Muzaffargarh birds & hens

Muzaffargarh birds & hens Muzaffargarh birds & hens
(6)

15/02/2024
15/02/2024

‏خراب پاکستانی کرنسی نوٹ بدلنے کا طریقہ

-جہاں جہاں سے نوٹ جلا ہوا ہے وہاں سفید کاغذ لگائیں ٹیپ کی مدد سے اور نوٹ کا ساٸز برابر کرو
-اصل شناختی کارڈ, ایک فوٹو کاپی بھی
اسٹیٹ بینک لے جائیں

-لاٸیں لگائیں
-فارم بھرئیں
-جمع کرائیں
-اگر کسی بینک میں اکاٶنٹ ہے تو اکاٶنٹ نمبر لکھ دئیں
-تین دن انتیظار کرئیں
اکاٶنٹ میں آجاٸینگے
اکاٶنٹ نہیں ہے تو سات دن بعد دوبارہ جائیں اور اپنی رقم حاصل کرلئیں
#

27 اکتوبر 1947 کو بھارتی حکومت نے اپنی فوجیں کشمیر کی سرزمین پر اُتاریں۔ہرروز بھارت نے کشمیریوں پر ظلم وتشدد کی نئی داست...
27/10/2023

27 اکتوبر 1947 کو بھارتی حکومت نے اپنی فوجیں کشمیر کی سرزمین پر اُتاریں۔ہرروز بھارت نے کشمیریوں پر ظلم وتشدد کی نئی داستانیں رقم کیں۔کشمیریوں کوبدترین ریاستی دہشت گردی کانشانہ بنایاگیا لیکن کشمیریوں نےان کےظلم کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے
حق خودارادیت حاصل کرنے تک کشمیری ڈٹے رہیں گے

27/09/2023

دنیا کا آخری کونہ جہاں سے آگے پانی ہی پانی تفصیل جانیے جماعت کے بزرگ نے ویڈیو بنا کر آپ تک پہنچائی اللہ پاک اس جماعت کو قبول فرمائے آمین
دعوت تبلیغ زندہ باد ♥️♥️ # world

27/09/2023

ہے۔

یہ ایک خوفناک صورتحال ہے۔
آئیے سرکوپینیا پر غور کریں!

1- زیادہ سے زیادہ کھڑے رہنے کے قابل ہونے کی عادت پیدا کرنا...
کم از کم بیٹھو! ...

اور جتنا ہو سکتا ہے لیٹنے کی بجائے حتی الامکان بیٹھیں بیٹھ سکتے ہیں تو کم از کم لیٹیں!

2 - اگر کوئی ادھیڑ عمر بیمار ہو جائے اور اسے ہسپتال میں داخل کیا جائے تو اسے مزید آرام کرنے کو نہ کہیں... یا لیٹ کر آرام کرنے اور بستر سے نہ اٹھنے کا مشورہ نہ دیں!

ایک ہفتے تک لیٹنے سے پٹھوں۔کی تعداد کا کم از کم 5 فیصد کم ہو جاتا ہے!

اور بوڑھا آدمی اپنے پٹھے دوبارہ بنا نہیں کر سکتا! ایک دفعہ گئے تو گئے!

عام طور پر، بہت سے بزرگ جو مددگاروں کی خدمات حاصل کرتے ہیں اپنے عضلات تیزی سے کھو دیتے ہیں!

3- سرکوپینیا آسٹیوپوروسس سے زیادہ خوفناک ہے!
آسٹیوپوروسس کے ساتھ، آپ کو صرف محتاط رہنے کی ضرورت ہے کہ گر نہ جائیں، جبکہ سارکوپینیا نہ صرف زندگی کے معیار کو متاثر کرتا ہے بلکہ پٹھوں کی ناکافی مقدار کی وجہ سے ہائی بلڈ شوگر کا سبب بھی بنتا ہے!

4 - مسلز ایٹروفی میں سب سے تیزی سے نقصان ٹانگوں کے پٹھوں میں ہوتا ہے!
کیونکہ جب کوئی شخص بیٹھتا ہے یا لیٹتا ہے تو ٹانگیں حرکت نہیں کرتیں اور ٹانگوں کے پٹھوں کی طاقت متاثر ہوتی ہے... یہ خاص طور پر اہم ہے!

آپ کو سارکوپینیا سے محتاط رہنا ہوگا!

سیڑھیاں چڑھنا اور اترنا... ہلکی دوڑنا، سائیکل چلانا یہ سب بہترین ورزشیں ہیں اور یہ پٹھوں کو بڑے پیمانے کو بڑھا سکتی ہیں!

بڑھاپے میں ہر ایک کے لیے بہتر معیار زندگی کے لیے...

منتقل کریں ... تاکہ آپ کے پٹھوں ضائع نہ ہو!!

بڑھاپہ پاؤں سے شروع ہوتا ہے!

اپنے پیروں کو متحرک اور مضبوط رکھیں!!

▪️ جیسے جیسے ہم روزانہ کی بنیاد پر بڑے ہوتے جاتے ہیں، ہمارے پیروں کو ہمیشہ متحرک اور مضبوط رہنا چاہیے۔

▪️ اگر آپ صرف دو ہفتے تک اپنی ٹانگیں نہیں ہلاتے ہیں تو آپ کی ٹانگوں کی حقیقی طاقت 10 سال تک کم ہو جائے گی۔
تو...
باقاعدہ ورزش، جیسے پیدل چلنا، بہت ضروری ہے۔

پاؤں کالم کی ایک قسم ہے جو انسانی جسم کا پورا وزن برداشت کرتی ہے۔
ہر روز پیدل چلنا ضروری ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انسان کی 50% ہڈیاں اور 50% پٹھے پیروں میں ہوتے ہیں۔

کیا آپ چل رہے ہیں

انسانی جسم میں سب سے بڑا اور مضبوط جوڑ اور ہڈیاں بھی ٹانگوں میں پائی جاتی ہیں۔

انسان کی زندگی میں انسانی سرگرمیوں اور توانائی کا 70 فیصد حصہ پاؤں سے ہوتا ہے۔

پاؤں جسم کی حرکت کا مرکز ہے۔

▪️ دونوں ٹانگوں میں انسانی جسم کے 50% اعصاب، اور 50% خون کی نالیاں ہیں اور 50% خون ان میں سے بہتا ہے۔

بڑھاپے کا آغاز پاؤں سے اوپر ہوتا ہے۔

▪️ ٹانگوں کی ورزش... ستر یا اسی سال کی عمر کے بعد بھی کبھی دیر نہیں ہوتی
▪️ہر روز کم از کم 30-40 منٹ تک وقفے وقفے سے چہل قدمی کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کی ٹانگوں کو کافی ورزش مل رہی ہے اور یہ یقینی بنانے کے لیے کہ آپ کی ٹانگوں کے پٹھے صحت مند رہیں۔

اس اہم معلومات کو اپنے تمام دوستوں اور 40 سال سے زیادہ عمر کے کنبہ کے ممبران کے ساتھ شیئر کریں، کیونکہ ہر کوئی روز بروز بوڑھا ہو رہا ہے۔🌱

ورلڈ کپ کرکٹ 2023 میں پاکستان کے میچوں کا شیڈول
26/09/2023

ورلڈ کپ کرکٹ 2023 میں پاکستان کے میچوں کا شیڈول

26/09/2023

آئی سپیشلشسٹ ڈاکٹر ظفر اقبال آنکھوں میں پھیلی بیماری آشوب چشم کی وجوہات اور علاج بارے بتا رہے ہیں

26/09/2023

‏اپنی صحت کی جانچ کے لیے سالانہ کون کون سے ٹیسٹ کروانے چاہئیں؟

1۔ CBC. (کمپلیٹ بلڈ کاونٹ)۔ یہ خون میں موجود مختلف خلیات یعنی ریڈ بلڈ سیلز، وائٹ بلڈ سیلز آور وائٹ بلڈ سیلز کی تمام اقسام اور پلیٹ لیٹس کی تعداد اور خون میں موجود ہیموگلوبن کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ خون میں ہیموگلوبن کی کمی مطلب اینمیا کا شکار ہیں (جسے عرف عام میں خون کی کمی کہا جاتا ہے) یا جسم میں کوئی انفیکشن یا الرجک پروسیس چل رہا ہے تو اس ٹیسٹ سے پتہ چل جاتا ہے۔

2۔ LFTs (لیور فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ جگر کا ٹیسٹ ہے۔ جس میں جگر کے نارمل کام کرنے کی صلاحیت کو چیک کرنے کے لیے خون میں بلی ریوبن اور کچھ اینزائمز کو جانچا جاتا ہے۔ بلی ریوبن ایک مادہ ہے جو کہ ہمارے خون کے سرخ خلیات کی توڑ پھوڑ سے بنتا ہے اور جگر اس کو جسم سے صاف کرنے کے لیے دیگر کچھ مادوں کے ساتھ جوڑتا ہے اور پھر یہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے نارمل فنکشن میں کوئی خرابی ہو تو بلی ریوبن کی مقدار خون میں ایک مخصوص ویلیو سے بڑھ جاتی ہے۔

3۔ RFTs (رینل فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ گردوں کی جانچ کا ٹیسٹ ہے۔ اس میں خون میں موجود یوریا اور کریٹینن کو جانچا جاتا ہے اور اگر ان کی مقدار ایک مخصوص حد سے زیادہ ہو تو یہ گردوں کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے

4۔ Lipid Profile Test. یہ جسم میں موجود مختلف طرح کے لپڈز کی جانچ کرتا ہے یعنی کولیسٹرول ، ہائی ڈینسٹی لائیپو پروٹینز اور لو ڈینسٹی لائیپو پروٹینز۔ جن افراد کی فیملی ہسٹری میں دل کے امراض ہوں ان کو (خاص طور پر مرد حضرات کو) یہ ٹیسٹ سال میں ایک بار ضرور کروانا چاہیے۔ لپڈز لیول میں اگر تھوڑی بہت گڑ بڑ ہو تو آپ ابتدائی لیول پر اس کی جانچ کر کے اپنی خوراک میں تبدیلی اور ورزش کو روٹین کا حصہ بنا کر دل کے خطرناک امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ مردوں میں دل کے امراض کا تناسب زیادہ ہے۔ لہذا سب مرد حضرات کو بیس سال کی عمر کے بعد یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے اور جن کے ماں باپ میں سے کسی کو دل کا مرض ہے تو وہ سالانہ یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔

5۔ BSL. ( بلڈ شوگر لیول )۔ یہ ٹیسٹ خون میں موجود گلوکوز کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں ڈایا بٹیز (شوگر) کی بیماری ہے تو سالانہ اپنا یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں

6۔ Stool Test . ترقی یافتہ ممالک میں ہر چھ ماہ بعد سکریننگ ٹیسٹ میں یہ بھی کیا جاتا ہے۔ کولون اور ریکٹم کے مختلف امراض خصوصا کینسر کو جلدی پکڑنے کے لیے یہ ٹیسٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس ٹیسٹ میں سٹول سیمپل کی مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں خون ، پس یا کوئی اور ایبنارمل مادہ تو موجود نہیں ہے۔

7۔ Urine Complete Examination۔ اس ٹیسٹ میں یورین کی مکمل مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں بیکٹریا ، خون ، پس یا کرسٹلز وغیرہ تو موجود نہیں۔۔یہ ٹیسٹ یورینری ٹریکٹ کی بیماریوں کی جانچ کے لیے ضروری ہے

25/09/2023

‏کھانا کھانے کے بعد یہ کام نہیں کرنے چاہئیں ۔

1. کھانا کھانے کے آخر پر پانی نہیں پینا چاہیے ۔ کم از کم ایک گھنٹہ بعد پانی پئیں ۔

2. لوگ بعد کھانا چائے کی طلب کرتے ہیں۔ یہ غلط ہے
کھانے کے فوراً بعد چائے نہیں پینی چاہیے ۔ کیونکہ جو کھانا کھایا ہے اس کو ہضم کرنے کے لیے کچھ وقت چائیے، جب ہم چائے پی لیتے ہیں تو وہ ایسڈیک ہو جاتا ہے ۔ اسی وجہ سے تیزابیت بنتی ہے۔ چائے پینے سے آئرن کا نقصان ہو سکتا ہے
اس لیے کھانا کھانے کے فوراً بعد چائے نہیں پینی چاہیے ۔

3. سگریٹ نوشی
اکثریت لوگوں کی کھانا کھانے کے بعد سگریٹ نوشی کرتی ہے سگریٹ کی طلب ہوتی ہے یہ بھی بڑی غلطی ہے ۔ پھیپھڑوں کو تو جو نقصان پہنچتا ہے وہ تو ہے۔ گیس کی پرابلم شروع ہو جاتی ہے ۔
کھانا کھانے کے بعد پیٹ بھاری اپھارہ ہوتا ہے ۔ کھانا درست طریقے سے ہضم نہیں ہوتا۔ جسم داخل ہونے والی نیکوٹین نظام ہضم اور تنفس کو متاثر کرتی ہے ۔

4. کھانا کھانے کے فوراً بعد کام محنت مشقت یا ورزش نہیں کرنی چاہیے ۔ معدہ میں ہضم شروع ہوتا ہے تو آنتوں پر زور نہیں دینا چاہئے ۔

5. کھانا کھانے کے بعد آہستہ آہستہ چل پھر سکتے ہیں دوڑیں نہیں۔ رات کا کھانا کھانے کے بعد کم از کم 100 قدم ضرور چلیں۔

6. کھانے کے بعد فروٹ کھانا بدہضمی کا سبب بن سکتا ہے ۔

7. کھانا کھانے کے فوراً سونا اچھا عمل نہیں ۔ اس سے کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔ نظام ہضم درست کام نہیں کرتا ۔

8. کھانا کھانے کے بعد نہانا ٹھیک نہیں ہے، کھانا کھانے کے ساتھ جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور فورآ نہانے پر نقصان ہو سکتا ہے ۔ کمزوری معدہ

9. کھانا کھانے کے بعد ٹھنڈا پانی ، کوک کولڈڈرنکس مشروبات نہیں پینے چاہئیں یہ عادت جگر معدے کے لیے نقصان دہ ہے ۔ یورک ایسڈ جوڑوں کے امراض ہونے کا امکان ہے ۔

10. کھانا آہستہ آہستہ اور خوب چبا کر کھائیں، لقمہ چھوٹا لیں تاکہ بہتر طریقے سے جلدی ہضم ہو، دانتوں کا کام معدہ آنتوں سے نہ لیں۔ آنتوں میں خرابی کا سبب ہے ۔

11. کھانا کھانے کے دوران باتیں نہ کریں خاموشی سے کھائیں ۔ باتیں کرنے سے پیٹ میں ہوا جاتی ہے اور پیٹ پھولنے کی وجہ بن سکتی ہے-

12. کھانا کھاتے وقت ٹیلی ویژن موبائل فون بند رکھیں ۔ اس کی وجہ سے آپ کی بھوک متاثر ہوتی ہے اور جسم کمزور ہوتا ہے ۔
بازاری کھانوں سے پرہیز کریں۔

25/09/2023

‏ایف ایس سی کے بعد سٹوڈینٹس کےلئے کچھ گائیڈ لائنز جو بی ایس میں ایڈمیشن لینا چاہتے ہیں!!!!

اگر آپ نے انٹرمیڈیٹ کرلیا ہے اور اب بی ایس کمپیوٹر سائنس پروگرام میں ایڈمیشن لینا چاہتے ہیں تو ایڈمیشن لینے سے پہلے یہ کچھ باتیں ذہن میں رکھ لیں

۱۔ بی ایس کمپیوٹر سائنس آج کل کے مارکیٹ ڈیمانڈ کے مطابق ایک جنرل ڈگری بن چکی ہے، مطلب اگر بی ایس کی ڈگری کر لیتے ہیں پھر بھی آپکو جاب کےلئے اچھی خاصی محنت کرنی پڑتی ہے کیونکہ مارکیٹ کو صرف کمپیوٹر سائنس گریجوئیٹ نہی چاہئے بلکہ آپکے پاس کچھ خاص سکلز ہونے چاہئے۔ ان خاص سکلز کیلئے آپکو ایڈمیشن کہاں پر اور کونسے سبجیکٹ میں لینا چاہئے

۲۔ آجکل مارکیٹ کی بہت ذیادہ ڈیمانڈ ارٹیفیشل انٹیلیجنس کی ہے تو بجائے آپ کمپیوٹر سائنس میں ایڈمیشن لینے کے بی ایس ارٹیفیشل انٹیلیجنس میں داخلہ لیں آپکے جاب چانسسز بڑھ جائینگے ، کیونکہ سیمپل کمپیوٹر سائنس کی ڈگری میں آپ (AI) کو ایک سبجیکٹ کے طور پر پڑھتے ہیں جبکہ BS-AI میں آپ AI سے ریلیٹڈ کئی کورسز پڑھ لیتے ہیں اور آپکے ساتھ AI, Machine learning, and Deep Learning کے آپشن بھی آجاتے ہیں

۳۔ اسی طرح آپ BS-Data science میں بھی ایڈمیشن لے سکتے ہیں جو کہ کمپیوٹر سائنس سے ذیادہ فوکس اور job originated and job opportunities اس میں بہت ذیادہ ہوتی ہے

۴- اگر آپکی دلچسپی AI and Data Science میں نہی ہے تو آپ BS- cyber security میں بھی ایڈمیشن لے سکتے ہیں جو کہ آجکل بہت ہاٹ اور ڈیمانڈنگ ہے کیونکہ آجکل ساری دنیا انلائن موڈ پر شفٹ ہورہی ہے خوا وہ ایجوکیشن ہو، بزنس ہو یا ہیلتھ سسٹم۔

۵۔ اگر کوئی سٹوڈنٹ پھر بھی BS-Computer Science میں ایڈمیشن لینا چاہتا ہے یا جو لوگ پہلے سے یہ ڈگری کر رہے ہیں تو وہ کوشش کریں کہ کسی ایک خاص سبجیکٹ میں اپنی سکلز کو امپروو کریں جیسے web development, Networking, Data base, AI,modelling and simulation

یاد رکھیں ڈگری آپکے جو بھی ہو سکلز پہ آپ نے خود کام کرنا ہوتا ہے مارکیٹ ڈیمانڈ کو ذہن میں رکھ کر۔
کاپی

24/09/2023

‏انتہائی اہم معلومات
کون سی گھریلو چیز کتنے وقت میں کتنے یونٹ استعمال کرتی ہے
(ٹیوب_لائٹ)
ٹیوب لائٹ 1 یونٹ 28 گھنٹوں میں استعمال کرتی ہے۔
(LED 12 W ایل ای ڈی بلب)
1یونٹ 42 گھنٹوں میں استعمال کرتا ہے۔
(سیلنگ فین)
1یونٹ 13 گھنٹوں میں استعمال کرتا ہے۔
پیڈسٹل فین/فرشی پنکھا کا بجلی خرچ سیلنگ فین سے زیادہ ہے
(استری)
1یونٹ 1 گھنٹے میں استعمال کرتی ہے
(فریج)
1یونٹ 5 گھنٹوں میں استعمال کرتی ہے۔
(واشنگ مشین)
1یونٹ 3 گھنٹوں میں استعمال کرتی ہے۔
(واٹر پمپ جیسے عام زبان میں ڈونکی پمپ یا پانی والی موٹر کہتے ہیں)
1 یونٹ 1.3 گھنٹوں میں استعمال کرتا ہے۔

(AC 1.5 Ton)
1یونٹ 0.5 منٹ میں استعمال کرتا ہے۔
(AC 1.5 Ton inverter)
1یونٹ 1/2 گھنٹے میں استعمال کرتا ہے۔
اب اپ خود سوچ لیں کس کو کیسے کنٹرول کرنا ہے تاکہ اپ کا بجلی کا بل کم آئے۔
Copied

22/09/2023

ہم لوگ ماڈرن کہلائے جانے کے چکر میں بہت قیمتی چیزیں چھوڑ بیٹھے ہیں۔ ہم نے آسانیاں ڈھونڈیں اور اپنے لیے مشکلیں کھڑی کر دیں۔
-
آج ہم دھوتی پہن کے باہر نہیں نکل سکتے لیکن صدیوں کی آزمائش کے بعد یہ واحد لباس تھا جو ہمارے موسم کا تھا۔ ہم نے خود اپنے اوپر جینز مسلط کی اور اس کو پہننے کے لیے کمروں میں اے سی لگوائے۔ شالیں ہم نے فینسی ڈریس شو کے لیے رکھ دیں اور کندھے جکڑنے والے کوٹ جیکٹ اپنا لیے۔ ہمیں داڑھی مونچھ اور لمبے بال کٹ جانے میں امپاورمنٹ ملی اور فیشن بدلا تو یہ سب رکھ کے بھی ہم امپاورڈ تھے!
-
ہم نے حقہ چھوڑ کے سگریٹ اٹھایا اور ولایت سے وہی چیز جب شیشے کی شکل میں آئی تو ہزار روپے فی چلم دے کر اسے پینا شروع کر دیا۔ ہے کوئی ہم جیسا خوش نصیب؟
-
ہم نے لسی چھوڑی، کولا بوتلیں تھام لیں، ہم نے ستو ترک کیا اور سلش کے جام انڈیلے، ہم نے املی آلو بخارے کو اَن ہائی جینک بنا دیا اور وہی چیز ایسنس کے ساتھ جوس کے مہر بند ڈبے خرید کے بچوں کو پلائی، وہ پیک جس کے آر پار نہیں دیکھا جا سکتا کہ گتے کا ہوتا ہے۔ ہم نے ہی اس اندھے پن پہ اعتبار کیا اور آنکھوں دیکھے کو غیر صحت بخش بنا دیا۔
-
ہم نے دودھ سے نکلا دیسی گھی چھوڑا اور بیجوں سے نکلے تیل کو خوش ہو کے پیا، ہم نے چٹا سفید مکھن چھوڑا اور زرد ممی ڈیڈی مارجرین کو چاٹنا شروع کر دیا، اس کے نقصان سٹیبلش ہو گئے تو پھر ڈگمگاتے ڈولتے پھرتے ہیں۔ گوالے کا پانی ہمیں برداشت نہیں لیکن یوریا سے بنا دودھ ہم گڑک جاتے ہیں، الحمدللہ!
-
اصلی دودھ سے ہمیں چائے میں بو آتی ہے اور ٹی واٹنر ہم نوش جان کرتے ہیں جس پہ خود لکھا ہے کہ وہ دودھ نہیں۔ گھر کے نیچے بھینس باندھ کر ہم نے سوکھا دودھ باہر ملک سے خریدنے کا سودا کیا اور کیا ہی خوب کیا!
ہم تو وہ ہیں جو آم کے موسم میں بھی اس کا جوس شیشے کی بوتلوں میں پیتے ہیں۔
-
ہم گڑ کو پینڈو کہتے تھے، سفید چینی ہمیں پیاری لگتی تھی، براؤن شوگر نے ہوٹلوں میں واپس آ کے ہمیں چماٹ مار دیا۔ اب ہم ادھر ادھر دیکھتے ہوئے گال سہلاتے ہیں لیکن گڑ بھی کھاتے ہیں تو پیلے والا کہ بھورا گڑ تو ابھی بھی ہمیں رنگ کی وجہ سے پسند نہیں۔
-
آئیں، ہم سے ملیں، ہم ایمرجنسی میں پیاسے مر جاتے ہیں، گھروں کی ٹونٹی کا پانی نہیں پی سکتے، نہ ابال کر نہ نتھار کے، ہم پانی بھی خرید کے پیتے ہیں۔ ہم ستلجوں، راویوں، چنابوں اور سندھوں کے زمین زاد، ہم ولایتی کمپنیوں کو پیسے دے کے پانی خریدتے ہیں۔
-
ہم تو پودینے کی چٹنی تک ڈبوں میں بند خریدتے ہیں۔ چھٹانک دہی اور مفت والے پودینے کی چٹنی ہم ڈیڑھ سو روپے دے کے اس ذائقے میں کھاتے ہیں جو ہمارے دادوں کو ملتی تو انہوں نے دسترخوان سے اٹھ جانا تھا۔
-
سوہانجنا ہمیں کڑوا لگتا تھا، جب سے وہ مورنگا بن کر کیپسولوں میں آیا ہے تو ہم دو ہزار میں پندرہ دن کی خوراک خریدتے ہیں۔ وہی سوکھے پسے ہوئے پتے جب حکیم پچاس روپے کے دیتا تھا تو ہمیں یقین نہیں تھا آتا۔
-
پانچ سو روپے کا شربت کھانسی کے لیے خریدیں گے لیکن پانچ روپے کی ملٹھی کا ٹکڑا دانتوں میں نہیں دبانا، ’عجیب سا ٹیسٹ آتا ہے۔‘
-
ہم پولیسٹر کے تکیوں پہ سوتے ہیں، نائلون ملا لباس پہنتے ہیں، سردی گرمی بند جوتا چڑھاتے ہیں، کپڑوں کے نیچے کچھ مزید کپڑے پہنتے ہیں اور زندگی کی سڑک پہ دوڑ پڑتے ہیں، رات ہوتی ہے تو اینٹی الرجی بہرحال ہمیں کھانی پڑتی ہے۔
-
ہم اپنی مادری زبان ماں باپ کے لہجے میں نہیں بول سکتے۔ ہم زبان کے لیے نعرے لگاتے ہیں لیکن گھروں میں بچوں سے اردو میں بات کرتے ہیں۔ ہم اردو یا انگریزی کے رعب میں آ کے اپنی جڑیں خود کاٹتے ہیں اور بعد میں وجہ ڈھونڈتے ہیں کہ ہم ’مس فٹ‘ کیوں ہیں۔
-
عربی فارسی کو ہم نے مدرسے والوں کی زبان قرار دیا اور ہاتھ جھاڑ کے سکون سے بیٹھ گئے۔ ’فورٹی رولز آف لَو‘ انگریزی میں آئی تو چومتے نہیں تھکتے۔ الف لیلیٰ، کلیلہ و دمنہ اور اپنے دیسی قصے کہانیوں کو ہم نے لات مار دی، جرمن سے گورے کے پاس آئی تو ہمیں یاد آ گیا کہ استاد مال تو اپنا تھا۔

جا کے دیکھیں تو سہی، عربی فارسی کی پرانی ہوں یا نئی، صرف وہ کتابیں ہمارے پاس اب باقی ہیں جو مدرسوں کے نصاب میں شامل ہیں۔ باقی ایک خزانہ ہے جسے ہم طلاق دیے بیٹھے ہیں۔ پاؤلو کوہلو اسی کا ٹنکچر بنا کے دے گا تو بگ واؤ کرتے ہوئے آنکھوں سے لگا لیں گے۔ متنبی کون تھا، آملی کیا کر گئے، شمس تبریز کا دیوان کیا کہتا ہے، اغانی میں کیا قصے ہیں، ہماری جانے بلا!
-
ہماری گلیوں میں اب کوئی چارپائی بُننے والا نہیں آتا، ہمیں نیم اور بکائن میں تمیز نہیں رہ گئی، ہمارے سورج سخت ہوگئے اور ہمارے سائے ہم سے بھاگ چکے، ہمارے چاند روشنیاں نگل گئیں اور مٹی کی خوشبو کو ہم نے عطر کی شکل میں خریدنا پسند کیا۔
-
وہ بابا جو نیم کی چھاؤں میں چارپائی لگائے ٹیوب ویل کے ساتھ دھوتی پہنے لیٹا ہوتا ہے، وہ حقے کا کش لگاتا ہے، ہمیں دیکھتا ہے اور ہنس کے آنکھیں بند کر لیتا ہے۔ اسے کب کی سمجھ آ گئی ہے، ہمیں نہیں آئی۔

ہم لوگ پینڈو سے ماڈرن کتنی قیمت دے کر ہوئے.

کاپی

یہ مت دیکھوبچہ کس کا؟.    یہ دیکھو کہ بھوکا تو نہیں ۔.    😢 😢😢ذخیرہ اندوزوں کے لیئے اس جانور کا خاموش پیغام۔🙏🙏          ...
20/09/2023

یہ مت دیکھوبچہ کس کا؟.
یہ دیکھو کہ بھوکا تو نہیں ۔.
😢 😢😢
ذخیرہ اندوزوں کے لیئے اس جانور کا خاموش پیغام۔🙏🙏

18/09/2023

چیف جسٹس آف پاکستان

14/09/2023

ضروری اعلان
ملتان سے کوئی بھی دو لوگ جو ہیلی کاپٹر رائیڈ کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہوں، آج ہی رابطہ کریں۔۔۔
ہم چار لوگ ہیں جبکہ ٹوٹل 6 لوگ سفر کر سکتے ہیں، لہذا باقی دو کی تلاش ہے۔۔۔*
پروگرام ان شا اللہ
24 سپتمبر اتوار
صبح سویرے روانگی ۔۔۔
کالام میں ناشتہ اور قریبی مقامات کا وزٹ،
پھر گبین جبہ سے ہو کر اپر دیر پہنچیں گے۔
کمراٹ میں لنچ کیا جائے گا اور واپسی شام کے وقت متوقع ہے۔۔۔
نوٹ۔۔۔
جو دو لوگ شامل ہونا چاہتے ہیں، ان میں سے کسی ایک کے پاس ہیلی کاپٹر ہونا لازم ہے بصورتِ دیگر پروگرام کینسل کر دیا جائے گا

12/09/2023

Bhagat Singh's hawaily in chak 105 Binga jaranwala zila Faisalabad

گھنٹہ گھر۔ فیصل آبادیہ عمارت برطانوی راج کے دور سے اپنی اصل حالت میں برقرار ہے۔ اس کی بنیاد 14 نومبر 1903ء کو پنجاب کے ا...
09/09/2023

گھنٹہ گھر۔
فیصل آباد
یہ عمارت برطانوی راج کے دور سے اپنی اصل حالت میں برقرار ہے۔ اس کی بنیاد 14 نومبر 1903ء کو پنجاب کے اس وقت کے انگریز گورنر سر چارلس ریواز (Sir Charles Riwaz) نے رکھی۔
فیصل آباد انگریز دور کی نشانی’’گھنٹہ گھر‘‘ نے اب تک اپنے قیام کے 119 سال مکمل کرلئے ہیں۔
واضح رہے کہ شاندار ثقافت اور تاریخی پس منظر کے ساتھ ساتھ گھنٹہ گھر نےہردور میں اپنے دیکھنے والوں کو متاثر کیا ہے.
گھنٹہ گھر کو 119 سال پہلے سرخ پتھر سانگلہ ہل سے 40ہزار روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا، جبکہ گھڑیال ممبئی سے لائے گئے۔
تعمیر ڈھائی سال کے بعد مکمل ہوئی
چارمنزلوں پر مشتمل اس عمارت کی کل اونچائی تقریباً 100فٹ ہے جبکہ اندر کی طرف ہر منزل پر پہچنے کے لیے سیڑھیاں بنائی گئی ہیں، جو آج بھی گھڑی کو چابی دینے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
کلاک ٹاور کی چوتھی منزل پر نصب گھڑی خاص طور پر بمبئی سے لائی گئی تھی اور اس کا پینڈولم تیسری منزل میں لٹکا ہوا ہے
یہ آٹھ بازاروں (بھوانہ بازار، جھنگ بازار، کارخانہ بازار، کچہری بازار، منٹگمری بازار، ریل بازار، چنیوٹ بازار اور امین پورہ بازار) کے درمیان واقع ہے۔
ملکہ وکٹوریہ کی یاد میں تعمیر کیے جانے والے فیصل آباد کے گھنٹہ گھر کو بنانے کی تجویز اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر جھنگ، کیپٹن بیک، نے دی تھی جبکہ اس کا ڈیزائن سر گنگا رام کی تخلیق ہے۔ اس گھنٹہ گھر کی تعمیر 15دسمبر 1905ء کو مکمل ہوئی۔
تعمیر کے وقت اس جگہ ایک کنواں واقع تھا جسے پانچ کلومیٹر دور سرگودھا روڈ پر واقع چک رام دیوالی سے لائی گئی مٹی سے اچھی طرح بھرا گیا، جس کے بعد اس کی تعمیر شروع کی گئی۔
گھنٹہ گھر کی عمارت میں استعمال ہونے والا لال پتھر پچاس کلومیٹر کی دوری پر واقع سانگلہ ہل کی ایک پہاڑی سے لایا گیا تھا اور اس کے معمار گلاب خان تھے
جون 2010ء میں لائل پور ٹاؤن کی اتنظامیہ نے حفاظت کی غرض سے گھنٹہ گھر کے چاروں اطراف پتھر لگوانے کے ساتھ ساتھ اس کے جنگلے کی مرمت کروائی تاکہ اسے محفوظ رکھا جا سکے۔

07/09/2023

اب آخری دفعہ اپنی صفائی دیتا ہوں
میں وہ نہیں جو بظاہر دکھائی دیتا ہوں

صدائیں قید کئے جا رہا ہوں لفظوں میں
مجھے پڑھو تو میں واضح سنائی دیتا ہوں

07/09/2023

میرل سائیں نے تھانے پر حملہ کردیا 🧐🧐🥵🥵

06/09/2023

‏اگر دکانیں رات دیر تک کھلی رکھنے سے کاروبار بڑھتا تو ہم دنیا کی سب سے خوشحال قوم ہوتے۔
صرف دکانیں شام سات بجے بند کردینے سے قوم کے بجلی بل 25% کم ہو سکتے ہیں ۔
ساری دُنیا کے مہذب انسانوں کی طرح صُبح سات آٹھ بجے دکانیں کھول کر شام سات بجے بند کردیں تاکہ سُورج کی روشنی کام آئے ؟

Address

Muzaffargarh

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muzaffargarh birds & hens posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category


Other Pet Services in Muzaffargarh

Show All