22/01/2023
کٹڑے بچھڑوں کی ابتدائی سانبھ:
کٹڑوں بچھڑوں کو کم از کم تین ماہ تک کسی بھی قسم کا چارہ بلکل نہ دیں۔
اکثر لوگ اس بات سے اتفاق نہیں کریں گے لیکن تین ماہ سے پہلے سبز چارہ ہرگز نہیں دینا۔
تین ماہ کے بعد خشک چارہ شروع کریں جیسا کہ خشک لوسرن، خشک جئی کا چارہ یا رھوڈز گراس۔ تقریباً چار ماہ کے بعد سبز چارہ دینا شروع کریں۔
بچوں میں پیٹ بڑھ جانے اور لٹک جانے کی وجہ یہی ہے کہ ہم سبز چارہ دینا شروع کر دیتے ہیں جو کہ جانور کا معدہ ہضم نہیں کر سکتا، کیونکہ معدہ اس قابل نہیں ہوتا اس لیے پہلے معدہ تیار کریں تاکہ چارہ ہضم ہوسکے۔
ہمارے شریکے یعنی یورپ اور امریکہ والے تیسرے دن سے ہی کاف سٹارٹر دینا شروع کر دیتے ہیں، جی ہاں ! تیسرے دن سے ہی۔ اگر ہمیں یہ لفظ کاف سٹارٹر اچھا نہیں لگتا تو ہم یہ کہہ لیتے ہیں کہ تیسرے دن سے ہی نوزائیدہ بچوں کا ونڈا شروع کر دیتے ہیں۔
جگالی کرنے والے تمام جانوروں کا معدہ تین چار ماہ تک ایسا نہیں ہوتا کہ وہ چارے کو توڑ پھوڑ اور ہضم کر سکے۔ ان کا معدہ تیار کرنا پڑتا ہے جو کہ دانوں اناج والی خوراک سے تیار ہوتا ہے نہ کہ سبز چارے سے۔ اگر آپ پہلے 4 ماہ تک صرف دودھ ہی پلائیں گے تو 4 ماہ تک بھی معدہ تیار نہیں ہوگا۔
آسان ونڈا بنانے کا طریقہ:
10 کلو مکئی ،
5 کلو گندم کا چوکر،
5 کلو صاف ستھری بدبو اور پھپھوندی سے پاک کھل بنولہ۔
ان تمام کو پیس لیں، پاؤڈر نہیں بنانا لیکن مکئی کا دانہ موٹا نہ ہو۔
اگر شیرہ آپ کو آسانی سے مل جاتا ہے تو ایک کلو وہ ڈال لیں
200-300 گرام اچھی کمپنی کا منرل مکسچر۔
اگر آپ کو کسی کمپنی کے ونڈے پر اعتماد ہے تو ہر کمپنی کا کاف سٹارٹر ونڈا ہوتا ہے، آپ ان سے خرید لیں۔
جب آپ کا جانور روزانہ ایک کلو 1 kilogram کاف سٹارٹر کھانا شروع ہو جائے تو اس کا دودھ چھڑوا دیں۔
جب جانور 2-3 کلوگرام ونڈا کھانا شروع کر دے تو اس کو خشک لوسرن، خشک جئی یا روڈز گراس کھلانا شروع کر دیں۔
دوبارہ انہی چاروں کا ذکر اس لیا کیا کیونکہ چارہ وہ کھلانا ہے جس میں پروٹین 16 CP سے کم نہ ہو۔ مکئی، جوار، باجرے کے چارے میں اتنی پروٹین نہیں ہوتی۔ اس لیے انہی چاروں کا بندوبست رکھیں گرمیوں میں بھی۔
کاف سٹارٹر چاہئے سردیوں میں کھلائیں یا گرمیوں میں لیکن پانی ہر وقت بچوں کے سامنے موجود رہے،
پانی کا تعلق دودھ پینے سے نہیں ہے
پہلے ہفتے سے ہی پانی اور ونڈہ جانور کے سامنے ہو۔ ایسا نہیں کہ آپ ونڈہ بچے کے سامنے رکھیں گے اور وہ کھانا شروع کر دے گا، پہلے کچھ دن آپ کو محنت کرنا پڑے گی،
آپ بچوں کے منہ یعنی تھوتھنی پر تھوڑا تھوڑا ونڈا لگا دیں،
انشاللہ تین چار دن میں وہ خود کھانا شروع کر دے گا۔ کم گہرے برتن میں ایک مٌٹھی جتنی مقدار روزانہ سے شروع کریں اور آہستہ آہستہ مقدار بڑھاتے جائیں۔ پھر گہرے برتن یعنی بالٹی وغیرہ میں دینا شروع کر دیں تاکہ ونڈا ضائع نہ ہو۔
گرمی اور حبس کے موسم میں ونڈا بنائیں ہی کم مقدار میں کیونکہ ایسے موسم میں پھپھوندی اور بدبو پیدا ہو سکتی ہے ونڈے میں۔
پھپھوندی یا فنگس انتہائی خطرناک ہے اور مہک یا بدبو سے جانور اس خوراک سے بدظن ہو سکتا ہے۔
بچوں کا ونڈا روزانہ نیا ڈالیں، بچا ہوا ونڈا اگلے دن کسی اور بڑے جانور کو دیں۔
مکرر عرض ہے کہ ونڈے کے ساتھ پانی کا موجود ہونا نہایت ضروری ہے،جانورجتنا پانی پیئے گا اتنا ہی زیادہ ونڈا کھائے گا
یہ بات بھی پوری زمہ داری سے لکھی جا رہی ہے کہ کاف سٹارٹر سے بچوں کو پیچس نہیں لگتے۔
اگر کھانے پینے کے برتن صاف نہیں، دودھ پلاتے وقت صفائی نہیں ہے، یا دودھ بچے کی ضرورت سے زیادہ پلا دیا ہے، بچے کی ماں کو ساڑو، میسٹائٹس، کی مسئلہ ہے اور آپ وہی دودھ بچے کو پلا رہے ہیں، بچوں کی خدمت کرنے والے کی اپنی صفائی نہیں، یا بچے گوبر اور اپنی ہی گندگی میں بندھے ہوئے ہیں یا بچے مٹی، کھرلیوں یا فرش پر منہ مارتے ہیں یا آپ نے بچے کو بوہلی مقدار، معیار اور وقت پر نہیں پلائی تو اپنی کوتاہیوں کا ملبہ کاف سٹارٹر پر نہیں ڈالنا۔
Keep following
Vet Dr Shair Ali page