21/02/2023
😢
یہ خاتون خان محمد مری کی بیوی تھی جسے مبینہ طور پر عبدالرحمٰن کھیتران نے دو جوان بیٹوں سمیت اپنے نجی جیل میں قید کر رکھا تھا اور اس نے قرآن پاک ہاتھ میں لیکر ریاست اور ریاستی اداروں سے مدد کی اپیل کی تھی مگر کوئی بھی خواب خرگوش سے بیدار نہ ہوا اور ہوا وہی جس کا ڈر تھا اور کل ان تمام کی مسخ شدہ لاشیں ایک کنویں سے برآمد ہوئی۔
اخر یہ کیسا ملک ہے جس میں ہر ایک نے اپنی نجی جیلیں اپنی عقوبت خانے اور ریاست کے اندر اپنی ریاست بنا رکھی ہے؟ ہمارے سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیاں اپنی ذمہ داریاں کیوں نہیں نبھا رہی یا نبھا نہیں سکتی؟
سالانہ اربوں روپے سیکیورٹی کی مد میں لینے کے باوجود یہ وحشت، درندگی، ظلم وستم، خونی کھیل اور جہالت کیوں اپنے پورے آب وتاب کے ساتھ جاری وساری ہے؟
آخر ان درندوں اور دہشت گردوں کو کیوں نکیل نہیں ڈالا جارہا؟
یہ مسخ شدہ لاشیں خان محمد مری کے بیٹوں کی نہیں بلکہ یہ مسخ شدہ لاشیں ہماری ریاست اور ریاستی اداروں کی ہیں۔
اگر ہم اس طرح کے مظالم پر خاموش رہے تو ہم بھی اس جرم میں برابر کے شریک متصور ہونگے اور روز قیامت خدا کے حضور ہم سے بھی اس کی پوچھ ہوگی۔
ریاستی ادارے اپنا وجود ظاہر کرکے سرکاری رٹ بحال کریں اور وہ تمام ریاستوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں جو ریاست کے اندر بنی ہوئی ہیں اور اس عبدالرحمٰن کھیتران کو سولی پر لٹکادیں تو شاید ہم خدا کے عذاب سے بچ پائیں گے ورنہ ہماری داستان بھی نہیں رہے گی داستانوں میں۔
تحریر۔ عبدالصمد خان