Omar Khattab Veterinary Clinic

Omar Khattab Veterinary Clinic Veterinary And Pet Clinic

31/10/2024

جانوروں میں افزائش نسل کے بعد جانور کا حمل نہ ٹھہرنا
مینجمنٹ کے مسائل کی وجہ
1۔جانور کا صحیح طور پہ ہیٹ میں نہ ہونا۔
2۔جانور کی ہیٹ کے وقت کا تعین نہ ہونا۔
3۔جانور کی خوراک کا مناسب اور موزوں نہ ہونا
4۔جانور کو وٹامن اور منرل کی کمی
5۔ماحولیاتی مسائل( زیادہ سردی یا زیادہ گرمی۔حبس ) یہ بھی ابتدائی حمل پہ اثرانداز ہوتے ہیں۔
6۔جانور کو ہارمونل پرابلم (ہارمون کی کمی یا زیادتی مثلاً اگر جانور میں ہارمون کی زیادتی ہوگی تو وہ زیادہ دیر تک ہیٹ میں رہے گا اگر کمی ہوگی تو ہیٹ سائیکل پہ اثرانداز ہوگی وہ جانور کبھی کسی ٹائم پہ اور کبھی کسی ٹائم پر ہیٹ میں ہوگا )
7۔اگر مصنوعی نسل کشی سے کراس کرواتے ہیں اور بار بار جانور رپیٹ ہورہا ہے تو سیمن کا پرابلم بھی ہوسکتا ہے۔اور اگر سانڈ سے باربار رپیٹ ہورہی ہے تو سانڈ کا چیک اپ ضروری ہے کہیں اس کے سپرم کمزور یا مردہ تو نہیں۔
ان تمام مسائل سے پہلے جانور کے تولیدی نظام کو سمجھنا ضروری ہے۔
مادہ جانور کا تولیدی نظام بچہ دانی (Uterus ) پہ مشتمل ہے جس کے حصہ باہر والا ولوا (vestibule) اس سے اندر کی طرف ویجائنہ ،سروکس لمبی رسی نما اور اس کے آخر پہ سرویکل رنگ (Cervical rings) ہوتے ہوتے ہیں۔ اس کے بعد بچہ دانی کا اہم حصہ ہوتا ہے جس کو ( Body of uterus ) کہتے ہیں۔یہاں پہ بچہ کی گروتھ ہوتی ہے اس سے آگے دو حصے ہوتے ہیں جن کو یوٹرائن ہارن کہتے ہیں ان کے آخر لمبی دھاگہ نما ٹیوب ہوتی ہے جس کو فلوپین ٹیوب کہتے ہیں۔اس کے سرے پہ چھوٹی چھوٹی دانہ نما اووریز ہوتی ہیں۔جن سے بیضہ ova نکلتا ہے اور وہ بیضہ فلوپین ٹیوب میں آجاتا ہے جہاں پہ سپرم سے اس کا ملاپ ہوتا ہے۔
اب موضوع پہ آتے ہیں:
جانور مکمل صحت مند ہے ہیٹ بھی صحیح ہے۔صحیح ٹائم پہ کراس کروانے کے بعد بھی نہیں ٹہر رہا تو اس کی کئی وجوہات ہیں۔
1۔بیضہ کو اخراج نہ ہونا۔
2۔سپرم کا کمزور ہونا۔
3۔بیضہ کا اوری سے نکل کے فلوپین ٹیوب میں رک جانا(جس کی وجہ فلوپین ٹیوب کی سوزش بھی ہوسکتی ہے۔
4۔سپرم کو ایگ یا بیضہ سے ملاپ کے لیے 6 گھنٹے درکار ہوتے ہیں جس کے دوران سپرم خود کو تیار کرتے ہیںCapacitation )اگر ہیٹ یہ ٹائم نہ ملے تو اور ایگ پہلے نکل آئے تو سپرم سے ملاپ نہ ہوگا اور جانور نہیں ٹہرے گا۔اور اگر سپرم کا بیضہ سے ملاپ ہوبھی جائے لیکن بعض اوقات بیضہ بچہ دانی کی دیوار سے نہیں لگ سکتا اور باہر آجاتا ہے اور جانور. پھر ہیٹ میں آ
Omar Khattab Veterinary Clinic

23/10/2024

پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ اس میں مویشیوں کی ایک وسیع رینج ہے۔ عوام گوشت اور دودھ میں دلچسپی رکھتی ہے، اس لیے پاکستان میں ہلال جانوروں کا ایک منافع بخش کاروبار ہے۔ متعدد پاکستانی مرد و خواتین مویشی پالنے کے اس کاروبار میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

بکری کو غریب مردوں کی گائے بھی کہا جاتا ہے۔ یہ چھوٹے سے درمیانے سائز کے ہوتے ہیں۔ وہ کافی مقدار میں دودھ اور گوشت پیدا کرتے ہیں۔ یہ خوبی عوام کو اپنے کاروبار کی طرف راغب کرتی ہے۔ گوٹ فارمنگ کو ترجیح دی جاتی ہے کیونکہ اس میں کسی قسم کی مہارت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ بکری کم دیکھ بھال کرنے والا جانور ہے۔ تاہم، بکری ایک حساس جانور ہے؛ یہ اکیلے نہیں رہ سکتا. بکری تنہائی محسوس کرتی ہے۔ بکری کا دودھ گائے کے دودھ کی پیداوار کے برابر وٹامنز، پروٹین اور معدنیات پیدا کرتا ہے۔
پاکستان کے دیہی علاقوں میں گوٹ فارمنگ کا رواج ہے۔ بچے بھی بکریوں میں دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔ گوٹ فارمنگ منافع بخش ہے، لیکن یہ وقت لینے والا کاروبار ہے۔ یہ کاروبار اچانک فائدہ نہیں دیتا۔ گوٹ فارمنگ کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ سرمایہ کاری کی مقدار سرمایہ کار پر منحصر ہے۔ آپ یہ کاروبار 2 بکریوں سے بھی شروع کر سکتے ہیں۔ اسے منظم اور تجارتی کاروبار میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
گوٹ فارمنگ کے فوائد درج ذیل ہیں:

بکریوں کو دوسرے جانوروں کے ساتھ پالا جا سکتا ہے۔

بکرے رویے میں سماجی ہوتے ہیں۔

وہ آسانی سے دیکھ بھال کر رہے ہیں اور زیادہ جگہ کی ضرورت نہیں ہے.

بکری ایک کم قیمت جانور ہے اور اسے آسانی سے خریدا جا سکتا ہے۔

بکری عوام کو دودھ، گوشت، جلد اور ریشہ فراہم کرتی ہے۔

ان کا ایک مختصر تولیدی چکر ہے۔

بکری کے حمل کا دورانیہ بہت مختصر ہوتا ہے۔

گوٹ فارمنگ میں دیگر فارمنگ کے مقابلے میں کم سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔

بکری کا دودھ اور گوشت غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔
انہیں اعلیٰ معیار کے کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بکریاں سخت حالات میں کم خوراک کے ساتھ زندہ رہ سکتی ہیں۔

بکری ایک وقت میں کئی بچوں کو جنم دے سکتی ہے۔ اس لیے بکریوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔

وہ کسانوں کے لیے مددگار ہیں کیونکہ وہ کھیت کو صاف کرتے ہیں۔ وہ گھاس، چراگاہوں اور پودوں کو اپنی خوراک کے طور پر کھاتے ہیں۔

گوٹ فارمنگ میں دیگر جانوروں کی فارمنگ کے مقابلے میں کم مزدوری کی ضرورت ہوتی ہے۔

وہ موسمی حالات کا سامنا کر سکتے ہیں۔

بکریوں کی کھاد فصلوں کے لیے کھاد کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

ذائقے کی وجہ سے ان کے گوشت کی مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں اچھی مانگ ہے۔

گوٹ فارمنگ خواتین بھی آسانی سے کر سکتی ہیں۔ وہ آسانی سے تربیت یافتہ ہیں اور فارم پر موجود کسی بھی شخص کے ذریعہ ان کو سنبھالا جا سکتا ہے۔
Omar Khattab Veterinary Clinic
Dr sajid DVM
03007767302

22/10/2024

جانوروں کو دو طرح کی ڈیورمنگ کی ضرورت ہوتی ہے.
*1. اندرونی ڈیورمنگ*
*2. بیرونی ڈیورمنگ*

جانوروں کے پیٹ میں کیڑے ہوتے ہیں۔ان کیڑوں کی وجہ سے ان کی جسمانی صحت کمزور ہوتی ہے دودھ اور گوشت کی پیداور میں کمی آجاتی ہے۔
جانوروں میں کیڑے دو قسم کے ہوتے ہیں
*١۔ اندورنی کیڑے*
*٢۔ بیرونی کیڑے*

*اندرونی کیڑے*. یہ گول چپٹے فیتانما وار اور لمبے ہوتے ہیں
انکی موجودگی کی نشانیاں درج ذیل ہیں۔
1. گوبر پتلا اور بدبودار ہونا
2. آنکھوں سے پانی اور گند
3. سستی ہو جانا
4. جانور کا سوکھ جانا
5. جبڑے کے نیچے پانی کا جمع ہونا
6. جوڑوں پر ورم آنا
بالو ں کا جڑنا
7. جلد کردری ہونا
اگر یہ نشیانیاں ہیں تو جانور کی ڈیورمنگ کریں۔ یعنی کیڑے مار دوا پلائیں ۔اچھا طریقہ جانور کو جتنی دوائی دینی ہے اتنا دود ملا لیں ۔تو جانور کو نگلنے میں آسانی رہتی ہے۔
*بیرونی ڈیورمنگ*
چیچڑ . جوئیں . پسو
اسکے لیےآپ اپنے جانور کا خیال ر کھیں ان کو چیک کرتے رہیں آئيورميڪٹن کا ٹیکا لگوانے اسکین مے وزن کی ہساب سے۔
1. جانور کا کھجلی کرنا
2. جسم کا دیوار وغیرہ سے رگڑنا
3. جانور کے جسم سے خون کا سمنا
بیرونی ڈیورمنگ کے لیے اچھی دوا کا انتخاب کریں ۔بیرونی ڈیوارمنگ ہمیشہ ٹھنڈی کرکے اور ٹھنڈے وقت عموما شام کے وقت لگاٸیں ایک دفعہ کرنے کے 14 دن کے بعد دوبارہ بیرونی ڈیورمنگ کریں ۔پھر ہر دفعہ یہ عمل تین ماہ بعد دوہرانا ضروری ہے
*اندرونی ڈیوارمنگ*
اندرونی ڈیورمنگ کی دوا کو بہتر ہے صبح کے وقت جب جانور خالی پیٹ ہو اس وقت پلا دیں اور 2 گھنٹے تک کھانے کو کچھ نہ دیا جاٸے اس طرح اس کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔
ڈیورمنگ کی دوائی پلانے کے بعد عموما موشن لگ جاتے ہیں انہیں روکنے کی کوشش نہ کریں یہ خود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں پھر 14 دن کے بعد دوبارہ ڈیورمنگ کریں کیونکہ کیڑے پہلی ڈیورمنگ سے مر جاتے ہیں لیکن ان کے انڈے رہ جاتے اسلیے ان کو ختم کرنے کے لیے دوبارہ کرتے ہیں
جب ڈیورمنگ مکمل ہو جائے تو
تین مہینے کے وقفے سے ڈیورمنگ کرتے رہیں۔ اور ہر ڈیورمر تبدیل کریں بار بار ایک ہی دواٸی نہ پلاٸیں ورنہ اس کا اثر ختم ہو جاٸے گا اور رزلٹ نہیں دے گی۔
*نوٹ* : اگر جانور گبھن ہو تو ماہر حیوانات سے مشورے لے کر ڈیورمنگ کریں ورنہ آپ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔..
Omar Khattab Veterinary Clinic
Dr sajid DVM
03337767302

22/10/2024
Barbari breed
20/10/2024

Barbari breed

23/09/2024

Omar Khattab Veterinary Clinic bait sountra

Address

Bait Sontra
Rajanpur
33500

Telephone

+923337767302

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Omar Khattab Veterinary Clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Omar Khattab Veterinary Clinic:

Videos

Share

Category


Other Rajanpur pet stores & pet services

Show All