Cows & buffalos sale and purchase

  • Home
  • Cows & buffalos sale and purchase

Cows & buffalos sale and purchase information regarding animals
(1)

30/09/2022

.


01/12/2021
12/12/2020

آپ کی تھوڑی سی لاپرواہی آپ کے جانور کو خطرے میں ڈال سکتی ہے

Fog Fever "فوگ فیور "سردیوں کا بخار

محکمہ لائیو سٹاک پچھلے چند سالوں سے اس بیماری کے متعلق آگاہی مہم چلا رہا ہے

فوگ فیور کیسے ہوتا ہے، وجوہات اور بچاؤ کی تدابیر

موجودہ دنوں میں جب جانور کم پروٹین والے چارہ جات جیسے مکئی، جوار ،باجرہ، یا سبز چارے کی کمی کی وجہ سے زیادہ مقدار میں خشک چارہ جیسے توڑی، پرالی وغیرہ کھا رہے ہوں تو معدہ کے خوردبینی جاندار اپنے آپ کو ان چارہ جات کے مطابق ڈھال لیتے ہے لیکن جیسے ہی ایک دم سے سبز اور زیادہ پروٹین والا چارہ مثلاً لوسن، سرسوں اور خاص طور پر برسیم کھلایا جاتا ہے تو جانور ایک خطرناک، لاعلاج اور مہلک مرض میں مبتلا ہو سکتا ہے

یہ مسئلہ کم پروٹین اور خشک چارہ کھانے والے جانوروں میں یکدم سبز اور پروٹین سے بھرپور چارہ کھانے کے 4 دن سے 10 دن تک ہوسکتا ہے۔ سبز اور زیادہ پروٹین والے چارہ جات میں پروٹین کا ایک جزو (امینو ایسڈ) ٹرپٹوفان (Tryptophan) ہوتا ہے، جس کو خشک چارہ کھانے والے جانوروں کے معدے میں موجود بیکٹریا ایک زہریلے کیمکل
3-methylindole (3-MI)
میں تبدیل کر سکتے ہیں
تھوڑی مقدار میں تو جسم اس کو برداشت کر لیتا ہے لیکن اگر معدہ میں اس کیمکل کی مقدار زیادہ پیدا ہو تو یہ پھپھڑوں میں پہنچ کر ان کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ ایسے بیکٹیریا خشک اور کم پروٹین والا چارہ کھانے جانوروں کے معدے میں زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں اور جیسے ہی ان کو یکدم زیادہ پروٹین ملتی ہے تو یہ زیادہ مقدار میں زہریلا کیمکل بنا سکتے ہیں
کیونکہ اس کیمکل سے پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں اسی لیے بیماری کی علامت نمونیا جیسی ہوتی ہیں!!

سانس لینے میں دشواری/ کھینچ کر سانس لینا
جانور کھڑا رہتا ہے، بیٹھنے کی کی کوشش کرتا ہے لیکن پھپھڑوں کی سوزش اور درد کی وجہ سے بیٹھ نہیں پاتا
کھانسی، زکام، ناک سے ریشہ اور پانی
منہ سے زیادہ جھاگ کا گرنا
جانور کا الگ تھلگ، سست ہوجانا اور کھانا پینا کم کردینا
اکثر جانور کا ٹمپریچر نارمل ہی رہتا ہے بخار نہیں ہوتا، اور اگر ہو تو گائے بھینس میں بخار 103 تک ہی ہوتا ہے لیکن اوپر بیان کی گئی علامات ہوتیں ہیں۔

کچھ جانور ایک دو دن میں خود ٹھیک ہوجاتے ہیں اور اس مسئلہ کا زیادہ شکار نہیں ہوتے، لیکن کچھ جانوروں میں یہ مسئلہ شدت اختیار کر جاتا ہے اور جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ حالانکہ سب جانوروں کو ایک ہی طرح کی خوراک دی جا رہی ہوتی ہے۔ اگر 100 جانوروں کا فارم ہو اور خشک چارہ کھا رہے ہوں اور اسی طرح اچھی پروٹین والے سبز چارے ایک دم سے شروع کروا دئیے جائیں تو 50 جانور بیمار ہوسکتے ہیں اور 30 جانور اس بیماری سے مر بھی سکتے ہیں۔
کیونکہ یہ کیمکل پھپھڑوں پر اثر کرتا ہے اس لیے نمونیا اور سانس کی بیماری والی علامات دیکھنے کو ملتی ہیں۔ اس بیماری کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا جو اس زہریلے کیمیکل کو ختم کرسکے۔ اللہ نہ کرے اگر یہ مسئلہ جانوروں میں ہو جائے تو کوئی دوائی، کوئی ٹیکہ، ڈرپ بوتل کچھ بھی علاج نہیں ہے۔ اور اگر جانور کو یہ بیماری ہو جائے تو 6-8 گھنٹے میں جانور مر بھی سکتا ہے۔ اس لیے احتیاط ہی علاج ہے!
جانور لوسن, برسیم, سرسوں وغیرہ کو بہت پسند کرتے ہیں اس لئے وہ زیادہ کھاتے ہیں اور بیمار ہوسکتے ہیں
جانور بھوکا ہو اور بہت زیادہ مقدار میں اچھی پروٹین والا سبز چارہ کھا لے تو بھی یہ بیماری ہوسکتی ہے

"جانور کم پروٹین والی خوراک، چارہ کھا رہا ہو اور ایک دم سے اچھی پروٹین والا چارہ دیا جائے تو اس بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے"

کوشش کریں کہ نئے چارے کو مکمل تبدیل کرنے میں 10-12 دن لگائیں، تھوڑی مقدار سے شروع کریں اور آہستہ آہستہ خوراک تبدیل کریں تاکہ معدہ کے خوردبینی جاندار اپنے آپ کو اس تبدیلی کے مطابق ڈھال سکیں

اس بیماری کو فوگ فیور Fog Fever کہتے ہیں، پاکستان میں اس کو سردیوں کا بخار بھی کہا جاتا ہے۔
فوگ fog دھند کو کہتے ہیں دھند کا اس بیماری سے کوئی تعلق نہیں- فوگ (foggage, fog) چارے کو بھی کہتے ہیں۔ اسی وجہ سے اس بیماری کا نام فوگ فیور ہے

یہ بیماری '"فوگ فیور'" لاعلاج ہے لیکن اگر چھوٹی سی احتیاط کی جائے تو اس بیماری سے مکمل طور پر بچا جا سکتا ہے

چارہ ایک دم تبدیل نہ کریں، جو چارہ استعمال کر رہے ہیں اس کو نئے چارے سے آہستہ آہستہ تبدیل کریں
برسیم کو ہمیشہ خشک چارہ کے ساتھ ملا کر دیں
برسیم سرسوں وغیرہ کو کاٹ کر چند گھنٹے ایسے ہی پڑا رہنے دیں تاکہ اس میں نمی کی مقدار کچھ کم ہوسکے
زیادہ نمی پانی والے چارے سے جانور کو اپھارہ بھی ہوسکتا ہے
جانور کو رات کا ٹھنڈا پانی نہ پلائیں، تازہ پانی پلائیں، رات کو پانی کے برتن، کھرلیاں خالی کر تاکہ کہیں جانور خود ہی ٹھنڈا پانی نہ پی لیں
دودھ نکالنے کے بعد جانور کو تازہ پانی ضرور پلائیں
جانوروں اور خاص طور پر چھوٹے بچوں کو ٹھنڈی ہوا سے بچائیں
بیماری بہت خطرناک ہے لیکن احتیاط بہت چھوٹی سی ہے کہ سردیوں کا چارہ ایک دم سے تبدیل نہ کریں۔
اگر یہ احتیاط کریں تو اس بیماری کا بلکل بھی کوئی خطرہ نہیں۔
اس چھوٹی سی کام کی بات کو شئیر کردیں تاکہ پیغام زیادہ لوگوں تک پہنچ جائے۔
اللہ تعالیٰ آپ کے جان و مال میں برکت عطا فرمائے آمین

18/11/2020

اکثر لوگ دیہاتیوں سمیت ایسے ہیں جو اپنی اولاد کو ڈبے کا کیمیکل والا دودھ پلاتے ہیں مگر ایک بکری نہیں پالتے اور اس طرح وہ اپنے بچوں کو اللہ تعالی کی بنائی ھوئی بکری کے دودھ سے بھی محروم رکھتے ہیں اور برکت سے بھی دور رہتے ہیں۔۔
ماں کے دودھ کے بعد بچوں کے لیئے بکری کا دودھ ایک بہترین دودھ ھوتا ھے۔
جبکہ بکری ایک یا 2 بچے لازمی دیتی ہے اور اگلے سال یہی بکری کے بچے ان گھر والوں کیلئے قربانی کا فریضہ سرانجام دینے کا ذریعہ بھی بن جاتا ہے۔
آپ اگر ایک بچے کی قربانی کر یں گےتو دوسرا بچہ یقینی طور پر کم از کم 30 سے 40 ہزار کا لازمی بک جاۓ گا ۔۔
آپ کا بچہ ناقص کیمیکل والا دودھ کم ازکم 100 سے 200 روپے کا روزانہ پیتا ہوگا جبکہ بکری کے چارہ کی قیمت اس سے کہیں کم ھوتی ھے ۔یعنی کہ گاؤں میں بکری کے چارے کا خرچہ صرف 30 روپے ہے ۔۔۔جبکہ شہر میں40 سے 50 روپے تک ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔اس کے علاوہ گھر کی بچی ہوئی سبزی یا فروٹ کے چھلکے یا بچی ہوئی روٹیاں یا چاول وغیرہ آپ کا خرچہ مزید کم کر دیتے ہیں ۔۔۔
ایک اچھی نسل کی نارمل بکری روزانہ کم سے کم ایک کلو دودھ لازمی دیتی ہے ۔۔۔۔۔۔جبکہ اچھی نسل کی بڑی ناچی بکری 2 سے ڈھائی کلو دودھ بھی دیتی ہے ۔۔۔۔۔۔
سال بھر میں تقریبا 40 ھزار کا دودھ پی کر ڈبہ پھینک دیا جاتا ھے جبکہ بکری سال میں اپنی قیمت سے اپنے بچہ کی وجہ سے ڈبل یا 3 گنا قیمت پر فروخت ھو سکتی ھے۔۔۔جبکہ سال بھر تازہ اور خالص دودھ اضافی طور پر فراہم کرتی ہے ۔۔۔
ایک بکری اوسطا 20 ہزار روپے کی آتی ہے اور اس کے ساتھ ایک بچے بھی ہوگا ۔۔ اگر بکری ادھار بھی لے لی جائے تو سال میں 20 ھزار واپس کرکے 20 ھزار کا بچہ قربانی میں ذبح بھی کیا جا سکتا ھے .....اگر 2 بچے ہوے تو دوسرے بچے کی قیمت آپ کی بچت ہے ۔۔۔۔
لہذابکری پالو اور اور اپنی اور اپنے بچوں کی صحت بناؤ

15/09/2020

تحریر : ڈاکٹر کاشف سعید
بکری کے بچوں کی پرورش
بکری کے بچوں کی اچھی افزائش کے لیے ایک فارمولا شئیر کررہاہوں
جب بکری بچے دے بچے کوفورا بکری کے آگے رکھیں اسے چاٹنے دیں اسطرح بکری جلد جیر پھینک دے گی جب بچے صاف ہو جائیں انہیں ماں کا دودھ فورا پلا دیں پہلا دودھ جسے ہم بولی کہتے ہیں وہی پلا دیں وہ بچوں کے لیے بہیت ضروری ہے بعض لوگ وہ دودھ نکال دیتے بچوں کو نہیں پینے دیتے بہیت غلط بات یے اس دودھ سے بچوں کی قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے پہلے دس دن ماں کے ساتھ رکھیں بچوں کو جب ان کی مرضی ہو دودھ پینے دیں۔ ایک بات کا خیال رکھنا ہے اگر بکری زیادہ دودھ والی ہے بچے زیادہ پیٹ پھلا کر دودھ نہ پیں دن میں ایک مرتبہ بچوں والی گریپ واٹر 2mlسے 5ml پلائیں دس دن کے بعد بکری کو کور لگائیں اور اگلے پانچ دن تین دفعہ دودھ دینا ہے پندرہ دن کے بعد دودھ دو ٹائم کریں اس سے بکری کے بچے بکری کو ہر وقت تنگ نہیں کریں گے اور بکری کو دودھ بنانے کاٹائم ملے گا بکری کمزور نہیں ہوگی ماں مضبوط بچے محفوظ ماں کمزور بچے کمزور اس ماہ میں بچوں کو موسمی اثرات سے بچانا ہے سردی گرمی کا خیال آپ نے رکھنا ہے اب گرمی کا موسم ہے بچوں کو ذیادہ دھوپ سے بچائیں ایسی جگہ پر رکھیں جہاں نارمل ٹمپریچر ہو۔
پندرہ دن کے بعد جب منہ مارنے لگیں گھاس کی گڈی بنا کر اوپر لٹکا دیں گندم دلیہ ان کے آگے رکھیں ماں کو چارہ اور ونڈہ ایسی جگہ ڈالیں جہاں بچوں کا منہ جا سکے شروع سے ونڈہ لگائیں گے بچے ایکسٹرا قد ایکسٹرا وزن دیں گے کیونکہ جب دو سے اڑھائ ماہ میں دودھ چھڑائیں گے مسلہ نہیں بنے گا
اڑھائ ماہ میں بچوں کا دودھ چڑھا دیں تاکہ بکری نئی ہیٹ جلد پکڑے
بچے جب25دن کے ہوجائیں تو شام کو سویابین میل آدھی مٹھی کھلائیں
ڈیڑھ ماہ کی عمر کے بعد چوکر شامل کریں
جب3ماہ کا ہو جائے اس کے بعد مکئی کا دلیہ ایڈ کریں۔۔۔۔۔۔
چوتھے مہینے بکرے کے لیے
40%مکئی کا دلیہ۔
40%چوکر۔
20%سویابین میل۔
2% منرل مکسچر ۔ 1% ڈی سی پی اور 1% آئیوڈین نمک

بازاری ونڈے سے کئی گنا بہتر ہے۔نیوٹریشن ویلیو پروٹین19%۔۔
فیٹ 3۔2۔۔۔
فائبر چھے اعشاریہ سات ۔

15/09/2020

آج میں فارمرز حضرات کو ایک ایسی
جادواہی جڑی کے بارے میں بتانے جا رھا ھوں جو تھن چھوٹا ھونے کی صورت میں جانور کو استعمال کروانے سے جانور کا تھن سو فی صد برابر ھو جاتا ھے اور دودھ بھی پورا ھو جاتا ھے اس جڑی کے بارے میں مجحھے ایک چرواھے ( بکروال ) نے معلومات فراھم کی ھیں اسکا دعوی ھے کہ یہ جڑی ایک جادو کی حیثیت رکھتی ھے
جڑی کا نام ( اسپینگ ) یا سپینگ ھے جو جس جانور کا تھن چھوٹا ھو جاے ڈیلیوری سے چار یا پانچ دن پہلے ابال کر پلانی ھے ایک تو جانور کی ڈیلیوری بہت آسان ھو جاتی ھے دوسرا تھن بھی برابر ھو جاتے اور دودھ بھی پورا ھو جاتا ھے بکری وغیرہ کو دو سے پانچ گرام اور بڑے جانور کو دس گرام ابال کر جڑی پانی سمیت پلانی ھے۔۔۔
اس چرواھے کے بقول اس جڑی بوٹی کا رزلٹ سو فی صد ھے
یہ انہی کے پاس ھوتی میری معلومات میں یہ تو نہیں کہ یہ پنسار سے ملے پر یہ بکریاں چرانے والے خانہ بدوشوں کے پاس ھوتی جنکو ھم آجڑی یا بکروال کہتے۔۔۔

At G-13 Islamabad 0333 5353525
23/07/2020

At G-13 Islamabad 0333 5353525

Qurbani bull at mandra Rawalpindi
19/07/2020

Qurbani bull at mandra Rawalpindi

Fun with baby goat
08/07/2020

Fun with baby goat

السلام وعلیکم دوستو قربانی کے لئے ھے عمر 18 ماہ
30/06/2020

السلام وعلیکم دوستو قربانی کے لئے ھے عمر 18 ماہ

14/04/2020

ڈیری کے کاروبار کےچنداہم پوانٹس:-

ڈیری اور مویشیوں کے فارم کے کاروبار میں درپیش مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے . اگر آپ ڈیری یا مویشیوں کی فارمنگ کا کاروبار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو سوچنا ہوگا کہ آپ ڈیری فارمنگ کرنا چاھتے ہیں یا مویشیوں کو فربہ کرکے گوشت کی پیداوار کیلئے جانور تیار کرنا چاہتے ہیں یا دونوں کاروبار ملاکے چلانا چاہتے ہیں یا کٹڑے ، کٹڑیاں ، بچھڑے اور بچھڑیاں لیکر ان کو فربہ کرکے ان سے نفع حاصل کرنا چاہتے ہین یا اچھی بریڈ تیار کرنا چاہتے ہیں. ان سب کیلئے آپ کو منصوبہ بندی کرنا ہوگی کہ آپ کو کون سی نسل کے جانور خرید کرنے ہیں اور یہ معلومات آپ کو ہونی چاہئے اور اگر آپ نہیں جانتے تو یہ کاروبار آپ کیلئے ایک بڑا سر کا درد ثابت ہوگا.
اگر آپ کو گوشت کی پیداوار بڑھانے کیلئے جانوروں کو فربہ کرنا ہے تو آپ کو وسیع ایراضی درکار ہوگی جس میں آپ کے جانور کھلے گھوم پھر سکیں اور اپنی مرضی سے گھاس ، خوراک کھاسکیں اور پانی پی سکیں اور اگر آپ کو ڈیری کے مقصد کیلئے جانور رکھنے ہیں تو ان کیلئے بھی مناسب جگہ رکھنی پڑے گی . اس مقصد کے لئے شیڈ ، سایہ دار درخت ، دودھ دوھنے کیلئے الگ سے جگہ ، ڈلیوری کے لئے لیبر روم ، ڈسپینسری ، چارہ کے لئے چوپر مشین یا ٹوکہ اور اس کے رکھنے کی جگہ ، راشن کا سامان رکھنے کیلئے اسٹور اور جانورون کے بچوں کیلئے جگہ ، نہانے کے حوض ، پانی پینے کیلئے ٹانکیاں ، پمپ مشیں اور دیگر ضروری سامان درکار ہوگا کی منصوبہ بندی کرنا لازمی ہوگا. آپ کتنی تعداد میں کون سے جانور خری کرنا چاہتے ہیں اور ان کی قیمت وغیرہ کا پورا تخمینہ لگاکر کاروبار میں رقم لگانی ہوگی اور اس کیلئے سرمائے کا ہونا بہت ضروری ہے. آپ کے پاس جو سرمایہ یا رقم موجود ہے اس کی آدھی رقم سرف کریں باقی آدھی رقم گھاس ، خوراک ، سائیلیج ، جانوروں کی بیماریوں پر لگنے کا خرچہ ، ملازموں کی تنخواہیں اور دوسری ضرورت میں آنے والی چیزوں کیلئے رقم مختص کرنا . یوٹلٹی کے بلز وغیرہ. آنی والی آمدن کو اس خرچے کا حصہ نہ بنائیں وہ آپ کو آئیندہ لایہ عمل اور حکمت عملی میں کام آئے گا. قرضے سے کنارہ کشی اور حکومت کی فرسودہ پالیسیون سے بچنا ہوگا. اپنے اوپر مکمل اعتماد اور انحصار کرنا ہوگا. اس لئے آپ کو جانوروں کی نسلوں اور اس کاروبار کی پیچیدیوں کو سمجھنا ہوگا کیونکہ یہ کاروبار تجربے ، محنت اور شوق سے چل کر منافع بخش ثابت ہوتا ہے. جانوروں کی بیماریوں کی پہچان اور ان کے علاج کے بارے میں بھی جاننا بہت ضروری ہوتا ہے. میری سابقہ پوسٹس میں ہر چیز پر معلومات دی گئی ہے جو آپ کی معلومات میں یقیناََ اضافہ کرکے آپ کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی. دعائوں میں یاد. اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو. علم کی روشنی جہالت کے اندھیرے کو مٹاتی ہے اور ترقی کی راہ روشن کرکے انسان کو منزل مقصود تک پہچاتی ہے. علم کے خزانے سے خرچ کرو کیونکہ یہ خزانہ خرچ کرنے سے بڑھتا ہے

12/04/2020

فاہدہ ہی فاہدہ دیسی طریقہ کار سے دودھ بڑھانے کا فارمولا۔

دودھ بھی بڑھے گا اور انشاء اللہ جانور کی صحت بھی اچھی ہو گی اور قدرتی وسائل سے کوئی نقصان بھی نہیں۔

ایک بار ضرور آزمائیں انشاء اللہ دعاہیں دیں گے۔ تو حاضر خدمت ہے۔ بس اطمینان کر لیں کے جانور کو کوئی اور تکلیف نہیں جس کی وجہ سے پریشان ہو۔

خاص طور پر بھینسوں کے لیے۔ 😍

یاد رکھیں اس یا اسے جیسے کسی بھی نسخے پر خرچ کرنا فضول ہے اگر آپ جانور کو چوبیس گھنٹے تازہ پانی اور نمکیات نہیں مہیا کرتے ہیں۔ اور یہ کبھی نہ بھولیں کہ کسی بھی قسم کا نسخہ یا دوای اس وقت تک اپنا اثر ظاہر نہیں کرتے جب تک یہ اطمینان نہ ہو کہ جانور غزائی قلت، پروٹین، کیلشیم، منرل ، وٹامنز، نمکیات، پانی ، وغیرہ کا شکار نہ ہو کیونکہ آپ جب بھی کوئی بھی نسخہ شروع کریں گے تو وہ اس وقت تک کارآمد ظاہر نہیں ہو گا جب تک جانور کی جسمانی ضروریات پوری نہ کر دے اس کے بعد آپ کی ضرورت یعنی کے دودھ پر اثرانداز ہو گا اور رزلٹ آنے لگے گا۔ اگر آپ کو اطمینان ہے کہ آپ کا جانور صحت مند ہے تو تین سے پانچ دنوں میں اس نسخے کے دودھ پر مثبت اثرات آپ کو محسوس ہو جائیں گے۔ انشاء اللہ اور اگر آپ جانور کو کچھ دیں گے تو جانور آپ کو بھی دے گا۔

نسخے کے اجزاء درج ذیل ہیں ۔

1: مسور کی دال ثابت چھلکے سمیت اس میں بارہ فیصد رطوبت، پچیس فیصد پروٹین، ساٹھ فیصد کاربوہائیڈریٹس پائی جاتی ہے جبکہ پوٹاشیم اور فاسفورس بھی وافر مقدار میں موجو د ہوتی ہے۔ مسور کی دال آئرن اور پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے۔ جو دودھ کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔

2: دیسی کھانڈ ( پنساری سے ملے جاے گی) اگر نہ ہو تو شکر لے لیں۔ ( انرجی سورس ہے)۔

3: سفید زیرہ اس میں آئرن کی اچھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے ۔اس لیے یہ نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا، مدافعتی نظام کی قوت بڑھاتا اور اینٹی ریڈیشن کے لیے کام انجام دیتا ہے۔ سفید زیرہ میں آئرن، کاپر، کیلشیم، پوٹاشیئم، میگنیشئم، زنک، سیلینئیم اور مینگنیز پائے جاتے ہیں۔ کاپر خون میں سرخ خلیات بنانے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں بی کامپلیکس کی بھی اچھی مقدار پائی جاتی ہے وٹامن B6، نایاسن اور دوسرے اینٹی آکسیڈنٹ وٹامنز جیسے وٹامن E.،A،.C بھی موجود ہوتے ہیں۔

نوٹ : جانوروں کے بچہ دینے کے ایک ماہ بعد اس کا استعمال شروع کریں۔

طریقہ استعمال درج ذیل ہے۔

پہلے پانچ دن مسور کی دال ثابت آدھا کلو لیں اور ایک پاؤ کھانڈ (یا شکر) لیں دال کو اچھی طرح ابال لیں خیال رہے کچی نہ رہے اور ٹھنڈا کر کے کھانڈ (یا شکر) مکس کر کے کھلا دیں یہ عمل بہترین رزلٹ کے لیے شام کو کریں۔

اس کے بعد اگلے پانچ دن آدھا پاؤ مسور کی دال ثابت ویسے ہی پکا لیں اور ٹھنڈا کریں اور آدھا ہی پاؤ کھانڈ (یا شکر) شامل کریں گے ساتھ بیس گرام سفید زیرہ مسل کر مکس کر کے دیں گے۔

اب جب تک جانور خشک کرنے کا وقت نہیں آتا تب تک ہفتے میں دو بار آدھا پاؤ مسور ثابت ابال کر آدھا پاؤ کھانڈ (یا شکر) اور بیس گرام سفید زیرہ جانور کو دیتے رہیں تو آپ کا جانور اپنی پوری پروڈکشن کے ہائی لیول پر رہے گا انشاء اللہ بشرطیکہ کہ کوئی اور بیماری سے متاثر نہ ہو۔

اس کے ساتھ ساتھ چونے سے کیلشیم کا حاصل کرکے روزانا استعمال بھی بہت کارمد ہے ( پہلے گروپ میں مکمل پوسٹ کی جا چکی ہے)

دعاؤں کی درخواست والد مرحوم کے لیے۔

ا

دوستو کرونا سے بچنے کے لیے فاصلہ رکھیں اور اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں اور لوگوں کو آگاہ کریں
03/04/2020

دوستو کرونا سے بچنے کے لیے فاصلہ رکھیں اور اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں اور لوگوں کو آگاہ کریں

السلام وعلیکم بھائیو جیسا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رھا ھے لحاظ کچھ انفارمیشن شیئر کر رہا ہوں اپنا اور اپنی فیملی ...
25/03/2020

السلام وعلیکم بھائیو جیسا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رھا ھے لحاظ کچھ انفارمیشن شیئر کر رہا ہوں اپنا اور اپنی فیملی کا خیال رکھیں

السلام وعلیکم بھائیو جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ آج کل کرونا کی بیماری عروج پر ہے آپ کی معلومات کے لیے شیئر کر رہا ہوں اس ...
24/03/2020

السلام وعلیکم بھائیو جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ آج کل کرونا کی بیماری عروج پر ہے آپ کی معلومات کے لیے شیئر کر رہا ہوں اس گزارش کے ساتھ کہ گھر سے باہر جانے سے انتہائی گریز کریں

السلام وعلیکم بھائیو جانوروں میں ویکسین کا شیڈول شیئر کر رہا ہوں اس کو نوٹ کر لیں اور ٹائم پہ ویکسین کروا لیں تاکہ نقصان...
19/03/2020

السلام وعلیکم بھائیو جانوروں میں ویکسین کا شیڈول شیئر کر رہا ہوں اس کو نوٹ کر لیں اور ٹائم پہ ویکسین کروا لیں تاکہ نقصان سے بچا جا سکے

جانوروں کے لیے پانی کی اہمیت
19/03/2020

جانوروں کے لیے پانی کی اہمیت

السلام و علیکم دوستو آجکل منہ کھر کی بیماری آئی ہے علامات شیئر کر رہا ہوں اپنے جانوروں کو ٹائم سے ویکسین کریں تاکہ نقصان...
18/03/2020

السلام و علیکم دوستو آجکل منہ کھر کی بیماری آئی ہے علامات شیئر کر رہا ہوں اپنے جانوروں کو ٹائم سے ویکسین کریں تاکہ نقصان سے بچا جا سکے

12/03/2020

آنے والا موسم بہار کا ھے اور اس میں پرندوں کا بریڈنگ سیزان شروع ھو جاتا ھے پرندے اس موسم میں اپنے بچوں کی خوراک کے لئے سرگردان ھوتے ہیں آپ سب سے گزارش ھے اس موسم میں ان کا شکار نہ کریں کیونکہ ان کے پیچھے ان کے بچے اپنے والدین کا انتظار کر رھے ھوتے ہیں اگر ان کے والدین مر جائیں تو ان کے بچے بھی بھوک سے مر جاتے ہیں اس مسیج کو شہیر کریں اور لوگوں کو اس بارے آگاھی دیں شکریہ
#انسانیت

10/03/2020

جانوروں کے چیچڑوں کا مکمل خاتمہ

علاج نمبر 1:
اکثر جانوروں پر چیچڑ لگ جاتے ہیں، جو جانور کا خون چوستے ہیں اور ان سے جانور کمزور بھی ہوتا ہے۔
چیچڑوں کے خاتمے کے لیئے انجکشن آئیورمیکٹن کھال میں صرف ایک ڈوز لگائیں، آئیور میکٹن حاملہ جانوروں میں استعمال نہ کریں، ان کی لیئے نیچے بتائی گئی دوسری دوا استعمال کریں ۔
Inj. Ivermectin 1%
(Dose: 1ml per 40kg)

علاج نمبر 2:
ایکٹوفون پائوڈر چیچڑوں کے لیئے بہترین دوا ہے۔ یہ پاؤڈر ایک کلو پانی میں 10گرام حل کیا جاتا ہے اور کسی کپڑے وغیرہ سے جانور کے جسم پر لگایا جاتا ہے۔ یہ دوا حاملہ جانور کیلئے محفوظ ہے، اسکے علاوه جانور کے چاٹنے کی صورت میں بھی اس کا کوئی نقصان نہیں۔
Ectofon Powder 10gm
(Prix Pharmaceutical)

علاج نمبر 3:
سائیپر میٹ دوا لیکوئیڈ کی صورت میں ہوتی ہے، اس دوا کا 10ml ایک لیٹر پانی میں حل کرکے جانور کے جسم پر لگایا جاتا ہے۔ چیچڑوں کے خاتمے کیلئے یہ سب سے موئثر دوا ہے، لیکن جانور اس دوا کو ہرگز چاٹ نہیں سکتا۔ حاملہ جانوروں کیلئے بھی محفوظ دوا ہے۔
Cypermit (Eterna)
10ml per 1 liter water

سائیپر میٹ اور ایکٹوفون، دونوں دواؤں کو جانوروں کے رکھنے کی جگہ پر اسپرے کی صورت میں بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
چیچڑوں کے خاتمے کیلئے اوپر دی گئی کوئی بھی دوا استعمال کرنے کے 21دن بعد دوبارہ ضرور استعمال کریں، تاکہ انڈوں سے نکلنے والے نئے چیچڑوں کا خاتمہ بھی ہو سکے، ورنہ وہ دوبارہ آپ کے جانور کی تباہی کا سبب بنیں گے۔

10/03/2020

🐐بکریوں کی بیماریاں اور انکا علاج🐏

🌿🌴منہ کھر اور تشنج کی بیماری 🌲🌳

منہ ﮐﮭﺮ ﮐﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﺍﯾﮏ ﭼﮭﻮﺕ ﮐﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺑﻌﺾ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﻣﮩﻠﮏ ﻭﺍﺋﺮﺳﯽ ﻭﺑﺎ ﺑﻦ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﯾﮧ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﻋﻤﻮﻣﺎً ﺟﻔﺖ ﮐﮭﺮﻭﮞ ﻭﺍﻟﮯ ﺟﺎﻧﻮﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﻣﺘﺎﺋﺜﺮ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﭼﺎﮨﮯ ﻭﮦ ﭘﺎﻟﺘﻮ ﮨﻮﮞ ﯾﺎ ﺟﻨﮕﻠﯽ۔ ﺍﺱ ﻭﺍﺋﺮﺱ ﺳﮯ ﺩﻭ ﯾﺎ ﺗﯿﻦ ﺩﻥ ﺗﮏ ﺗﯿﺰ ﺑﺨﺎﺭ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﻨﮧ ﺍﻭﺭ ﮐﮭﺮﻭﮞ ﭘﺮ ﭼﮭﺎﻟﮯ ﺑﻨﻨﮯ ﻟﮓ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺟﺐ ﯾﮧ ﭼﮭﺎﻟﮯ ﭘﮭﭩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﻟﻨﮕﮍﺍﻧﮯ ﻟﮓ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺑﻌﺾ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﺍﺱ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﮐﯽ ﻭﺑﺎﺀ ﺳﮯ ﺑﭽﺎﺅ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﯼ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﯾﺸﯽ ﮨﻼﮎ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﮍ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ

منہ کھر کا وائرس جانور کے چھوٹے بچے کے دل پر حملہ کرکے اسکا دل ختم کر دیتا ھے اور 90% موت یقینی ھوتی ھے
✍️💉 علاج 💉
بیماری سے پہلے ویکسین
اگر بیماری حملہ کم ہے
انجکشن پینی وٹ
انجکشن ویٹافینک پلس
انجکشن ایمی وائ کام
اگر حملہ شدید ہے
انجکشن PPS-LA
انجکشن ویٹافینک پلس
انجکشن ایمی وائ کام
کھروں پر پوٹاشیم پرمگنیٹ کا پانی میں سلوشن بناکر ڈالیں
منہ میں جنشن وائلٹ +گلسرین لگائیں

اس کے علاوہ clostridium کی بیماری میں موت یقینی ھے
اس لئے FM ویکسن نہ کروانا فارمر کی کوتاہی ھے

اسی طرح بچھڑے کچی جگہ پر عادت کے تحت یا کیلشیم کی کمی کی وجہ سے مٹی کھا کر مٹی میں clostridium infection کے toxin سے تشنج ہو کر مر جاتے ہیں، یاد رہے تشنج تقریباً لا علاج بیماری ہے اور لاعلاج بیماری کا علاج خود فارمر کے پاس ھے کہ وہ وقت پر ویکسین کرواتا رہے.

اچھی نگہداشت💛 اور بہتر خوراک اور ویکسن اس بعد علاج آتا ھے
اوپر دی گئ ہدایات پر عمل کریں تو ڈاکٹر کی کم ضرورت پیش آتی ھے

ویکسین کا شیڈول
05/03/2020

ویکسین کا شیڈول

04/03/2020

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

ایک سوال تواتر کے ساتھ پوچھا جاتا ہے کہ، #بکری کی کون سی #نسل پالی جاۓ۔ اس موضوع پر تفصیلات، ہمارے ناقص علم اور تجربات کے مطابق، مندرجہ ذیل ہیں:

پاکستان کی ساری ہی نسلیں بہترین ہیں۔ ایک مطالعہ کے مطابق 26 نسلوں کی بکریاں موجود ہیں ارض پاک پر۔ سب سے قد آور، دودھ آور اور مضبوط نسل #بِیتل ہے، ماشاءاللہ۔ بِیتل کی کل چھ شاخیں ہیں جو مادہ میں دودھ اور نر میں قد و قامت اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کے حوالے سے ترتیب وار مندرجہ ذیل ہیں:

1- لائلپُوری بیتل (جسے فیصل آبادی یا امرتسری بھی کہا جاتا ہے)۔
2- ناگری بیتل
3- مکھّی چینی بیتل
4- رحیم یارخان بیتل (جسے ہوتل بھی کہا جاتا ہے)
5- نُکری بیتل (جس راجن پوری بھی کہا جاتا ہے)
6- گجراتی بیتل (جسے پوٹھوہاری بِیتل بھی کہا جاتا ہے)

لائلپُوری (مکمل سیاہ یا سیاہ جسم پر سفید دھبے اور ناگری (تیز سیاہی مائل سُرخ رنگ، یا اس پر سفید دھبے)، بنیادی طور پر فیصل آباد اور ساہیوال میں کثیر تعداد میں پائی جاتی ہیں اور ان علاقوں میں نسلوں سے پالی جا رہی ہیں، لیکن وسطی پنجاب اور بالائی پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی موجود ہیں۔ دودھ، وزن اور قد میں اپنا ثانی نہیں رکھتیں۔ بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کے حوالے سے بھی باقی نسلوں سے بہتر ہیں۔ ماشااللہ۔ یہ دونوں نسلیں آپس میں بہنیں سمجھی جاتی ہیں اور ماحول میں اپنے آپ کو جلدی ڈھالنے کی خصوصیت کی بِنا پر قریبا پورے پاکستان میں پرورش کے لئے موزوں ہیں (سواۓ مسلسل سرد، شدید سرد، مسلسل مرطوب اور ذیادہ گرم خشک علاقوں کے)۔

مکھّی چینی بھی عمدہ کارکردگی والی نسل ہے۔ اور ناگری اور لائلپُوری کے بعد دودھ اور قد کے حوالے سے ایک معروف نسل ہے۔ اس نسل کا آبائی علاقہ بہاولپور ڈویژن ہے، اور بہاولپور اور بہاولنگر کے اضلاع میں اپنی بہترین بڑھوتری دکھاتی ہے۔ جبکہ ضلع رحیم یار خان میں رحیم یار خانی بھی مکھّی چینا کے ساتھ آ جاتی ہے۔ اپنے آبائی علاقوں میں پالنے کے لئے بہترین نسل ہے، تاہم محنت کے ساتھ بالائی اور وسطی پنجاب میں بھی کامیاب ہو جاتی ہے۔

نُکری بِیتل (جسے ڈیرہ غازی خان کے ضلع راجن پور کے حوالہ سے راجن پوری بھی کہا جاتا ہے) ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے لئے شاندار نسل ہے۔ ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے چاروں اضلاع لیّہ، مظفرگڑھ، ڈی جی خان اور راجن پور کی آب و ہوا کے مطابق وہاں پالنے کے لئے سب سے بہترین نسل ہے۔ اس نسل کی سب سے خالص صنف، گُلابی نکرے نر بہت اچھا قد اور خوبصورتی رکھتے ہیں۔نُکری دودھ کے حوالے سے کم دودھ دینے والی نسل میں آتی ہے۔

رحیم یار خانی نسل بہاولپور، رحیم یار خان، صادق آباد، یزمان وغیرہ کے علاقوں اور منڈیوں میں پائی جاتی ہے اور اُس علاقے کی مقبول نسل ہے۔ تیکھے نین نقش اور ماتھے سے شروع ہونے والا ناک کا ابھار اس کی خصوصیات ہیں۔ نر بہتر جسم بناتے ہیں، جبکہ مادہ اوسط دودھ دینے والی نسل ہے۔

گجراتی بیتل سطح مرتفع پوٹھوہار کے علاقوں میں ذیادہ مقبول ہے اور اس وجہ سے رحیم یار خانی کی طرح علاقائی بیتل کا مقام رکھتی ہے۔ اپنے علاقے میں اچّھی پرورش پاتی ہے۔ نر اچھا وزن کرتے ہیں۔ مادہ دودھ کے حوالے سے بہت معروف نہیں مانی جاتی۔

بِیتل کے بعد، #دائرہ دین پنا نسل بھی دودھ اور گوشت کے حوالے سے قابلِ تعریف ہے اور لیّہ سے کوٹ ادُو جاتے ہوئے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ضلع مظفر گڑھ کے علاقے دائرہ دین پناہ کے نام سے موسوم ہے اور لیّہ، پہاڑ پور، احسان پور، دائرہ دین پناہ اور کوٹ ادو کے علاقوں میں عام نظر آتی ہے۔ تیز سیاہ رنگ میں، گھنے بالوں سے لدا، گُٹھا ہوا جسم اسے ایک مضبوط نسل بناتا ہے۔

یہ بات میں کتابی یا فیس بک پر بیٹھ کر نہیں، اپنے کئی برس کے کھاۓ ہوئے دھکوں، فارموں اور پنجاب کی معروف و غیر معروف منڈیوں کے بارہا سفر کی بنا پر کہ رہا ہوں، کہ، نسل ہمیشہ وہ پالنی چاہیے، جو آپ کے علاقے، آب و ہوا سے مطابقت رکھتی ہو، بہتر قوت مدافعت اور ماحول کی تبدیلی کو جلد قبول کر لینے والی خصوصیات کی حامل ہو۔ مثال کے طور پر (ڈی جی خان ڈویژن کے ساتھیوں سے معذرت کے ساتھ)، اگر راجن پوری پورے ملک میں اسی طرح کا قد کاٹھ نکالتا جو وہ اپنے آبائی علاقے (ڈیرہ غازی خان ڈویژن، خاص طور پر ضلع ڈیرہ غازی خان اور ضلع راجن پور) میں کرتا ہے، تو پورے ملک میں راجن پوری ہی پل رہا ہوتا۔

جانور کی خوبصورتی سے پہلے، اپنے علاقے کی آب و ہوا، دستیاب وسائل، اپنی لگن اور دیگر زمینی حقائق کو سامنے رکھیں۔ ہر بندہ اپنے حساب سے مشورہ دے گا۔ وسائل اور وقت آپ ہی کے لگنے ہیں۔ صرف تجربہ کی کمی اور غلط مشوروں کی وجہ سے کامیاب کے ساتھ ساتھ ناکام فارموں کی تعداد بھی بڑھتی ہے۔ جب بھی گوٹس یا کوئی اور لائیو اسٹاک فارمنگ کریں، پہلے تجربہ، تجزیہ اور تقابلی جائزہ ضرور لیجئے۔ سب سے اہم بات، خود اپنے ہاتھوں سے کام کے جذبے کے ساتھ کریں۔ اگر سارا دن نہیں تو کم از کم کچھ گھنٹے ملازم کے ساتھ ضرور لگائیں۔ تحقیق کے ساتھ تجربہ بھی ایک لازمی امر ہے، لازمی ترین امر۔ ایک اور اہم بات، گوبر/مینگنیں اٹھانے میں شرم یا محنت کے ذریعے کامیابی۔۔۔۔دونوں میں سے ایک ہی کام ہو سکتا ہے۔

اللّہ پاک سب افراد، جو اس سنت کام کو لے کر چلنا چاہتے ہیں، کو کامیاب فرمائیں اور آسانی، عافیت اور برکت کا معاملہ فرمائیں۔ آمِین۔

اللّہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمِین۔

دعاؤں کی درخواست،

03/03/2020

جانور میں دودھ کی پیداوار اور خوراک کھانے میں پانی کا کردار
پانی زندگی کی نہایت اہم ضرورت ہے_ یہ ایک ایسا غزائی جزو ہے جو جانور کو جسم کے بہت سے افعال سَرانجام دینے' جسم کا درجہ حرارت برقرار رکھنے اور دودھ کی پیداوار کے لیے وافر مقدار میں درکار ہوتا ہے_ آپ کو پانی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی ہو جائے گا کہ دودھ کا 87 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے_
تازہ اور صاف ستھرے پانی کی عدم دستیابی کسی بھی دوسری خوراک کی نسبت جانور کی دودھ کی پیداوار پر بہت جلد اور بہت زیادہ اثر انداز ہوتی ہے_

جانور کی زندگی میں پانی کی اس اہمیت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ڈیری فارم پر ہر وقت پینے کے صاف اور تازہ پانی کی دستیابی نہایت ضروری ہے_
ڈیری فارم پر جانور کے لیے پینے کے صاف اور تازہ پانی کے حصول کے لیے کچھ نہایت ضروری باتیں مندرجہ ذیل ہیں_

1) گائے کو 1 لٹر دودھ پیدا کرنے کے لیے تقریباً 4 تا 5 لٹر پانی درکار ہوتا ہے_ جانور یہ پانی 80 تا 90 فیصد پینے کے پانی سے جبکہ بقیہ 10 تا 20 فیصد چارے میں موجود نمی سے حاصل کرتا ہے-

2) مثلاً ایک ہولیسٹن گائے کو روزانہ 20 لٹر دودھ پیدا کرنے کے لیے تقریباً 75 تا 90 لٹر پانی درکار ہوتا ہےجبکہ ایک خشک گائے کی روزانہ کی ضرورت 38 تا 57 لٹر صاف اور تازہ پانی ہے_

3) درجہ حرارت اور نمی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ جانور کی پانی پینے کی ضرورت بھی بڑھتی ہے_ ایسے جانور جو دھوپ میں رہنے کی وجہ سے درجہ حرارت اور نمی کے دباؤ میں آجاتے ہیں ان کو عام جانور کی نسبت 1.5 تا 2 گُنا زیادہ پانی درکار ہوتا ہے_

4) جانور کو ہر وقت تازہ اور گندگی سے پاک پانی کُھرلی کے پاس دستیاب ہونا چاہیے_

5) جانور کےپینے کے پانی والے برتن یا ٹب کو ہفتہ میں کم از کم ایک بار کمزور کلورین محلول سے دھو لینا چاہیے تکہ پانی کی کوالٹی برقرار رہے اور جانور بھی بیماریوں سے محفوظ رہے_

6) دودھ دینے والی گائیوں کو خوراک کھانے اور چُوائی کے فوراً بعد پانی درکار ہوتا ہے اس لیے جانور کو کُھرلی کے پاس 50 فٹ کے احاطے میں اور چُوائی کے بعد جس جگہ چھوڑا جاتا ہے وہاں پر پانی دستیاب ہونا چاہیے تاکہ جانور اپنی پانی پینے کی ضرورت پوری کر سکے_

7) جانور عام طور پر روزانہ 6 گھنٹے خوراک کھانے میں جبکہ صرف 20 منٹ پانی پینے میں گزارتا ہے_ اس لیے جانور کے پاس پینے کا پانی مناسب مقدار میں ہونا بہت ضروری ہے_

8) پانی کے برتن کی گہرائی اتنی ہونی چاہیے کہ جانور آسانی سے اپنا منہ 1 تا 2 انچ اندر ڈال کر ہوا کھینچے بغیر پانی پی سکے_ پانی والے برتن کی گہرائی کم سے کم 3 انچ ہونی چاہیے جبکہ 3 تا 8 انچ گہرا پانی نہایت موزوں گِردانا جاتا ہے_

9) برتن میں پانی کی سطح کنارے سے 2 تا 4 انچ نیچی ہونی چاہیے_ ہولیسٹن گائے کے لیے پانی کا برتن 24 تا 32 انچ جبکہ جَرسی گائے کے لیے 20 تا 30 انچ سطح زمین سے اوپر ہونا چاہیے

03/03/2020

آج کل برسیم عام ھے جس میں 90% پانی اور 10 % خشک مادہ ھے جو کہ جانور کی اصل خوراک ھے
اس کو معیاری خوراک TMR بنانے کا طریقہ
جبکہ معیاری سبز چارے میں
خشک مادہ 30% سے 35% درکار ھے
لوسن برسیم میں کی مقدار اکثر 15 % تک ھوتی ھے
اس لیے اس کو معیاری چارہ بنانے کے لیے 100 کلو میں مزید 15 کلوتوڑی بطور خشک مادہ جانور کی صحت کے لیے ضروری ھے

ایک 🐃 بھینس کی روزانہ TMR خوراک **
(برسیم سبز چارہ 50 کلو ) جوکہ خشک ھو کر 5 کلو اصل خوراک ھے باقی پانی ھے جو پیشاب بن جاتا ھے

5 کلو بروان توڑی بطور (خشک مادہ)
+ اور 5 کلو ونڈہ 10 کلو دودھ روزانہ پیداوار پر
ٹوٹل 15کلو خشک مادہ

* بروان توڑی اگر نہ ھو تو ضرور تیار کریں
عام توڑی غیر معیاری خوراک ھے
مجبوری میں سادہ توڑی بھی استعمال کرسکتے ہیں
بہت زیادہ نمی والے چارے برسیم اور لوسن
کی نمی کو کم کرنے کے لیے معیاری خشک مادہ درکار ھے سادہ توڑی Cp 3 % ناقص خشک مادہ سبز چارے کی غذائیت مزید کم کر دیتا ھے
جانور کی صحت کے لئے 30-35% خشک مادہ درکار ھے

یعنی (100 کلو چارے میں 10 کلو خشک مادہ )

اور لوسن برسیم میں 90% نمی کی وجہ سے
50 کلو میں اس کا 5 کلو خشک مادہ
اور اس کو جانور کی صحت کے لیے اس میں مزید
5 کلو عام توڑی یا بہتر غذائیت کے ساتھ براؤن توڑی یا خشک روڈ گراس درکار ھے

اس کے ساتھ دودھ کے حساب سے 10 کلو پر 3 کلو ونڈہ استعمال کریں

Address


Opening Hours

Monday 09:00 - 22:00
Tuesday 09:00 - 22:00
Wednesday 09:00 - 21:00
Thursday 09:00 - 21:00
Friday 09:00 - 21:00
Saturday 09:00 - 21:00
Sunday 09:00 - 21:00

Telephone

+923339181600

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Cows & buffalos sale and purchase posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Opening Hours
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Pet Store/pet Service?

Share