Baqai Veterinary E-versity

Baqai Veterinary E-versity Scientific developments have changed technology delivery and education. Baqai Veterinary E-varsity h

21/12/2022

بھیڑ/ بکریوں کی متعدد بیماریاں علامات اور علاج👉

بھیڑ/بکریوں کی متعددی بیماریاں درج ذیل ہیں

(1)انتھراکس (پھڑکی):
علامات :
تیز بخار ۔ پژمردگی۔ کانوں کا ڈھلک جانا۔ دانتوں کا پیسنا۔ زمین پر گرنا اور شدت سے تڑپنا۔ مرنے پر منہ ۔ ناک اور پیشاب اور گوبر کے راستے سے سیاہ رنگ کا خون آنا جو کہ جمتا نہیں ۔
علاج :
(1)جانوروں کو سال میں ایک مرتبہ حفاظتی ٹیکے ماہ فروری میں لگوئیں۔
(2) اکثر علاج کا موقع نہیں ملتا۔ بیمار جانوروں کا علاج اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے مفید رہتا ہے۔

virus
نوٹ: مرے ہوئے جانور کا پوسٹ ماٹم ہرگز نہ کریں۔ بلکہ گہرے گڑھا کھود کر چونا ڈال کر دفن کر دیں۔
(2) انٹاروٹاکسیمیا (انٹڑیوں کا زہر)::
علامات :
بخار ۔ لڑکھڑانا۔ جبڑوں کا چبانا ۔ بعض اوقات اپھارہ۔ شدید حالت میں سر کا جھٹکنا۔ لرزہ اور تشنج کے دورے۔ پوسٹ ماٹم کرنے پر تین چوتھائی معدہ ۔ انتڑیاں اور جگر خون سے بھرے ہوئے ملتے ہیں۔
علاج ::
(1)سال میں دو مرتبہ مئی اور نومبر میں حفاظتی ٹیکہ لگوئیں۔
(2) “” سلفامیزاتھین “” 1/3 %33 سلوشن (15 تا 20 سی سی) 20ملی لیٹر پانی میں ملا کر 12 سے 18 گھنٹے کے وقفے سے پانچ یوم پلائیں ۔
نوٹ :: حاملہ جانوروں کو بچے کی پیدائش سے دو ماہ قبل حفاظتی ٹیکہ ضرور لگوائیں۔

(3)کنٹی خینئس کیپرئن پلورونمونیا (متعدی نمونیا) ::
علامات ::
جانوروں کآ جسم سمیٹ کر بیٹھنا۔ سانس لینے میں دشواری ۔ سانس لینے کے دوران چیخ کی آواز کا نکالنا۔ جانور کا تیز تیز کھانسنا۔ اور جلد کمزور ہو جانا۔
علاج ::
(1) سال میں دو بار مئی اور نومبر میں حفاظتی ٹیکہ لگوائیں۔

(2) انجکشن “ٹرائی برسن ” 5 سے 7 سی سی صبح و شام 5 یوم تک لگائیں۔
کنٹی جینئس پسچولرڈرمیٹائٹس (منہ کا پکنا) ::
علامات:
کھانے میں بے رغبی ۔ ہونٹوں پر چھالے جو بعد میں کھرنڈ بن جاتے ہیں۔ شدید حالت میں بخار اور جسم کے باقی حصوں میں بھی دانے نکل آتے ہیں۔
علاج :
(1)حفاظتی ٹیکے سال میں دو مرتبہ اپریل اور اکتوبر میں لگوائیں۔
(2) پوٹاشیم پرمینگیٹ (پنکی) 0۰1 فیصد محلول سے ہونٹوں کے چھالوں کو صاف کریں۔
اور “گلسرین” اور “جنشن وائلٹ” ملا کر لگانے سے کھرنڈ کے زخم مندمل ہو جاتے ہیں۔
(3) چونے کا پانی ایک فیصد ۔ نوشادر کا سیر شدہ محلول ایک حصہ ۔ اور سرسوں کا تیل ایک حصہ ملا کر زخموں پر لگائیں۔
(4) بخار میں “کمبائیٹک” کا ایک گرام ٹیکہ تین چار یوم لگائیں۔

(5) شیپ/گوٹ پاکس (چیچک):
علامات :
تیز بخار ۔ آنکھوں پر ورم۔ جسم پر چیچک کے دانے جو کہ بغیر بالوں والے حصوں پر زیادہ ہوتے ہیں۔ شدید بیماری کی صورت میں اندرونی اعضاء تک پھیل جاتے ہیں۔ جس سے جانور کو سانس لینے میں دشواری محسوس کرتا ہے۔
علاج :
() بھیڑ/بکریوں کو سال میں 2 مرتبہ مارچ اور ستمبر (2) میں حفاظتی ٹیکہ لگوائیں۔ اور بچوں کو تھنوں سے دودھ نہ پلائیں۔
۔.... Please share and follow
Veterinary information

20/12/2022

Very easy way to healthy kidneys

The cows are inseminated and 28 to 30 days after insemination, the animals are checked for their pregnancy. Ultrasound i...
06/12/2022

The cows are inseminated and 28 to 30 days after insemination, the animals are checked for their pregnancy. Ultrasound is best option and most useful technique at farm level that helps in breeding synchronization at early days.
Those animals which are not pregnant or open are included in next hormonal protocol in early Days in Milk (DIM).
Risks of early embryonic death are more when they are checked by re**al palpation and sometimes confusion of pyometra with pregnancy fluid may occur.
By ultrasonography, a clear picture of animal status may be seen and confirmation of pregnancy becomes easier and accurate ...

06/12/2022

سردیوں میں صرف خود کو ہی نہیں بلکہ اپنے جانوروں کو بھی ٹھنڈ سے بچائیں۔
تصویر کا مقصد توجہ کے ساتھ ساتھ ترغیب دینا بھی ہے۔😉

05/12/2022
02/12/2022

اپھارہ۔۔۔۔۔

جگالی کرنے والے جانوروں میں خوراک کی توڑ پھوڑ اور ہضم ہونے کے دوران گیس بننے کا عمل ہر وقت ہوتا رہتا ہے۔ جگالی کرنے والے جانوروں کے معدہ میں دنیا کے کسی بھی جاندار سے زیادہ گیس بنتی ہے

ایک گائے ایک گھنٹے میں 25 لیٹر/کلو سے بھی زیادہ میتھین اور کاربن ڈائی آکسائڈ گیس ایک گھنٹے میں ڈکار لینے سے خارج کرتی ہے
مغربی ممالک میں گائے سے خارج ہونے والی ان دونوں گیسوں کو موسمیاتی تبدیلی کی بڑی وجہ کہا جاتا ہے

تو جانور کے معدہ میں اتنی مقدار میں گیس بنتی اور خارج بھی ہوتی رہتی ہے اور یہ جگالی کرنے والے جانوروں کے لیے روزانہ ہر گھنٹے کا معمول ہے

جب بھی جانور میں ایسی صورت حال بنے کہ وہ ڈکار سے گیس خارج نہ کرسکے تو اپھارہ ہوجاتا ہے (اپھارہ مطلب: بائیں طرف سے پیٹ کا پھول جانا, پیٹ میں گیس بھر جانا)

جانوروں میں اپھارہ کا مسئلہ اکثر گیس زیادہ بننے سے نہیں بلکہ کسی بھی وجہ سے اگر گیس نہ نکل سکے/خارج سے نہ ہو سکے تو ہوتا ہے

جانوروں میں گیس خارج نہ ہونے / اپھارہ ہونے کی چار پانچ بڑی وجوہات ہیں

موسم /وقت کے لحاظ سے ایک بڑی وجہ سردی کے چارہ جات بھی ہیں

لوسن برسیم سرسوں چارہ کی زیادہ قابل ہضم پروٹین سے معدہ میں جھاگ کی طرح کا مادہ بنتا ہے
اور یہ جھاگ دار مادہ جانور کے معدہ میں بننے والی گیس سے ملکر چھوٹے چھوٹے بلبلے بناتا ہے
یہ چھوٹے چھوٹے جھاگ کے بلبلے گیس کو اکٹھا نہیں ہونے دیتے، جیسے سرف والے کپڑوں میں جھاگ بنتی ہے

اس طرح یہ جھاگ بلبلے گیس کو خارج نہیں ہونے دیتے اور جانور اپھارہ کا شکار ہو جاتا ہے

جانوروں میں اپھاره کی علامات:

جانور منہ کھول کر سانس لینے کی کوشش کرتا ہے
بائیں طرف سے پیٹ واضح پھولا نظر آتا ہے
جانور گوبر اور پیشاب کرنے کی کوشش کرتا ہے
زیادہ گیس جمع ہوجانے سے اور معدے کے پھول جانے سے پھپھڑوں پر زور پڑتا ہے، سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے
جانور واضح طور پر بے چین اور پریشان لگتا ہے

اپھاره کی وجوہات :

زیادہ پروٹین والے چارہ جات اور خاص طور پر اس وقت جب پروٹین زیادہ قابل ہضم ہو تو اپھاره ہو سکتا ہے
لوسن, برسیم, سرسوں کا چارہ زیادہ بڑی وجہ بنتا ہے, جب کہ جئی، جو, سبز گندم کے چارہ میں بھی ہو سکتا ہے لیکن کم ہوتا ہے

کئی بار جانور زیادہ دیر سے بھوکے ہوں اور ایک دم سے زیادہ پروٹین والا چارہ ملے یا کسی کھیت میں جلدی جلدی چرائی کر لیں تو بھی اپھارہ ہوجاتا ہے

بھوکے جانور کے علاؤہ جو جانور زیادہ پیداوار دیتا ہے وہ کھاتا بھی زیادہ اور جلدی سے بھی کھاتا ہے تو اچھے جانوروں میں بھی یہ مسئلہ زیادہ ہوسکتا ہے

جن جانوروں میں کیلشیئم کی کمی ہو اور اکثر جانوروں میں بچے کی پیدائش کے بعد ہوتی ہے تو ایسے جانور کی معدے کی حرکات کم ہوتیں اور ایسے جانور میں اپھارہ ہو تو زیادہ شدت سے ہوسکتا ہے

اپھاره کی احتیاط اور علاج

لوسن برسیم کے شروع کے دنوں میں مکمل طور پر صرف یہ گھاس نہ دیں، کچھ نہ کچھ خشک چارہ ضرور ملا کر دیں جب چارہ میں پروٹین زیادہ ہو اور چارہ کا ریشہ نرم ہوتا ہے تب زیادہ جھاگ بنتی ہے

گھوڑے کی نال کی طرح،پوسٹ میں تصویر شامل ہے جانور کے منہ میں کوئی لکڑی وغیرہ باندھ دیں

جس جانور کو اپھاره ہو جائے تو ایسے جانور کو چہل قدمی کرواتے رہیں
جانوررکو بیٹھنے نہ دینا، بیٹھے ہوئے جانور کے پھپھڑوں پر زیادہ زور پڑتا ہے جس سے سانس لینا مزید مشکل ہو جاتا ہے

400 سے 600 ایم ایل، یعنی آدھا لیٹر، کھانے والا تیل، سورج مکھی، سویابین، یا سرسوں کا تیل بھی جانور کو آفاقہ دیتا ہے

چارہ جات کی وجہ سے ہونے والے جھاگ دار اپھارہ میں کچھ مشہور ادویات استمعال ہوتی ہیں
یہ ادویات جھاگ دار اپھارہ میں کسی بھی چیز سے زیادہ اور فوری اثر رکھتیں ہے،اور پوری دنیا میں استعمال ہوتیں ہیں
قیمت بھی بلکل زیادہ نہیں ہے، تقریباً ڈیڑھ سو روپے کی مل جاتی ہے

یہ ہاضمہ کی دوائی نہیں جیسے مارکیٹ میں مختلف ہربل /دیسی دوائیاں دستیاب ہیں،

اور مزید یہ کہ زیادہ اناج دانہ ونڈا، گندم، مکئی، روٹی کی وجہ سے اپھارہ ہونے میں استمعال نہیں ہوتی
کیونکہ اس کا کام جھاگ دار اپھارہ میں زیادہ ہوتا ہے
استعمال کا نقصان تو بلکل بھی نہیں لیکن اس طرح کے اپھارہ میں اس کا کوئی خاص کام نہیں ہے

زیادہ اناج دانہ ونڈا، گندم، مکئی، روٹی کی وجہ سے اپھارہ پر الگ سے تفصیلی پوسٹ

بڑے جانور کو دس سی سی /ایم ایل ایک شیشی آدھا لیٹر نیم گرم پانی ملا کر دیں، اگر اپھارہ زیادہ ہو تو دو بھی پلا سکتے ہیں

بھیڑ بکریوں کو آدھی شیشی تھوڑے سے پانی مل ملا کر پلا سکتے ہیں ، زیادہ مسئلہ ہو ایک شیشی پلا سکتے ہیں

یہ ادویات ہر اس گھر میں ضروری ہیں جہاں جگالی کرنے والے جانور ہیں
اپھارہ کئی بار ایمرجنسی صورت حال پیدا کر دیتا ہے, اس لیے یہ دوائی اپنے گھر / فارم پر ضرور رکھیں

دوائی / کا نام
Medioril
Tympanew

02/12/2022
BMU Admissions
27/11/2022

BMU Admissions

26/11/2022
21/11/2022

INTERNATIONAL DAIRY EXPO 2023
28-29 January 2023, Hall #1, Hall #2
Expo Center Lahore-Pakistan.
For Booking & Details: 0323-4949815 0332-4949815

آجکل جانورون کی ڈلیوری کا موسم چل رہا ہے تو بعض دفعہ جانور جیر نہیں پھینکتا تو دوستو اس کے لئے سو گرام اجوائن سو گرام زی...
16/11/2022

آجکل جانورون کی ڈلیوری کا موسم چل رہا ہے تو بعض دفعہ جانور جیر نہیں پھینکتا تو دوستو اس کے لئے سو گرام اجوائن سو گرام زیرہ سو سونٹھ یعنی سوکھی ادرک ان سب چیزوں میں گڑ ملا کر کھلا دیں جانور جیر پھینک دے گا ان چیزوں کو ابال کر گڑ ملا کر پلا دیں دو گھنٹے میں جانور جیر پھینک دے گا دوستو دیسی علاج کیا کرو اس کا نقصان نہیں ہے شکریہ

Evidence-based medicine (EBM) is an important component of an undergraduate medical education curriculum that promotes l...
10/03/2022

Evidence-based medicine (EBM) is an important component of an undergraduate medical education curriculum that promotes lifelong learning and critical thinking. Defined as “the conscientious, explicit, and judicious use of current best evidence in making decisions about the care of individual patients”
Your personal opinion or thinking or hypothesis or expert opinion of your teacher is no place in evidence based practice.
Similarly a zoonosis is any disease or infection that is naturally transmissible from vertebrate animals to humans. If one disease is spreading it does never mean that the other disease will behave in a similar pattern. Everybody is genetically unique. If you get the disease, it does never mean your brother will also get.

07/03/2022
Heartwater is an infectious, noncontagious, tickborne rickettsial disease of ruminants. The disease is seen only in area...
01/03/2022

Heartwater is an infectious, noncontagious, tickborne rickettsial disease of ruminants. The disease is seen only in areas infested by ticks of the genus Amblyomma. These include regions of Africa south of the Sahara and the islands of the Comores, Zanzibar, Madagascar, Sao Tomé, Réunion, and Mauritius. Heartwater was introduced to the Caribbean, and it and its vector (A variegatum) are endemic on the islands of Guadeloupe and Antigua. A variegatum, but not the rickettsia, has since spread to several other islands despite attempts at eradication. Possible spread to the mainland threatens the livestock industry of regions from northern South America to Central America and the southern USA. In heartwater endemic areas in southern Africa, it is estimated that mortalities due to the disease are more than double those due to bacillary hemoglobinuria (red water, see Bacillary Hemoglobinuria in Animals) and anaplasmosis (see Anaplasmosis) combined. Cattle, sheep, goats, and some antelope species are susceptible to heartwater. In endemic areas, some animals and tortoises may become subclinically infected and act as reservoirs. Indigenous African cattle breeds (Bos indicus), especially those with years of natural selection, appear more resistant to clinical heartwater than B ta**us breeds.
The clinical signs are dramatic in the peracute and acute forms. In peracute cases, animals may drop dead within a few hours of developing a fever, sometimes without any apparent clinical signs; others display an exaggerated respiratory distress and/or paroxysmal convulsions. In the acute form, animals often show anorexia and depression along with congested and friable mucous membranes. Respiratory distress slowly develops along with nervous signs such as a hyperaesthesia, a high-stepping stiff gait, exaggerated blinking, and chewing movements. Terminally, prostration with bouts of opisthotonus; “pedaling,” “thrashing,” or stiffening of the limbs; and convulsions are seen. Diarrhea is seen occasionally. In subacute cases, the signs are less marked and CNS involvement is inconsistent.
Oxytetracycline at 10 mg/kg/day, IM, or doxycycline at 2 mg/kg/day will usually effect a cure if administered early in the course of heartwater infection. A higher dosage of oxytetracycline (20 mg/kg) is usually required if treatment begins late during the febrile reaction or when clinical signs are evident. In such cases, the first treatment should preferably be given slowly IV. A minimum of three daily doses should be given regardless of temperature; if fever persists, oxytetracycline treatment should continue for a fourth and fifth day. If the fever still does not abate, a potentiated sulfonamide at 15 mg/kg/day, IM, has been successful. The withdrawal times for milk and meat after treatment with doxycycline, short- or long-acting oxytetracycline, and sulfonamides must be observed based on local regulations.

Corticosteroids have been used as supportive therapy (prednisolone 1 mg/kg, IM), although there is debate as to the effectiveness and rationale for their use.

Diazepam may be required to control convulsions.

Affected animals must be kept quiet in a cool area with soft bedding and be totally undisturbed; any stimulation can preempt a convulsive episode and subsequent death.

(MERCK MANUAL)

Learn more about heartwater: https://www.merckvetmanual.com/generalized-conditions/heartwater/overview-of-heartwaterHeartwater is an infectious, noncontagiou...

18/01/2022
06/01/2022

One of the world's most expensive dish is made with Ayam Cemani hen . Its single egg is selling at 1500 to 2000 in the market . Faisal Gujjar has Made a Ayam...

05/12/2021

*_سردیوں کے چارہ جات کھلانا شروع کرنے کی اہم احتیاط_*
اکتوبر نومبر میں سبز چارہ کی کمی ہوتی ہے اور چارہ کی پختگی کی وجہ سے اس میں پروٹین کم ہوجاتی ہے
اگر چارہ کی مناسبت وقت پر کٹائی نہ کی جائے تو 12 فیصد پروٹین والا چارہ میں بھی صرف 3-4 فیصد پروٹین رہ جاتی ہے

انہی دنوں میں دوسری صورت یہ ہوتی ہے کہ سبز چارہ کی کمی کی وجہ سے جانوروں کو زیادہ مقدار میں توڑی بھوسہ، پرالی، باجرے اور مکئی کے ٹانڈے کھلائے جاتے ہیں ان چیزوں میں پروٹین صرف 4-3 فیصد ہوتی ہے
مطلب یہ ہوا کہ بہت سے چھوٹے کسانوں کے جانور ان دنوں میں جانور کم غزائیت اور کم پروٹین والی خوراک کھا رہے ہوتے ہیں

ایسی صورت حال میں جانور کے معدہ کے خوردبینی جاندار اپنے آپ کو ایسے چارہ جات کے مطابق ڈھال لیتے ہے لیکن جیسے ہی ایک دم سے سبز اور زیادہ پروٹین والا چارہ مثلاً لوسن، سرسوں اور خاص طور پر برسیم کھلایا جائے تو جانور ایک خطرناک اور لاعلاج مرض میں مبتلا ہو سکتا ہے
یہ مسئلہ کم پروٹین اور خشک چارہ کھانے والے جانوروں میں یکدم سبز اور پروٹین سے بھرپور چارہ کھانے کے 4 دن سے 10 دن تک ہوسکتا ہے۔ سبز اور زیادہ پروٹین والے چارہ جات میں پروٹین کا ایک جزو (امینو ایسڈ) ٹرپٹوفان (Tryptophan) ہوتا ہے، جس کو خشک چارہ کھانے والے جانوروں کے معدے میں موجود بیکٹریا ایک زہریلے کیمکل
3- methyl-Indole (3-MI)

میں تبدیل کر سکتے ہیں

تھوڑی مقدار میں تو جانور کا جسم اس زہریلے کیمکل کو برداشت کر لیتا ہے لیکن اگر معدہ میں اس کیمکل کی مقدار زیادہ پیدا ہو تو یہ پھپھڑوں میں پہنچ کر ان کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔

یاد رکھنے کی اور اہم بات یہ ہے کہ
اس کیمیکل کو بنانے والے بیکٹیریا خشک اور کم پروٹین والا چارہ کھانے والے جانوروں کے معدے میں زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں اور جیسے ہی ان کو یکدم زیادہ پروٹین ملتی ہے تو یہ زیادہ مقدار میں زہریلا کیمکل بنا سکتے ہیں
اس کیمکل سے پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں اسی لیے بیماری کی علامت نمونیا جیسی ہوتی ہیں!!
سانس لینے میں دشواری/ کھینچ کر سانس لینا
*جانور کھڑا رہتا ہے، بیٹھنے کی کی کوشش کرتا ہے لیکن پھپھڑوں کی سوزش اور درد کی وجہ سے بیٹھ نہیں پاتا*
کھانسی، زکام، ناک سے ریشہ اور پانی
منہ سے زیادہ جھاگ کا گرنا
*جانور کا الگ تھلگ، سست ہوجانا اور کھانا پینا کم کردینا*
*اکثر جانور کا ٹمپریچر نارمل ہی رہتا ہے بخار نہیں ہوتا، اور اگر ہو تو گائے بھینس میں بخار 103 تک ہی ہوتا ہے لیکن اوپر بیان کی گئی علامات ہوتیں ہیں۔*

کچھ جانور ایک دو دن میں خود ٹھیک ہوجاتے ہیں اور اس مسئلہ کا زیادہ شکار نہیں ہوتے، لیکن کچھ جانوروں میں یہ مسئلہ شدت اختیار کر جاتا ہے اور جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ حالانکہ سب جانوروں کو ایک ہی طرح کی خوراک دی جا رہی ہوتی ہے۔

اگر 100 جانوروں کا فارم ہو اور خشک چارہ کھا رہے ہوں اور اسی طرح اچھی پروٹین والے سبز چارے ایک دم سے شروع کروا دئیے جائیں تو 50 جانور بیمار ہوسکتے ہیں اور 30 جانور اس بیماری سے مر بھی سکتے ہیں۔
کیونکہ یہ کیمکل پھپھڑوں پر اثر کرتا ہے اس لیے نمونیا اور سانس کی بیماری والی علامات دیکھنے کو ملتی ہیں۔ اس بیماری کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا جو اس زہریلے کیمیکل کو ختم کرسکے۔ اللہ نہ کرے اگر یہ مسئلہ جانوروں میں ہو جائے تو کوئی دوائی، کوئی ٹیکہ، ڈرپ بوتل کچھ بھی علاج نہیں ہے۔ اور اگر جانور کو یہ بیماری ہو جائے تو 6-8 گھنٹے میں جانور مر بھی سکتا ہے۔
*اس لیے احتیاط ہی علاج ہے!*

"جانور کم پروٹین والی خوراک، چارہ کھا رہا ہو اور ایک دم سے اچھی پروٹین والا چارہ دیا جائے تو اس بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے"

ہمیشہ کوشش کریں کہ نئے چارے کو مکمل تبدیل کرنے میں 10-12 دن لگائیں، تھوڑی مقدار سے شروع کریں اور آہستہ آہستہ خوراک تبدیل کریں تاکہ معدہ کے خوردبینی جاندار اپنے آپ کو اس تبدیلی کے مطابق ڈھال سکیں

اگر چھوٹی سی احتیاط کی جائے تو اس بیماری سے مکمل طور پر بچا جا سکتا ہے
چارہ ایک دم تبدیل نہ کریں، جو چارہ استعمال کر رہے ہیں اس کو نئے چارے سے آہستہ آہستہ تبدیل کریں اور نیا چارہ مکمل تبدیل کرنے تک 10 دن ضرور ہوں
بیماری خطرناک ہے لیکن احتیاط بہت چھوٹی سی ہے کہ سردیوں کا چارہ ایک دم سے تبدیل نہ کریں۔

19/11/2021
04/10/2021

گھریلو سطح پر مرغیاں پالنا.. .
گھروں میں انڈے دینے والی مرغیاں پالنا انتہائی فائدہ مند کام ہے. مرغیوں کو بہترین طریقے کے مطابق پالنے کے لئے مندرجہ ذیل اصول مدنظر رہنے چاہیے..

مرغیوں کی نسل!!!
بہتر مشورہ تو یہ ہے کہ گولڈن نسل، مکمل سیاہ رنگ کی بلیک آسٹرلارب اور مصری نسل کا انتخاب کریں. ان
بہتر تو یہ ہے کہ مارچ اپریل میں چوزے خریدے جائیں تاکہ اکتوبر نومبر میں مرغیاں انڈے دینا شروع کر دیں.

مرغیوں کے لئے رہائشی کا انتظام..!!
بڑی مرغی کے لئے 3 مربع فٹ کے حساب سے جگہ درکار ہوتی ہے. مرغیوں کے لئے ڈربہ ہوا دار ہونا چاہئے. اور فرش پر برادہ لکڑ یا نرم بچھالی ڈال دینی چاہیے اور بچھالی کو خشک رکھنا چاہیے ورنہ مرغیوں کو خونی پیچس لگنے کا خطرہ رہتا ہے.

خوراک کا شیڈول.!!!
مرغیوں کی تھوڑی تعداد کے لئے تو گھر میں موجود مختلف قسم کے اناج دانے مثلاً مکئی، گندم اور کچن کی ناکارہ اشیاء روٹیاں، سالن سبزیوں کے پتے، اور گھر میں پکے گوشت کی ہڈیاں پیس کر ڈالی جا سکتی ہیں بلکہ آج کل تو ہوٹلوں اور شادی بیاہ والے مقام سے بھی گوشت کی ہڈیاں اکٹھی کر کے خشک کر کے روزانہ تھوڑی تھوڑی مقدار میں ڈال کر مرغیوں کی خوراک کو بہترین طریقے سے متوازن بنایا جا سکتا ہے. اس عمل سے. مرغیوں کی انڈے دینے کی صلاحیت بھی بڑھ جاتی ہے.

مرغیوں کی زیادہ تعداد کی صورت میں اگر گھر کی خوراک پوری نہ ہو رہی ہو تو باز سے 13 نمبر خوراک لے آئیں ۔۔۔
یہ 👇👇 خوراک آپ ہر عمر کی مرغی کو دے سکتے ہیں ۔۔۔۔
آپ 13 نمبر خوراک دیں اس کے اچھے رزیلٹ ہیں اسے آپ چوزے اور مرغی دونوں کو دے سکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔کسی بھی فیڈ کی دکان سے آسانی سے مل جاۓ گی ۔۔۔
.. یاد رکھیں کہ پہلے دن 13 گرام یعنی 3 چھوٹے چمچ سے شروع کر کے ہر ہفتے 4 یا 5 گرام بڑھاتے جائیں تاکہ 20 ویں ہفتے تک 114 گرام اور باقی ساری زندگی 114 گرام جاری رکھیں.

اگر آپ کمرشل خوراک نہی دیں گے تو انڈے بھی کم ملیں گے ۔۔۔اس کی ایک مثال نیچے پڑ لیں ۔۔۔۔۔

1 میں نے لگ بھگ 1.5 برس مرغیاں رکھی ہیں ۔ ان کو بند رکھا جاتا تو پنجرہ بہت گندہ اور گیلا رہتا تھا برادہ یا ریت روز بدلنا ناممکن سا تھا ۔ اور جب گندگی ہوتی ہے تو کوئ بھی جانور یا پرندہ بہت جلدی بیمار ہو جاتا ہے اور ایسا ہی میرے ساتھ ہوا ۔

٢۔ مرغیوں کو گھر کے اندر رکھا گیا تھا کیونکہ باہر چوری چکاری یا جنگلی جانور کا خطرہ ہوتا ہے ۔

گھر کے اندر گندم مکئ باجرہ اور پالک پکے ہوۓ چاول ۔ پالک ہی ڈالے جاتے تھے لیکن انڈے ملتے ہی نہیں تھے ۔
پھر ایک مشہور شہر کی مشہور feed shop سے انڈوں کی feed منگوائ تو شام تک کم از کم ایک درجن انڈے روزانہ حاصل ہوتے تھے ۔
خیر کئ بار فیڈ بند کر کے دیکھا لیکن مرغیاں انڈے دینا بند کر دیتی تھیں ۔
لیکن feed کی وجہ سے بدبو نے برا حال کر دیا تھا اور گھر والے بہت تنگ تھے ۔
اور انڈے کے اندر بھی feed کا ذائقہ محسوس ہوتا تھا

جسم میں کیلشیم کی کمی کو دور کرنے اور اور کچے انڈوں سے بچنے کے لئے زیرو نمبر کا سفید چپس کس برتن میں ڈال دیں تاکہ مرغیاں حسب ضرورت کھاتی رہیں.

🌹🌹 نوٹ
مزید کوئی سوال یا مسلہ ہو تو کمنٹ میں ضرور بتائیں تاکہ اسی حساب سے اگلی پوسٹ کی ہا سکے یا آپ کو کمنٹ میں ہی حل بتا دیا جاۓ ۔۔۔۔۔۔اگر کمنٹ میں جواب نہ ملے تو اگلی پوسٹ کا انتظار کیجئے گا ۔۔۔۔آپ کو جواب ضرور مل۔ جاۓ گا ۔۔۔۔۔
ویسے مزید پوسٹس بھی کرتا رہوں گا اس ٹوپک پر ۔،۔۔

روشنی کی اہمیت..!!!
چھوٹی عمر میں تو روشنی کی زیادہ اہمیت نہیں ہوتی اور دن بھی بڑے ہوتے ہیں لیکن جب سردیوں میں دن کی روشنی کم ہو جاتی ہے تو بلب کی روشنی کا انتظام کرنا چاہئے اور کل 17 گھنٹے روشنی خاص کر سردیوں میں لازمی ملنی چاہیے ورنہ انڈوں کی پیداوار کم ہو جائے گی..

مرغیوں کے لئے پانی اور دیگر مشورے..!!!
24 گھنٹے صاف ستھرا پانی ملنا چاہیے اور خوراک اور پانی کے برتنوں کو صاف ستھرا رکھنا چاہیے.

حفاظتی ٹیکہ جات..!!!
مرغیوں کو بروقت حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس مکمل کرنا چاہیے ورنہ بیماری آنے کی صورت میں علاج کر کے بچانا مشکل ہو جاتا ہے. ہر یونین کونسل میں محکمہ لائیو سٹاک کے اہلکار موجود ہیں جن کی ڈیوٹی مرغیوں کو حفاظتی ٹیکے لگانا ہے. لہذا ان اھلکاران سے تعاون کر کے حفاظتی ٹیکے بر وقت لگوا لینے چاہیے. رانی کھیت سے بچاؤں کے لئے 4 تا 6 دن کے چوزے کو آنکھ میں قطرہ ڈالاجاتا ہے پھر ایک مہینے کے بعد آدھا سی سی اور 3 ماہ کے بعد 1 سی سی بعد ازاں ہر 3 ماہ بعد 1 سی سی حفاظتی ٹیکہ لگانا انتہائی ضروری ہے.

مرغیوں کی عام بیماریاں.!!!
،رانی کھیت، چیچک اور گمبورو عام بیماریاں ہیں. لیکن زیادہ جان لیوا رانی کھیت ہے. بیماری کی صورت میں بر وقت قریبی شفا خانہ حیوانات یا ویٹرنری مرکز رابطہ کر کے بیمار مرغی یا تازہ مری ہوئی مرغی کا پوسٹ مارٹم کروا کے فوراً علاج شروع کر دینا چاہیے. ایمرجنسی کی صورت میں گھر میں پڑی بچوں کی اینٹی بائیوٹک جسمانی وزن کے حساب سے 3یا4 دن کے دی جا سکتی ہے.

اندرونی و بیرونی پیراسائٹس..!!
ان سے بچنے کے لئے کرم کش ادویات کا استعمال ضروری ہے

خونی پیچس کی بیماری..!!
اگر فرش گیلا رہے گا تو ابتدائی عمر میں مرغیوں کو خونی پیچس لگ جاتے ہیں ایسی صورت میں مرغیاں کمزور ہو کر مر بھی سکتی ہیں. ایسی صورت میں قریبی شفا خانہ حیوانات یا ویٹرنری سٹور سے فوراً ادویات کا استعمال شروع کر دینا چاہیے.

DrSheikhMateen

21/06/2021

جانوروں کو دوائی پلانے کی احتیاطی تدابیر!

جانور کو سامنے والے دانتوں کی طرف سے دوائی نہ پلائیں ہمیشہ منہ کی ایک طرف سے جبڑوں کے پاس سے دوائی پلائیں۔
دوائی ایک دم نہ پلا دیں، جانور کو موقع دیں کہ وہ دوائی کو نگل یا پی لے

جس جانور کو نال یا دوائی کی عادت نہ ہو اسکا بہت خیال رکھیں کیونکہ ڈر یا جانور کی مزاحمت کی وجہ سے سانس کی نالی میں دوائی جا سکتی ہے. دوائی یا نال دیتے وقت کبھی بھی جانور کی زبان نہ پکڑیں
جانور کا منہ بہت اونچا کر کے نہ پلائیں
جانور کی زبان ہرگز ہرگز نہ پکڑیں
دوائی کی مقدار بہت زیادہ نہ ہو کہ جانور کا منہ بھر جائے اور وہ اس کو ایک گھونٹ میں پی نہ سکے
نال یا دوائی دیتے وقت جانور ہانپ نہ رہا ہو یا سانس نہ چڑھا ہوا ہو
جانور بے حال, نیم مدہوش نہ ہو جیسے سوتک کے بخار میں یا کیلشیم کی کمی کی وجہ سے
جانور کے ساتھ زبردستی بلکل نہ کریں، اگر وہ ڈرتا ہے یا مزاحمت زیادہ کرتا ہے تو کوئی اور طریقہ استعمال کریں

مرض کی شدت اس بات پر منحصر ہے کہ

1- جانور کے پھیپھڑوں میں کیا چیز گئی ہے،
2- کتنی مقدار میں گئی ہے اور اس چیز سے جانور کے کتنے فیصد پھیپھڑے متاثر ہوئے ہیں
3- کتنی جلدی اس مسئلہ کو سمجھا گیا اور علاج شروع کیا گیا

مرض کی پشین گوئی Prognosis:

سچی بات تو یہ ہے کہ شدید مرض میں جانور کا بچنا بہت مشکل ہے، اگر توڑی مقدار میں کوئی چیز پھپھڑوں میں گئی ہے اور علاج جلدی شروع کیا تو جانور ٹھیک ہوسکتا۔ اگر علاج دیر سے شروع کیا اور جانور کے پھیپھڑے زیادہ متاثر ہوئے ہیں تو نہ ٹوٹکوں نے کام کرنا ہے اور نہ ہی علاج نے۔
یہ بات واضح کردوں کہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی اس کا علاج مشکل ہے، لہذا، تیل ، گڑ، بھنے ہوئے چنے اخبار میں لپیٹ کر وغیرہ پر مت جائیں، جتنی جلدی ہو مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

خدانخواستہ اگر آپ سے ایسی کوئی غلطی ہو جائے تو فوراً مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں اور نمونیا ہونے یا مرض کے بگڑنے کا انتظار نہ کریں۔ ایسی صورت حال میں کثیر مقدار میں اینٹی بائیوٹک، سوزشِ کم کرنے والی ادوایات کا استعمال ہوتا ہے اور جانور کو بوتل یا ڈرپ بھی لگ سکتی ہے

اس مسئلے کو انتہائی سنجیدہ لیں اور وقت کا ضیاع نہ کریں

اگر جانور کے پھیپھڑوں میں دوائی چلی جائے تو یہ نشانیاں علامات ہوتی ہیں

سانس لینے میں دشواری، منہ کھول کر سانس لینا، منہ سے جھاگ، تیز تیز سانس لینا، جانور کا تکلیف میں ہونا، کھانا پینا اور دودھ بلکل کم کردینا۔ جانور کی سانس کی نالی میں دوائی چلے جانے کی علامت گل گھوٹو سے ملتی جلتی ہیں لیکن آپ کو پتہ ہوگا کہ میں نے کچھ دن پہلے منہ سے دوائی پلائی ہے کہ نہیں!

اپنے جانوروں کا خیال رکھیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی جان و مال میں برکت عطا فرمائے

12/06/2021

جانور کا گرم نہ ہونا:
گاۓ اور بھنس کا گرم نہ ہونا بہت بڑا مسئلہ ہے. ان کے وجوہات درجہ ذیل ہیں.

گاۓ: جب ایک مرتبہ سوئھی ہو.
1) شدید گرمی کا موسم
2) بیماری یا خوراک نہ کھانے کی وجہ سے گاۓ کا 15 فصید تک وزن کم ہوجانا.
‏3) بہت ذیادہ پروٹین والا خوراک دینا جس کا سی پی لیول 20 سے ذیادہ ہو.
‏4) پیٹ کے کیڑے یا چچڑ جو خون ذیادہ چوستے ہو.
‏5) رات کے وقت گرم ہونا جس کو مالک یا مزدور دیکھ نہیں پاتا
‏6) مخفی ہیٹ
‏7) بچہ دانی پر پانی جیسا دانہ "سسٹیک اوریز" کا بننا.
‏8 ) کسی دوسرے وجہ سے ایچ ایس ایف اور ایل ایچ ہارمون کا نہ بننا
‏9) دن رات تیز روشنی کا ہونا بھی ایک وجہ ہے.‏

10) دودھ اترانے والے انجکشن "اکسی ٹوسن" کا استعمال

حل: اس مسئلے کا سب سے موثر حل یہ ہے کہ جب بھی گاۓ بچہ دے اس کو 15 دن بعد ڈلمیرالین یا کنسپٹال" کا ٹیکہ لگاو. اگر 45 دن میں گرم نہ ہوتو پھر "سائی کلومیٹ یا ڈالماذین" کا دو سی سی ٹیکہ لگاو. 3 دن صبر کرو. اگر پھر گرم نہ ہو تو 56 دن بعد دوبارہ سائی کلومیٹ یا ڈالماذین" لگاو. 3 دن انتظار کرو. اس کے بعد دوبارہ "کنسپٹال" لگاو اور 8 گھنٹے بعد مصنوعی نسل کشی یا سانڈ سے کراس

بھنس:
بھنس کے بھی گاۓ والے وجوہات ہے مگر بھنس ان وجوہات کی وجہ سے تھوڑا سا مختلف ہے.
‏1) بھنس بہت شرمیلی جانور ہے اس وجہ سے گرم ہونے کا 100 فصید یقین کرنا مشکل ہے. اس کو سانڈ درست طریقے سے معلوم کرسکتاہے.
‏2) بھنس اکتوبر ، نومبر میں جب دن کا روشنی کم ہوجاتی ہے اس مہینے میں ذیادہ گرم ہوجاتی ہے.
حل: بھنس کو گرم کرنے کے لیے ریڑھ میں سانڈ رکھنا ضروری ہے. پسمہ والے "اکسی ٹوسن" ٹیکہ کم سے کم مقدار لگاو اور پھر کم کرتے کرتے ختم کرو. یک دم ختم کرنا اچھا نہیں. اگر بچہ دودھ پی رہا ہو تو اس کو چھڑاو
‏3 مقامی طور پر "ہیٹ پاوڈر" تیار ہوتے ہیں ان کا ازمائش کرو.
‏4) گاۓ کو گرم کرنے والا طریقہ استعمال کرو.
‏5) کچھ بھنسوں کو پروجسٹرون، لگایا جاتاہے اور پھر اس کو یک دم بند کیا جاتاہے. جس سے ان کو سوئھے ہونے کا احساس ہوتا ہے اور بھنس ایک ماہ کے بعد گرم ہوجاتی ہے.
نوٹ: چونکہ گرم ہونا اور مستی میں آنا ایک ہی حالت کے دو نام ہیں. اس وجہ سے مستی صرف وہ جانور کرے گا جو صحت مند ہو، اس میں خون اور توانائی ذیادہ ہو. کمزور جانور کو مستی میں لانا جوۓ شیر لانا، ثابت ہوگا. اس لیے گاۓ کو سوئی کے 15 دن کے بعد گرم کرنے کا طریقہ اپنا کر آپ بہت بڑے نقصان سے بچ سکتے ہیں. اور ہر سال گاۓ کا بچہ پیدا کرسکتے ہیں

ان لوگوں کے لئے ایک خاموش پیغام جو دوائیاں بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔
09/06/2021

ان لوگوں کے لئے ایک خاموش پیغام جو دوائیاں بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔

25/05/2021

کھوتی کا دودھ 18 ہزار روپے کلو
کھوتی کا دودھ نکالنے والے بندے کی تنخواہ 2 لاکھ روپے
خواتین کے حسن کا راز کھوتی کا دودھ???
کھوتی ڈیری فارم 👆👆👆

24/05/2021

کھوتی کا دودھ 18 ہزار روپے کلو
کھوتی کا دودھ نکالنے والے بندے کی تنخواہ 2 لاکھ روپے
خواتین کے حسن کا راز کھوتی کا دودھ
کھوتی ڈیری فارم 👆👆👆

Address

Baqai Veterinary College-Gadap, Super Highway, Off-Toll Plaza, Karachi-Pakistan
Karachi
74600

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Baqai Veterinary E-versity posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Baqai Veterinary E-versity:

Videos

Share

Category


Other Veterinarians in Karachi

Show All