28/01/2020
Special thanks to sir
نمونیہ کا تعارف
تحریر. شاہ کاظمی
نمونیا چھوٹے ریومن رکھنے والے جانوروں میں نظام تنفس کی بیماریوں میں سے سب سے زیادہ عام بیماری ہے, یہ ایک مہلک بیماری ہے . چونکہ اس کا علاج مہنگا ہوتا ہے اس لئے ریوڑوں میں نمونیہ مہنگے علاج کے ساتھ ہمارے اخراجات میں اضافہ کرتا ہے. اگرچہ بچوں میں نمونیا اکثر زیادہ ہوتا ہے، مگر بڑے بکروں اور بکریوں میں بھی نمونیہ کی وجہ سے جسمانی کمزوری اور اموات ہوجاتی ہیں .
نمونیا اس وقت ہوتا ہے جب متعدی اور غیر متعدی پیتھوجنز بکریوں کے پھیپھڑوں کی سوزش بننے کے باعث فعال ہو جاتے ہیں. پھیپھڑوں, سانس کی نالی کے انفیکشن اور موت کے زیادہ تر کیسز میں زیادہ وجوہات بنانے والے دو پیتھوجنز کو پاسچریلا ملٹوسائیڈا اور منہیمیا ہی مولیٹکا (پہلے پیسٹورایلا ہیمولیٹکا) کہتے ہیں.
پی multocida اور ایم ہیمولیٹکا عام طور پر صحت مند بکریوں کے اوپری تنفس کے راستے میں پایا جاتا ہے. ایم ہیمولیٹکا دوذیلی گروپس میں تقسیم کیا جاتا ہے, A اور T .
قسم A زیادہ مقبول ہے اور نمونیا کی شدید سخت حالت سے تعلق رکھتی ہے.
بکری جو نمونیہ کے ایک سخت حملہ کے بعد زندہ رہتی ہے اس کے جسم کے اندر جراثیم رہ سکتے ہیں اور اس کی صحت کی بحالی مشکل ہوتی ہے یا اس کے پھیپھڑوں کی صلاحیت ہمیشہ کے لئے کم ہوجاتی ہے.
نمونیہ کی وجہ سے جانوروں کی بڑھوتری میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے. یہ دو پیتھوجن ( بیماری کی وجہ سے) ہر عمر کے بکریوں میں شدید نمونیا کے پھیلاؤ کا باعث بنتی ہیں. ان پیتھوجنز کےانفیکشن کا تعلق آپ کے خراب انتظامی طریقوں سے, ابتدائی انفیکشن کاعلاج نہ کرنے سے ثانوی انفیکشن, جانور کا زیادہ عرصہ تناؤ میں رہنا, سفری تھکاوٹ, وائرس سے زخم , پھیپڑوں کے کیڑوں یا پیراسائیٹ , بیکٹریل انفیکشن کا قائم رہنا, کم جگہ پر زیادہ جانور ہونا, رہائش والی جگہ پر ہوا کا مناسب انتظام نہ ہونا, موسموں کا بدلنا, اچانک موسم تبدیل ہونا اور کئی دوسری وجوہات جن سے جانور تناؤ کا شکار ہو, سےہوتاہے.
بیکٹیریا، وائرس اور پیراسائیٹس بیمار بکریوں کےدفاعی نظام کے ٹشوز کو توڑ دیتے ہے. اس قدرتی نظام کے نقصان کے بعد بکری کو دونوں پیتھوجنز کے ذریعہ ثانوی انفیکشن میں اضافہ ہوجاتا ہے. جانوروں جن کے پھیپھڑوں پہلے سے بیماری سے کمزور ہو چکے ہوتے ہیں، دونوں پیتھوجنز سے مزید متاثر ہو جاتے ہیں, یہ دونوں پیتھوجنز طاقتور اور زہریلے اثرات والے ہوتے ہیں جو بڑے پیمانے پر سوزش اور پھیپھڑوں کے نقصان کو فروغ دیتے ہیں. بچوں میں نمونیہ کی شدید شرع کم مگر شرع اموات بہت زیادہ ہوتی ہے
عام طور پر بہت سے بچے جو صحت مند بھی ہوتے ہیں اس بیماری سے اچانک مرجاتے ہیں جبکہ اس بیماری کی نشانی بھی ظاہر نہیں ہوتی جو عام طور پر بخار یا زکام سمجھی جاتی ہے.
اس بیماری سے بالغ جانور بھی اچانک موت مرسکتے ہیں کیونکہ نمونیہ میں بعض دفعہ نمونیہ کا مستقل علاج نہ کرنے سے بیماری پھیپڑوں کو نقصان دیتی رہتی ہے اور اچانک پھیپڑوں کے کام چھوڑ جانے سے جانور مر جاتا ہے.