Dr saghar imtiaz

Dr saghar imtiaz Dr Saghar Malik
(1)

01/04/2024
چچڑ کے کاٹنے سے بچاؤ کا ہفتہ : 24 تا 30 مارچ  2024 یہ ہفتہ چچڑوں بارے آگاہی مہیا کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے کیونکہ چچڑ ا...
25/03/2024

چچڑ کے کاٹنے سے بچاؤ کا ہفتہ : 24 تا 30 مارچ 2024

یہ ہفتہ چچڑوں بارے آگاہی مہیا کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے کیونکہ چچڑ ایسی بیماریوں کے کیریئر ہوتے ہیں جو انسانوں اور جانوروں دونوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔ یہ جانوروں میں گلٹی دار جلدی بیماری، غدودوں کا بخار اور رت موترا جیسی جان لیوا بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔جبکہ انسانوں میں کانگو بخار اور لائم ڈیزیز اہم ہے۔
یہ ہفتہ پہلی بار برطانیہ میں سن2011 میں لائم ڈیزیز کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر منایا گیا۔

اس ہفتے کو منانے کا مقصد لوگوں کو آگاہی مہیا کرنے اور انسانوں اور جانوروں میں چچڑوں سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاؤ کی حکمت عملی تیار کرنا ہے ۔

جانوروں کے لیےاحتیاطی تدابیر:
1.فارم کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں ۔
2.گوبر اور پیشاب وغیرہ کو فارم پر جمع نہ ہونے دیں کیونکہ چچڑ گوبر وغیرہ کے اندر پیدا ہوتے ہیں۔
3.فارم کی دیواروں اور کھرلیوں میں دراڑوں کو اچھے سے بند کر دیں تاکہ چچڑ ان کے اندر چھپ نہ سکیں۔
4.جانوروں پر چچڑوں کی موجودگی کا وقتا فوقتا معائنہ کرتے رہیں۔
5.فارم پر چچڑوں سے بچاؤ کے لیے چچڑ مار سپرے لازمی کریں۔
6.متاثرہ جانوروں کو چچڑوں سے بچاؤ کے لیے ٹیکے لگوائیں۔
7.چچڑوں سے بچاؤ کے پیش نظر باڑے میں چونا بکھیریں۔

انسانوں کے لیے احتیاطی تدابیر:

1. جانوروں کو چیک کرتے وقت دستانے استعمال کریں اور چچڑ مار لوشن لگائیں۔
2.جانور ذبح کرتے وقت خود کو خون آلود ہونے سے بچائیں ۔
3 . جانوروں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے ہلکے رنگ کے کپڑوں کا استعمال کریں تاکہ چچڑ فوری طور پر نظر آ ئیں۔
4 . کپڑوں پر یا جسم پر چچڑ نظر آنے کی صورت فوری طور پر تلف کریں۔
5 . جلد کو چچڑوں سے بچاؤ کے لیے پورے بازو پہنے اور جرابوں کا استعمال کریں۔

جانور کے دودھ بڑھانے کے بارے میں معلومات:-اگر گائے یا بھینس کا بچہ مر جائے تو اپنے پورے دودھ پر نہیں آ پاتی جس سے مالک ک...
15/01/2024

جانور کے دودھ بڑھانے کے بارے میں معلومات:-
اگر گائے یا بھینس کا بچہ مر جائے تو اپنے پورے دودھ پر نہیں آ پاتی جس سے مالک کو بڑا نقصان ہوتا ہے۔

یا بچہ نہ بھی مرے تو دودھ کم کر دیتی ہیں یا پھر کوئی جانور لگاتار دودھ میں اوتار چڑھاؤ کرے تو جانیں دیسی طریقہ علاج۔

نوٹ : (اگر جانور کے تھنوں میں کسی بھی قسم کا مسلہ ہے تو یہ طریقہ علاج کارآمد نہیں ہو گا اس کے لیے تھنوں کا علاج کروائیں)

مزید درج ذیل وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔

1: اگر جانور لمبے صفر سے آیا ہے تو بھی کچھ جانور دودھ کم کر دیتے ہیں۔

2: جانور نئی جگہ پر منتقلی کی وجہ سے بھی دودھ کم کر دیتے ہیں۔

3: اگر جانور کسی بھی وجہ سے خوف میں مبتلا ہو تو بھی دودھ کم کر دیتے ہیں۔ یا اوتار چڑھاؤ کرتے ہیں۔

4: بچے کے مر جانے کا دکھ بھی جانوروں کو محسوس ہوتا ہے اس وجہ سے بھی دودھ کم کر دیتے ہیں۔

نوٹ یہ علاج% 100 کارآمد ہے اللہ تعالیٰ پر یقین رکھ کر استعمال کریں۔ انشاء اللہ بہتری ہو گی۔

پہلا دیسی طریقہ علاج۔

1: کیھا یا لوکی لمبی والی 1.5 سے 2 کلو کاٹ کر پانی میں ابال لیں ٹھنڈا کریں دن میں جانور کو 10 سے 15 دن کھیلاہیں۔

نوٹ: 10میں سے 8 جانور پر یہ علاج کام کرتا ہے۔

دوسرا دیسی طریقہ علاج۔

ویسے یہ جانور کے وزن کے حساب سے دیا جاتا ہے مگر ایک نارمل جانور کو 150 گرام سے دینا شروع کریں اور 200 گرام تک لے جانا چاہیے۔

اجزاء۔ سب برابر مقدار میں لیں دس دن کی خوراک بنائیں۔

1: سفید زیرہ
2: کلونجی
3: صونف
4: ستاوری ( Green asparagus)(Shatavari) پاؤڈر
5: شکر ( چینی نہیں)
6: آدھا کلو چاول۔ روزانہ کی بنیاد پر

پہلی پانچ اجزاء کو اچھی طرح مکس کر لیں۔

چاول کو ابال لیں حسب مناسب پانی میں آخر میں ہمیں پانی چاہیے اور مکمل پک جانے کے بعد ان کا چاول کو نچوڑ کر پانی نکال لیں جو تقریباً 200 ml ہو اب ان پانچوں اجزاء کو مکس کر کے جانور کو دس دن تک کھلائیں۔
انشاء اللہ جانور جلد دودھ بڑھا دے گا۔

17/12/2023

Types of worms in goatsبکریوں میں موجود اندھرونی اور بیرونی کیڑوں کی موجودگی کی علامات، بکری کی Deworming کب کریں؟ میرے ...
07/12/2023

Types of worms in goats
بکریوں میں موجود اندھرونی اور بیرونی کیڑوں کی موجودگی کی علامات، بکری کی Deworming کب کریں؟

میرے پیارے فارمر بھائیوں بہت سے دوست اکثر یہ پوچھتے ہیں کہ بکری کو پیٹ کے کیڑوں کی دوا کب دیں ؟ بکری میں کرموں worms کی موجودگی کی علامات ہیں کیا ہیں؟ اور کیا اپکی بکری کو واقعی Deworming کی ضرورت ہے ؟ آج ہم ان ہی سوالوں پر بات کریں گے۔

آپ کے لئے یہ جاننا ضروری ہے ک کرم worms کتنی قسم کے ہوتے ہیں اور ان کی موجودگی کی کیا علامات ہیں تاکہ آپ ان سے پیدہ ہونے والی بیماریوں کا بروقت تدارک کر سکیں اور نقصان کا اندیشہ نہ رہے۔
کرموں (worms) کی اقسام:

بکریوں میں مختلف اقسام کے اندھرونی کرم یا Worms پاے جاتے ہیں جن میں زیداہ تر ان کے معدے میں پیدہ ہوتے ہیں اس کے علاوہ جگر اور پھیپڑوں میں بھی پاے جاتے ہیں ان میں :
معدے کے کرم Tape worms اور Round worms
جگر کے کرم Liver flukes
پھیپڑوں کے کرم Lung worms
شامل ہیں۔
اندرونی کرموں کے علاوہ کچھ بیرونی کیڑے بھی بکری کی کھال میں پاے جاتے جو مختلف بیماریوں کا باعس بنتے ہیں ان میں:
چچڑ (Ticks)
جونئیں (Lice)
شامل ہیں۔

بکریوں میں اندھرونی کرموں کی موجودگی کی علامات :
معدےکے کرموں کی نشانی :
- بکری کا خوراک ٹھیک سے نہ کھانا
- خوراک کھانے کے باوجود کمزور ہونا
- بار بار دستوں کی بیماری ہونا
- بکری کی جلد اور بالوں کا روکھا ہونا

جگر کے کرموں کی نشانی :
- بکریوں کی بیماری (Bottle jaw) ہونا جس میں جبڑے کا نچلا حصہ سوج جاتا ہے۔
- بکریوں میں خون کی شدید کمی ہونا

پھیپڑوں کے کرموں کی نشانی :
- لمبے عرصے کھانسی رہنا اور سانس کا پھولنا

بکریوں میں بیرونی کیڑوں کی موجودگی کی علامات :
بکریوں کے لئے خون چوسنے والے بیرونی کیڑے بھی اتنے ہی خطرناک ہیں جتنے اندھرونی اس لئے ان کا تدارک بھی بہت ضروری ہے ان کی موجودگی کی علامت یہ ہیں:
- بکری کے بالوں کا گرنا اور جلد کا روکھا پن۔
- بکری کا اپنی کھال کو بار بار کسی چیز کے ساتھ رگڑنا ۔
- بکری کی صحت کا متاثر ہونا اور وزن کا گرنا۔
- کیڑوں کی زیادتی کی صورت میں بخار Tickfever ہونا۔

مندرجہ بالا نشانیوں کے علاوہ بکریوں میں کرموں worms کی موجودگی کو چیک کرنے کا سب سے آسان طریقہ Famacha chart کی مدد سے ان کی آنکھوں کو چیک کرنا ہے
" بکری کے نچلے پپوٹے کو کھول کر اس کا رنگ دیکھیں اگر رنگت گلابی ہے تو بکری کو دوا کی ضرورت نہیں اور اگر رنگت سفیدی مائل ہے تو کیڑوں کی دوا دینی ضروری ہے۔
فاماچا چارٹ نیچے دیا گیا ہے

22/11/2023

جانوروں میں امبیلیکل ہرنیا کیا ان کا آپریشن👀 ہوتا ہے جی ھا آج امبیلیکل ہرنیا کا آپریشن کر کے دکھا رہے ہیں اور اللہ کے کرم سے جانور صحت مند ہو جائے گا
Umbilical hernia operating by vet sr Dr Tanveer sahb

01/11/2023

farm # Today
Urea mineral molasis block distribution
Sardar Abbad Dogar farm

Restraining techniques of cattle, horse, cat and dog.
27/10/2023

Restraining techniques of cattle, horse, cat and dog.

19/10/2023

Treatment of Listeriosis in Goat || گردن توڑ بخار ||Meningitis ||Dr saghar imtiaz

08/10/2023

❤️ SO BEAUTIFUL ❤️😍❤️😍
07/10/2023

❤️ SO BEAUTIFUL ❤️

😍❤️😍

IV injection sites
15/09/2023

IV injection sites

گائے بھینس میں بچہ دینے کے بعد جیر کا رک جانااس کی کئی ساری وجوہات ہیں لیکن ہم اس کے حل کی طرف ائیں گے.1 )اپنے تازہ سوئے...
08/09/2023

گائے بھینس میں بچہ دینے کے بعد جیر کا رک جانا
اس کی کئی ساری وجوہات ہیں لیکن ہم اس کے حل کی طرف ائیں گے.
1 )اپنے تازہ سوئے ہوئے جانور کو فوری طور پہ اکسیٹوسن 5 ml لگوائیں.جیسے ہی جانور بچہ دے oxytocin لگا کر اس کی چوائی کی جائے
2)500 ایم ایل ملفون سی جلد کے نیچے لگوائیں جس سے جانور milkfever سے بچا رہے گا.دوسرے نمبر پر جیر نکلنے میں اسانی ہوگی
اگر پھر بھی جانور 12 سے 24 گھنٹے کے دوران جیر نہیں پھینکتا تو ڈاکٹر کو بلوا کرجیر نکلوائیں.
جیر نکلوانے کے تین دن بعد تک اینٹی بائیوٹک رکھوائیں

گوٹ فارمنگ بارے اہم ہدایات:-آئندہ نسل کا انحصار حاملہ جانوروں کی صحت پر ہے۔ دو باتوں کا خاص خیال رکھیں۔1) بیماریوں سے حف...
04/09/2023

گوٹ فارمنگ بارے اہم ہدایات:-

آئندہ نسل کا انحصار حاملہ جانوروں کی صحت پر ہے۔ دو باتوں کا خاص خیال رکھیں۔

1) بیماریوں سے حفاظت
2) خوراک کی کمی نہ ہو
خوراک کی کمی سے مراد مقدار نہیں ہے بلکہ جانور کو متوازن خوراک کی فراہمی ہے۔
متوازن خوراک اگر فراہم نہ کی جائے تو اسقاطِ حمل ۔ بچوں میں کم پیدائشی وزن۔ کمزور بچوں کی پیدائش۔ بچوں کی شرح اموات میں اضافہ۔ اور کم دودھ کی پیداوار جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نوٹ::
آخری 20 ایام میں پیٹ میں کم جگہ کیوجہ سے جانور کی غذائی ضروریات پوری نہیں ہو پاتیں۔ آخری مہینے میں فی جانور 500 گرام ونڈہ کی فراہمی یقینی بنائیں۔
اس پر اٹھنے والے اخراجات آپ کو جانور کی صحت۔ زیادہ دودھ۔ صحتمند بچوں کیصورت میں وصول ہو جائیں گے۔
آخری ایام میں چرائی کیلئے زیادہ سفر نہ کرائیں۔ تھکان کیصورت میں اسقاطِ حمل ہو سکتا ہے جس سے پیداوار متاثر ہو سکتی ہے۔

تازہ اور صاف پانی کی ہر وقت فراہمی یقینی بنائیں۔41 ڈگری سینٹی گریٹ درجۂ حرارت میں جانور کو زیادہ پانی چاہیے ہوتا ہے۔ اگر ونڈے میں نمک زیادہ ہو تو بھی زیادہ پانی کی ضرورت پیش آتی ہے۔
ایک بچے کے جسم میں %70 مقدار پانی کی ہوتی ہے۔ جو کہ عمر بڑھنے سے کم ہوتی جاتی ہے لیکن %50 سے کبھی کم نہیں ہوتی۔ پانی خوراک کو حسم کے مختلف حصوں تک پہنچاتا ہے۔ زہریلے مادے جسم سے خارج کرتا ہے اور جسم کا درجۂ حرارت برقرار رکھتا ہے۔
دودھیل اور حاملہ جانوروں کو پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
دورانِ حمل غذائی ضروریات :
بھیڑ/بکری کے حاملہ ہونے کے چار ماہ بعد غذائی ضروریات بڑھ جاتی ہیں۔ تاہم پانچویں ماہ غذائی ضروریات میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔
چراگاہوں سے جانور کو ونڈے پر بتدریج 2 سے 3 ہفتوں میں لایا جائے۔
بچہ / پھل گرانے کی وجوہات
اسکی بہت سی وجوہات ہیں
(1)مست بکرے کی بکریوں میں موجودگی۔
(2)چرائی کیلئے زیادہ سفر کرانا۔
(3)حبس والی جگہ پر حاملہ جانوروں کو رکھنا۔
(4)موسمی اثرات کی شدت سے نہ بچانا۔
(5)کیلشیم کی کمی۔
(6)بکریوں کا آپس میں لڑنا۔
(7)ہائی اینٹی بائیوٹک کا استعمال۔
(8)گرم ونڈہ۔

پوسٹ کو شیئر ضرور کریں۔
مزید معلومات کیلئے ہمارے پیج کو لائک کریں

27/08/2023



‏جانوروں کیلیے نمک کی اہمیت ۔نمک انسانوں، پودوں اور جانوروں کی صحت کیلیے خوراک کا ایک لازمی جز ہے۔ نمک سوڈیم اور کلورائی...
26/08/2023


جانوروں کیلیے نمک کی اہمیت ۔

نمک انسانوں، پودوں اور جانوروں کی صحت کیلیے خوراک کا ایک لازمی جز ہے۔ نمک سوڈیم اور کلورائیڈ سے بھرپور ایک ایسا ٹانک ہے جس میں جانوروں کیلیے بہت زیادہ فائدے پنہاں ہیں۔ اس کے ساتھ جانور کی صحت کیلیے کچھ اور لازمی منرلز جیسے کیلشیم، میگنیشیم، فاسفورس،سیلینیم،آئرن اور زنک کی بھی نمک میں موجودگی اسکی اہمیت کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
دودھ دینے والے جانوروں کو روزانہ دودھ بنانے کیلیے نمک کی ضرورت پڑتی ہے کیونکہ دودھ میں موجود سوڈیم اور کلورائیڈ جانور کے جسم میں دودھ بنانے کے عمل کے دوران نمک کی ضرورت کو بڑھا دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دودھ دینے والے جانوروں اور کٹڑوں بچھڑوں میں نمک سے حاصل ہونے والی کیلشیم کی ایک خاص اہمیت ہے جو کی مظبوط ہڈیوں اور دانتوں کی بہتر نشونما کیلیے انتہائی ضروری ہونے کے علاوہ ہارٹ بیٹ کو نارمل رکھنے، خون کو جمنے سے بچانے، مسلز کی حرکت اور جانور کے اعصابی اور دماغی نظام کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سوڈیم جانور کے PH کو کنٹرول کرتا ہے اور کلورائیڈ نظام انہظام کو کنٹرول کرنے کے ساتھ خون میں موجود تیزابیت کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے۔

نمک کی کمی کے نقصانات:-
بظاہر عام اور سستی سی لگنے والی اس نعمت کو اگر اہمیت نا دی جائے اور جانور کی خوراک کا لازمی حصہ نا بنایا جائے تو اس کے بہت سے نقصانات اور مسائل جنم لیتے ہیں۔
1۔ دودھ کی پیداور میں نمایاں کمی۔
2۔ بھوک کا کم ہوجانا۔
3۔ وزن کا نہ بڑھنا۔
4۔ کیلشیم کی کمی کی وجہ سے ملک فیور کا خطرہ پیدا ہونا۔
5۔ چھوٹے کٹڑوں اور بچھڑوں کا ہڈیوں کی کمزوری کی وجہ سے نشونما نا پانا اور پولیو کا شکار ہوجانا۔
6۔ نمک کی کمی جسم میں شدید پانی کی کمی کا بھی باعث بن جاتی ہے جس وجہ سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
7۔ جانور کاغیر ضروری چیزوں جیسے مٹی، کپڑوں رسی وغیرہ کا کھانا (pica) کا شکار ہوجانا۔ اس کے علاوہ polyuria یا بار بار پشاب کرنا بھی نمک کی کمی کی ایک نشانی ہے۔
8۔ جانور کا اپنا پیشاب پینا بھی جانور میں نمک کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
9۔ بعض اوقات جانور فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو جاتا ہے جسکی وجہ جسم میں میگنیشیم کی کمی کا ہونا ہے نمک کی موجودگی اس مسئلے کی روک تھام اور بچائو میں اہمیت کی حامل ہے۔

نمک کے فوائد:-
1۔ دودھ کی پیداور میں قابل قدر اضافہ۔
2۔ اپھارے سے محفوظ رہنا۔
3۔ جانور کے کھروں اور سینگوں کا مظبوط ہونا۔
4۔ فرٹیلیٹی میں اضافہ۔
5۔ ہیٹ سائیکل کا صحیح رہنا جس سے جانور میں وقت پر بچہ جننے کی صلاحیت کا پیدا ہونا۔
6۔ خوراک کا اچھی طرح ہضم ہو کر جسم کا حصہ بننا۔ وغیرہ

پاکستان کے ہر علاقے سے ملنے والے نمک کے پتھر کی ہر وقت کھرلی یا جانوروں کے سامنے موجودگی نا صرف فارمر کو بہت ساری پریشانیوں سے محفوظ کر سکتی ہے بلکہ فارمر کو دوائیوں اور علاج پر اٹھنے والے اخراجات سے بھی بچا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ دودھ میں بغیر کسی اضافی اخراجات کے قابل قدر اضافہ آمدن میں اضافے کا بھی سبب بن سکتا ہے۔

‏اچھی گاۓ کی پہچان:‏سب سے پہلے جانور کے نسل ہوتی ہے. گاۓ کے دو نسلیں ہیں.‏1) دیسی نسل ‏2) ولاتی نسل‏1) دیسی نسل کے گاۓ ک...
19/08/2023

‏اچھی گاۓ کی پہچان:
‏سب سے پہلے جانور کے نسل ہوتی ہے. گاۓ کے دو نسلیں ہیں.
‏1) دیسی نسل
‏2) ولاتی نسل

‏1) دیسی نسل کے گاۓ کے مزید 10, 12 نسل ہیں
‏جن میں کچھ مشہور نسلیں یہ ہیں.
‏سہوال, چولستانی, دہھنی, سندھی , اچی وغیرہ وغیرہ.
‏یاد رکھو کہ پاکستان میں بہت سے گائیوں کا کوئی نسل معلوم نہیں جن کو نان ﮈسکرپٹو بریﮈ کہتے ہیں.
‏2) ولائتی نسل کے گاۓ.یا ایگزارٹک گائے
‏ان میں جرسی, ہوسٹن یوفریژین, ایشائر, براون سوئیز گاۓ مشہور ہیں.
‏فریژین نسل میں مزید نسلیں اور کراس ہیں. اور یہ دنیا کا سب سے مشہور گاۓ ہے.
‏یہ سارے گاۓ یورپ, اسٹریلیا, نیوزی لینﺫ , امریکہ اور کینﮈا کے ممالک کے ہیں.
‏گو کہ ان کی اوسط دودھ کی مقدار دیسی گائیوں کے تین گنا ﺫیادہ ہے لیکن یہ گاۓ پاکستان, افریقہ, انڈیا اور عرب کے ممالک کے گرم مرطوب موسم کو سہہ نہیں پاتے اور یہاں مر جاتے ہیں, دوسرا ان گائیوں میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت نہ ہونے کے برابر ہے.
‏کچھ بیماریاں جو ان کی جان تک لے سکتی ہے یہ ہے
‏گل گھوٹو, سٹ, تھلیریا, اینا پلازما, بی بیزیا, جگر کے کیڑے اور چیچڑ.

‏( ان گاۓ کو اگر رکھنا ہو تو , پولٹری فارم کی طرح کنٹرول شیﮈ میں رکھا جا سکتا ہے. ان سارے بیماریوں کی ویکیسن ضروری ہے, خوراک بھی مناسب اور ﺫیادہ مقدار میں ہو, اگر اپ ان سے 365 دن کے بعد بچہ لیں تو ولائتی گاۓ کا فارم سب سے منافع بخش فارمنگ ہے)

‏اب آتے ہیں دودھ دینے والی گاۓ کے پہچان کی طرف, ﺫیادہ دودھ دینی والی گاۓ کا حیوانہ یا چﮈا بڑا اور دور سے واضح نظر اۓ گی جس طرح تصویر میں دیکھا یا گیا ہے.
‏اس کا حیوانہ گوندے ہوۓ آٹے کی طرح نرم ہوگا.
‏سخت پتھر والا بیمار حیوانہ ہے جبکہ نرم میں پانی والا سوجن ہوتا ہے. کچھ حیوانے زمین کو چوتے ہوۓ معلوم ہوتے ہیں جن میں لگامنٹ کو چوٹ کی شکایت ہوتی ہے. پس دودھ والے جانور کا حیوانہ متوازن, تھن ایک لیول پر ایک دوسرے سے ایک جتنا لمبی کی دوری پر ہوتے ہیں, جو زمین سے مناسب اونچائی پر ہوتے ہیں.
‏اس کے علاوہ گاۓ کے, کمر کا (سینے)پیچھلے حصے اور دم کے قریب اوپر والا حصہ , جس کو پوٹا کہتے ہیں, جتنا چوڑا ہوگا اتنا ہی حیوانے کے لیے جگہ ﺫیادہ ملے گا. الغرض کہ حیوانا جتنا بڑا ہوگا اتنا ہی دودھ ﺫیادہ ہوگا. اچھے دودھ والے گاۓ کا حیوانہ اور تھن دودھ نکالنے کے بعد ایسا ہوجاتا ہے جیسے ہوا سے بھرے ہوۓ ٹائر سے ہوا نکل جاۓ یا پاؤں سے جرابے کو نکلنے کے بعد جس طرح جرابہ سکڑ کر چھوٹا ہوجاتا ہے.
‏حیوانے کو جو رگ جاتی ہے, جتنی موٹی اور ٹیڑی ہوگی اتنا ہی دودھ ﺫیادہ ہوگا.
‏جانور ﺫیادہ موٹا نہ ہو نہ ہی ﺫیادہ کمزور ہو. موٹا جانور خوراک کو دودھ کے بجاۓ گوشت اور چربی میں تبدیل کرتی ہے. جبکہ کمزور جانور اکثر بیمار ہوتا ہے.
‏دم پتلی اور لمبی ہو اور چمڑا خوبصورت اور چمکدار ہو. انکھ, ناک اور منہ سے کسی قسم کا پانی یا پیپ نہ آۓ. جانور کے قریب جاۓ تو فورا کھڑا ہو. یہ سارے صحت مند جانور کی علامات ہے.

Animals  heat show
06/08/2023

Animals heat show

30/07/2023

ڈائریا،واہ لگنا، موک یا رک لگنا:-

:-
آجکل جانور گرمی کی وجہ سے نظام انہظام میں تبدیلی کی وجہ سے ڈائریا کا شکار ہیں۔

#وجوہات:-
زیادہ تر چارہ جات کی وجہ سے ایسا مسئلہ ہورہا ہے کیوں کہ آجکل اکثر چارہ جات کو بیماری لگی ہوئی ہے جو جانور کو بیمار کر رہا ہے۔
ایسی صورتحال جانورکے لیے بہت زیادہ تکلیف دہ ہے اور اس سے بڑھ کے جانور کی پیداور پہ برا اثر ڈال رہی ہے۔جو کہ فارمر کے لیے معاشی طور پہ نقصان کا باعث ہے۔
ڈائریا کی کئی اقسام ہیں۔اور ہر قسم میں مختلف وجوہات ہیں۔

:

بہت سے جراثیم خاص طور پہ بیکٹیریا ای کولائی اس کا باعث ہے،فنگس،کچھ وائرس بھی اس کا سبب ہیں۔ایسی صورت میں شدید ڈائریا ہوسکتا ہے جو لمبے عرصے تک رہتا ہے۔انفکشن ہوسکتا ہے ساتھ میں اور جراثیم مل کےپیچیدہ کردیتے ہیں۔کچھ پروٹوذوا یا خون کے کیڑے بھی اس کا سبب ہوسکتے ہیں۔

:

دوسری قسم میں خوراک کی تبدیلی یا زیادتی موسم کی حدت وغیرہ سے ڈائریا ہوسکتا ہے یہ اتنا زیادہ خطرناک نہیں ہوتا۔

:

تیسری قسم میں کچھ جانوروں میں کرموں(Worms) کی زیادتی بھی ڈائریا کی وجہ ہے۔
#علامات:۔

●اگر کرموں(Worms)کی وجہ سے ہو تو کبھی ڈائریا کبھی گوبر اگر ڈائریا ہو تو اس میں شدید بو ہوگی اور بلبلے بن جائیں گے۔
●اگر جراثیم بیکٹیریا ہوں تو مسلسل شدید ڈائریا ہوگا۔بسا اوقات ان میں خون کے لوتھڑے بھی ہوسکتے ہیں۔

علاج سے پہلے علامات کو جانچ لیں۔
سب سے پہلے خوراک پہ توجہ دیں۔اچانک خوراک کی تبدیلی نہ کریں الی لگا سائیلج یا الی لگی روٹیاں نہ دیں۔
ونڈہ مطلوبہ مقدار سےزائد نہ دیں۔مناسب مقدار میں توڑی کا استعمال لازمی کریں۔

فارمرز کے لیے بہت اہم پوسٹکس مہینے کون سا مسئلہ ہوسکتا ہے اور اس کا کیا حل نکالنا چاہیے۔۔؟1) جنوری: اس مہینے میں سردی عر...
22/07/2023

فارمرز کے لیے بہت اہم پوسٹ
کس مہینے کون سا مسئلہ ہوسکتا ہے اور اس کا کیا حل نکالنا چاہیے۔۔؟
1) جنوری: اس مہینے میں سردی عروج پہ ہوتی ہےجانور کو اچھی خوراک یعنی ونڈے کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے اگر مناسب گرم ماحول اور اچھی خوراک نہ دی جائے تو شدید سردی کی وجہ سے ٹمپریچر ڈاٶن ہوجاتاہےاکثر اوقات جانورعلامت میں چارہ پانی نہیں کھاتاپیتاجانور کا دودھ کم ہوجاتا ہےاور دودھ پہ جھاگ بھی کم ہوسکتا ہے ییسٹ اور بائی پاس فیٹ اور منرل اس موسم میں دینا بہت ضروری ہے کچھ فارم پہ منہ کھر بھی دیکھنے کو مل ر ہاہے اس لیے ضروری ہے کہ منہ کھر کا ویکسین ستمبر اکتوبر میں کی جائے۔

2) فروری: اس مہینے میں جانوروں کی خوراک کم ہوتی ہےبہت سے جانور توانائی کم ہونے کی وجہ سے کمزوری محسوس کرتے ہیں۔

3) مارچ: اس مہینے میں زیادہ تر گائے گرم ہو کر گھبن ہوجاتی ہیں۔ اس موسم میں Deworming (پیٹ کے کیڑوں کی دواٸی) اور منہ کھر کے ویکسین لازمی کرنی چاہیے

4) اپریل: اس مہینے میں جانوروں کو چیچڑ کی ادویات لازمی لگانا چاہیے تاکہ آنے والی گرمی میں رت موترا اور لمف نوڈ کا بخار کم سے کم رفتار میں فارم کے اندر جانور میں پھیل سکے

5) مئی: اس مہینے میں آپ نے گل گھوٹو کے ویکسین لازمی کروانی ہے اپنے تمام جانوروں کے خون کا ٹیسٹ کرواٸیں تاکہ آپ کو پتہ ہو کس کس جانور نے علاج کے بغیر دودھ کم کرنا ہے اور کونسا جانور گرمی میں رت موترا کرے گااورپنکھےکاانتظام بھی لازمی کریں

6) جون: اس مہینے میں ول کے بخار Three Days Sickness کی ویکسین کرواٸیں۔

7) جولائی: اس موسم میں جانور کو سرسوں کی کھل دیں کیونکہ اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے گلوکوز دیں جانوروں کے لیے پنکھے لگواٸیں ان کو شدید گرمی سے بچاٸیں جن جانوروں کو رت موترا ہو ان کا علاج کریں اور چیچڑ کو ختم کرنے کے لیے سپرے کا استعمال کریں اور انجکشن لگواٸیں۔

8) اگست: اس مہینے میں بھی لنگڑی کا بخار، وِل کا بخار اور گل گھوٹو ہوسکتاہے اس کا علاج کریں اپنے فارم پر حبس کم کرنے کے لیے پنکھوں کا استعمال کریں گرمی کم کرنے کے لیے ان کو گلوکوز دیں
نوٹ: جولائی اور اگست دونوں کے مساٸل تقریباً ایک جیسے ہی ہوتے ہیں

9) ستمبر: اس مہینے میں جانوروں کو ڈیورمنگ (پیٹ کے کیڑوں کی دواٸی) کریں تاکہ سردی میں کم خوراک ہونے کی وجہ سے بھی جانوروں کے پیٹ پالنا آسان ہوں

10) اکتوبر: میں منہ کھر کی ویکسین کرواٸیں تاکہ دسمبر اور جنوری میں جب آپ کے علاقے کے کسان منہ کھر کی وجہ سے پریشان ہوں تو اس وقت آپ سکون سے رہیں
نوٹ: جانوروں میں خاص طور پر بھینسوں کے گرم ہونے (ہیٹ میں آنے کا) کا انتظار کریں۔

11) نومبر: اکتوبر اور نومبر دونوں مہینوں میں مسائل تقریباً ایک جیسے ہی ہوتے ہیں

12) دسمبر: اس مہینے میں منہ کھر اور سردی (ٹھنڈ) فارمرز کو کافی پریشان کرتی ہے جن کے لیے آپ کو پہلے سے بندوبست کرنا پڑتا ہے لوگ کیاکرتےہیں سردی کےموسم میں بہت برسیم کھلاتےہیں جس وجہ سےجانورسردی کا شکارہوجاتاہےکوشش کریں سردی میں ڈراٸی میٹربڑھاٸیں Hayتوڑی اور ساٸلج کی مقدارمیں اضافہ کریں ونڈا دودھ کے حساب سے دیں

Keep following Dr Numan Ali

Address

Layyah

Telephone

+923014424956

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr saghar imtiaz posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dr saghar imtiaz:

Videos

Share

Category


Other Veterinarians in Layyah

Show All

You may also like