23/03/2022
قرارداد لاہور 22 اور 23 مارچ 1940 میں منٹو پارک لاہور میں منعقد ہونے والا ایک بہت بڑا جلسہ تھا جس کی صدا رات شیر بنگال چوہدری فضل الحق نے کی اور بعد میں انہوں نے ہی قرارداد ایک لاکھ کے مجمع کے سامنے پیش بھی کی۔ اس قرارداد کا پس منظر برصغیر میں برطانوی جبری راج کے زیر اثر ہندوؤں کی نمائندہ جماعت کانگریس کو ملنے والی وزارتیں تھی ۔1937 تا 1939 کا عرصہ کانگریسی وزارتوں کا عرصہ مسلمانوں کے لیے انتہائی دشوار تھا جس کے بعد مسلمانوں پہ یہ واضع ہو گیا کہ ہندو کی کوئی بھی جماعت مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت نہیں کر سکتی لہذا مسلمانوں کو اپنی نمائندہ جماعت مسلم لیگ کے جھنڈے تلے اکھٹا ہونا ہے۔ اس لیے جب لاہور میں اتنی بڑی تعداد میں پہلی بار مسلمان اکھٹے ہوئے تو بابائے قوم محمد علی جناح نے تاریخی تقریر کی اور مسلمانوں کے مسائل کا واضع حل پیش کیا جس میں شمال مشرقی اور شمال مغربی مسلمان اکثریت والے علاقوں کو ایک ساتھ ایک الگ ملک کی حیثیت کا مطالبہ کر دیا گیا یاد رہے اگرچہ پاکستان کا نام چوہدری رحمت علی نے 1933میں ہی تجویز کر دیا تھا لیکن اس قرارداد کا نام قرارداد پاکستان کا لفظ قائداعظم نے نہیں استعمال کیا البتہ بہت سارے ہندی اخبارات نے اس قرارداد کو قرارداد پاکستان کے نام سے منسوب کر دیا جو کہ آج تک قائم ہے۔
پاکستان زندہ باد باد
Copied.