وینٹیلیشن کا خاص خیال رکھیں تاکہ تازہ ہوا آتی رہے۔

ان کے بیٹھنے اور انڈے دینے کے لیے مناسب جگہ بنائیں۔

3. معیاری خوراک

مرغیوں کو متوازن غذا دیں جس میں پروٹین، کیلشیم، اور وٹامنز شامل ہوں۔

دانہ، مکئی، سویا بین میل، کیلشیم (انڈے کے چھلکے) اور پانی کا وافر انتظام کریں۔

دن میں کم از کم دو بار خوراک دیں اور صاف پانی ہر وقت دستیاب رکھیں۔

4. روشنی کا انتظام

مرغیوں کو روزانہ کم از کم 14-16 گھنٹے روشنی دیں تاکہ انڈے دینے کا عمل جاری رہے۔

سردیوں میں مصنوعی بلب کا استعمال کریں تاکہ روشنی کی کمی نہ ہو۔

5. صفائی اور صحت کا خیال

مرغیوں کے رہنے کی جگہ کو صاف ستھرا رکھیں تاکہ بیماریوں سے بچاؤ ہو۔

ویکسینیشن اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے دوا وقت پر دیں۔

مرغیوں کو وقتاً فوقتاً دھوپ میں بھی نکالیں تاکہ وہ صحت مند رہیں۔

6. بروڈنگ کا انتظام

چوزوں کے لیے درجہ حرارت کا خاص خیال رکھیں، پہلے ہفتے میں 35°C اور ہر ہفتے 3°C کم کریں۔

بروڈر میں صفائی اور ویکسینیشن کا خاص خیال رکھیں۔

7. باقاعدگی سے انڈوں کی دیکھ بھال

انڈے روزانہ جمع کریں تاکہ مرغیاں مزید انڈے دیں۔

انڈے ٹھنڈی اور صاف جگہ پر رکھیں۔

اگر آپ ان نکات پر عمل کریں گے تو آپ گھر پر بہترین انڈے دینے والی مرغیاں پال سکیں گے اور ان کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

Address

1c1 Town Ship Lahore
Lahore
54000

Telephone

03459442750

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pets Sale & Purchase in Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Pets Sale & Purchase in Pakistan:

Videos

Share