VetPedia

VetPedia Animal, Human and Environment Nexus

Permanently closed.
11/09/2022

11/09/2022

Lumpy Skin Disease Treatment
13/08/2022

Lumpy Skin Disease Treatment

Lumpy Skin Disease لمپی اسکن ڈیزیزآج کل بیشتر ترقی یافتہ ممالک بشمول ترقی پذیر ممالک جانوروں کے ایک وبا Lumpy Skin Disea...
12/08/2022

Lumpy Skin Disease لمپی اسکن ڈیزیز

آج کل بیشتر ترقی یافتہ ممالک بشمول ترقی پذیر ممالک جانوروں کے ایک وبا Lumpy Skin Disease کی لپیٹ میں ہے.

آئیے، اس بیماری پر آسان الفاظ میں روشنی ڈالتے ہیں :

1. یہ lumpy skin disease آخر کیا. بیماری ہے؟

جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، یہ وہ بیماری ہے جس میں جانوروں کے چمڑے کے اندر گلٹیاں بن جاتی ہیں جو بآسانی نظر آتی ہیں.

2. یہ بیماری کن جانوروں کو لگتی ہے؟

یہ بیماری صرف گائے اور بھینس کو متاثر کرتی ہے.

3. اس بیماری کی تاریخ کیا ہے؟

یہ بیماری سب سے پہلے Zambia میں 1929 میں آئی تھی مگر چونکہ یہ پہلے کیسز تھے، اس لیے اس بیماری کو چارے کا زہریلا اثر یا کسی انسیکٹ کے کاٹنے کی وجہ سے عارضی الرجی مان کر نظر انداز کیا گیا تھا. یہ بیماری 1945 کے اوائل میں کئی دوسرے ممالک میں نمودار ہوئی اور یوں وقتاً فوقتاً پھیلتی گئی.

4. یہ بیماری کس جراثیم سے لگتی ہے؟

یہ بیماری Poxviridae خاندان کے Capripoxvirus جینس کے وائرس کی وجہ سے لگتی ہے.

5. یہ بیماری کیسے پھیلتی ہے؟

یہ بیماری زیادہ تر حشرات کی وجہ سے پھیلتی ہے. جب مچھر یا horse fly یا چچڑی کسی متاثرہ جانور کو کاٹنے کے بعد صحت مند جانور کو کاٹے تو اسے بھی بیمار کرتا ہے. دوسری صورت یہ ہے کہ صحت مند جانور کے زخم پر متاثرہ جانور کا خون یا لعاب یا کوئی ایسا آلہ لگ جائے جس پر یہ وائرس موجود ہو، وہ جانور بھی بیمار ہو جاتا ہے.

6. اس بیماری کے علامات کیا ہیں؟

جب یہ وائرس کسی جانور کے جسم کے اندر چلا جاتا ہے، عموماً ایک ہفتے بعد اس بیماری کے علامات شروع ہو جاتے ہیں.

* سب سے پہلی علامت یہ ہوتی ہے کہ جانور کی ناک بہنے لگتی ہے اور آنکھوں سے آنسو بھی نکلنا شروع ہو جاتے ہیں.

* دوسری علامت میں ان کے اگلے اور پچھلے ٹانگوں کی بغلیں سوج جاتی ہیں. سوجی ہوئی جگہ چھونے پر سخت محسوس ہوتی ہے اور آسانی سے نظر آتے ہیں.

* مسلسل ایک ہفتے تک تیز بخار رہتا ہے.

* دودھ کی پیداوار میں ایک دم بہت کمی آجاتی ہے.

* اسی دوران جسم پر گلٹیاں بن جاتی ہیں جو زیادہ تر سر، گردن، تھن اور عضو تناسل پر موجود ہوتے ہیں. یہ گلٹیاں چمڑے کے اندر بنی ہوتی ہیں جبکہ بہت سے کیسز میں گوشت کے اندر بھی بن جاتے ہیں.

* منہ اور ناک میں موجود گلٹی کی وجہ سے جانور کے ناک اور منہ سے بہت زیادہ پانی نکلتا ہے جو وائرس سے بھرا ہوتا ہے.

* عموماً گلٹی والی جگہ درمیان سے پھٹ جاتی ہے اور وہ گلٹی کئی ماہ تک رہتی ہے.

* کبھی کبھار گلٹی جانور کی آنکھ میں بھی بن جاتی ہے جس سے جانور نابینا ہو جاتا ہے.

7. اس بیماری سے کیسے بچا جائے؟

اوپر بتائے گئے علامات میں سے اگر ایک بھی ظاہر ہو تو متاثرہ جانور کو فوراً دوسرے جانوروں سے الگ کریں اور ان کو خوراک کھلانے والا اور خیال رکھنے والا شخص صحت مند جانوروں کے پاس نہ آئے. دوسرے فارم میں کام کرنے والوں کو بھی جانوروں سے دور رکھیں. جانور کو ایک ہی جگہ رکھیں. فارم جانے سے پہلے ہاتھوں کو صابن سے دھو کر صاف کریں اور اس فارم کے اندر موجود کوئی بھی چیز باہر نہ لے جائیں اور نہ باہر سے کوئی چیز اندر لائیں. جانوروں کے اردگرد جالی دار کپڑا لگائیں تاکہ کوئی بھی مچھر یا مکھی اندر داخل نہ ہوں. اپنے فارم پر مسلسل نظر رکھیں تاکہ کوئی مچھر یا کوئی اور خون چوسنے والے حشرات کو فوراً ماریں.
اگر فارم میں ایک بھی متاثرہ جانور ملے، تو صحتمند جانوروں کا بھی ٹسٹ کریں.

8. کیا یہ بیماری جانوروں کے لیے جانلیوا ہے؟

جی، پر اس کے ہلاکت کی شرح کم ہے. عموماً جانور کے مرنے کے چانسز 1 سے لے کر 5 فیصد تک ہوتے ہیں پر کبھی کبھار اگر جانور شدید بیمار ہو تو یہ شرح چالیس فیصد تک بھی جا سکتی پر ایسا بہت کم صورتوں میں ہوتا ہے.

9. اس بیماری کا کیا علاج ہے؟

چونکہ یہ وائرل بیماری ہے، اس لیے اس کا کوئی بھی علاج نہیں. جانوروں کے لیے vaccines دستیاب ہیں جو بیماری سے پہلے لگائے جاتے ہیں تاکہ جانور متعلقہ بیماری سے محفوظ رہے. بیمار ہونے کے بعد جانور کو بخار کم کرنے، درد کم کرنے، کمزوری سے بچانے اور زخموں کی وجہ سے بیکٹیریا کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ادویات دئے جاتے ہیں.

جانور ٹھیک ہونے میں کئی ماہ لیتا ہے جبکہ جسم سے گلٹی یا ان کے نشانات ختم ہونے میں ایک سال لگ سکتا ہے.

10. کیا متاثرہ جانور کا دودھ یا گوشت استعمال کیا جا سکتا ہے؟

جی بالکل. کئی مستند ریسرچ اور FAO کے ہدایات کے مطابق متاثرہ جانور کا گوشت اور دودھ دونوں قابل استعمال ہیں اور اس بیماری کا انسانوں پر کوئی منفی اثر نہیں.

11.مرے ہوئے جانوروں کو گاؤں سے دور لے جا کر دفنائیں تاکہ باقی جانور محفوظ رہیں. جانوروں کو ندی نالوں اور دریاؤں میں یا راستے کے کنارے پھینکنے سے گریز کریں.
تحریر
ڈاکٹر ثناأللہ، ضلع لیہ، پنجابCopied

Address

Nankana Sahib

Telephone

+923457624076

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when VetPedia posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to VetPedia:

Videos

Share

Category


Other Veterinarians in Nankana Sahib

Show All