09/09/2020
مکھیاں، مچھر، چیچڑ اور جانوروں کا دودھ کم ہوجانا
موجودہ موسم میں ان کی افزائش نسل زیادہ ہوتی ہے اور حالیہ بارشوں نے ماحول مزید سازگار بنا دیا ہے
پنجاب کے چار اضلاع میں کئے گئے سروے کے مطابق "%41 چھوٹے ڈیری فارمر کا کہنا تھا کہ مکھیوں کا جانور کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا"
مچھر اور چیچڑ تو مکھی سے کہیں زیادہ نقصان دہ ہیں۔
مکھیوں، مچھروں اور چیچڑوں کو مارنے کا ایک طریقہ کار ہے!!
عمل ہوگا تو کنٹرول ہونگیں۔ نہیں تو کبھی دوائی کا قصور نکالیں گے اور کبھی مکھیوں کی ہٹ دھرمی کا۔
بیماریوں کو پھیلانے میں سب سے زیادہ مکھیوں کا کردار ہے۔ نوٹ کریں کہ گرمیوں میں ساڑو انگیاری یا میسٹائٹس بڑھ جاتا ہے، اس کی ایک بڑی اور اہم وجہ مکھیاں ہیں کیونکہ مکھیاں گندگی سے جراثیم کو جانور کے تھنوں تک لے جاتی۔ مکھیوں کی وجہ سے جانور سارا دن اپنی دم کان اور جلد ہلاتا رہتا ہے جس سے دودھ کی پیداوار بھی کم ہوجاتی ہے کیونکہ کہ جانور پریشان رہتا ہے، سٹریس میں ہوتا ہے اور چارہ خوراک بھی سکون سے نہیں کھاتا، حتیٰ کہ آرام سے بیٹھ اور جگالی بھی نہیں کر سکتا۔
کچھ مکھیاں ڈنگ مارنے والی یا کاٹنے والی بھی ہوتی ہیں جو جانوروں کے لئے شدید تکلیف کا باعث بنتا ہے۔
چیچڑ جانوروں کا خون چوستے ہیں اور انتہائی خطرناک اور جان لیوا بیماریاں بھی پھیلاتے ہیں۔
چوائی کے وقت تو مکھیاں بلکل نہ ہوں تاکہ جانور آرام سے کھڑا ہو سکے اور آکسی ٹوسن ہارمون خارج کر سکے۔ پریشانی کی وجہ سے اگر جانور آکسی ٹوسن ہارمون خارج نہیں کرتا تو جانور اپنے تھنوں میں دودھ بھی نہیں اتارے گا۔ یا چوائی والی جگہ پر یا کم از کم چوائی کرتے ہوئے پنکھے کا انتظام کر لیں۔
مکھی اپنی 25 سے 30 دن کی عمر میں میں تقریباً 500 انڈے دیتی ہے اور گرمیوں کے موسم میں انڈے سے مکھی بننے میں 8 سے 14 دن لگتے ہیں۔ مکھی اپنے انڈے کسی نہ کسی گندگی یا گوبر کے ڈھیر پر دیتی ہے اگر یہ چیزیں آپ کے فارم پر موجود ہیں تو مکھی کی افزائش نسل ہوتی رہے گی۔ اگر آپ مکھیوں کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں تو انکی انڈے دینے والی جگہوں کو کم یا ختم کریں۔ بالغ مکھی نے اپنی طبعی عمر یعنی 30-25 دن کے بعد مر ہی جانا ہے اگر آپ نے نے مکھی کے انڈوں یا لاروں والی جگہ کو کنٹرول نہیں کیا تو مکھیاں بھی آپ سے سے کنٹرول نہیں ہونگی۔
مکھیوں، مچھروں اور چیچڑوں کا کیمیکل سے کنٹرول:
ٹرائی کلوروفان پاؤڈر Trichlorfon کے 3 بڑے چمچے 1لیٹر پانی میں مکس کرکے فارم کے اندر سپرے کریں جانوروں کے اوپر بھی سپرے کر سکتے ہیں
سئیاپرمیتھرین Cypermethrin
یا
ڈیلٹامیتھرین Deltamethrin
ان میں سے کسی بھی دوائی کا 1.5ml ایم ایل اور پانی کا ایک لیٹر میں مکس کر کے شیڈ اور جانوروں پر سپرے کریں۔
یہ دوائیاں جتنی مقدار بتائی گئی ہے اس کے مطابق استمعال کریں تو جانوروں پر زہریلے اثر نہیں رکھتی لیکن پھر بھی جانور کی آنکھوں، ناک منہ پر نہ پڑے اور جانور اس کو چاٹیں نہ اس بات کا خیال رکھنا ہے۔ جانوروں کو شیڈ سے باہر نکال کر شیڈ میں سپرے کریں اچھی طرح اور جانوروں پر علیحدہ سے سپرے کریں۔ اگر باڑے یا شیڈ میں کرنا ہو تو دوائی کی مقدار 2-3 ملی لیٹر ایک لیٹر پانی کر سکتے ہیں۔ لیکن جانوروں پر سپرے کے لیے 1.5 ملی لیٹر فی لیٹر ہی رکھیں۔
یہ دوائیاں جانوروں سے چیچڑوں اور مچھروں کا خاتمہ بھی کرتی ہے۔ اور بھی کئی دوائیاں موجود ہیں لیکن میرا انہی کا مشورہ ہے۔
تحریر: Ayesha Zahoor
اب بات کرتے ہیں کہ مکھیاں اور چیچڑ آپ سے کنٹرول کیوں نہیں ہوتیں۔ ان کو کنٹرول کرنے کے لیے آپ کو طریقہ کار سے چلنا پڑے گا۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ ایک دن سپرے کریں اور سمجھیں کہ مکھیاں اور چیچڑ ختم ہو جائینگی۔ ان کو قابل برداشت حد تک ک کنٹرول کرنے کے لئے یے آپ کو سپرے کرنے کا عمل صبح اور شام میں چار پانچ دفعہ کرنا پڑے گا اور ہفتے میں میں لگاتار کار تین چار دن کرنا پڑے گا، پھر ہر 10-15 دن کرتے رہیں۔ کیونکہ کہ ایک بالغ مکھی پانچ سو 500 کے قریب انڈے دیتی ہے جو آٹھ سے 14 دن میں میں مکھی بن جاتے ہیں۔ ان کو کنٹرول کرنے کے عمل میں میں خرچہ زیادہ نہیں ہے، محنت ضرور ہے. لیکن اگر ایک بھی جانور نے اپنا آدھا دودھ بھی کم کردیا تو آپ کو معاشی نقصان زیادہ ہے۔
اوپر دی گئی دوائیاں مکھیوں، مچھروں اور چیچڑوں پر مؤثر ہیں۔
تحریر: AyeshaZahoorAgri
لکھنے والے کا نام مٹا کر اپنا نام لکھنا علمی بددیانتی ہے۔ پوسٹ کو شئیر کریں یا کاپی پیسٹ لیکن لکھنے والے کا نام نہ مٹایا کریں