Bilal Veterinary Store and Pharmacy

Bilal Veterinary Store and Pharmacy Veterinary product and services

29/11/2022

ڈیری فارمرز کا سب سے اہم مسئلہ
،
#ساڑو

#ساڑو دودھ والے جانوروں کے میمری گلینڈ یا حوانے کے ٹشوز میں بیکٹیریا کی وجہ سے ہونےوالی سوزش، سوجن یا ورم ہے۔ یہ بیکٹیریا جانور کے تھنوں میں داخل ہو کر حونے udder میں داخل ہوجاتے ہیں اور انفیکشن کا باعث بن جاتے ہیں یہ بیماری دودھ دینے والے جانوروں کی سب سے اہم اور سب سے زیادہ ہونے والی ایسی بیماری ہے جس سے جانور کے دودھ کی پیداوار میں شدید کمی اور بعض اوقات 1 یا اس سے زیادہ تھنوں کے ضائع ہونے سے پورے سوئے کا خراب ہوجانا ہے۔ اس بیماری کے شکار جانور کے دودھ کی یومیہ پیداوار شدید متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ دودھ کا معیار بھی بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ ساڑو نہ صرف جانور کی صحت بلکہ اسکی قیمت پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ اگر 1 اچھے اور مہنگے جانور کا صرف 1 تھن ضائع ہوجائے تو اس جانور کی قیمت آدھی یا،اس سے بھی کم ہوجاتی ہے۔

#ساڑو کی مراحل:-
عام طور پر ساڑو کے دو مراحل ہوتت ہیں۔
1 غیر واضح یا علامات کے بغیر subclinical mastitis
2 واضح علامات کے ساتھ clinical mastitis

1۔ subclinical یا بغیر علامات کا،ساڑو:-
اس مرحلے کی تشخیص بہت مشکل کام ہے اس اسٹیج پر جانوروں میں بظاہر کسی قسم کی واضح علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ جانور بظاہر صحتمند نظر آتے ہیں، حوانے پر کسی قسم کی سوزش یا ورم ظاہر نہیں ہوتا دودھ بھی بظاہر نارمل ہی لگتا ہے لیکن دودھ کا لیبارٹری ٹیسٹ کرانے پر خوردبینی جرثومے اور خون کے سفید زرات white blood cells/ somatic cells بڑی تعداد میں ملتے ہیں یہ وہ زرات اور جرثومے ہوتے ہیں جو بیکٹیریا کے خلاف قوت مدافعت کر کہ انفیکشن سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اس مرحلے میں دودھ بتدریج کم ہونا شروع ہوجاتا ہے، دودھ کے ٹیسٹ میں somatic cell کا ملنا اور دودھ میں پائی جانے والی ایک اہم پروٹین casein کی مقدار کا کافی حد تک کم ہوجانا۔ caseinکی کمی دودھ کی پیداوار کیلیے ضروری کیلشیم لیول کےلیے ضروری ہوتی ہے اسکی کمی کیلشیم کی کمی کا سبب بن کر دودھ کی پیداوار میں کمی کر دیتی ہے۔ subclinical ساڑو سے متاثرہ جانور دوسرے جانوروں کیلیے بھی خطرے کا باعث ہوتے ہیں کیونکہ ان میں موجود بیکٹیریا دودھ نکالنے والی مشینوں یا ایسے جانوروں کی چوائی کے بعد دوسرے جانور کی چوائی کے دوران صحتمند جانوروں میں بھی منتقل ہو کر بیماری کا باعث بن جاتے ہیں۔

واضح علامات یا clinical #ساڑو:-
اس مرحلے کو بھی تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
1. Mild clinical mastitis ابتدائی اسٹیج:-
اس مرحلے میں دودھ نکالنے کے دوران دودھ میں کبھی کبھار پھٹکیوں کی موجودگی، دودھ کے کلر کا تھوڑا تبدیل ہونا کے ساتھ حوانے پر ہلکی سوزش اور ورم کے اثرات ظاہر ہونے لگتے ہیں۔

2۔سوزش حوانہ کی انتدائی شدت acute mastitis:-
اس مرحلے میں بیماری کی شدت ایک دم شدید ہوجاتی ہے۔ اس مرحلے میں حوانہ نارمل سے زیادہ یا بعض اوقات کافی زیادہ سوج جاتا ہے۔ حوانے میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے، متاثرہ تھن سے پانی اور پھٹکیوں کا آنا دودھ کی پیداوار کا بہت کم ہوجانا اس مرحلے کی اہم نشانیاں ہیں۔

3۔ شدید حالت paracute mastitis:-
اس مرحلے میں بیماری کی شدت کے ساتھ جانور کی تکلیف میں بھی شدید اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس مرحلے میں جانور کا دودھ ایک دم بالکل کم ہوجاتا ہے، حوانے میں شدید سوزش،ورم، سوجن کے ساتھ حوانے کا سخت اور گرم ہونا حوانے کا لال ہوجانا، ہاتھ لگانے سے جانور کو درد ہونا،تھن سے پھٹکیوں، خون اور پانی کا زیادہ آنا وغیرہ اہم ہیں۔ چونکہ حوانے میں موجود بیکٹیریا،اس مرحلے میں بہت شدت سے حملہ آور ہوتے ہیں اس لیے خون اور ٹشوز میں زہریلے مادوں کی مقدار بڑھنے سے جانور کی بھوک کا ختم ہوجانا، بخار، نظام انہظام کا خراب ہوجانا وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اگر جانور اس مرحلے کا شکار ہوجائے تو اس میں اگلی شیر آوری کے دوران دودھ کا تھنوں سے نا آنا یا دودھ نا اترنا کے خطرات بھی موجود رہتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر:-
یہ بیماری عام طور پر دودھ والے جانوروں کی دیکھ بھال میں لاپرواہی کی وجہ سے پروان چڑھتی ہے۔ جانوروں کے بیٹھنے کی جگہ کو خشک اور صاف رکھنا، چوائی کے وقت ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا، تھنوں کو صاف پانی سے دھو کر خشک کرنا، چوائی کیلیے جانور کو اچھی طرح تیار کرنا یا،سنگھانا، دودھ والے برتنوں کا دھلا ہوا صاف اور جراثیم سے محفوظ ہونا، چوائی کے دوران تھنوں کو زیادہ زور سے نہ دبانا، چوائی کے بعد کم از کم آدھے گھنٹے تک جانور کو بیٹھنے نہ دینا، چوائی کے دوران تھنوں کو اچھی طرح خالی کرنا،اور اسکے 10 منٹ بعد معائنہ کرنا اوراگر کوئی دھار نظر آئے تو اسے فورا خالی کر دینا وغیرہ اہم احتیاطی تدابیر ہیں۔ اس کے علاوہ دودھ دوہنے کے بعد %1 ڈیٹول کے محلول میں تھنوں کو 30 سیکنڈ تک ڈبونا جراثیموں سے بچائو میں بہت اہم ہیں اس کے علاوہ ہر 15 دن بعد سرف ٹیسٹ وغیرہ سےاس مرض کی تشخیص ابتدا میں ہی ہونے سے بروقت علاج ممکن ہو جاتا ہے۔

علاج :-
اگر ساڑو کی علامات ظاہر ہوں تو فوری ظور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اس مقصد کیلیے اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال کیا جاتا۔ اس کے ساتھ متاثرہ جانور کا تھن وقفے وقفے سے خالی کریں۔

26/10/2022
03/09/2022
02/09/2022

Anthrax:
=======

Anthrax, a highly infectious and fatal disease of mammals and humans, is caused by a relatively large spore-forming rectangular shaped bacterium called Bacillus anthracis.

Anthrax occurs on all the continents, causes acute mortality in ruminants and is a zoonosis. The bacteria produce extremely potent toxins which are responsible for the ill effects, causing a high mortality rate. While most mammals are susceptible, anthrax is typically a disease of ruminants and humans.

It does not typically spread from animal to animal nor from person to person. The bacteria produce spores on contact with oxygen.

Clinical Signs

Sudden death (often within 2 or 3 hours of being apparently normal) is by far the most common sign;

Very occasionally some animals may show trembling, a high temperature, difficulty breathing, collapse and convulsions before death. This usually occurs over a period of 24 hours;

After death blood may not clot, resulting in a small amount of bloody discharge from the nose, mouth and other openings/

Diagnosis

On the clinical signs described above;

Rod-shaped bacteria surrounded by a capsule are visible in blood smears made from surface blood vessels

Post-mortem examinations should not be undertaken on suspected anthrax cases (including any cow that has died suddenly for no apparent reason) until a blood smear has proved negative);

If a carcass is opened accidentally, the spleen is usually swollen and there is bloodstained fluid in all body cavities.

17/08/2022
09/08/2022

Lumpy Skin Disease لمپی اسکن ڈیزیز

تحریر اعزاز احمد
دنیا میں جہاں وقتاً فوقتاً انسانی بیماریوں کی وبائیں آتی ہیں، وہاں جانور بھی ان سے محفوظ نہیں. بس فرق یہ ہے کہ وہ اپنی حالت بیان کرنے سے قاصر ہوتے ہیں.

آج کل بیشتر ترقی یافتہ ممالک بشمول ترقی پذیر ممالک جانوروں کے ایک وبا Lumpy Skin Disease کی لپیٹ میں ہے.

آئیے، اس بیماری پر آسان الفاظ میں روشنی ڈالتے ہیں :

1. یہ lumpy skin disease آخر کیا. بیماری ہے؟

جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، یہ وہ بیماری ہے جس میں جانوروں کے چمڑے کے اندر گلٹیاں بن جاتی ہیں جو بآسانی نظر آتی ہیں.

2. یہ بیماری کن جانوروں کو لگتی ہے؟

یہ بیماری صرف گائے اور بھینس کو متاثر کرتی ہے.

3. اس بیماری کی تاریخ کیا ہے؟

یہ بیماری سب سے پہلے Zambia میں 1929 میں آئی تھی مگر چونکہ یہ پہلے کیسز تھے، اس لیے اس بیماری کو چارے کا زہریلا اثر یا کسی انسیکٹ کے کاٹنے کی وجہ سے عارضی الرجی مان کر نظر انداز کیا گیا تھا. یہ بیماری 1945 کے اوائل میں کئی دوسرے ممالک میں نمودار ہوئی اور یوں وقتاً فوقتاً پھیلتی گئی.

4. یہ بیماری کس جراثیم سے لگتی ہے؟

یہ بیماری Poxviridae خاندان کے Capripoxvirus جینس کے وائرس کی وجہ سے لگتی ہے.

5. یہ بیماری کیسے پھیلتی ہے؟

یہ بیماری زیادہ تر حشرات کی وجہ سے پھیلتی ہے. جب مچھر یا horse fly یا چچڑی کسی متاثرہ جانور کو کاٹنے کے بعد صحت مند جانور کو کاٹے تو اسے بھی بیمار کرتا ہے. دوسری صورت یہ ہے کہ صحت مند جانور کے زخم پر متاثرہ جانور کا خون یا لعاب یا کوئی ایسا آلہ لگ جائے جس پر یہ وائرس موجود ہو، وہ جانور بھی بیمار ہو جاتا ہے.

6. اس بیماری کے علامات کیا ہیں؟

جب یہ وائرس کسی جانور کے جسم کے اندر چلا جاتا ہے، عموماً ایک ہفتے بعد اس بیماری کے علامات شروع ہو جاتے ہیں.

* سب سے پہلی علامت یہ ہوتی ہے کہ جانور کی ناک بہنے لگتی ہے اور آنکھوں سے آنسو بھی نکلنا شروع ہو جاتے ہیں.

* دوسری علامت میں ان کے اگلے اور پچھلے ٹانگوں کی بغلیں سوج جاتی ہیں. سوجی ہوئی جگہ چھونے پر سخت محسوس ہوتی ہے اور آسانی سے نظر آتے ہیں.

* مسلسل ایک ہفتے تک تیز بخار رہتا ہے.

* دودھ کی پیداوار میں ایک دم بہت کمی آجاتی ہے.

* اسی دوران جسم پر گلٹیاں بن جاتی ہیں جو زیادہ تر سر، گردن، تھن اور عضو تناسل پر موجود ہوتے ہیں. یہ گلٹیاں چمڑے کے اندر بنی ہوتی ہیں جبکہ بہت سے کیسز میں گوشت کے اندر بھی بن جاتے ہیں.

* منہ اور ناک میں موجود گلٹی کی وجہ سے جانور کے ناک اور منہ سے بہت زیادہ پانی نکلتا ہے جو وائرس سے بھرا ہوتا ہے.

* عموماً گلٹی والی جگہ درمیان سے پھٹ جاتی ہے اور وہ گلٹی کئی ماہ تک رہتی ہے.

* کبھی کبھار گلٹی جانور کی آنکھ میں بھی بن جاتی ہے جس سے جانور نابینا ہو جاتا ہے.

7. اس بیماری سے کیسے بچا جائے؟

اوپر بتائے گئے علامات میں سے اگر ایک بھی ظاہر ہو تو متاثرہ جانور کو فوراً دوسرے جانوروں سے الگ کریں اور ان کو خوراک کھلانے والا اور خیال رکھنے والا شخص صحت مند جانوروں کے پاس نہ آئے. دوسرے فارم میں کام کرنے والوں کو بھی جانوروں سے دور رکھیں. جانور کو ایک ہی جگہ رکھیں. فارم جانے سے پہلے ہاتھوں کو صابن سے دھو کر صاف کریں اور اس فارم کے اندر موجود کوئی بھی چیز باہر نہ لے جائیں اور نہ باہر سے کوئی چیز اندر لائیں. جانوروں کے اردگرد جالی دار کپڑا لگائیں تاکہ کوئی بھی مچھر یا مکھی اندر داخل نہ ہوں. اپنے فارم پر مسلسل نظر رکھیں تاکہ کوئی مچھر یا کوئی اور خون چوسنے والے حشرات کو فوراً ماریں.
اگر فارم میں ایک بھی متاثرہ جانور ملے، تو صحتمند جانوروں کا بھی ٹسٹ کریں.

8. کیا یہ بیماری جانوروں کے لیے جانلیوا ہے؟

جی، پر اس کے ہلاکت کی شرح کم ہے. عموماً جانور کے مرنے کے چانسز 1 سے لے کر 5 فیصد تک ہوتے ہیں پر کبھی کبھار اگر جانور شدید بیمار ہو تو یہ شرح چالیس فیصد تک بھی جا سکتی پر ایسا بہت کم صورتوں میں ہوتا ہے.

9. اس بیماری کا کیا علاج ہے؟

چونکہ یہ وائرل بیماری ہے، اس لیے اس کا کوئی بھی علاج نہیں. جانوروں کے لیے vaccines دستیاب ہیں جو بیماری سے پہلے لگائے جاتے ہیں تاکہ جانور متعلقہ بیماری سے محفوظ رہے. بیمار ہونے کے بعد جانور کو بخار کم کرنے، درد کم کرنے، کمزوری سے بچانے اور زخموں کی وجہ سے بیکٹیریا کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ادویات دئے جاتے ہیں.

جانور ٹھیک ہونے میں کئی ماہ لیتا ہے جبکہ جسم سے گلٹی یا ان کے نشانات ختم ہونے میں ایک سال لگ سکتا ہے.

10. کیا متاثرہ جانور کا دودھ یا گوشت استعمال کیا جا سکتا ہے؟

جی بالکل. کئی مستند ریسرچ اور FAO کے ہدایات کے مطابق متاثرہ جانور کا گوشت اور دودھ دونوں قابل استعمال ہیں اور اس بیماری کا انسانوں پر کوئی منفی اثر نہیں.

11.مرے ہوئے جانوروں کو گاؤں سے دور لے جا کر دفنائیں تاکہ باقی جانور محفوظ رہیں. جانوروں کو ندی نالوں اور دریاؤں میں یا راستے کے کنارے پھینکنے سے گریز کریں.
# copied

02/07/2022

:

بقول جب سونے میں 60 دن باقی رہ جائیں اور اس وقت گائے کے نیچے اگر 30 لیٹر دودھ بھی ہو تو اس کو اسی دن ڈرائی کر دیں۔ گائے کی ملکنگ کریں اور ڈرائی کاؤ ٹیوبز چڑھا دیں اور 6 گھنٹے گائے کو پانی نہ دیں اور ونڈہ نہ ڈالیں صرف آپ چارے اور توڑی پر رکھیں۔

:

ڈرائی کاؤ تھیراپی گائے کو خشک کرتے وقت استعمال کی جاتی ہے جس کا مقصد گائے کو خشک کرنا نہیں بلکہ خشک گائے کو مسٹائٹس یا حوانے کے متعلقہ انفیکشنز کے خلاف مدافعت فراہم کرنا ہوتا ہے۔ اور اس کا ایک مناسب طریقہ کار ہے جو کو اپنائے بغیر نقصان کا اندیشہ ہو سکتا ہے۔ ایسے جیسے طریقہ کار بتایا گیا ہے وہ سٹینڈرڈ سے ہٹ کے ہے۔ لہٰذہ میں نے اس کا جواب پیج پر دینا مناسب سمجھا کہ مزید دوستوں کی راہنمائی بھی حاصل ہو جائے گی اور اکثر و بیشتر لوگوں تک ایک علمی بات بھی پہنچ جائے گی۔

1. پہلی بات یہ کہ ڈرائی کاؤ ٹیوبز گائے کو خشک نہیں کرتی بلکہ خشک ہونے کے مراحل سے لیکر کالونگ تک کے دورانیہ میں تھن / حوانہ میں کسی قسم کے انفیکشن پیدا ہونے سے اور ممکنہ موجودہ انفیکشن کے علاج میں معاون ہوتی ہے۔ اس لئے ڈرائی کاؤ تھیراپی دینے سے پہلے ایک خاص پروسیجر فالو کرنا ناگزیر ہے تاکہ جانور کو احسن انداز میں خشک کیا جا سکے نہ کہ 30 لیٹر دودھ دیتے جانور کو اچانک خشک کر دیا جائے۔

2. اکثر و بیشتر لوگوں کو کہتے سنا ہے کہ جانور کا خشک پیریڈ 90 دن کا ہونا چاہیے جو کہ ایک غلط العام اطلاع ہے۔ جانور کو ٹھیک 60 دن پہلے خشک کر دینا چاہیے کیونکہ 60 دن سے زیادہ خشک رکھیں گے تو بھی جانور کا پیداواری صلاحیت کا نقصان ہو گا اور کم عرصہ خشک رکھنے سے بھی جانور اپنی توانائی بحال نہیں کر پائے گا اور آئندہ سوا پوری پیداواری صلاحیت کو نہیں پائے گا۔ اس لئے گبھن کرانے کی تاریخ نوٹ کیا کریں اور جانور کو ٹھیک 60 دن پہلے ڈرائی کر دیا کریں۔

3. ڈرائی کاؤ تھیراپی دینے سے کم از کم 15 دن پہلے یا زیادہ سے زیادہ 30 دن پہلے گائے کو خشک کرنا شروع کر دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ جس دن گائے کو ڈرائی کاؤ تھیراپی دینی ہے اس دن گائے کی پیداواری صلاحیت 15 لیٹر یا اس سے کم یومیہ ہو۔ اگر گائے کی پیداواری صلاحیت زیادہ ہے تو نقصان کا خدشہ رہے گا اور جتنی پیداواری صلاحیت کم ہو گی اتنی زیادہ ڈرائی کاؤ تھیراپی احسن طریقہ سے جانور کے حوانہ کو فایدہ دے سکے گی۔

4. جب جانور کو خشک کرنا مقصود ہو تو سب سے پہلے گائے کا ونڈہ فوری طور پر بند کریں دیں جس سے جانور اچانک دودھ کی پیداوار توڑ جائے گا۔

5. جانور کو سبز چارہ دیں حتی کے ضرورت کے تحت خشک چارہ کم سے کم یا بالکل ختم کرنا پڑے تو کریں تاکہ جانور کی دودھ کی پیداوار جتنی کم ہو سکے اتنا بہتر ہو گا۔ توڑی کی مقدار بھی چارے سے کم کر دیں یا ختم کر دیں کیونکہ توڑی کی کم مقدار فیڈ کرنے سے جانور کی ڈرائی میٹر میں فائبر کی ضروریات پوری نہیں ہوں گی اور جانور جلد خشک کیا جا سکے گا۔

6. ڈرائی کاؤ تھیراپی کی ممکنہ تاریخ سے کم از کم 7 دن قبل جانور کے حوانے کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کریں تاکہ کسی قسم کا کوئی سوزشِ حوانہ نہ ہو، یا کوئی اور مسئلہ نہ ہو۔ بصورتِ دیگر ڈرائی کاؤ تھیراپی سے پہلے اس کو مناسب ٹریٹمنٹ دیں۔

7. عرصہ مذکورہ رقم 6 مندرجہ بالا میں گائے کے ہر تھن کا سرف ٹیسٹ کریں کہ کہیں کوئی پوشیدہ مسٹائٹس موجود نہ ہو۔ بصورت دیگر ڈرائی کاؤ تھیراپی سے پہلے مناسب ٹریٹمنٹ دیں۔

8. جب تمام مندرجہ بالا احداف حاصل کر لئے جائیں تو حسبِ تاریخ ڈرائی کاؤ تھیراپی دینے کے دن (60 دن قبل ڈیلیوری) گائے کی حسبِ معمول چوائی کریں۔ چوائی سے پہلے حوانہ کو اینٹی سیپٹک سلوشن سے صاف کریں تا کہ حوانہ ڈس انفیکٹ ہو جائے۔ پھر حوانہ کو خشک کریں اور معمول کی چوائی کریں۔ چوائی کے بعد تھنوں کو پوسٹ ملکنگ ڈپ دیں اور ہر طرح کے گرام نیگیٹو بیکٹیریا و دیگر جراثیم سے ڈِس انفیکٹ کر لیں۔

9. مندرجہ بالا پروٹوکول دینے کے بعد جو بھی شخص ڈرائی کاؤ تھیراپی دے، وہ اپنے ہاتھوں کو اچھے طریقے سے ڈِس انفیکٹ کر لے یا ڈسپوزیبل دستانے استعمال کرے اور انتہائی نفاست سے جانور کو ڈرائی کاؤ تھیراپی ٹیوبز چاروں تھنوں میں چڑھائے۔

10۔ اگر ضرورت محسوس کریں تو گائے کو ٹیٹس سیلنٹ پیسٹ چڑھا کے ملک کینال کو سیل کر دیں بصورت دیگر جانور خود 15 دن میں ملک کینال کے اندر کیراٹین کی سیلنگ لیئر بنا لیتا ہے۔ یہ لیئر جانور کی ڈیلیوری سے 15 دن پہلے ڈائیلوٹ ہونا شروع ہو جاتی ہے اور ملک کینال کھلنا شروع ہو جاتی ہے۔ اس لئے ڈرائی کاؤ تھیراپی دینے کے بعد گائے کو پہلے 15 دن صاف ستھری آرام دہ کچی اور خشک زمین پر رکھیں تاکہ کسی قسم کا انفیکشن ملک کینال میں داخل نہ ہو سکے۔ اور روازنہ کی بنیاد پر گائے کو حوانہ چیک کرتے رہیں اور یقین دہانی کریں کہ کسی قسم کی کوئی سوزش یا گرمی حوانہ کی شکایت نہیں اور گائے 15 دن میں مکمل حوانہ خشک کر جائے۔ اس کے بعد آپ جانور کی تیاری شروع کر دیں۔

امید ہے احباب کو پوری دینے کا تفصیلی طریقہ کار سمجھ آ جائے گا۔ اگر کسی بھائی کے پاس مزید تفصیلات موجود ہیں تو ضرور شیئر کریں تاکہ مذکورہ ٹاپک پر سیر حاصل بات ہو جائے اور قارئیں مستفید ہو سکیں۔

: اگر کسی گائے کو ڈرائی کاؤ تھیراپی دی جائے اور وہ 60 دن پورے کرنے سے پہلے ڈیلیوری کر دے، مثلاً 45 دن بعد ڈیلیوری کر دے تو ڈرائی کاؤ تھیراپی میں استعمال کی جانے والی اینٹی بائیوٹک کا اثر 60 دن پورے ہونے تک دودھ میں باقی رہے گا۔ اس لئے دودھ کو استعمال کرنے کے لئے مستند لیبارٹری سے ٹیسٹ کروانا ضروری ہو گا کہ انسانی صحت کو کوئی نقصان نہ پہنچائے۔
اگر کسی بھائی کو کسی قسم کی غلطی نظر آتی ہے تو بلاجھجک تصحیح کرے کیونکہ ہم سب طالب علم ہیں اور علم سیکھنا ہمارا مشغلہ ہے۔

جزاکم الله خیراً کثیرا

جانوروں کو دوائی پلانے کی احتیاطی تدابیر! جانور کو سامنے والے دانتوں کی طرف سے دوائی نہ پلائیں ہمیشہ منہ کی ایک طرف سے ج...
26/03/2022

جانوروں کو دوائی پلانے کی احتیاطی تدابیر!

جانور کو سامنے والے دانتوں کی طرف سے دوائی نہ پلائیں ہمیشہ منہ کی ایک طرف سے جبڑوں کے پاس سے دوائی پلائیں۔
دوائی ایک دم نہ پلا دیں، جانور کو موقع دیں کہ وہ دوائی کو نگل یا پی لے

جس جانور کو نال یا دوائی کی عادت نہ ہو اسکا بہت خیال رکھیں کیونکہ ڈر یا جانور کی مزاحمت کی وجہ سے سانس کی نالی میں دوائی جا سکتی ہے. دوائی یا نال دیتے وقت کبھی بھی جانور کی زبان نہ پکڑیں
جانور کا منہ بہت اونچا کر کے نہ پلائیں
جانور کی زبان ہرگز ہرگز نہ پکڑیں
دوائی کی مقدار بہت زیادہ نہ ہو کہ جانور کا منہ بھر جائے اور وہ اس کو ایک گھونٹ میں پی نہ سکے
نال یا دوائی دیتے وقت جانور ہانپ نہ رہا ہو یا سانس نہ چڑھا ہوا ہو
جانور بے حال, نیم مدہوش نہ ہو جیسے سوتک کے بخار میں یا کیلشیم کی کمی کی وجہ سے
جانور کے ساتھ زبردستی بلکل نہ کریں، اگر وہ ڈرتا ہے یا مزاحمت زیادہ کرتا ہے تو کوئی اور طریقہ استعمال کریں

مرض کی شدت اس بات پر منحصر ہے کہ

1- جانور کے پھیپھڑوں میں کیا چیز گئی ہے،
2- کتنی مقدار میں گئی ہے اور اس چیز سے جانور کے کتنے فیصد پھیپھڑے متاثر ہوئے ہیں
3- کتنی جلدی اس مسئلہ کو سمجھا گیا اور علاج شروع کیا گیا

مرض کی پشین گوئی Prognosis:

سچی بات تو یہ ہے کہ شدید مرض میں جانور کا بچنا بہت مشکل ہے، اگر توڑی مقدار میں کوئی چیز پھپھڑوں میں گئی ہے اور علاج جلدی شروع کیا تو جانور ٹھیک ہوسکتا۔ اگر علاج دیر سے شروع کیا اور جانور کے پھیپھڑے زیادہ متاثر ہوئے ہیں تو نہ ٹوٹکوں نے کام کرنا ہے اور نہ ہی علاج نے۔
یہ بات واضح کردوں کہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی اس کا علاج مشکل ہے، لہذا، تیل ، گڑ، بھنے ہوئے چنے اخبار میں لپیٹ کر وغیرہ پر مت جائیں، جتنی جلدی ہو مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

خدانخواستہ اگر آپ سے ایسی کوئی غلطی ہو جائے تو فوراً مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں اور نمونیا ہونے یا مرض کے بگڑنے کا انتظار نہ کریں۔ ایسی صورت حال میں کثیر مقدار میں اینٹی بائیوٹک، سوزشِ کم کرنے والی ادوایات کا استعمال ہوتا ہے اور جانور کو بوتل یا ڈرپ بھی لگ سکتی ہے

اس مسئلے کو انتہائی سنجیدہ لیں اور وقت کا ضیاع نہ کریں

اگر جانور کے پھیپھڑوں میں دوائی چلی جائے تو یہ نشانیاں علامات ہوتی ہیں

سانس لینے میں دشواری، منہ کھول کر سانس لینا، منہ سے جھاگ، تیز تیز سانس لینا، جانور کا تکلیف میں ہونا، کھانا پینا اور دودھ بلکل کم کردینا۔ جانور کی سانس کی نالی میں دوائی چلے جانے کی علامت گل گھوٹو سے ملتی جلتی ہیں لیکن آپ کو پتہ ہوگا کہ میں نے کچھ دن پہلے منہ سے دوائی پلائی ہے کہ نہیں!

اپنے جانوروں کا خیال رکھیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی جان و مال میں برکت عطا فرمائے

I'm Azhar Ali , the purpose of this channel is to aware farmers and students about Dairy sector which is really progressing now a days in Pakistan. To maximi...

17/03/2022

۔ گرمی جب 30 درجہ حرارت سے زیادہ ہو جائے تو تنے گرمی میں سوکھ جاتے ہیں۔ تنے لگانے کا اچھا موسم جنوری سے 20 مارچ تک ہوتا ہے۔ اب جس جگہ پر درختوں کے نیو پتے نکل رہے ہیں وہاں اب تنے لگانا مناسب نہیں۔

04/03/2022

Lumpy skin dieses:

Lumpy skin disease (L*D) is an acute virus disease of cattle characterised by eruption of variably sized skin nodules, oedema of the limbs and swelling of the superficial lymph nodes.
Family: Poxviridae
Species: Lumpy skin disease virus
Genus: Capripoxvirus
Order: Chitovirales
Class: Pokkesviricetes.

1.Etiology:

Lumpy skin disease (L*D) is caused by lumpy skin disease virus (L*DV), a virus from the family
Poxviridae, genus Capripoxvirus. Sheeppox virus and Goatpox virus are the two other virus species in this
genus.

2.Clinical signs:

○ Fever
○ Watery eyes,
○ increased nasal secretions,
○ enlarged superficial lymph nodes
○ loss of appetite,
○ reduced milk production,
○ depression and reluctance to move.
○ This is followed by the eruption of skin nodules that may cover the whole body. They can be found on any part of the body but are most numerous on the head and neck, perineum, genitalia and udder, and the limbs.

3.Transmission:

The principal means of transmission is believed to be by arthropod vector.
Transmission by direct contact with infected animals can occur at a low level but this is not considered a major method of spread. Most infection is thought to be the result of insect transmission. Many different types of biting insects are thought to be involved. Transmission is thought to be mechanical rather than biological.

4.Post mortem findings:

Nodules are found in the subcutaneous tissues, muscle fascia and muscles. They are grey-pink with necrotic cores. Nodules may also be found through the nasopharynx, trachea, bronchi, lungs, rumen, abomasum, renal cortex, testicles and uterus.

5.Diagnosis:

○ On basis of sign and symptoms
○ Laboratory tests
Identification of agents through PCR and electron microscopy

6.Treatment:

○ No specific antiviral drugs
○ Antibiotics to prevent secondary infections
○ dressing of wounds lesions

7.Prevention and control:

○ Import restrictions and surveillance
○ restrictions of movement in infected animals
○ culling infected animals
○ vaccination

21/02/2022
HUMAN...
27/10/2021

HUMAN...

26/10/2021
Human
24/10/2021

Human

22/09/2021
سکیبیز خارش Scabiesانسانوں اور جانوروں میں Scabies چھوت (contagious متعدی) کی بیماری ہے جس سے جسم پر شدید خارش ہوتی ہے ا...
18/05/2021

سکیبیز خارش Scabies

انسانوں اور جانوروں میں Scabies چھوت (contagious متعدی) کی بیماری ہے جس سے جسم پر شدید خارش ہوتی ہے اور جلد میں پھنسیاں بن جاتی ہیں
سکیبیز خارش کی ایک قسم ہے جو آنکھ سے نظر نہ آنے والے (خوردبینی microscopic) کیڑے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ کچھ اقسام آنکھ سے بغور دیکھنے سے نظر بھی آتیں ہیں۔ یہ کیڑا (parasite) جلد میں داخل ہوکر سوراخ کرتا ہے اور جلد میں 50-40 انڈے دیتا ہے۔ ان انڈوں سے 4-5 دن میں بچے نکل آتے ہیں جو جلد میں مزید سوراخ بناتے ہیں۔ دوسرے جانور کے رابطے میں آنے سے یہ اس پر منتقل ہوجاتے ہیں اور اس کو متاثر کرتے ہیں۔ اور یوں ان کی نسل بڑھتی رہتی ہے۔

تحریر AyeshaZahoorAgri Ayesha Zahoor

جسم کے جس حصہ پر انفیکشن شروع ہو وہاں پر پھنسیاں سی نکلنے لگتی ہیں اور اس حصہ پر بہت شدید خارش ہوتی ہے۔ مریض بےچین ہوتا ہے۔ کھجا کھجا کر خون نکال لیتا ہے۔ جلد میں زخم بننے سے پیپ اور دوسرے مسائل بھی پیدا ہوجاتے ہیں
سکیبیز Scabies خارش ہمارے ہاں بہت عام ہے لیکن اس کے بارے میں ٹھیک معلومات نہ ہونے کی وجہ سے طویل عرصے تک جانور اور انسان خارش کا عذاب برداشت کرتے رہتے ہیں۔

اگر آپ کو کہیں ایسا جانور یا کتا نظر آئے تو Ivermectin 6mg کی ایک گولی فی 10 کلوگرام جسمانی وزن کے حساب سے روٹی یا کسی خوراک میں دے دیں۔ اگر ممکن ہو تو 8-10 دن بعد دوبارہ ایک گولی دیں۔
یہ گولی (Ivermectin فارمولا) کسی بھی میڈیکل سٹور سے بآسانی دستیاب ہے

" غُفِرَ لِامْرَأَةٍ مُومِسَةٍ، مَرَّتْ بكَلْبٍ علَى رَأْسِ رَكِيٍّ يَلْهَثُ، قالَ: كَادَ يَقْتُلُهُ العَطَشُ، فَنَزَعَتْ خُفَّهَا، فأوْثَقَتْهُ بخِمَارِهَا، فَنَزَعَتْ له مِنَ المَاءِ، فَغُفِرَ لَهَا بذلكَ "
أخرجه البخاري (3321)، ومسلم (2245)

”ایک فاحشہ عورت صرف اس وجہ سے بخشی گئی کہ وہ ایک کتے کے قریب سے گزر رہی تھی، جو ایک کنویں کے قریب کھڑا پیاسا ہانپ رہا تھا۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ پیاس کی شدت سے ابھی مر جائے گا۔ اس عورت نے اپنا موزہ نکالا اور اس میں اپنا دوپٹہ باندھ کر پانی نکالا اور اس کتے کو پلا دیا، تو اس کی بخشش اسی (نیکی) کی وجہ سے ہو گئی۔“ (بخآری و مسلم)

اس پیغام کو شئیر کردیں ۔ جزاک اللہ

11/04/2021

HOW VACCINE WORK?

Vaccination works by exploiting the most natural of bodily reactions.

When a bird meets an infection, the body’s defences (the immune system) reacts on two levels. First, it mobilises cells and chemicals to kill the invading organism and stop disease occurring. Secondly, it triggers a memory system in the body to respond quickly should the bird meet that infection again at some time in the future.

This can be by priming cells to fight infection or by the production of antibodies which are complex proteins circulating in the bloodstream. Antibodies will neutralise infections which have managed to reach the bloodstream. As an added bonus in breeding chickens, these antibodies can be passed to the newly hatched chick via the yolk sac and protect the chick for the first few weeks of life from the bugs that the parent hen has been previously exposed to.

These protective measures provided by the immune system are highly specific, ie they will only protect the bird against the specific organism they have been previously exposed to. We use vaccination to exploit this mechanism by "priming" the bird to a range of diseases which might be a risk to them in later life.

Vaccines can now be produced against a wide range of organisms, and poultry vaccines are currently available against viral, bacterial and some parasitic diseases.

TYPES OF VACCINE FOR POULTRY

Vaccines available for poultry fall into two broad categories:

• Live vaccines: These are modified version or naturally occurring mild strains of the disease organism. This type of vaccine will trigger the birds’ immune system to produce antibodies but without causing disease in the bird. Examples of this type of live vaccine include Infectious Bronchitis, Infectious Bronchitis variant vaccines, Newcastle disease vaccine, coccidiosis vaccine and Mareks disease vaccine.

• Killed or inactivated vaccines: These vaccines, as their name suggests, are killed infectious organisms which can trigger birds’ immune system to respond. Many of these require previous priming with a live vaccine to produce the best immune response in the bird.

HOW ARE VACCINES GIVEN TO THE BIRD?

The main methods of vaccine administration are:

1) By injection

2) Via drinking water

3) By spray application

4) By eye drop and mouth drop

5) By spray on feed.

6) In ovo administration into the egg prior to hatching.

The last two methods are not commonly used for vaccination of laying flocks.

Vaccine administration

Vaccine must be administered to the birds in such a way that the whole flock can respond in the most efficient manner.

Inactivated (killed) vaccines

Injection is the usual route for killed vaccines as these vaccines don’t spread from bird to bird so one needs to be certain each bird gets its own individual dose. These vaccines can be given under the skin (subcutaneously) or into the leg or breast muscle (intramuscularly).

Vaccines are usually administered by well trained and highly skilled vets,

As this type of vaccination involves sticking a needle into the bird and breaking the skin, it is imperative that the highest standards of hygiene and cleanliness are observed during the vaccination process.

Live vaccines

Live vaccines are, in many ways, easier to administer and are ideal for mass administration to large flocks as they can be given via drinking water or by spray or, in some cases, by individual eye drop.

Common examples of live vaccines include Infectious Bronchitis, Newcastle Disease, TRT, ILT and AE vaccines.

Live vaccines are often given to act as primers during the early part of the rearing period to stimulate the birds’ immune system so that when the bird receives a killed vaccine prior to transfer to the laying site, the immune system is primed to give good antibody response so that the bird has a long lasting immunity.

. Retained PlacentaRetained placenta is retained foetal membranes in uterus after calving. Most of cows clean just after...
26/02/2021

. Retained Placenta

Retained placenta is retained foetal membranes in uterus after calving. Most of cows clean just after calving; some are shedding Placental membranes within two to 12 hours. If which takes longer time than 12 hours, that is called the retained placenta. Most probably, veterinarians don’t recommend to removing the placenta by manually. The best way is keep to leave it alone because of there is a risk to the health and future fertility of the cow and also delay the functional heat cycle. The placenta interfaces with the uterine lining, and the caruncles in the uterus attach to the cotyledons of the placenta. There are always risks for damage to the attachment sites of the uterus when trying to remove those membranes and also there are non-regenerative caruncles which are required to support a pregnancy.

✅ Potential infection:

Generally, placental membranes come away on their body, but occasionally a retained placenta can lead to serious infection to the cow. Keep the cow in a clean, dry environment until sheds those placental membranes, when the membranes are hanging out and lying in mud or manure easy to introduction of infections and act a wick to bring pathogens into the uterus. When retained placenta, the cow should be closely monitored to make sure cow doesn't develop an infection. When the animal has an infection, the cow will go off feed and have a fever. Most of cows will be fine, but if cow gets acting sick, consult a veterinarian advises. When the cow has good appetite without sick/fever and normal condition no need any treatment to cow because of they are very hardy animals they clean up themselves. However cow having fever, being lethargic, depressed and going off feed should be veterinary examine for sings of systemic infection and help her.

✅ Causes:
There are several things may cause to the retained placenta, which are including factors affecting the individual animal and as well as herd-based conditions.

1) Abortions can result in a retained placenta. Any time a cow calves prematurely an aborted fetus, twins or a premature calf the placenta generally does not come away normally. It takes time for the attachments to disintegrate and come loose later. There are a number of reasons a cow might calve early an abortion, An infection, A toxic insult, A premature calf or twins. Nutritional deficiencies
2) The cows are low on calcium or have milk fever have a much higher incidence.
3) Retained placenta has also been linked to vitamin A, E deficiency and some minerals deficiency (Se, Cu).
4) There may be more nutritional causes
5) Other causes for an occasional retained placenta happen when cows are very thin or very fat.

✅ Treatment:
Better to use systemic antibiotics and anti-inflammatory medications rather than putting anything into the uterus
NOT “RECOMMEND” manual removal of retained placental membranes



✅ Preventions:
Good dry cow management practices is one of best way to prevent RP
Maintain of the cows in correct body condition.
Supply of sufficient nutrients, minerals (Mg,Cu), fat soluble vitamins for good health of cow
Keep environment dry and clean until she sheds those membranes
Practice proper bio security management practice

Veterinary product and services

16/02/2021

.
1. Salmonellosis
2. John's disease
3. Enterotoxemia
4. Rinder pest
5. Enteritis
6. Abomosom displacement (condition)
7. Pretonitis
8. Traumatic reticulitis
9. Vegal indigestion
10. Liver abscess
11. Intoxications ( arsenic and sulfur etc)
12. Deficiency (Vitamin A, selenium, Zinc, )
13. Case of GIT nematoda , Fasciolasis, paramphistomiasis and coccidiosis.
14. BVD


1. Urolithiasis
2. Cystitis
3. Rupture bladder
4. Bladder calculi
5. Pr*****ed prepuce
6. Pyelonephritis


1. Dermatitis
2. Photosensitization
3. Eczema
4. Allergy
5. Drug reaction
6. Mange
7. Ring worm
8. Lice and tick infestation
9. Hyperkeratosis
10. Articaria
11. Papilloma


1. Rumen impection
2. Ruminitis
3. Tympany
4. Traumatic reticulo-pretonitis
5. Vagus indigestion
6. Abamasal Ulcer
7. Abomasal impaction
8. Abomasal displacement
9. Cystitis
10. Uterine torsion




1. Cystitis
2. Urolithiasis
3. Anthrax
4. Glomerulonephritis
5. Tumor of renal tract

1. Leptospirosis
2. Chronic copper poison
3. Babesiosis
4. Water intoxication
5. Hypophosphatemia
6. Bacillary hburia

1. In case of Azoturia


1. Hypomagnesemia
2. Hypohlycemia
3. Milk fever (Hypocalcemia)
4. Deficiency of (Vitamin A, Copper)
5. Meningitis
6. Sinusitis
7. Trauma in CNS
8. Colibacillosis
9. Tetanus
10. Enzootic ataxia
11. IBR
12. Coenurosis
13. Listeriosis
14. Babesiosis

.

1. Rumen acidosis
2. Laminitis
3. Urolithiasis
4. Tympany
5. Liver abscess
6. Avitaminosis A and E
7. Hypomagnesemia
8. Hypocalcemia
9. Ketosis
10. Enterirtis

# copied

Address

Attock

Telephone

+923005491348

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Bilal Veterinary Store and Pharmacy posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Bilal Veterinary Store and Pharmacy:

Share



You may also like